Tag: خواجہ سرا

  • خواجہ سراؤں کے عمرے پر پابندی نہیں لگائی، سعودی حکام

    خواجہ سراؤں کے عمرے پر پابندی نہیں لگائی، سعودی حکام

    کراچی: سعودی حکومت نے خواجہ سرائوں پر عمرے کی پابندی کی خبر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نہ ماضی میں خواجہ سرائوں پر ایسی کوئی پابندی عائد کی گئی اور نہ مستقبل میں ایسا کوئی ارادہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند روز قبل سوشل میڈیا اور اخبارات میں یہ خبر نشر ہوئی کہ سعودی حکومت نے خواجہ سرائوں پر عمرہ کرنےکی پابندی عائد کردی ہے اور اس ضمن میں ٹریول ایجنٹس اور ایجنسیز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ خواجہ سرائوں سے ویزا درخواست نہ لی جائیں اور نہ ان سے سفری معاملات طے کیے جائیں لیکن سعودی حکومت کے ذرائع نے اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

    یہ پڑھیں : خواجہ سراؤں کے عمرہ کرنے پرپابندی عائد

    سعودی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ سرائوں کے عمرے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی،ان کے لیے صرف ایک قانون ماضی کا بنا ہوا موجود ہے کہ اگر وہ نازیبا حرکات کرتے ہوئے پائے گئے تو انہیں پکڑ لیا جائے تاہم عمرہ پر پابندی کی خبر میں صداقت نہیں۔

    قبل ازیں خواجہ سرائوں پر عمرہ کرنے کی پابندی کی خبر میڈیا میں نشر ہونے پر خواجہ سرائوں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے پابندی کو مذہبی اور انسانی حقوق کی شدید ترین پامالی قرار دیا تھا۔

    شی میل فائونڈیشن پاکستان کی سربراہ الماس بوبی نے اس خبر کے بعد برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن خواجہ سرائوں کے ویزے لگ چکے ہیں وہ مخمصے کا شکار ہیں کہ آیا وہ عمرے پر جائیں کہہ نہیں، قرآن کی کس آیت میں لکھا ہے کہ خواجہ سرائوں کے عمرہ پر جانے پر پابندی ہے۔

    خواجہ سرا پر عمرہ کی پابندی ناجائزہے، مفتیان کرام

    پابندی کی خبر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مذہبی اسکالرمفتی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کی سربراہی میں جامعہ نعیمیہ کے شعبہ دارالافتاء کے مفتیان کرام نے سعودی حکومت کی طرف سے خواجہ سراﺅں کے عمرہ پر حالیہ پابند ی کو مسترد کرتے ہوئے متفقہ شرعی فتویٰ میں کہا تھا کہ خواجہ سراﺅں پر عمرہ کے لیے پابندی لگانا شرعاً ناجائز ہے، حکومت پاکستان سعودی گورنمنٹ سے بات کرکے خواجہ سراﺅں پر پابندی ختم کرائے۔

  • خواجہ سراؤں کا مظاہرہ، حافظ حمد اللہ نے معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا

    خواجہ سراؤں کا مظاہرہ، حافظ حمد اللہ نے معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا

    اسلام آباد / گوجرانوالہ : خواجہ سرا اپنے حقوق کے حصول کیلیے سڑکوں پر آگئے۔ جے یو آئی کے حافظ حمد اللہ نے بھی خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے سینیٹ میں آواز بلند کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سیالکوٹ میں ایک خواجہ سرا پرانسانیت سوز تشدد کے بعد خواجہ سرا برادری سراپا احتجاج ہے۔ گوجرانوالہ کے جی ٹی روڈ پر خواجہ سراؤں نے زبردست احتجاج کیا، مظاہرین تالیاں پیٹ پیٹ کر احتجاج کرتے رہے۔۔

    خواجہ سراؤں نے مطالبہ کیا کہ انہیں مکمل تحفظ فراہم کرتے ہوئے تشدد کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

    دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس میں جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حمد اللہ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے آواز بلند کردی اورکہا کہ خواجہ سرا ہونا جرم نہیں ہے، پاکستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھوتوں والا سلوک ہوتا ہے۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اسلام میں خواجہ سرا کے وہی حقوق ہیں جو مرد اورعورت کو حاصل ہیں، ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے کمیٹی بنائی جائے۔

    مزید پڑھیں : خواجہ سراؤں کے عمرہ کرنے پرپابندی عائد

    چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ آپ نے ایک اہم نقطہ اٹھایا ہے، خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، انہوں نے ہدایت کی کہ یہ معاملہ پسماندہ طبقات کی کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔

  • پشاور میں خواجہ سراؤں پر فائرنگ کرنے والا ملزم گرفتار

    پشاور میں خواجہ سراؤں پر فائرنگ کرنے والا ملزم گرفتار

    پشاور : پہاڑی پورہ میں خواجہ سراؤں پر فائرنگ اور تشدد کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب شادی کے پروگرام سے واپس آنے والے خواجہ سراؤں کو نامعلوم ملزم نے تشدد کا نشانہ بنایا اور مبینہ طور پر فائرنگ کر کے ایک خواجہ سرا عائشہ کو زخمی کردیا تھا جس کے بعد خواجہ سراؤں نے احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ بلاک کر دی تھی۔

    اسی سے متعلق : خواجہ سراعلیشہ کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار

    پولیس نے خواجہ سراؤں کے احتجاج کے بعد نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا تھا اور آج ایک کامیاب چھاپہ مار کارروائی کے بعد مبینہ ملزم کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا ہے جہاں ملزم سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

    یہ خبر پڑھیں : خیبر پختونخوا میں ایک اور خواجہ سرا فائرنگ سے زخمی

    واضح رہے اس سے قبل بھی خیبر پختونخواہ میں ایک خواجہ سرا کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا گیا تھا جس پر پولیس نے روایتی سست روی کا مظاہرہ کیا تاہم میڈیا کے دباؤ کے پیش نظر کیس کی سنوائی ہوئی اور بلا آخر ملزم گرفتارہوا۔

  • مردم شماری: تیسری جنس کا خانہ نہ ہونے پر خواجہ سرا عدالت پہنچ گئے

    مردم شماری: تیسری جنس کا خانہ نہ ہونے پر خواجہ سرا عدالت پہنچ گئے

    پشاور: مردم شماری کے فارم میں تیسری جنس کا خانہ شامل نہ کیے جانے پر خواجہ سرا عدالت پہنچ گئے اور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت کے حکم کے باوجود مردم شماری کے فارم میں خواجہ سراﺅں کا خانہ شامل نہ ہونے پر ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی گئی۔

    رٹ خواجہ سرا ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت اور چیئرمین نادرا کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قبل ازیں عدالت نے تیسری جنس خواجہ سرائوں کےلیے مردم شماری کے فارم میں خانہ شامل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اس حکم پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا، عدالت اپنے فیصلے کی تعمیل کرائے۔

    خواجہ سراؤں کا موقف تھا کہ شناختی کارڈ میں خواجہ سراﺅں کے لیے خانہ مختص ہے تو پھر مردم شماری فارم میں کیوں نہیں؟

    دریں اثناخواجہ سرائوں نے پاسپورٹ دو،حقوق دو،جو وعدے کیے تھے پورے کرو کے نعرے بھی لگائے۔

    یہ بھی پڑھیں: پولیس اہلکاروں کی مبینہ زیادتی کے خلاف خواجہ سرا کی عدالت میں عرضی

  • پولیس اہلکاروں کی مبینہ زیادتی کے خلاف خواجہ سرا کی عدالت میں عرضی

    پولیس اہلکاروں کی مبینہ زیادتی کے خلاف خواجہ سرا کی عدالت میں عرضی

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ سراء سے مبینہ زیادتی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست نمٹا کرخواجہ سرا کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی،عدالت کو درخواست گزارخواجہ سراء ریشم نے بتایا کہ تھانہ نصیر آباد کے اہلکاروں نے اسےغیرقانونی طورپر حراست میں لے کرتھانے لے جا کر پیسے چھین لیے اور مزاحمت کرنے پرمجھے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    خواجہ سرا ریشم نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر کا اندارج کروانا چاہا لیکن پولیس اہلکاراپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لئے مقدمہ درج نہیں کر رہے۔

    یہ خبر بھی پڑھیں :  فائرنگ سے 2 خواجہ سرا جاں بحق،3 زخمی

    جس پر سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزارنے جسٹس آف پیس سے رجوع نہیں کیا لہذا ہائی کورٹ میں درج کرائی گئی یہ درخواست ناقابل سماعت ہے متاثرہ خواجہ سرا کو قانونی طور پر پہلے جسٹس آف پیس سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔

    دو طرفہ دلائل سننے کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالسمیع نے درخواست گزار خواجہ سرا ریشم کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

  • امریکی انتخابات میں 2 خواجہ سرا بھی امیدوار

    امریکی انتخابات میں 2 خواجہ سرا بھی امیدوار

    لاس اینجلس: امریکا میں اس بار انتخابات میں 2 خواجہ سرا بھی کانگریس کے لیے امیدوار ہیں۔ اگر یہ دونوں خواجہ سرا انتخابات میں جیت جاتے ہیں تو یہ امریکا میں ایک نئی تاریخ رقم ہوگی۔

    اوٹاہ میں ایک گروسری اسٹور میں کام کرنے والی 30 سالہ سنو سینیٹ کے انتخابات جبکہ مائیکرو سافٹ کی سابق ملازم 33 سالہ پلورائٹ ایوان نمائندگان کے انتخابات میں حصہ لیں گی۔

    سنو سینیٹ کے لیے انتخابات میں حصہ لینے والی پہلی خواجہ سرا ہوں گی اور اگر وہ منتخب ہوگئیں تو وہ سینیٹ کی کم عمر ترین رکن ہوں گی۔

    امریکہ میں صدارتی انتخابات: ہیلری، ٹرمپ کو برتری حاصل *

    سنو کہتی ہیں، ’بحیثیت خواجہ سرا، میں اس کمیونٹی کے مسائل اچھی طرح سمجھتی ہوں۔ میں انتخابات میں اسی لیے حصہ لے رہی ہوں تاکہ اس کمیونٹی کو حقوق کے لیے آواز بلند کر سکوں‘۔

    دونوں امیدوار اپنے ابتدائی انتخابات جیت چکی ہیں اور اصل مرحلے میں انہیں اپنے مخالفوں کی جانب سے سخت مقابلہ کا سامنا ہوگا۔

    امریکا کے ایوان نمائندگان میں اس سے قبل 2000 میں بھی ایک خواجہ سرا کرن کیرن انتخابات میں حصہ لے چکی ہیں جو بارنی سینڈرز سے ہار گئی تھیں۔ بارنی سینڈرز اس بار عہدہ صدارت کے لیے امیدوار تھے لیکن ان کی جماعت ڈیموکریٹس نے ان کے مقابلے میں ہلیری کلنٹن کی حمایت کی۔

  • خیبر پختونخوا حکومت کا خواجہ سراؤں کو باعزت روزگار مہیا کرنے کا اعلان

    خیبر پختونخوا حکومت کا خواجہ سراؤں کو باعزت روزگار مہیا کرنے کا اعلان

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے بجٹ میں خواجہ سراؤں کے لیے 200 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ رقم خواجہ سراؤں کے تحفظ اور ان کی معاونت کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر خرچ کیے جائیں گے۔

    صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید کے مطابق، ’سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان خواجہ سراؤں کو ان کے پیروں پر کھڑا کر کے انہیں معاشرے کا ایک کارآمد حصہ بنایا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں مختص 200 ملین روپے خواجہ سراؤں کو ہنر مند بنانے اور ان کی مختلف استعداد میں اضافے کے لیے اقدامات پر خرچ کیے جائیں گے۔

    خیبر پختونخوا میں خواجہ سرا فائرنگ سے زخمی *

    واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں پر حملوں میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ چند ہفتوں قبل ایک خواجہ سرا علیشہ کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد وہ اسپتال میں دم توڑ گئی۔ اسپتال میں علیشہ کے ساتھ بدسلوکی اور اس کی تضحیک بھی کی گئی۔

    دو دن قبل ایک اور خواجہ سرا کو جنسی تعلقات قائم کرنے سے انکار پر مسلح افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ مذکورہ خواجہ سرا تاحال اسپتال میں داخل ہے۔ ان دونوں واقعات کے بعد خواجہ سراؤں نے شدید احتجاج کیا تھا۔ علیشاہ کے ساتھیوں نے اس کا جنازہ تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا تھا۔

    خیبر پختونخوا کی شی میل ایسوسی ایشن کی صدر فرزانہ جان نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 2 سال میں 45 خواجہ سراؤں کو قتل کیا جاچکا ہے۔

    پاکستان میں خواجہ سراؤں کی آمدنی کا واحد ذریعہ سڑکوں پر بھیک مانگنا، یا شادیوں اور مختلف تقریبات میں رقص کے ذریعے پیسہ کمانا ہے۔ صوبائی وزیر خزانہ کے مطابق بجٹ کے تحت انہیں قرض بھی فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ باعزت طریقہ سے اپنا روزگار کما سکیں۔

    اس سے قبل صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے خواجہ سراؤں کے لیے مفت طبی سہولیات اور اسپتالوں میں علیحدہ کمروں کے قیام کا بھی اعلان کیا تھا۔

    خواجہ سرا علیشہ کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار *

    مظفر سید کے مطابق خواجہ سراؤں کے لیے ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس قسم کے ٹریننگ سینٹر پنجاب اور جنوبی سندھ کے کچھ علاقوں میں موجود ہیں تاہم خیبر پختونخوا میں یہ اپنی نوعیت کے پہلے سینٹرز ہوں گے۔

    صوبائی حکومت کے اس اقدام کا خواجہ سراؤں نے خیر مقدم کیا ہے اور اسے بہترین فیصلہ قرار دیا ہے۔

  • لاہور:ربیع الاول ،خواجہ سراؤں نے محفل میلاد سجائی

    لاہور:ربیع الاول ،خواجہ سراؤں نے محفل میلاد سجائی

    لاہورمیں خواجہ سراؤں نے محفل میلاد سجائی تفصیلات کے مطابق ربیع الاول کی آمد کے ساتھ ہی حضور سرور کونین کی یاد میں محفلیں سجنا شروع ہوجاتی ہیں۔ سرکار کی یاد میں لاہور میں خواجہ سراؤں نے سجائی محفل میلاد۔ زمانے کے دھتکارے ہوئے طبقے کو یقین ہے کہ اس در سے کوئی خالی ہاتھ نہیں جائے گا۔

    یثرب کے والی سے محبت کے لئے ذات برادری، رنگ و نسل کسی شے کی بھی تو قید نہیں۔ تو پھر جہاں سارا زمانہ محفل میلاد سجاتا ہے تو خواجہ سرا پیچھے کیوں رہیں فاؤنٹین ہاؤس لاہور میں موجود خواجہ سرا اگرچہ معاشرے کا دھتکارا ہوا طبقہ صحیح، مگر آقا کے حضور ہدیہ درود و سلام پیش کرتے ہوئے ان کی آواز میں یہ سکون ہے کہ اس در سے وہ دھتکارے نہیں جائیں گے۔

    فاؤنٹین ہاؤس کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسی تقریبات کے انعقاد سے خواجہ سرا خود کو معاشرے کا مفید شہری تصور کرتے ہیں۔ ساٹ روبینہ نعیم فاؤنٹین ہاؤس کمیٹی کی ممبر سرکار کی یاد میں سجنے والی محفلوں سے رحمتوں اور برکتوں کا وہ خزانہ ملتا ہے جس کی تاخیر آخرت تک ساتھ چلتی ہے۔