Tag: خواجہ سعد رفیق

  • خواجہ سعد رفیق بھی پیکا قانون کے کیخلاف میدان میں آگئے

    خواجہ سعد رفیق بھی پیکا قانون کے کیخلاف میدان میں آگئے

    مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق بھی پیکا قانون کے کیخلاف میدان میں آگئے اور کہا کسی حکومت کے پاس شہریوں پر شکنجہ کسنے کے لا محدود اختیارات نہیں ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیکا قانون کے حوالے سے پیغام میں کہا کہ فیک نیوز ایک بہت بڑامسئلہ بن چکا ہے، کسی حکومت کے پاس شہریوں پرشکنجہ کسنے کے لامحدود اختیارات نہیں ہونے چاہئیں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پیکاقانون پر نمائندہ میڈیا تنظیموں سےمشاورت کی جائے، قانون کے تحت بنائے ٹربیونلز کے فیصلوں کیخلاف اپیل کا حق ہائیکورٹس کو دیا جائے۔

    انھوں نے زور دیا کہ بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے پیکا قانون میں اسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے ضروری ترامیم لائی جائیں۔

    سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ قوانین کی چھڑی ہمیشہ وقت بدلنے کیساتھ اسے بنانے والوں کیخلاف استعمال ہوتی ہے۔

  • ن لیگ اور پی ٹی آئی بلوچستان کے مسائل پر سیاست کیوں نہیں کرتیں: سعد رفیق

    ن لیگ اور پی ٹی آئی بلوچستان کے مسائل پر سیاست کیوں نہیں کرتیں: سعد رفیق

    مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس وقت بلوچستان کا مسئلہ سب سے اہ، ہے، ن لیگ اور پی ٹی آئی بلوچستان کے مسائل پر سیاست کیوں نہیں کرتیں۔

    ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی جماعتیں باریاں لے رہی ہیں پاکستان میں کوئی سیاسی جماعت اپنے دستور پر عمل کرنے اور پڑھنے کو تیار نہیں ہیں، سیاسی جماعتوں کو درباری اور خوشامدی چاہیے انہیں سیاسی کارکن نہیں چاہیے، جماعت اور اس کی فیملی کو ہی سب کچھ سمجھا جاتا ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بلوچستان آتش فشاں بنا ہوا ہے اس پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں ہے ادھر کے پی میں وہ قوتیں زور پکڑ رہی ہیں جن کا آئین پاکستان پر یقین ہی نہیں، ن لیگ، پی ٹی آئی بلوچستان کے مسائل پر سیاست کیوں نہیں کرتیں ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نان اسٹیٹ ایکٹرز مضبوط ہو رہے ہیں اس کی وجہ بھوک اور نا انصافی ہے، شہباز شریف معیشت ٹھیک کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی ہمیں دفن نہیں کر سکا اور نہ ہم کسی کو دفن کر سکتے ہیں، ارب پتیوں اور کروڑ پتیوں کی جمہوریت نہ چل سکتی ہے نہ ڈیلیور کر سکتی ہے ادھر ہمارا پڑوسی ترقی کر گیا ہے دشمن ہے لیکن آگے نکل گیا ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ اپنی لیڈر شپ کی عزت کریں لیکن انکی پوجا نہ کریں۔

  • خواجہ سعد رفیق کا  علی امین گنڈا پور سے بیان واپس لینے کا مطالبہ

    خواجہ سعد رفیق کا علی امین گنڈا پور سے بیان واپس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق نے علی امین گنڈا پور سے بیان واپس لینے کا مطالبہ کردیا اور کہا چڑھائی کی باتیں اور حکومت ایک ساتھ نہیں ہوسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں معاشی مشکلات ہیں،عوام پریشان ہیں، حکومت معیشت کی بہتری کیلئے ایڑی چوٹی کازورلگارہی ہے، کوشش ہے سعودی عرب سے بڑی سرمایہ کاری یہاں آئے، دوسرے ممالک سے بھی سرمایہ کاری لانے کیلئے کوشش جاری ہے۔

    سعد رفیق نے بتایا کہ پارٹی میں اکثریت چاہتی ہے نوازشریف قائدہیں توصدارت بھی سنبھالیں۔

    علی امین گنڈا پور کے بیان کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کا اسلام آباد پر قبضےکا بیان غیر ذمہ دارا نہ ہے، چڑھائی کی باتیں اور حکومت ایک ساتھ نہیں ہوسکتی ، پی ٹی آئی نے حملےکی اتنی باربات کی کہ بات 9 مئی تک جاپہنچی جمہوری سیاست میں جلاؤ گھیراؤنہیں ہونا چاہیے،علی امین گنڈا پور بیان واپس لیں۔

    شہر یار آفریدی کی گفتگو سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کل ایک پی ٹی آئی رہنما نے کہا وہ براہ راست ملٹری قیادت سےبات کرناچاہتے ہیں ، ایساہے تو سول سپر میسی سے نکل جائیں ، بانی پی ٹی آئی کی عادت ہےایک ہاتھ گریبان پردوسرا پاؤں پرہوتا ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ سیاستدان کو ایک دوسرے سے بات کرنی پڑے گی، اب بلی نہیں بلا تھیلے سے باہر آ گیا ہے۔

  • مسلم لیگ(ن) کے ایک اور رہنما  کا ایکس پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

    مسلم لیگ(ن) کے ایک اور رہنما کا ایکس پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

    لاہور : مسلم لیگ(ن) کے ایک اور رہنما نے ایکس پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نگراں دورمیں لگائی پابندی کاکسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی کے حوالے سے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایکس سے پابندی ختم کی جائے۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ نگراں دورمیں لگائی پابندی کاکسی کوکوئی فائدہ نہیں ہوا ہے، جگ ہنسائی سے بچا جائے اور سیاست کامقابلہ صرف سیاست سے ہوگا۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹرجاوید عباسی نے اے آروائی نیوزکے پروگرام خبر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پابندی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم جب حکومت میں نہیں تھے حق رائے دہی کےلیے آواز اٹھاتے تھے، ہم کہتے تھے کے اقتدارمیں آئے تو حق رائے دہی کی آزادی ہوگی۔

    جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ معاملہ ہمارے ملک میں نیا نہیں ،سالوں سال سے چلا آرہا ہے، جب سوشل میڈیا نہیں تھا تب ٹی وی اخبارات پر پابندیاں لگتی تھیں، حکومت کو سوشل میڈیاپلیٹ فارم ایکس پر پابندی اٹھانی چاہیے۔

    ن لیگی رہنما نے اپنی ہی حکومت سے سوال کیا کیا ہم ماچس کی فیکٹریاں بند کردیں کیونکہ اس سے آگ لگتی ہے؟ کسی چیز کا غلط استعمال ہورہا ہے تو اس سے متعلق قانون سازی ہونی چاہیے، کیا پابندیوں سےوہ نتائج حاصل کرلیے جو کرنا چاہتے تھے؟ پابندیاں ایسی جگہ ہوتی ہیں جہاں جمہوریت نہ ہوآمریت ہو.

  • خواجہ سعد رفیق  کا  وزیراعظم کا مشیر سیاسی امور بننے سے انکار

    خواجہ سعد رفیق کا وزیراعظم کا مشیر سیاسی امور بننے سے انکار

    اسلام آباد : خواجہ سعد رفیق نے  وزیراعظم کا مشیر سیاسی امور بننے سے انکار کردیا، شہباز شریف نے سعدرفیق کومشیر سیاسی اموربننے کی پیشکش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سعد رفیق کو مشیر سیاسی امور بننے کی پیشکش کی، جس پر مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم کا مشیر سیاسی امور بننے سے انکار کردیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کو کابینہ تشکیل سے پہلے مشیر ریلوے کا اشارہ دیا گیا تھا اور سعدرفیق نے چند روزپہلے ریلوے کے ایونٹس میں شرکت بھی کی تھی۔

    خواجہ سعد رفیق نے مؤقف میں کہا ہے کہ میں اس معاملے پر خاموش ہی رہوں گا، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چند دیگر لیگی رہنماؤں نے بھی حکومت سازی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

  • خوفناک ریلوے حادثہ ہمارے کم وسائل ہونے کا شاخسانہ ہے: سعد رفیق

    خوفناک ریلوے حادثہ ہمارے کم وسائل ہونے کا شاخسانہ ہے: سعد رفیق

    وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کل ایک خوفناک ریلوے کا حادثہ ہوا جس میں 30 جانیں ضائع ہوئیں یہ ہمارے کم وسائل ہونے کا شاخسانہ ہے۔

    لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹرین حادثے کی ہم  تحقیقات کر رہے ہیں ذمہ داران کو سزا ملے گی، اصل ذمہ داری یہ ہے کہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں۔

    خواجہ سعدرفیق نے بتایا کہ چین سے ایم ایل ون پر حتمی فیصلہ ہوگیا ہے،  اکتوبر میں بیجنگ میں صدر شی جن کی سربراہی میں معاہدے پر دستخط ہونگے۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ میرٹ کے معیار کو برقرار رکھا گیا ہے، نوجوانوں سے وعدہ ہے جدید پاکستان کے حصول کیلئے کردار ادا کرینگے، موٹروے، یونیورسٹیز، کالجز، موبائل ٹیکنالوجی ہمارے ادوار میں آئے اور بنے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نہایت مشکل دور سےگزر رہا ہے، خدا نہ کرے ہم پھر ٹوٹ جائیں مگر ٹوٹنا نہیں ہیں، ہمارے اردگرد کے ممالک کو دیکھ لیں ہم سے آگے نکل گئے۔

    خواجہ سعدرفیق کا کہنا تھا کہ مارشل لا نے اس ملک کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، ساری مشکلات میں سے امید کے پہلو بھی موجود ہیں، آپ  پہلا اسلامی ملک ہیں جو ایٹمی طاقت ہے۔

    خواجہ سعدرفیق نے بتایا کہ پی آئی اے گزشتہ 14 ماہ سے میری ذمہ داری ہے، میں نے ڈنکے کی چوٹ پر بتایا ہے پی آئی اے کو بدلنا پڑے گا، ہماری ایئرلائن دنیا کی بڑی ایئرلائنوں میں شمار ہوتی ہے، پی آئی اے میں میرٹ کی بنیاد پر کام نہیں کیاگیا۔

    خواجہ سعدرفیق نے بتایا کہ پرائیویٹ سیکٹرز کی سرمایہ کاری لانا پڑے گی تاکہ نئے جہاز آئیں، اس کا حل فارن ڈائریکٹ انویسمنٹ ہے، سیالکوٹ کا ایئرپورٹ پرائیویٹ سیکٹر نے بنایا ہے، اسلام آبادکا ایئرپورٹ 15 سال کیلئے آؤٹ سورس کرینگے۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، لگتا ہے چند سال بعد سیاسی استحکام کی طرف جائیں گے، ہم لڑتے لڑتے تھک گئے جو نہیں تھکے وہ بھی تھک جائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لوگ حکومت میں آجاتے ہیں مگر ادارے چلانے کا میکنزم نہیں معلوم، جب بھی فیصلہ کریں جذبات میں آکر نہ کریں سوچ سمجھ کر کریں، آئی ایم ایف کےپاس خوشی سے نہیں مجبوری میں گئے تھے۔

  • ہزارہ ایکسپریس حادثہ مکینکل فالٹ ہوسکتا ہے، وفاقی وزیر ریلوے

    ہزارہ ایکسپریس حادثہ مکینکل فالٹ ہوسکتا ہے، وفاقی وزیر ریلوے

    مسافر ٹرین ہزارہ ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے کے بعد وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس حادثہ مکینکل فالٹ بھی ہوسکتا ہے، ٹرین مناسب رفتار سے جا رہی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سعدرفیق نے کہا کہ نوابشاہ اور سکھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، یہ تخریب کاری بھی ہوسکتی ہے اور مکینیکل فالٹ بھی ہوسکتاہے، میں صبح سوچ رہا تھا اللہ خیر کرے 3 دن رہ گئے ہیں کوئی بری خبرنہ آجائے۔

    انھوں نے کہا کہ حادثے میں 15 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں، ہزارہ ایکسپریس حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    سعد رفیق کے مطابق ہم کہہ رہے تھے 3، 2 دن رہ گئے ہیں کوئی حادثہ نہ ہوجائے اور وہی ہوا، ٹرین حادثے کے بعد آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج اور رینجرز کی جائے حادثہ پرامدادی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔

    آرمی چیف کی طرف سے امدادی سرگرمیوں کے لیے پاک فوج اور رینجرز کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، مزید دستوں کو حیدرآباد اورسکرنڈ سے طلب کر لیا گیا ہے۔

  • ’’اسلام آباد ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کردیا جائے گا‘‘

    ’’اسلام آباد ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کردیا جائے گا‘‘

    خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کو حکومت آؤٹ سورس کرنا چاہتی ہے، کوئی بھی ملازم فارغ نہیں ہو گا، تنخواہیں بھی ٹائم پرملتی رہیں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے و ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ یہ پاکستان کا پہلا ایئرپورٹ ہوگا جسے آؤٹ سورس کیا جائے گا، اسلام آباد ایئرپورٹ کے بعد لاہور اور کراچی ایئرپورٹ کی باری ہے، انھون نے واضح کیا کہ ایئرپورٹ کا رن وے اور نیوی گیشن سسٹم آؤٹ سورس نہیں کیا جائے گا۔

    وزیر ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ میں پرائیویٹائزیشن کے حق میں نہیں ہوں، پی آئی اے کا اس سال 80 ارب کا خسارہ ہے، 2030 میں 259 ارب کا ہو جائے گا، آپ کے 27 سے 28 جہاز آپریشنل ہیں، آپ گلف کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام ملازمین کے حقوق کو پروٹیکٹ کیا جائے گا، کوئی بےروزگار نہیں ہوگا، آؤٹ سورس کا مطلب بیچنا، گروی یا بےروزگار کرنا نہیں ہے۔

    کوئی دباؤ یا پریشر ڈالے گا تو ریاست اس چیز کو قبول نہیں کرے گی، پریکٹسز کو فالو کرنا پڑے گا، ہمارے ادارے ڈوب رہے ہیں اس کی وجہ گندی سیاست ہے۔

    ملک برباد کرنے کی دردناک کہانی ہے، مارشل لا حکومتیں بھی شامل رہیں، ہم نے فیصلہ کرنا ہے پتھر کے دورمیں رہنا ہے یا آگے جانا ہے، اگر بعض لوگوں کے کھانچے چلنے ہیں تو ملک نہیں چل سکتا۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ریاست یقینی بنائے کہ کسی کو بے روزگار نہ کیا جائے، پی آئی اے کی تنظیم نو کی جائے گی ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، پرائیویٹ سیکٹر میرٹ اور شفافیت پر آئے گا، کل تاریخی کام ہوا جو قانون سازی کی گئی ہے، پی آئی اے کو ری اسٹرکچرنہ کیا تو ایک ڈیڑھ سال میں شٹ ڈاؤن ہو سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اگلے 3 ماہ میں یوکے کی فلائٹ کا دوبارہ سے آغاز ہوگا، یوکے کے بعد یورپی یونین پھر امریکا کی فلائٹ دوبارہ سے شروع کی جائے گی، ہم اپنے ایئرپورٹس کو بہترین بنائیں گے۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ریلوے کو بھی منافع بخش بنانا ہے، ریلوے کو اگر منافع بخش بنانا ہے تو صنعتکاروں کو شفافیت پر لانا ہوگا، صنعتکار سرمایہ کاری کریں تو پروڈکشن بڑھے گی۔

  • روز ویلٹ ہوٹل ایک سال کے لیے 100 فیصد لیز پر دے دیا گیا: خواجہ سعد رفیق

    روز ویلٹ ہوٹل ایک سال کے لیے 100 فیصد لیز پر دے دیا گیا: خواجہ سعد رفیق

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل ایک سال کے لیے 100 فیصد لیز پر دے دیا ہے، روز ویلٹ ہوٹل کے 1 ہزار 25 کمرے لیز پر لگ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہے، روز ویلٹ سنہ 2020 میں کرونا وائرس کے دوران بند کر دیا گیا تھا، بند ہوٹل کی لاگت 25 ملین ڈالر ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ خطرہ تھا کہ ہوٹل کو استعمال نہ کیا تو لینڈ مارکنگ کی زد میں آجائے گا، ایسا ہونے سے ہوٹل کی قیمت بھی کم ہوجاتی، گزشتہ حکومت نے فیصلہ کیا ہوٹل کو پرائیوٹ پبلک سیکٹر کی طرف لے جایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ روز ویلٹ ہوٹل کے لیے حکومت کا نیویارک سٹی ایڈمنسٹریشن سے معاہدہ ہوگیا، روز ویلٹ ہوٹل 1 سال کے لیے 100 فیصد لیز پر دے دیا ہے، روز ویلٹ ہوٹل کے 1 ہزار 25 کمرے لیز پر لگ گئے ہیں۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمارا ارادہ ہے ہوٹل کو 3 سال تک لیز پر دیں گے، پہلے سال 202، دوسرے سال 250 اور تیسرے سال 210 ڈالر پر ڈے رینٹ ملے گا۔ پرائیوٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت ہوٹل کی مزید تزئین آرائش ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق نے لاہور، کراچی اور اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ کیا ہے، ایئر پورٹس کا آپریشن انٹرنیشنل فرم کے حوالے کیا جائے گا۔ ایئر پورٹس کو آؤٹ سورس کرنے کا مطلب بیچنا نہیں ہے۔

  • ‘کیا ملک کے وسیع مفاد میں عمران خان چند ہفتے صبرنہیں کرسکتے’

    ‘کیا ملک کے وسیع مفاد میں عمران خان چند ہفتے صبرنہیں کرسکتے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ صرف ایک صوبے میں الیکشن ہوا تو تباہی لائے گا، کیا ملک کے وسیع مفاد میں عمران خان چندہفتےصبرنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اور تحریک انصاف کا بریک اپ نہیں ہوا، مذاکرات میں صرف بریک آیا ہے، وکیل نہیں ہوں اس لیے عدالت میں بات کرنے کا سلیقہ نہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو کہوں گا سچ کہوں گا، سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا، اداروں ،سیاسی جماعتوں کے درمیان عدم اعتماد بہت گہرا ہے، 2017سے عدالت نے ہمارے ساتھ ناانصافی کی، میں بھی ایک شکار آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کوئی بھی اداروں میں تصادم نہیں چاہتا، عوام کوصاف پانی نہیں دے سکتے تو اداروں میں تصادم کے متحمل کیسے ہوسکتے ہیں، مذاکرات کے دوران بہت کچھ سننا پڑا، مذاکرات کے ذریعے ہی سیاسی بحران نکالا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے عدالت میں بیان دیا کہ آئین90دن کے ساتھ شفافیت کابھی تقاضہ کرتاہے، پنجاب پر الزام لگتا ہے کہ یہی حکومت کافیصلہ کرتا ہے، الیکشن نتائج تسلیم نہ کرنے پر پہلے بھی ملک ٹوٹ چکا ہے، آئین کے تقاضوں کو ملا کرایک ہی دن الیکشن ہوں، صرف ایک صوبے میں الیکشن ہوا تو تباہی لائے گا۔

    ن لیگی رہنما نے بتایا کہ سیلاب اور محترمہ بینظیر کی شہادت پر انتخابات میں تاخیر ہوئی، حکومت نے قانونی نقطہ نہیں اٹھایا تو عدالت ازخود ان پر غور کرے، کئی ماہ سے 63اےوالا نظرثانی کیس زیر التواہے، 63اےوالی نظرثانی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہورہی ہے۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں شفاف الیکشن ہوں اورسب نتائج کو تسلیم کریں، مذاکرات میں طے ہوا یہ لوگ نتائج تسلیم کریں گے، سندھ اور بلوچستان میں اسمبلیاں بہت حساس ہیں، دونوں اسمبلیوں کو پنجاب کیلئے وقت سے پہلے تحلیل کرنا مشکل کام ہے۔

    مذاکرات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کھلے دل سے مذاکرات کیے اس پر شکر گزار ہوں، مذاکرات کا مقصد وقت کا ضیاع نہیں ہے، مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں،یہ میری تجویز ہے، عدالت کو سیاسی معاملات میں الجھانے سے پیچیدگیاں ہوتی ہیں، اپنی مدت سے حکومت ایک گھنٹہ بھی زیادہ نہیں رہنا چاہتی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک کی قیمت پر الیکشن نہیں چاہتے، مستقل کوئی بھی عہدے پرنہیں رہناچاہیےآپ ہوں یا ہم، ہم سپریم کورٹ آئے مجھےحکومتی اتحادکی نمائندگی کیلئے بھیجا گیا۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ عدالت نےمؤقف اختیار کیا سیاسی مسائل کاحل سیاستدانوں کونکالنا چاہئے، مذاکرات میں 3 نقطوں پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی اورہم نےاتفاق کیاایک دن انتخابات ہونےچاہئیں، اتفاق ہوا کہ نگراں حکومتیں آنی چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج جوادارےایک دوسرےکےسامنےکھڑےہیں اسکابیک گراؤنڈہے، آج کی صورتحال2017سےعدالتی ناانصافیوں کا نتیجہ ہے، آئین 90 روزکا پابند نہیں کرتابلکہ یہ بھی کہتا ہے انتخابات صاف شفاف بھی ہوں۔

    ن لیگی رہنما نے سوال کیا کہ کیا ملک کے وسیع مفاد میں عمران خان چندہفتےصبرنہیں کرسکتے، اگرایک صوبے کا الیکشن کرائیں گے توہارنے والا نہیں مانے گا،دوسرا فریق صبرکرلے صرف چندہفتوں کی بات ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نےبامعنی مذاکرات کیےآج پھرکہتےہیں آئینی مدت سے آگےنہیں جاناچاہتے،عمران خان کو کس بات کی جلدی ہے سال یا 6 ماہ کی نہیں صرف چندہفتوں کی بات ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ مذاکرات میں ہم مقررہ وقت سےپیچھےآئےہیں، ہم نےاپناجواب آج عدالت میں بیان کیاہے، پی ٹی آئی کو ضد چھوڑ دینی چاہئے، صوبائی اسمبلیاں پی ٹی آئی نے اپنی ضد پر توڑی ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا اب یہ نہیں ہوسکتاآپ استعفیٰ دیں پھرواپس مانگیں، بلوچستان اورسندھ کی اسمبلی کو کیسے ڈکٹیٹ کریں گے، پنجاب پرالزام لگانے کی اجازت دیں گےنہ ہی ہمیں قبول ہے، آپ نے دھرنادیا پہلے بھی استعفے واپس کئے گئے۔