Tag: خواجہ سعد رفیق

  • سعید رفیق اور پولیس اہل کاروں میں آنکھ مچولی، کمرۂ عدالت میں الجھ پڑے

    سعید رفیق اور پولیس اہل کاروں میں آنکھ مچولی، کمرۂ عدالت میں الجھ پڑے

    لاہور: خواجہ سعد رفیق اور پولیس اہل کاروں کے درمیان میڈیا سے بات کرنے کے معاملے پر آنکھ مچولی کھیلی گئی، کمرۂ عدالت میں بھی سعد رفیق اہل کاروں کے ساتھ الجھ پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کی حانب سے سعد رفیق کو میڈیا سے گفتگو سے روکا جا رہا تھا، جس پر خواجہ سعد رفیق نے میڈیا تک اپنی بات پہنچانے کا حل نکال لیا، انھوں نے ہاتھ سے لکھی تحریر میڈیا کے حوالے کر دی۔ خواجہ سعد رفیق کا لکھے ہوئے پیغام میں کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان خلیج قومی مفاد کے خلاف ہے، لاش لٹکانے یا گھسیٹنے کی بات مناسب نہیں، یہاں انصاف آزاد ہے نہ جمہوریت۔

    دریں اثنا، کمرۂ عدالت میں بھی سادہ لباس اہل کاروں سے سعد رفیق کی تلخ کلامی ہوئی، جس کے شور پر لاہور کی احتساب عدالت میں جج جواد الحسن نے اظہار برہمی کیا، جج نے کہا میری عدالت میں کیوں شور برپا کیا ہوا ہے۔ جج کے استفسار پر سعد رفیق نے پولیس کے رویے پر جج کو شکایت لگا دی، کہا یہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ میں انٹرویو دے رہا ہوں۔ سادہ لباس اہل کار نے جج سے کہا سعد رفیق کمرۂ عدالت میں موبائل استعمال کر رہے ہیں۔ اس پر عدالت نے تنبیہہ کی کہ آپ باہر جو مرضی کریں مگر کمرۂ عدالت میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

    جج جواد الحسن نے سادہ لباس اہل کار کو بھی وارننگ دیتے ہوئے کہا آپ عدالتی امور کو متاثر کر رہے ہیں، میں ڈی آئی جی آپریشنز کو طلب کر کے وضاحب مانگتا ہوں۔ اس پر سادہ لباس میں ملبوس اہل کار نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

    ریمانڈ میں توسیع

    خیال رہے کہ آج لاہور احتساب عدالت میں خواجہ برادران کو کیس کی سماعت کے لیے پیش کیا گیا، عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 جنوری تک توسیع کر دی۔ پیراگون کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پراسیکیوٹر سے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ سے متعلق استفسار کیا کہ وہ کہاں ہے؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ قیصر امین بٹ بیمار ہیں، عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ان کی طرف سے کوئی تحریری رپورٹ یا جواب نہیں آیا مگر پتا چلا ہے کہ وہ بیمار ہیں۔ عدالت نے کہا قیصر امین بٹ کا وعدہ معاف گواہ بننے کا بیان ان کی موجودگی میں کھولا جائے گا۔ خواجہ برادران کے وکیل اشتر اوصاف کے معاون نے بھی عدالت کو بتایا کہ خواجہ برادران کے وکلا بھی کمرۂ میں عدالت میں موجود نہیں ہیں۔

    دریں اثنا، سپریم کورٹ اسلام آباد میں درخواست ضمانت پر سماعت ہو رہی تھی، تاہم سعد رفیق اور سلمان رفیق کے وکیل اشتر اوصاف کی علالت کے باعث ملتوی کر دی گئی، جسٹس اعجاز الحسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کو وکیل کی علالت سے متعلق آگاہ کیا گیا، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

  • خواجہ سعد رفیق پرول پر رہا، ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے

    خواجہ سعد رفیق پرول پر رہا، ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے

    لاہور: آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق کو ساس کے انتقال پر پرول پر رہا کر دیا گیا ہے، سعد رفیق ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کی پرول پر رہائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انھیں 48 گھنٹے کے لیے رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    خواجہ سعد رفیق نے ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے درخواست دی تھی، نماز جنازہ شام 7 بجے لیہ میں ادا کی جائے گی، خواجہ سعد رفیق جیل سے لیہ جائیں گے۔

    خواجہ سعد رفیق کی پرول پر رہائی کے آرڈر کیمپ جیل میں ایم پی اے یاسین سہول نے پہنچائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی

    یاد رہے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی بھی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کی ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر منگل تک سزا معطلی اور درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔

    عدالت نے فیصلے سے قبل کہا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ جامع رپورٹ دے، حکومت نے آئینی اختیارات استعمال نہیں کیے، حکومتیں ذمہ داری ادا کر رہی ہیں نہ ذمہ داری لے رہی ہیں، ماضی کے فیصلوں میں سزا یافتہ قیدیوں پر اصول وضع کر چکے ہیں، آج حکومتوں سے پوچھا گیا کہ عدالتی فیصلے پر کس حد تک عمل کیا گیا، تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتیں واضح جواب نہیں دے سکیں۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت جاری

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت جاری

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کررہے ہیں۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کردیا۔

    خواجہ برادران کے وکیل کے دلائل

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کہتی ہے چارج فریم کے بعد درخواست قابل سماعت نہیں، دیکھنا یہ ہے نیب ایسے معاملات میں مداخلت کرسکتا ہے یا نہیں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ قانون کے مطابق ہرملزم کو شفاف ٹرائل، دفاع کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ برادران پر عہدے کےغلط استعمال کا الزام نہیں ہے۔

    خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ خواجہ برادران نے عوام سے فراڈ بھی نہیں کیا، خواجہ برادران کے خلاف صرف 2 درخواستیں آئیں، درخواستوں پرمقدمے سول عدالت میں چل رہے ہیں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ سول کیس چل رہا ہو تو فوجداری مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا، نیب کمپنی کیس میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد دائرہ اختیار چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے اگلے روز ہی خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5ا کتوبرتک کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5ا کتوبرتک کی توسیع

    لاہور: پیراگون اسکینڈل کیس میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں پانچ اکتوبر تک توسیع کردی گئی، عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست کی سماعت کے لئے وکلاء کومزید بحث کےلئے طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نےکیس کی سماعت کی، جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پرخواجہ برادران کو عدالت پیش کیا گیا۔

    عدالت نے دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست پر وکلاء کو مزید بحث کے لئے طلب کرلیا،گزشتہ سماعت پر خواجہ برادران کو پیش نہ کرنے پرعدالت نے جیل حکام پراظہار برہمی کیا۔

    عدالت نے کہا کہ جس کی جو مرضی آئے وہ آکر لکھ کر دے دیتا ہے،اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ عدالت کا راستہ روکا جا سکتا ہے تو ایسا نہیں ہو گا، ملزموں کو عدالت پیش نہ کرنا عدالتی کاموں میں مداخلت کے مترادف ہے،اس معاملے کی مکمل تفتیش ہو گی۔

    ان ریمارکس کے بعد عدالت نے دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست پر وکلاء کو مزید بحث کے لئے طلب کر تے ہوئے خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5اکتوبر تک توسیع کردی۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    نیب کیس میں عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست کا جواب جمع کرواچکی ہے، نیب خواجہ برادران کی بریت کی درخواست کا جواب بھی جمع کرواچکی ہے۔

    خواجہ برادران کے وکلا کو نیب کے جواب کی کاپی فراہم کی جا چکی ہے، ملزمان کے وکلا نے گزشتہ سماعت پر عدالتی دائرہ اختیار پر جزوی دلائل مکمل کیے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 23 ستمبر تک ملتوی

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 23 ستمبر تک ملتوی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں خواجہ برادران کے وکلا نے عدالتی دائرہ اختیار پر جزوی دلائل مکمل کرلیے، کیس کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ قومی ادارہ احتساب (نیب) نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے تیاری کے لیے مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی سخت ہدایت کی۔ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ قومی ادارہ احتساب (نیب) نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    نیب نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست کا جواب جمع کروایا۔ خواجہ برادران کے وکلا نے کہا کہ کمپنی کے متعلق کیس کی سماعت نیب عدالت نہیں کر سکتی، ایسے معاملات کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) دیکھ سکتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ نیب کو کمپنی یا منصوبے کے متعلق تفتیش کا کوئی اختیار نہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے خلاف کیس نہیں بنتا۔ نیب آج تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکا۔ عدالت مقدمے سے بری کرنے کا حکم دے۔

    عدالت نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پر وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔ عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں چار روزہ توسیع کرتے ہوئے سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    پیشی کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے احتساب میں سیاسی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا بیانیہ ہم جیسوں کے لیے حوصلہ افزا ہے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پر فرد جرم عائد کردی گئی، خواجہ برادران نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ نیب نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت میں خواجہ برادران کو ریفرنس کی صاف نقول فراہم کی گئیں۔ خواجہ برادران کے وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کی اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے سات دن کی مہلت مانگی۔

    وکیل نے کہا کہ عدالت نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا فرد جرم عائد کرنے کا کیس بنتا بھی ہے یا نہیں، اللہ نے شیطان کو بھی صفائی کا موقع دیا ہے۔ آئین کے تحت کسی کو اپنی صفائی کا مکمل موقع دیے بغیر سزا نہیں دی جاسکتی۔

    عدالت نے کہا کہ کیا ہم کوئی سزا دے رہے ہیں، ابھی تو فرد جرم عائد ہونی ہے۔ سماعت کے بعد عدالت نے دونوں بھائیوں پر فرد جرم عائد کردی۔ خواجہ برادران نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے نیب کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    عدالت نے مزید سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہوں کو شہادتوں کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میرا اور میرے خاندان کا جرم جمہوریت کے لیے جدوجہد ہے، ٹرائل میں بے گناہی ثابت کریں گے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • احتساب عدالت میں پیراگون اسکینڈل کی سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں پیراگون اسکینڈل کی سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے استفسار کیا تھا کہ تیسرےملزم ندیم ضیا کواب تک کیوں گرفتار کرکے پیش نہیں کیا گیا، پروڈکشن آرڈرملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں یا درخواست دیتے ہیں؟۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج تو خواجہ برادران پر فرد جرم عائد کرنی تھی، کیس اب کافی سنجیدہ موڑپرآگیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون اسیکنڈل کیس کی سماعت 20 جون تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ خواجہ سلمان رفیق کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن کی وجہ سے پیش نہ ہوئے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ تیسرےملزم ندیم ضیا کواب تک کیوں گرفتار کرکے پیش نہیں کیا گیا، پروڈکشن آرڈرملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں یا درخواست دیتے ہیں؟۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج تو خواجہ برادران پر فرد جرم عائد کرنی تھی، کیس اب کافی سنجیدہ موڑپرآگیا ہے۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا معاملہ بہت اہم ہے اس لیے خواجہ سعد کی شرکت لازمی تھی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسپیکر کوعدالت حکم دے سکتی ہے کہ ملزم کو لازمی بھیجا جائے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسمبلی میں جانا ملزم کا حق ہے لیکن طریقے کار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے، کیس جوڈیشل ہو جانے کے بعد نیب کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں رہتا۔

    عدالت نے خواجہ سعد اورسلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع کرتے ہوئے 20 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔