Tag: خواجہ سعد رفیق

  • خواجہ برادران پر آئندہ سماعت پر فردِ جرم عائد کرنے کا امکان

    خواجہ برادران پر آئندہ سماعت پر فردِ جرم عائد کرنے کا امکان

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو ریفرنس کی نقول فراہم کردیں، عدالت کی جانب سے آئندہ سماعت پرخواجہ برادران پرفرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کی عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر خواجہ برادران کوریفرنس کی نقول فراہم کرنے کے ساتھ ہی تفتیشی افسر نے عدالت کومفرور ملزم ندیم ضیاء، عمر ضیاء اور فرحان علی کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کہ ملزموں کے گھروں کے باہر عدالتی نوٹس چسپاں کردئیے گئے ہیں اور گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں، جس پر عدالت نے مزید سماعت آٹھ اگست تک ملتوی کردی ہے ۔

    سماعت کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی جارحیت کے خطرات سے نمٹنے کی بجائےحکومت صرف اپوزیشن کے خلاف ملک میں حالت جنگ میں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانوی امداد شہباز شریف کے دور میں نہیں آئی ، لہذا یہ بات مضحکہ خیز ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے کہا کہ تاجروں کی کامیاب ہڑتال نے ثابت کردیا ہے کہ عوام موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے تنگ ہیں، میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت پر بات کر لی جائے۔

    ان کا کہناتھا کہ شیخ رشید کی موجودگی میں ریلوے کا کوئی مستقبل نہیں ہے،حادثات ہونے کی بنیادی وجہ زیادہ ٹرینیں ٹریک پر لانا ہے۔

    خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور کنٹینر لگا کر سڑکیں
    بلاک کر دی گئیں جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • عمران خان کے جانے کا وقت آ گیا ہے، خواجہ سعد رفیق

    عمران خان کے جانے کا وقت آ گیا ہے، خواجہ سعد رفیق

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق نے کہا عمران خان کےجانےکاوقت آ گیاہے اور ان کی حکومت کاخاتمہ ہونے کو ہے، عمران خان کاایک ہی مقصد ہے اپنے مخالفین کے سر کچلنا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق نے احتساب عدالت میں پیشی کےموقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہابجٹ نےعوام کی چیخیں نکال دیں، جلدحکومت کی بھی چیخیں نکلنےوالی ہیں، عمران خان نےعوام کومہنگائی کاسونامی دیا۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا عمران خان نےرات کوچوروں کی طرح تقریر کی، ان کےجانےکاوقت آ گیاہے اور عمران خان کی حکومت کاخاتمہ ہونے کو ہے۔

    عمران خان ایک انتقام سے بھرے شخص ہیں ، ان کاایک ہی مقصد ہے اپنے مخالفین کے سر کچلنا

    ن لیگی رہنما نے کہا عمران خان کے بنائےگئےکسی کمیشن کی کوئی وقعت نہیں، وہ ایک انتقام سے بھرے شخص ہیں ، ان کاایک ہی مقصد ہے اپنے مخالفین کے سر کچلنا۔

    ان کا کہنا تھا حکومت میں بنے کسی کمیشن کی کوئی حیثیت تسلیم نہیں کرتے ، ہمیں جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں جیل میں ڈالا گیا۔

    سعدرفیق نے کہا عمران خان ایسے بات کرتے ہیں جیسے چیئرمین نیب ہوں ، نیب وزیراعظم ہاوس کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے۔

    بجٹ کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا بجٹ الفاط کا گورکھ دھندہ ہے جسے عوام نے مسترد کردیا، بجٹ کے بعد اپوزیشن کو نکلنے کی ضرورت نہیں عوام خود نمٹ لیں گے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ دن کی توسیع کر دی۔

    سوسائٹی کیس میں عدالت نے فرہان علی اور ندیم ضیاء کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور دونوں ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل‘ خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس دائر

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل‘ خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس دائر

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتارمسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف نیب نے لاہور کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا، نیب ریفرنس کے مطابق خواجہ برادرز پیراگون کے 93.06فیصد شئیر کے مالک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار خواجہ برادرز کے خلاف 17 جلدوں پر مشتمل ریفرنس دائرکیا۔ ریفرنس میں خواجہ سعد رفیق،خواجہ سلمان رفیق ،ندیم ضیا ،عمر ضیا، اور فرخان علی کو نامزد کیا گیا ہے۔

    نیب ریفرنس میں الزام عائد کی گیا ہے کہ پیراگون سوسائٹی میں سادہ لوح شہریوں سے 59کروڑ کا فراڈ کیا گیا، سوسائٹی میں پچاس کنال سے زائد سرکاری اراضی کو شامل کیاگیا،ریفرنس کے مطابق پیراگون سوسائٹی میں 93.6 فیصد شیئرز ہولڈر کے مالک خواجہ سعد،سلمان رفیق اور ندیم ضیا ہیں۔

    ریفرینس کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے پیراگون سٹی سے 5 کروڑ 80 لاکھ کے مالی فوائد حاصل کیے، خواجہ سلمان رفیق نے 3 کروڑ 90 لاکھ روپے کے مالی فوائد بھی حاصل کیے، نیب ریفرینس میں واضع کیا گیا ہےکہ خواجہ برادرن کیخلاف 122 افراد نے بیانات قلمبند کروائے ہیں۔

    لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے خواجہ برادرز کو 13 جون تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوارکھاہے، دوسری جانب خواجہ برادرز نے اپنی ضمانت کے لئے بھی لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبرکو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کے خلاف احتساب عدالت میں کیس کی سماعت آج ہوگی

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتارمسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف احتساب عدالت کے معزز جج سید نجم الحسن کیس کی سماعت کریں گے۔

    خواجہ سلمان رفیق کوگزشتہ بار 16 مئی کونیب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تھا، خواجہ سعد رفیق اسلام آباد میں ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔

    خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا نیب کا والی وارث ختم ہوگیا، کون سی تفتیش ہو رہی ہے؟ عدالت نے استفسار کیا تھا کہ ابھی تک ریفرنس کیوں نہیں دائر کیا گیا؟

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ تفتیش مکمل ہوتے ہی ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔

    بعدازاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 18 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے 11 دسمبر2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے، خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر جیل حکام نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست عدالت میں جمع کرائی، احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کا اجلاس تو نہیں چل رہا ہے؟۔

    خواجہ سلمان رفیق نے عدالت کو بتایا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس ہے، خواجہ سعد رفیق اسلام آباد میں ہیں۔

    نیب حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتشی افسربیمار ہے، عدالت پیش نہیں ہوسکتا، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ اس کی جگہ کوئی اورتفتیشی پیش ہوجائے، عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر حاضر ہونا چاہیے۔

    احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ سیکیورٹی کے نام پرعوام کو کیوں ذلیل کیا جا رہا ہے، عدالت نے سیکیورٹی انچارچ کو طلب کرلیا۔

    احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے 4 اپریل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 60 سال پرانی بکتر بند میں لایا جاتا ہے، کمر میں درد ہے اور علاج نہیں کروایا جارہا۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کسی اسپتال نہیں جانا مگر عدالت آنے میں تکلیف کا سامنا ہے۔

    احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی تھی۔

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو نیب نے گزشتہ برس 11 دسمبر کو اس وقت حراست میں لیا تھا جب احتساب عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا اور دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم ہتھیائی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برداران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیے گئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کواحتساب عدالت میں پیش کیا گیا، معزز جج سید نجم الحسن نے کیس کی سماعت کی۔

    فاضل جج نے سماعت کے دوران تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بتایا جائے ریفرنس کا کیا بنا؟ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ 90 روزپورے ہونے تک پیراگون کا ریفرنس پیش کردیا جائے گا۔

    احتساب عدلت نے خواجہ برادران کے خلاف حتمی رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ جلد کام کیا کرو۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برداران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران نیب کی جانب سے خواجہ برادران کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خواجہ برادران کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت کا خواجہ برادران کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • سعد رفیق کے بے نامی اکاؤنٹس بھی سامنے آ گئے، اربوں روپے منتقلی کی تحقیقات شروع

    سعد رفیق کے بے نامی اکاؤنٹس بھی سامنے آ گئے، اربوں روپے منتقلی کی تحقیقات شروع

    لاہور: سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے بے نامی اکاؤنٹس بھی سامنے آ گئے، قومی احتساب بیورو نے تحقیقات شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کے بے نامی اکاؤنٹس سامنے آنے کے بعد نیب نے ان کے بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات اکٹھا کرنا شروع کر دی ہیں۔

    [bs-quote quote=”جعلی اکاؤنٹ میں پیراگون سے 6 ارب 20 کروڑ 12 لاکھ روپے کی رقم منتقل ہوئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب نے کہا ہے کہ سعد رفیق نے خالد حسین نامی شخص کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے منتقل کیے۔

    نیب رپورٹ کے مطابق اکاونٹ میں پیراگون سے 6 ارب 20 کروڑ 12 لاکھ روپے کی رقم منتقل ہوئی، پیراگون میں ایگزیکٹو بلڈرز نے 6 ارب سے زائد رقم جمع کرائی۔

    نیب رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شمع ندیم کے اکاونٹ میں 9 کروڑ 69 لاکھ ایگزیکٹو بلڈرز کے اکاؤنٹ سے منتقل کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق رضیہ پروین نامی خاتون کے اکاؤنٹ میں بھی 13 کروڑ 74 لاکھ روپے منتقل ہوئے، نیب کا کہنا ہے کہ بینک اکاؤنٹس ہولڈرز اور سعد رفیق سے اس معاملے پر تحقیقات کی جائیں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس میں بھی نیب کی تفتیش پر عدالت کے چکر کاٹ رہے ہیں، 26 دسمبر 2018 کو وہ سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے روبرو پیش ہوئے۔

    عدالت میں خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ انھوں نے ریلوے میں گراں قدر کام کیا ہے، شیخ رشید نے لوکوموٹیو کے بارے میں عدالت میں غلط بیانی کی، لوکوموٹیو نہ 22 کروڑ میں آتا ہے نہ ہی ہم نے 45 کروڑمیں خریدا، قیمت خرید اور جس قیمت پرہم نے لیا دونوں غلط بتائے جا رہے ہیں۔

  • ’جو کرنا ہے جلدی کیجیے‘ اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں سعد رفیق کا کسی سے فون پر رابطہ

    ’جو کرنا ہے جلدی کیجیے‘ اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں سعد رفیق کا کسی سے فون پر رابطہ

    اسلام آباد: قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کی دعوت پر اپوزیشن رہنماؤں کے خصوصی اجلاس کے دوران خواجہ سعد رفیق اہم رابطے کرتے نظر آئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی دعوت پر ان کے چیمبر میں اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق ٹیلی فون رابطے کرتے دکھائی دیے۔

    [bs-quote quote=”فون پر کسی سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے غصے میں ہاتھ میں پکڑے کاغذ کو بھی پٹخ دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں آصف زرداری، بلاول بھٹو، نوید قمر، جے یو آئی (ف) کے مولانا اسعد الرحمان، عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر خان ہوتی، مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور رانا تنویر نے شرکت کی۔

    خواجہ سعد رفیق نے چیمبر میں موجود لینڈ لائن نمبر کا استعمال کرتے ہوئے متعدد کالز کیں، سابق وفاقی وزیر ریلوے پریشانی اور تناؤ کا شکار نظر آئے۔

    ایک موقع پر فون پر کسی سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے غصے میں ہاتھ میں پکڑے کاغذ کو بھی پٹخ دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن متحد ہوگئی، مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    انھوں نے لینڈ لائن نمبر پر کسی کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جو کرنا ہے جلدی کیجیے، وقت ضائع نہ کریں۔ خواجہ سعد رفیق 20 منٹ تک ٹیلی فونک رابطے کرتے رہے۔

    خیال ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مشترکہ حکمتِ عملی اپنانے اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو مزید 14 روزہ ریمانڈ پر قومی ادارہ احتساب (نیب) کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ دونوں بھائیوں کو ان کے ریمانڈ میں 15 روزہ توسیع کے بعد پیش کیا گیا۔

    سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ 3 ارب روپے ندیم ضیا اور سلمان رفیق کے اکاؤنٹس میں گئے، مزید تفتیش کے لیے دونوں کے بیٹوں کو نوٹس جاری کر دیے۔ دونوں کے بیٹوں سے مزید تفتیش کرنی ہے۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ پیراگون کے 5 اکاؤنٹس ہیں، ندیم ضیا کی فیملی کے 12 اکاؤنٹس ہیں۔ پیراگون سٹی میں جتنی بھی ٹرانزیکشن ہوئی سب کونوٹس جاری کر دیے۔

    نیب نے خواجہ سعد رفیق کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق یکم سے 4 جنوری تک اسلام آباد میں تھے۔ پیرا گون کا کچھ ریکارڈ برآمد کیا گیا ہے۔ غفران خواجہ سلمان کے بیٹے اور کبیر ندیم ضیا کے بیٹے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ دونوں کے اکاؤنٹس میں 2 ارب روپے گئے ہیں، دونوں بیٹوں کے اکاؤنٹس میں اتنے پیسے کیوں گئے تحقیقات جاری ہیں۔ 260 مختلف لوگوں کو ٹرانزیکشن گئی ہیں۔ صرف 4.06 ملین روپے کا بتایا گیا باقی کا نہیں بتایا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے متعلقہ پٹواریوں کو ساتھ لے جا کر سوسائٹی کی پیمائش کی، سوسائٹی کے کھالے کو ختم کر کے بھی پلاٹس بنا دیے گئے ہیں۔

    عدالت نے دونوں بھائیوں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ احتساب عدالت نے خواجہ برادران کو 19 جنوری کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت پر خواجہ برادران کے وکیل نے کہا تھا کہ نیب کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں، خواجہ برادران پیراگون کے ڈائریکٹر یا شیئر ہولڈر نہیں ہیں۔

    وکیل خواجہ برداران نے کہا تھا کہ نیب نے جو باتیں عدالت کو بتائیں، درخواست میں ان کا ذکر نہیں، کے ایس آر اور سعدین ایسوسی ایٹس ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئر ہیں۔ انہوں نے کہا تھا خواجہ برداران کے بتائے ہوئے حقائق کو مسخ کر کے پیش کیا جا رہا ہے۔