Tag: خودمختاری

  • چین نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    چین نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    بیجنگ: چین نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی حرکت چین کی خود مختاری کے لیے خطرہ ہے۔

    چین نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ایسے اقدامات سے گریز کرے جو سرحدی مسائل مزید پیچیدہ کرنے کا سبب بنیں۔

    چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ متعلقہ مسئلے کو بات چیت سے پر امن طور پر حل کریں۔

    انھوں نے واضح طور پر کہا کہ بھارت کی جانب سے مقامی قوانین پر یک طرفہ نظر ثانی چین کی علاقائی خود مختاری کو کم زور کر رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے اقدامات مؤثر نہیں ہو سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرٹیکل 370 اور35اےکاخاتمہ عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے، وزیرخارجہ

    ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کو کشمیر کی موجودہ صورت حال پر سخت تشویش ہے، بھارت نے لداخ کے معاملے پر چین کی سالمیت کی خلاف ورزی کی، بھارت کی جانب سے لداخ کو وفاقی علاقہ قرار دینے کا فیصلہ نہیں مانتے۔

    ترجمان نے کہا کہ کشمیر پر چین کی پوزیشن بہت واضح اور مستقل ہے، یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تاریخ کی میراث ہے، جس پر عالمی برادری کا اتفاق رائے ہے۔

    واضح رہے کہ آج پاکستان کی مشترکہ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے یک طرفہ طور پر آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو مسترد کیا۔

  • ٹرمپ نے گولان ہائیٹس پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرکے تاریخ‌ رقم کردی، نیتن یاہو

    ٹرمپ نے گولان ہائیٹس پر اسرائیلی خودمختاری تسلیم کرکے تاریخ‌ رقم کردی، نیتن یاہو

    تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم نیتن کا ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ’صدر ٹرمپ نے گولان ہائیٹس پر اسرائیلی خود مختاری کو تسلیم کرنے تاریخ رقم کردی‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر مشرق وسطیٰ میں موجود ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل سے اپنی دوستی ثابت کرتے ہوئے شام کی گولائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو مکمل طور پر تسلیم کرلیا ہے۔

    بنجامن نیتن یاہو نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’رات اپنے دوست صدر ٹرمپ نے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اور گولان ہائیٹس سے متعلق گفتگو ہوئی، ہمیں ٹرمپ سے بہتر دوست نہیں مل سکتا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شکریہ صدر ٹرمپ، شکریہ امریکا، صدر ٹرمپ نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کی خودمختاری کو تسلیم کرکے تاریخ رقم کردی۔

    مزید پڑھیں : گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کی سلامتی اور علاقے کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔

    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرخارجہ مائیک پومپیو بھی یروشلم میں ہیں۔

    دوسری جانب امریکی تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشنز کے صدر رچرڈ ہاس نے ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے سے سخت اختلاف رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 2017 میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا اور 2018 میں تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا تھا۔

    امریکی سفارت خارجہ یروشلم منتقل کرنے پر فلسطین اور عرب دنیا سے سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیاں 1200 مربع کلومیٹر پرپھیلی ایک پتھریلی سطح ہے جو کہ شامی دارالحکومت دمشق سے تقریباََ 60 کلومیٹرجنوب مغرب میں واقع ہیں۔

  • گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 52 سال بعد امریکا کو گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ گولان کی پہاڑیاں اسرائیل کی سلامتی اور علاقے کے استحکام کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔


    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وزیرخارجہ مائیک پومپیو بھی یروشلم میں ہیں۔

    دوسری جانب امریکی تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشنز کے صدر رچرڈ ہاس نے ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے سے سخت اختلاف رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 2017 میں یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا تھا اور 2018 میں تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کردیا تھا۔

    امریکی سفارت خارجہ یروشلم منتقل کرنے پر فلسطین اور عرب دنیا سے سخت رد عمل سامنے آیا تھا۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیاں 1200 مربع کلومیٹر پرپھیلی ایک پتھریلی سطح ہے جو کہ شامی دارالحکومت دمشق سے تقریباََ 60 کلومیٹرجنوب مغرب میں واقع ہیں۔

  • امریکی ڈرون حملہ افسوس ناک ہے،آرمی چیف جنرل راحیل شریف

    امریکی ڈرون حملہ افسوس ناک ہے،آرمی چیف جنرل راحیل شریف

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ڈرون حملہ افسوس ناک ہے، امریکی ڈرون حملہ پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہے.

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اسلام آباد میں صدر ممنون حسین کے پارلیمنٹ سے مشترکہ خطاب کے بعداراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی،آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ڈرون حملہ افسوس ناک ہے،ڈرون حملہ پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہے.

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور اکرم درانی سے مصافحہ بھی کیا.

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کو پہلے سے بہتر معیار زندگی دے رہے ہیں، اُن کا مزید کہنا تھا کہ وسائل کی کمی ہے لیکن ہمارے عزم کمروز نہیں ہیں.

    یاد رہے گذشتہ دنوں بلوچستان میں نوشکی کے علاقے میں امریکی ڈروں حملے میں ملا منصور اختر ہلاک ہوگیا تھا.

    *امریکی ڈرون حملے میں ملا منصور اختر مارا گیا

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے امریکی “سفیر ڈیوڈ ہیلے” سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی تھی۔

    ملاقات کے دوران آرمی چیف نے ڈرون حملوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے یاد دلایا کہ پاکستان کی دہشت گردی کی خلاف جنگ میں کاوشیں،قربانیاں اور کامیابیاں غیرمتزلزل ہیں،جنگ میں پاکستان آرمی کے آفیسرز سے لے کر معصوم بچے شہید ہوئے ہیں۔

    جنرل راحیل شریف  نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا  کہ ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت سے خطے میں دیر پا امن کے لیے جاری مذاکرات کا عمل متاثر ہو سکتا ہے،پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے،اوراس مقصد کے لیے تمام فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔