Tag: خودکشی کے رحجان

  • ایک سال میں 950 خواتین سمیت دو ہزار 258 افراد نے خودکشی کی، رپورٹ میں انکشاف

    ایک سال میں 950 خواتین سمیت دو ہزار 258 افراد نے خودکشی کی، رپورٹ میں انکشاف

    لندن : انسانی حقوق کی تنظیم کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں خودکشی کے رحجان میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے ، ایک سال میں 950 خواتین سمیت دو ہزار 258 افراد نے اپنے ہاتھوں اپنی جانیں لے لیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کی حالیہ رپورٹ میں کہا سال 18-2017 کے دوران ملک بھر میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، ایک سال میں 950 خواتین سمیت دو ہزار 258 افراد نے اپنے ہاتھوں اپنی جانیں لے لیں۔

    رپورٹ میں خودکشیوں کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا بیشتر افراد نے نامساعد حالات، غربت اور گھریلو جھگڑوں سے تنگ آکر اپنی زندگی ختم کرلی جبکہ گزشتہ سال بھی یہ حالات بھی کچھ زیادہ مختلف نہیں تھے، جس میں 550 خواتین سمیت ایک ہزار 541 افراد نے خودکشی کی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری سے مئی تک، 5 ماہ کے عرصے میں بھی خودکشی کے 596 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں 216 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ ایسے افراد کی تعداد کہیں زیادہ ہے جنہوں نے خودکشی کی کوشش کی تاہم بروقت طبی امداد دے کر انہیں بچالیا گیا۔

    انسانی حقوق تنظیم کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں اوسطا 120 سے 150 افراد ہر ماہ اپنے ہاتھوں اپنی جان لے رہے ہیں، بیشتر واقعات میں پھندے سے لٹک کر یا زہریلی دوا پی کر خودکشی کی گئی ہے۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کے کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ خودکشی کے بعض واقعات بعد میں قتل بھی ثابت ہوتے رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق زہنی دباﺅ چاہے معاشی پریشانی کا ہو یا برے حالات سے نمٹنے میں ناکامی کا، خودکشی کی سب سے بڑی وجہ ثابت ہوتا ہے، معاشرے میں اپنی زندگیوں کے خاتمے کے رحجان سے نمٹنے کےلئے سائنسی بنیادوں پر حل نکالنے کے علاوہ ایسے معاملات کی تفتیش کےلئے پولیس کو بھی جدید تربیت کی ضرورت ہے۔

  • سورج کی روشنی سے خودکشی کے رحجان میں اضافہ ہوجاتا ہے

    سورج کی روشنی سے خودکشی کے رحجان میں اضافہ ہوجاتا ہے

    نیویارک: کافی دیر تک اندھیرے میں رہنا ڈیپریشن یا مایوسی کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن اب اس سے ہٹ کر ایک اور دعویٰ سامنے آگیا ہے کہ بہت زیادہ سورج کی روشنی بھی خودکشی کے رحجان کا سبب بن سکتی ہے ۔

    آسٹریا کی ویانا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق مختصر مدت تک سورج کی روشنی کی بہت زیادہ مقدار میں رہنا خودکشی کی شرح میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، ابھی اس کی وجہ تو واضح نہیں مگر خیال ہے کہ اس سے مزاج سے متعلق دماغی ٹرانسمیٹر پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    تحقیق کے دوران سورج کی روشنی کے اوقات اور آسٹریا میں یکم جنوری 1970 سے لے کر مئی 2010 تک خودکشی کی شرح کا جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ رات کے مقابلے میں دن میں لوگ زیادہ خودکشی کرتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق سورج کی تیز روشنی اور خواتین کی خود کشیوں کی شرح میں مضبوط تعلق پایا گیا، جب کہ مردوں میں یہ شرح ہے۔