Tag: خودکش بمبار

  • سانحہ لاہور: خودکش حملہ آورکون تھا، خاکے نےسوال اٹھا دیا

    سانحہ لاہور: خودکش حملہ آورکون تھا، خاکے نےسوال اٹھا دیا

    لاہور: اقبال پارک لاہور میں حملے کا خودکش بمبار کون تھا، مظفرگڑھ کامحمد یوسف یا کوئی اور مبینہ حملہ آور کے خاکے سے معاملہ الجھ گیا۔

    پولیس کی ابتدائی معلومات غلط نکلیں، جس کا شناختی کارڈ ملا وہ حملے میں ملوث نہیں تھا، حملے کے بعد جائے وقوعہ سے ایک کٹا پھٹا شناختی کارڈ ملا جس کو بنیاد بنا کرپولیس نے محمد یوسف کو مبینہ خودکش حملہ آورٹھہرایا۔

    تفتیش پرانکشاف ہوا کہ یوسف لاہورمیں فیروز پور روڈ پرایک آن لائن مدرسےمیں قران پڑھاتا تھا، پولیس اورایجنسیوں نےادارے پر چھاپہ مارا اوریوسف کے زیراستعمال سامان قبضےمیں لے لیا، یوسف کے شناختی کارڈمیں اس کاآبائی علاقہ چوک قریشی مظفرگڑھ تحریر تھا۔

    مظفر گڑھ کا محمد یوسف کچھ دیر میں ہی دہشت گرد قرار پایا اور شناختی کارڈ اس کی جیب میں تھا۔ عوامی حلقے حیران تھے کہ خود کش بمبار کی جیب میں شناختی کاڑد آخر کیوں تھا؟

    پولیس نے یوسف کے گھرپرکارروائی کرکےتین بھائیوں اورچچاکوحراست میں لے لیا۔ یوسف کےوالدین عمرے پرگئے ہوئےہیں، یوسف کو مشتبہ قراردیکرپیش رفت کے بعد پولیس نےمبینہ خودکش حملہ آورکا خاکہ جاری کیا۔

    یہ خاکہ یوسف سےنہیں ملتا،پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آورکا خاکہ عینی شاہدین سے پوچھ کر بنایا گیا۔

     

  • کوئٹہ: 4 مبینہ خودکش بمباروں سمیت 11 دہشتگرد گرفتار

    کوئٹہ: 4 مبینہ خودکش بمباروں سمیت 11 دہشتگرد گرفتار

    کوئٹہ: کچلاک کے علاقے میں حساس اداروں نے کارروائی کے دوران چار مبینہ خودکش بمباروں سمیت گیارہ دہشتگردوں کو گرفتارکرلیا۔

    کوئٹہ میں سیکورٹی اداروں نے دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا، سیکیورٹی اداروں نے دہشتگردوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا۔

    ایف سی ترجمان کے مطابق صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقے کچلاک میں خفیہ اطلاع پر ایف سی نے ایک مکان پر چھاپہ مارا جہاں پر موجود 11مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔

    گرفتار ملزمان کے قبضے سے بھاری تعداد میں خود کار ہتھیار دستی بم اور دھماکہ خیز مواد برآمد کرلئے گئے ہیں۔

     ، ایف سی ترجمان کے مطابق مطابق گرفتار دہشتگرد کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز پر حملے اور اہم مقامات کو نشانہ بنانے کیلئے کچلاک آئے تھے۔

    اینٹیلیجینس حکام کے مطابق گرفتار افراد میں چار خود کش بمبار بھی شامل ہیں جبکہ گیارہ میں سے تین کا تعلق وزیرستان سے ہے۔

  • خودکش بمبار نے دھماکے کا طریقہ بدل لیا

    خودکش بمبار نے دھماکے کا طریقہ بدل لیا

    اسلام آباد: خود کش حملہ آوروں نے واردات کا طریقہ کار تبدیل کرلیا ہے، شواہد مل جانے کے باوجود تفتیشی حکام کو شناخت میں شدید مشکلات پیش آنے لگیں۔

    خود کش بمباروں نے خود کو اڑانے کا انداز بدل لیا، شناخت سے بچنے کیلئے اب خودکش حملہ آور سیدھا کھڑا ہوکر خود کو دھماکے سے نہیں اڑاتا، بلکہ اپنے جسم کو نصف جکھا کر دونوں بازو پیٹ میں رکھ کر خود کو دھماکے سے اڑاتا ہے۔

    حملہ آوروں کے اس طریقہ کار سے تن سے جدا ہونے سر مکمل طور پر چھیتڑے بن کراڑ جاتا ہے جبکہ انگلیوں کے نشانات بھی شناخت معلوم کے قابل نہیں رہتے۔

    واہگہ بارڈر اور لاہور پولیس لائنز میں ہونے والے حملوں میں خود کش بمبار وں نے یہی اندازاختیار کیا۔

    دہشتگردوں کے نئے طریقہ کار سے تفتیشی ٹیم کوخود کش حملہ آور کے بال یاکھال کا کچھ حصہ ہی مل پاتا ہے، جس کے ڈی این اے ٹیسٹ سے صرف دہشتگرد کی نسل کا معلوم ہوسکتا ہے۔