Tag: خود کشی

  • مبینہ فرار قیدی کی خود کشی نے کئی سوالات کھڑے کر دیے، ویڈیو بیان بھی سامنے آ گیا

    مبینہ فرار قیدی کی خود کشی نے کئی سوالات کھڑے کر دیے، ویڈیو بیان بھی سامنے آ گیا

    کراچی: ملیر جیل سے فرار ہونے والے ایک قیدی رضا پرویز مسیح نے گرفتاری کے ڈر سے ماڑی پور میں مبینہ طور پر خودکشی کر لی ہے، متوفی رضا پرویز 30 مارچ کو عید گاہ تھانے کے ہاتھوں منشییات کیس میں گرفتار ہوا تھا۔

    اس مبینہ فرار قیدی کی خود کشی نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں، کہ جیل کے اندر ایسا کیا ہوتا تھا کہ 26 سالہ نوجوان خود کشی کے انتہائی قدم تک آ گیا، لیکن جیل واپس جانے پر تیار نہ ہوا۔

    فرار ہونے والے قیدیوں کی فہرست میں رضا پرویز کا نام کیوں شامل نہیں ہے؟ کتنے اور قیدی ایسے ہیں جو فرار ہوئے اور جن کا نام فہرست میں نہیں دیا گیا؟ کیا جیل حکام نے گنتی کم کرنے کے لیے کم قیدیوں کے ناموں کی فہرست بنائی یا معاملہ کچھ اور تھا؟

    ویڈیو بیان


    خود کشی سے قبل رضا کا ویڈیو بیان بھی سامنے آ گیا ہے، جس میں اس نے کہا ’’میں درخواست کرتا ہوں کہ رہائی دی جائے، میں بے قصور ہوں۔‘‘ رضا کے مطابق ملیر جیل سے وہ بھی قیدیوں کے ساتھ بھاگا تھا کیوں کہ سب لوگ ایک دوسرے کے اوپر چڑھ کر بھاگ رہے تھے، جیل میں فائرنگ بھی ہو رہی تھی، زلرلے کے جھٹکے بھی محسوس ہو رہے تھے۔


    ملیر جیل سے فرار قیدی نے گرفتاری کے ڈر سے اپنی جان لے لی


    رضا نے کہا ’’ہم جان بچاکر بھاگے تھے، میں کیا کرتا، جب ہم جیل سے بھاگے تو سامنے مین روڈ تھا، فرار کے دوران میں بھی زخمی ہو گیا، جیل سے نکلنے کے بعد میں کافی دیر تک پیدل چلتا رہا، کسی سے مدد مانگی پھر کسی نے میری مدد کی اور سول اسپتال چھوڑا اور صبح کے وقت گھر پہنچا۔‘‘

  • مودی سرکار کے مظالم سے تنگ مسلمان درزی نے موت کو گلے لگالیا

    مودی سرکار کے مظالم سے تنگ مسلمان درزی نے موت کو گلے لگالیا

    لکھنؤ : مودی حکومت کی جانب سے بھارت کی کئی ریاستوں میں مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور عبادت گاہوں کو منہدم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، لکھنؤ میں ایک مسلم درزی نے اپنا گھر گرنے کے بعد دلبرداشتہ ہوکر خود کشی کرلی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق لکھنؤ کے اکبر نگر میں ہونے والی کارروائی میں مسلمان درزی عبدالعزیز کا مکان منہدم کردیا گیا تھا جس کے چند دن بعد اس نے موت کو گلے لگالیا۔

    انتظامیہ نے عبدالعزیز کی سلائی مشین بھی ضبط کرلی تھی، عزیز کے پسماندگان میں بیوی اور چھ ماہ کی بیٹی شامل ہیں۔

    گزشتہ سال 13 اکتوبر کو لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اکبر نگر میں انہدامی کارروائی کا حکم جاری کیا تھا، یہاں زیادہ تر غریب اور متوسط طبقے کی مسلمان برادری رہائش پزیر ہے۔

    دسمبر 2023ء سے اکبر نگر میں حکومت کی انہدامی کارروائیاں جاری ہیں جس کے تحت زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کے مکانات پر بلڈوزر چلایا جارہا ہے، جس میں اب تک 15 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    اس کارروائی میں مسلمان درزی عزیز کے گھر کو بھی گرا دیا گیا تھا جس کے بعد عزیز اور اس کی فیملی ٹینٹ میں رہنے پر مجبور ہوگئی۔

    عزیز نے اپنی فیملی کو سہارا دینے کیلئے درزی کا پیشہ اختیار کیا لیکن 20 جولائی کو حکام نے اس کی سلائی مشین بھی ضبط کرلی۔ اس نے 800 روپے بطور رشوت دے کر اپنی سلائی مشین حاصل کی، اس واقعہ کے چند دنوں بعد عزیز نے حالات سے دلبرداشہ ہوکر خودکشی کرلی۔

  • روڈ حادثے میں اہلیہ کی ہلاکت، دلبرداشتہ شوہر نے بھی خودکشی کرلی

    روڈ حادثے میں اہلیہ کی ہلاکت، دلبرداشتہ شوہر نے بھی خودکشی کرلی

    ’ہم ساتھ رہیں گے اور ساتھ ہی مریں گے۔‘اس فلمی ڈائیلاگ کو ایک جوڑے نے حقیقت کا رنگ دے دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی ریاست یوپی کے ایک رہائشی نے اپنی شریک حیات کی ٹریفک حادثے میں ہلاکت کے بعد دلبرداشتہ ہو کر ایک روز بعد ہی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    بھارتی پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خود کشی کرنے والے شخص کی جانب سے ایک نوٹ بھی چھوڑا گیا ہے جس میں اُس نے اپنی اہلیہ کے لئے پیغام تحریر کیا کہ ’ہم ساتھ رہیں گے اور ساتھ ہی مریں گے۔‘

    ’انڈیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق یوپی کے رہائشی یوگیش کمار نے گزشتہ روز خودکشی کرلی، ان کی 28 سالہ بیوی مانی کارنیکا کماری ایک نرس تھی جس کی ایک روز قبل ہی سرسا تھانے کے علاقے میں ہائی وے پر ایک ٹریفک حادثے میں موت ہوگئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مانی کارنیکا کے شناختی کارڈ اور موبائل نمبر کی مدد سے اس کی شناخت کی گئی اور اس کے شوہر رپورٹ کی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے اطلاع ملنے پر یوگیش موقع پر پہنچا اور گھر واپس آنے سے قبل وہ اپنی بیوی کا سامان بھی اپنے ہمراہ لے آیا تھا۔

    شادی کی تقریب میں دولہے کیساتھ افسوسناک حادثہ، کہرام مچ گیا

    خاتون کے شوہر یوگیش کی جانب سے اس حادثے کے بعد اپنے آپ کو ایک کمرے میں بند کر لیا گیا تھا۔ اہلِ محلہ جب تعزیت کے لیے اس کے گھر پہنچے تو انہوں نے یوگیش کو گھر کے ایک کمرے لٹکا ہوا پایا۔اس کے بعد انہوں پولیس کو اطلاع دی۔

  • خود کشی کے لیے سمندر میں جانے والا زندہ نکلا، طاہر محمود نے ارادہ ترک کرنے کی وجہ بتا دی

    خود کشی کے لیے سمندر میں جانے والا زندہ نکلا، طاہر محمود نے ارادہ ترک کرنے کی وجہ بتا دی

    کراچی: شہر قائد میں سی ویو دو دریا کے قریب شاہ فیصل کالونی کے رہائشی آن لائن ٹیکسی ڈرائیور طاہر محمود کی مبینہ خود کشی کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سی ویو دو دریا کے قریب طاہر محمود نامی نوجوان کی خود کشی کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہو گیا، دو دن سے ایدھی بحری خدمات کی ٹیمیں اس کی لاش سمندر میں تلاش کر رہی تھیں لیکن وہ گزشتہ شب اچانک اپنے گھر پہنچ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نوجوان طاہر محمود شاہ فیصل کے نجی اسپتال سے مل گیا ہے، معلوم ہوا کہ اسے اس کی دوسری بیوی اور سالا اسپتال لائے تھے، تاہم طاہر محمود کے کزن اور والد جب اسپتال پہنچے تو دوسری بیوی اور سالا موقع سے فرار ہو گئے۔

    آن لائن ٹیکسی ڈرائیور طاہر محمود کے رشتے دار شاہ فیصل تھانے کے باہر

    دو دریا پر خود کشی کی دھمکی دینے والے طاہر محمود نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کا بیوی کے ساتھ جھگڑا تو اس کے بعد وہ دو دریا چلا گیا، اور سمندر میں کھڑے ہو کر بیوی کو ویڈیو کال کی۔ تاہم شاہ فیصل تھانے میں اس نے خود کشی کا ارادہ ترک کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ خود کشی تو حرام ہے، میں نے بیوی کو صرف خود کشی کی دھمکی دی تھی، لیکن خود کشی کا ارادہ نہیں تھا۔

    شاہ فیصل پولیس اسٹیشن

    آن لائن ٹیکسی ڈرائیور نے بتایا کہ بیوی کو کال کے بعد جب وہ سمندر سے نکل کر گھر واپس جانے لگا تو کچھ فاصلے پر 4 افراد نے اسپرے کر کے اسے بے ہوش کر دیا، طاہر محمود نے کہا ’’جب میں ہوش میں آیا تو ناظم آباد میں موجود تھا، میرا موبائل فون، شناختی کارڈ اور دیگر چیزیں غائب تھیں، میں پیدل شاہ فیصل اپنے گھر آیا، تو بیوی اور سالے نے مجھے اسپتال منتقل کیا، صبح میرے والدین اور کزن بھی آ گئے، جو مجھے لے کر بیان ریکارڈ کرانے شاہ فیصل تھانے آئے۔‘‘

    واضح رہے کہ گزشتہ روز طاہر محمود کی دوسری بیوی نے اس کے سی ویو دو دریا میں ڈوب کر خود کشی کی اطلاع دی تھی، پولیس کو طاہر محمود کی ٹیکسی بھی ساحل سے مل گئی تھی، اس سلسلے میں پولیس نے جامع تحقیقات شروع کر دی ہے، پولیس نے طاہر محمود کی دوسری بیوی اور سالے کو بھی شاہ فیصل تھانے میں طلب کر کے پوچھ گچھ کی۔

    https://urdu.arynews.tv/suicide-online-taxi-driver-karachi-sea-view/

  • میں خود کشی کر رہا ہوں تم سب خوش رہو، آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کی دوسری بیوی کو آخری کال

    میں خود کشی کر رہا ہوں تم سب خوش رہو، آن لائن ٹیکسی ڈرائیور کی دوسری بیوی کو آخری کال

    کراچی: مالی مشکلات کے باعث گھر میں لڑائی جھگڑوں سے تنگ نوجوان آن لائن ٹیکسی ڈرائیورنے سی ویو دو دریا کے قریب سمندر میں ڈوب کر خود کشی کر لی۔

    کراچی میں سی ویو دو دریا کے قریب خود کشی کرنے والے شہری 27 سالہ طاہر محمود کو تلاش کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے، ڈوبنے والے شخص کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا طاہر محمود آن لائن ٹیکسی چلاتا تھا، رات کو اس نے ویڈیو کال کر کے میری بہو کو بتایا کہ خود کشی کر رہا ہے، وہ اس وقت سے لاپتا ہے۔

    گھریلو پریشانیوں سے تنگ شاہ فیصل کالونی کے رہائشی نوجوان طاہر محمود نے سمندر میں ڈوب کر خود کشی کرنے سے پہلے اپنی دوسری بیوی کو ویڈیو کال کر کے آگاہ کیا، طاہر محمود نے کہا ’’میں خود کشی کر رہا ہوں تم سب خوش رہو۔‘‘

    پولیس نے ساحل سے کچھ فاصلے پر نوجوان کی گاڑی برآمد کر لی ہے، پولیس کے مطابق طاہر محمود آن لائن ٹیکسی ڈرائیور تھا، جس نے دو شادیاں کر رکھی تھیں، اور مالی مشکلات کی وجہ سے گھر میں لڑائی جھگڑوں سے تنگ تھا۔

    انچارج ایدھی بحری خدمات فاروق بلوچ کے مطابق سمندر کی تیز لہروں کے باعث بحری خدمات کی ٹیموں کو نوجوان کی تلاش میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔

    نوجوان طاہر محمود کے والد محمود نے بتایا کہ طاہر نے دو شادیاں کی تھیں، وہ 2 بچیوں کا باپ ہے، جن میں سے ایک بیٹی کا انتقال ہو چکا ہے، رات گئے مجھے بہو نے روتے ہوئے فون پر بتایا کہ طاہر سی ویو پر ہے، ہمیں فوری وہاں جانا ہے۔ والد نے کہا ’’راستے میں بہو نے بتایا کہ طاہر نے سمندر میں جاتے ہوئے ویڈیو کال کی تھی اور بتایا کہ میں خود کشی کر رہا ہوں تم سب خوش رہے۔‘‘

    واضح رہے کہ یہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا ہے، ریسکیو ٹیم سمندر میں طاہر محمود کو تلاش کر رہی ہے، گزشتہ رات کو اندھیرے کی وجہ سے آپریشن روک دیا گیا تھا، جو صبح دوبارہ شروع کیا گیا۔

  • میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے کیا چیزیں چھپانے لگا ہے؟

    میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے کیا چیزیں چھپانے لگا ہے؟

    سان فرانسسکو: میٹا ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے خود کشی سمیت دیگر کئی قسم کا نامناسب مواد چھپانے لگا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 جنوری کو فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا نے ٹین ایجرز کی نیوز فیڈ سے خود کشی سمیت نامناسب مواد چھپانے کا اعلان کیا تھا، میٹا کا کہنا تھا کہ وہ انسٹاگرام اور فیس بک پر نوعمروں کے اکاؤنٹس سے خود کشی، خود کو نقصان پہنچانے اور کھانے سے متعلق بیماریوں کے بارے میں پوسٹس ’ہائیڈ‘ کرے گا۔

    اس حوالے سے بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ میٹا کے پلیٹ فارمز کا پہلے سے ہی یہ مقصد ہے کہ وہ ٹین ایجرز کو ان کی عمر کے لحاظ سے نامناسب مواد نہ دکھائے، چناں چہ اب ٹین ایجرز کو اپنی فیڈز پر ایسی نامناسب پوسٹس نظر نہیں آئیں گی۔

    میٹا کا کہنا ہے کہ نوعمروں کو اب ان ایپس پر محفوظ، اور عمر کے لحاظ سے مناسب چیزیں ہی دکھائی دیں گی، نیز اب ٹین ایجرز کے اکاؤنٹس (اگر انھوں نے انسٹاگرام یا فیس بک پر سائن اپ کرتے وقت عمر سے متعلق جھوٹ نہ بولا ہو) انتہائی پابندیوں والی ’سیٹنگز‘ میں رکھے جا رہے ہیں، اور وہ ایسی چیزیں بھی سرچ نہیں کر سکتے جو ان کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔

  • ’’میڈیا اور سوشل میڈیا لوگوں کی نفسیات پر گہرا اثر ڈال رہا ہے‘‘

    ’’میڈیا اور سوشل میڈیا لوگوں کی نفسیات پر گہرا اثر ڈال رہا ہے‘‘

    کراچی: نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کہا ہے کہ خود کشی کے رجحان کو ہر صورت ختم کرنا ہوگا، اس وقت میڈیا اور سوشل میڈیا لوگوں کی نفسیات پر گہرا اثر ڈال رہا ہے، بدقسمتی سے مایوس کن خبریں و اقدامات سے لوگوں کی بے چینی بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز خودکشی سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر کاروان حیات کے تحت کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا لوگوں کے خودکشی کرنے کے پیچھے ذہنی و جسمانی امراض، رویوں و نفسیاتی مسائل موجود ہوتے ہیں، ان مسائل و امراض کی بروقت تشخیص و علاج کے ذریعے لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔

    ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کہا ’’میرے مریض اور تیماردار بھی مجھ سے آئے روز ملک کو درپیش مختلف مسائل اور بحرانوں پر بات کرتے ہیں، حالاں کہ اس میں نہ ان کا کردار ہوتا ہے نہ ہی وہ براہ راست متاثر ہوتے ہیں، لیکن میڈیا، سوشل میڈیا اور ابلاغ کے دیگر ذرائع کے وساطت سے اتنا کچھ مایوس کن سن اور دیکھ چکے ہوتے ہیں، کہ بعض اوقات مثبت خبر بھی ان کے لیے بے معنی ثابت ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ دو سال قبل ہی سوشل میڈیا و ٹی وی سے خود کو لاتعلق کر چکے ہیں، جو ان کے لیے کسی حد تک ذہنی سکون کا باعث ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک ڈاکٹر جو کم و بیش 499 کیسز کامیابی سے نمٹا چکا ہوتا ہے لیکن اگر 500 واں کیس ذرا اوپر نیچے ہو جائے تو منظر عام پر صرف یہی آتا ہے اور باقی 499 کامیاب کیسز غائب ہو جاتے ہیں، یہ افسوس ناک پہلو ہے۔

    سیمینار سے ماہرین نفسیات سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ، ڈاکٹر ثنا صدیقی، پروفیسر ڈاکٹر حیدر نقوی، پروفیسر ڈاکٹر قدسیہ طارق، پروفیسر ڈاکٹر نعیم صدیقی، پروفیسر ڈاکٹر عمران بشیر چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر اقبال آفریدی، ڈاکٹر ثناء اللہ، اجمل کاظمی و دیگر نے بھی کمیونٹی کے پس ماندہ طبقوں میں ذہنی بیماری، خودکشی کی روک تھام کے بارے میں بیداری بڑھانے، قیمتی معلومات فراہم کرنے اور اس قومی بحران سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائی کا حصہ بننے کے لیے حوصلہ افزائی پر خطاب کیا اور شرکا کے سوالات کے جوابات دیے۔

  • کراچی میں 5 ویں کلاس کے طالب علم نے خود کشی کر لی

    کراچی میں 5 ویں کلاس کے طالب علم نے خود کشی کر لی

    کراچی: شہر قائد میں 5 ویں کلاس کے طالب علم نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی الیاس گوٹھ میں ایک 12 سالہ بچے نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی۔ بچے کی خودکشی کا واقعہ کورنگی الیاس گوٹھ نواب تھلہ کے قریب گھر میں پیش آیا، بارہ سال کے کبیر نے ماں کے دوپٹے کا پھندا بنایا اور اس میں جھول گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انھیں مقامی اسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے اطلاع ملی کہ ایک بچے کی لاش لائی گئی ہے جس کے بارے میں اس کے والد کا کہنا ہے کہ اس نے خود کشی کی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق بچے کے والد نے بیان دیا ہے کہ بچہ کی غیر موجودگی پر جب اسے تلاش کیا گیا تو وہ انھیں پانی کی ٹینکی سے لٹکا ہوا ملا، جس پر انھوں نے کہ بچے کو اسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس کی موت ہو چکی ہے۔

    والد کے بیان کے مطابق مبینہ خود کشی کرنے والا بچہ پانچویں کلاس کا طالب علم تھا، پولیس واقعے سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے، ابتدائی طور پر خود کشی کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

  • آن لائن ایپ کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر 42 سالہ شخص نے خود کشی کرلی

    آن لائن ایپ کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر 42 سالہ شخص نے خود کشی کرلی

    راولپنڈی : آن لائن ایپ کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر ایک شخص نے خود کشی کرلی، محمد مسعود نےآن لائن لون ایپ سے22 ہزاروں روپے قرض لے رکھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں چاکرہ کےرہائشی نے آن لائن ایپ کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر خود کشی کرلی۔

    تھانہ ریس کورس نے محمد مسعود کے بھائی کی مدعیت میں رپورٹ درج کرلی ہے، 42 سال کے محمد مسعود نے آن لائن لون ایپ سے 22 ہزاروں روپے قرض لے رکھا تھا۔

    مقتول کے بھائی نے کہا کہ متعلقہ کمپنی نےشہری کاڈیٹا لیک کرنے اور گھر کی خواتین کو دھمکیاں دیتے رہے، دو بچوں کے باپ محمد مسعود نے مسلسل دباؤ سے آکر زندگی کا خاتمہ کردیا۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ محمد مسعود نے لون کمپنی سےقرض لیا جو مقررہ وقت تک واپس نہ کرسکا، ایزی لون کمپنی ہرماہ انٹرسٹ ریٹ بڑھاتےرہے اور اب لاکھوں کا مطالبہ کر رہے تھے۔

  • شمالی کوریا میں خود کشی پر پابندی عائد

    شمالی کوریا میں خود کشی پر پابندی عائد

    پیانگ یانک: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے خودکشی کو سماجی بغاوت قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کردی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ایک خفیہ حکم جاری کیا ہے جس میں انہوں نے خودکشی کو سماجی بغاوت قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کردی۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کی جانب سے پابندی ملک میں خود کشیوں کی بڑھتی ہوئی شرح کے بعد عائد کی گئی ہے۔

    خفیہ حکم نامے میں انہوں نے مقامی حکام کو لوگوں کو خود کشی سے روکنے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔

    حکم کے مطابق کسی شخص کے خود کشی کرنے کی صورت میں مقامی حکام کو ذمہ دار ٹہرایا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    شمالی کوریا کے ایک اہلکار نے اس حوالے سے کہا کہ عہدیدار مناسب حل نکالنے میں ناکام ہیں زیادہ تر خودکشیاں شدید غربت اور فاقہ کشی کی وجہ سے ہوئیں ہیں۔