Tag: خود کش حملہ آور

  • کراچی : غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملے کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے

    کراچی : غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملے کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے

    کراچی : لانڈھی مانسہرہ کالونی غیرملکیوں کی گاڑی پر حملے کی تحقیقات میں خودکش دھماکے اور حملہ آور کی جیکٹ انکشافات سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملے کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی۔

    تفتیشی ذرائع نے بتایا خود کش حملہ آور کی جیکٹ کا وزن 4 سے 5 کلو کے درمیان ہوسکتا ہے، دھماکا خیز مواد کے ساتھ بڑی مقدار میں بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکاخیزمواد کی ساخت کی تشخیص کیلئے حملہ آور کے اعضاء محفوظ کیے ہیں، ملنے والے اعضاء کے کیمیائی تجزیےمیں دھماکاخیز مواد کا تعین ہوگا۔

    یہ پڑھیں: کراچی خودکش حملہ، دہشت گرد سے متعلق اہم انکشاف

    تفتیشی ذرائع نے کہا کہ حملے کے وقت ایک گاڑی غیرملکیوں اور خودکش حملہ آور کے درمیان آگئی، خودکش دھماکے کا زیادہ اثرڈبل روٹی سپلائی والی گاڑی کےعقبی حصے پر آگیا، اگر گاڑی وین کےدرمیان میں نہ آتی تو بڑا جانی نقصان ہوسکتا تھا۔

    ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کے اعضاء بڑی مقدار میں عقبی جانب دور تک اڑے، حملہ آور کی شناخت کیلئے محفوظ نمونے آج ڈی این اے کیلئے بھیجے جائیں گے۔

    واضح رہے آج صبح کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں دہشت گردوں نےغیرملکی شہریوں کو لے جانے والی گاڑی پر حملہ کیا تھا۔

    پولیس نے بتایا تھا کہ حملہ ناکام بناتے ہوئے دو دہشت گردوں کوہلاک کردیاگیا ہے جبکہ گاڑی میں موجودتمام غیر ملکی مہمان محفوظ ہیں۔

    حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد نے خود کودھماکےسے اڑایا، دوسرا دہشت گرد پولیس سے مقابلے میں مارا گیا جبکہ دہشت ردوں کی فائرنگ سےدوسیکیورٹی گارڑاورایک راہ گیرزخمی ہوا۔

    پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کے پاس سے بیگ ملا ہے، جس میں دستی بم موجود ہیں، دھماکےکی زد میں قریب موجود ایک موٹر سائیکل اورپک اپ آئی تھی۔

  • پشاور: خود کش حملہ آور مسجد کے اندر کیسے پہنچا؟ تفصیلی سی سی ٹی وی منظر عام پر آگئی

    پشاور: خود کش حملہ آور مسجد کے اندر کیسے پہنچا؟ تفصیلی سی سی ٹی وی منظر عام پر آگئی

    پشاور: پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکا کرنے والے مبینہ خود کش حملہ آور کی تفصیلی سی سی ٹی وی منظر عام پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس لائن دھماکے کےمبینہ خود کش حملہ آور کی تفصیلی سی سی ٹی وی موصول ہوگئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور دھماکا کرنے کہاں سے اور کیسے آیا۔

    سی سی ٹی وی میں دکھایا جاسکتا ہے کہ حملہ آور خیبر روڈ سے موٹر سائیکل پر بغیر تلاشی کے پولیس لائن میں داخل ہوا۔

    سی سی ٹی وی کے مطابق مبینہ خود کش حملہ آور 12 بج کر 36 منٹ پر پولیس لائن کے باہر پہنچا، جب دوسرے پولیس اہلکار نے حملہ آور کو روکا اور موٹر سائیکل ہٹانے کا کہا تو حملہ آور واپس آیا اور دوبارہ موٹر سائیکل اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی۔

    موٹر سائیکل سٹارٹ نہ ہونے پر موٹر سائیکل کو پیدل لے کر پولیس لائن پارکنگ پہنچا اور موٹر سایکل پارک کر کے حملہ آور بغیر تلاشی کے پولیس لائن میں داخل ہو گیا۔

    آخری سی سی ٹی وی فوٹیج میں حملہ آور 12 بج کر 44 منٹ پر پولیس لائن کی مسجد کے اندر داخل ہوا اور دھماکہ کردیا۔

    حملہ آورپولیس وردی، ہیلمنٹ، داستانے اور چادر اوڑھے ہوئے تھا،پولیس نے مبینہ حملہ آور کے جسمانی اعضا اور ہیلمٹ بھی برآمد کر لیا ہے۔

  • سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    کولمبو: اتوار کو ایسٹر کے دن سری لنکا میں ہونے والے انتہائی تباہ کن حملوں کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک خود کش حملہ آور برطانیہ اور آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کر کے آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر کے دن حملے کرنے والے خود کش بمباروں سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ ایک خود کش حملہ آور نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ خود کش بم بار نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کی تھی، ایک کورس کے لیے آسٹریلیا بھی گیا جس کے بعد وہ سری لنکا آ کر رہنے لگا۔

    نائب وزیر دفاع نے بتایا کہ دہشت گرد پڑھے لکھے اور متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، سری لنکا پر حملہ معاشی طور پر مستحکم دہشت گردوں نے کیا۔

    خیال رہے کہ سری لنکن پولیس ذرایع نے بھی کہا ہے کہ حملہ آوروں میں سے دو کا تعلق کولمبو کے ایک دولت مند تاجر کے گھرانے سے تھا، ان دو بھائیوں نے دو الگ ہوٹلوں پر حملے کیے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    سری لنکا کے وزیر اعظم نے حملوں سے متعلق مؤقف ظاہر کیا ہے کہ ایسے حملے بیرونی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہیں، داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی لیکن شواہد نہیں دیے۔

    سری لنکن صدر نے ملک کی سیکورٹی کی مکمل تعمیر نو کا عندیہ بھی دیا ہے، دفاعی فورسز کے سربراہان تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں تین روز کا سوگ منایا جا رہا ہے، ایسٹر کے موقع پر ہونے والے سری لنکا دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359 ہو گئی ہے۔

  • پارا چنارمیں خود کش حملہ آورکی ویڈیو اے آروائی کوموصول

    پارا چنارمیں خود کش حملہ آورکی ویڈیو اے آروائی کوموصول

    پارا چنار : گزشتہ دنوں پارا چنار میں ہونے والے خود کش دھماکے میں ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گرد کی دوسرے دھماکے سے قبل کی ویڈیو اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاراچنار میں دو خود کش دھماکے ہوئے تھے جس میں 70سے زائد افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے.

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مشکوک شخص سفید رنگ کی گاڑی سے اتر رہا ہے، بعد میں وہ گاڑی واپس چلی گئی، جائے حادثہ پر بھی مبینہ خود کش حملہ آور کو دیکھا جا سکتا ہے۔


    مزید پڑھیں: پاراچناردھماکا، جاں‌ بحق افراد کی تعداد 24 ہوگئی


    فوٹیج میں سرخ دائرے میں موجود شخص حملہ آور ہوسکتا ہے۔ حملہ آور دوڑتا ہوا آگے بڑھا لیکن نظر بندی چوک پر لیویز اہلکار کھڑے ملے تو واپس پلٹا، اور بعد ازاں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

  • خود کش حملہ آورکے سرکی تھانے میں لگی تصویر سے گہری مشابہت

    خود کش حملہ آورکے سرکی تھانے میں لگی تصویر سے گہری مشابہت

    لاہور : بیدیاں روڈ لاہورمیں مردم شماری کی ٹیم پر ہونے والے خود کش حملے میں ہلاک ہونے والے حملہ آور کی تصویر مبینہ طورپر پہلے سے ماڈل ٹاؤن تھانے میں آویزاں تھی، پولیس کو خود کش حملہ آور کاسر مل گیا جس کی تصویر سے گہری مشابہت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے تھانے میں لگی تصویر ایک اشتہار کی ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’اطلاع عام ۔۔ یہ دہشت گرد شہرمیں داخل ہوچکا ہے‘‘ مبینہ دہشت گرد کی تصویر کے ساتھ یہ اشتہار کچھ دن پہلے تھانہ ماڈل ٹاؤن میں لگا اور آج بیدیاں روڈ پر خود کش دھماکہ ہوگیا۔

    دھماکے کے بعد پولیس کو حملہ آور کا سر ملا ہے جو تھانے مین لگی تصویر سے مشابہت رکھتی ہے، دھماکے کے عینی شاہدین نے حملہ آور کی اشتہار میں لگی تصویر سے مشابہت کی تصدیق بھی کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : لاہور: مردم شماری ٹیم پر خودکش حملہ،5 فوجی اہلکاروں سمیت 7 افراد شہید

    جائے وقوعہ سے خود کش حملہ آورکے سرکے علاوہ دیگر اعضاء بھی مل گئے ہیں، واقعے کے بعد فورسز نے بیدیاں روڈ کے اطراف سرچ آپریشن کے دوران دس سے زائد افراد گرفتار کیے۔

    حادثے میں زخمی وین ڈرائیور عثمان کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ حملے سے قبل مذکورہ وین محفوظ پورہ میں ایک پیٹرول پمپ پر رکی جہاں ایک مشکوک موٹرسائیکل سوار نے گاڑی کا تعاقب کیا۔

    سی سی ٹی وی کی مدد سے پیٹرول پمپ سے بھی ایک مشکوک شخص کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

  • ملیر میں پولیس مقابلہ‘ مبینہ خود کش حملہ آور‘ کمانڈر سمیت آٹھ ہلاک

    ملیر میں پولیس مقابلہ‘ مبینہ خود کش حملہ آور‘ کمانڈر سمیت آٹھ ہلاک

    کراچی: پولیس نے خفیہ اطلاع پرملیرسٹی میں کارروائی کرتے آٹھ دہشت گرد مار گرائے‘ مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں کالعدم تنظیم کا کمانڈر بھی شامل ہے.

    ایس ایس پی ملیرراؤانوار کے مطابق ملیرسٹی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پرپولیس نے کارروائی کی، کارروائی کے دوران دہشت گردوں اورپولیس کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا، دہشت گرد گل زمان کی موجودگی کی اطلاع حساس اداروں نےدی تھی.

    مزید پڑھیں:کراچی: پولیس نے 13 طالبان دہشت گرد مارگرائے

    ایس ایس پی ملیرنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گل زمان نامی دہشت گرد کمانڈر کی ملیرسٹی میں موجودگی کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری ساتھ لے کرکارروائی عمل میں لائی گئی۔.

    مزید پڑھیں:گلشنِ بونیر میں پولیس مقابلہ جاری،3 دہشت گرد ہلاک

    بروقت چھاپے اور مبینہ پولیس مقابلہ کی وجہ سے 8 ملزم ہلاک موقع پر ہی ہلاک ہوگئے، راؤانوار کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں میں کمانڈرگل زمان بھی شامل ہے. ہلاک دہشت گرد کمانڈر کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا جبکہ وہ ضلع ٹانک کا رہائشی تھا۔

    علاوہ ازیں ایس ایس پی ملیرراؤانوار کا کہنا ہے کہ ملیرسٹی میں کارروائی کے نیتجے میں 16سال کالڑکابھی ماراگیا‘ جو کہ خودکش حملہ تھا اوراس کا تعلق جماعت الاحرارسےتھا.

    پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی میں لیپ ٹاپ بم برآمد ہوا ہے.

    مزید پڑھیں:کراچی پولیس مقابلہ: حکیم اللہ محسود کا ساتھی سمیت 6 دہشت گرد ہلاک

    ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا زیادہ ترنیٹ ورک افغانستان سے چل رہا ہے،انہوں نے کہا کہ سارے نہیں لیکن کچھ افغانی کارروائیوں میں ملوث ہیں، دہشت گرد مل کرپاکستان کونقصان پہنچانےکی کوشش کررہے ہیں،دہشت گردوں کوکامیاب نہیں ہونےدیں گے.

    مزید پڑھیں:کراچی پولیس مقابلہ، کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت پانچ دہشتگرد ہلاک

    راؤانوار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کےعلاقے ساکران اوروڈھ میں دہشت گرد موجود ہیں.

  • خود کش حملہ آورساتھی سمیت گرفتار، سنسنی خیزانکشافات

    خود کش حملہ آورساتھی سمیت گرفتار، سنسنی خیزانکشافات

    کراچی : محکمہ انسداد دہشت گردی نے کارروائی کرکے خود کش حملہ آور کو ساتھی سمیت گرفتار کر لیا، ملزمان کا تعلق لشکر جھنگوی گروپ سے ہے، خود کش جیکٹس اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا، دوران تفتیش آٹھ بڑی کارروائیوں کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے منگھو پیر میں سی ٹی ڈی کی جانب سے چھاپہ مارا گیا جس کے نتیجے میں ایک خود کش بمبار سمیت 2 دہشت گرد وں کوگرفتارکرلیا گیا۔ خودکش حملہ آور نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

    ایس ایس پی سی ٹی ڈی پرویز چانڈیو نے نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ خود کش حملہ آور شوکت اور اس کے ساتھی عبدالغی کو منگھو پیر کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش آٹھ بڑی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہےاور اپنا نیٹ ورک کراچی اور بلوچستان کے بارڈر پر قائم کیا ہوا ہے اور ان کے گینگ ارکان کا تعلق شکار پور، جیکب آباد اور بلوچستان سے ہے۔

    ایس ایس پی پرویز چانڈیو نے کہا ہے کہ ملزم شوکت بڑی دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہا تھا،دہشت گردوں نے سکھر سی آئی اے سینٹر میں بارود سے بھری گاڑی ٹکرائی تھی۔

    ملزمان کا گروپ شکار پور بم دھماکے علاوہ 2013 میں ڈاکٹر ابراہیم جتوئی کی گاڑی پر حملے میں بھی ملوث ہے۔پولیس نے گرفتار ملزمان کو نا معلوم مقام پر منتقل کرکے ان سے مزیدتفتیش شروع کردی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لشکر جھنگوی کے ماسٹر مائنڈ افغانستان سے ہدایات لے کر کارروائیاں کرتے ہیں۔ ایس ایس پی پرویز چانڈیو کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان سے خود کش جیکٹس اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ جبکہ تین مفرور ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے۔

  • رحیم یارخان دھماکے کے خود کش حملہ آور کا خاکہ تیار

    رحیم یارخان دھماکے کے خود کش حملہ آور کا خاکہ تیار

    رحیم یارخان : گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے شہر رحیم یارخان میں سی ٹی ڈی کے دفتر کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کے خود کش بمبار کا خاکہ تیار کر لیا گیا، حملے میں خاتون سمیت تین افراد زخمی بھی ہوگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں جمعے کو سی ٹی ڈی کے دفتر کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کے حملہ آور کا خاکہ تیارکرلیا گیا ہے۔

    پولیس کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی ملتان میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمہ پانچ کالعدم تنظیموں کیخلاف درج ہوا۔ جس میں دہشت گردی، اقدام قتل، ایکسپلوزیو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : رحیم یارخان: سی ٹی ڈی کے دفتر کے باہرخودکش دھماکا،3افراد زخمی

    مقدمےمیں کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی العالمی ،کالعدم تحریک طالبان پاکستان،سپاہ صحابہ پاکستان ،جنداللہ گروپ ،شہریار محسود گروپ پرشبہ ظاہرکیا گیا ہے، رحیم یار خان خود کش دھماکے میں راہ گیرخاتون اوردو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

  • خود کش حملہ آور کی جیکٹ کڑی محنت کے بعد ناکارہ بنا دی گئی

    خود کش حملہ آور کی جیکٹ کڑی محنت کے بعد ناکارہ بنا دی گئی

    اسلام آباد :  امام بارگاہ میں خود کش حملہ آور کے جسم پر موجود جیکٹ کو کئی گھنٹے کی جدو جہد کے بعد پاک فوج کے ماہرین نےناکارہ بنا دیا۔

    پاک فوج کے بم ناکارہ بنانے والے خصوصی دستے نے خود کش حملہ آور کی جیکٹ ناکارہ بنا کر علاقے کو تباہی سے بچا لیا۔ اس مقصد کیلئے جدید ترین روبوٹ کو استعمال کیا گیا۔

    حملہ آور کی لاش سے لپٹی جیکٹ کسی بھی وقت دھماکے سے پھٹ سکتی تھی جس سے مزید کئی اور افراد کی موت واقع ہو سکتی تھی، پاک فوج کے ماہرین نے پوری ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے اس جیکٹ کو ناکارہ بنا دیا۔

    خود کش جیکٹ میں تین کلو بارود موجود تھا، اس میں بال بیرنگ اور نٹ بولٹ سمیت دیگر دھاتی ٹکڑے بھی پائے گئے ، خود کش جیکٹ ناکارہ بنانے کے بعد جیکٹ اور حملہ آور کی لاش کو امام بارگاہ سے نکال لیا گیا ۔

  • چوہدری اسلم خود کش حملہ :خود کش حملہ آور کی شناخت ہوگئی

    چوہدری اسلم خود کش حملہ :خود کش حملہ آور کی شناخت ہوگئی

    ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پرخودکش حملہ کرنے والے کی شناخت نعیم اللہ کے نام سے کرلی گئی ہے، ذرائع کے مطابق حملہ آورقصبہ کارہائشی تھا اور قصبہ کے ہی ایک مدرسے کاطالب تھا۔

    ذرائع کے مطابق حملہ آور کی شناخت نعیم اللہ کے نام سے ہوگئی، حملہ آور قصبہ کالونی کارہائشی تھا۔۔۔حملہ آورکی شناخت کے بعد پولیس کےمختلف مقامات پرچھاپے مارے۔

    ذرائع کاکہناہے حملہ آورنعیم اللہ کےبھائی کوسی آئی ڈی نےکچھ عرصہ قبل حراست میں لیاتھا لیکن جرم ثابت نہ ہونے پر اس کورہاکیاگیاتھا۔۔ذرائع کایہ بھی دعویٰ ہے حملہ آور قصبہ کےعلاقےمیں واقع مدرسہ جامعہ ربانیہ کا طالب علم تھا اس مدرسہ کا طالب علم پہلےبھی خودکش حملہ کرچکاہے۔

    ایس پی سی آئی ڈی سیل راجہ عمرخطاب کے مطابق چوہدری اسلم پر گاڑی میں موجود خودکش بمبار نے قریب آکرحملہ کیاتھا ابتدائی رپورٹ کے مطابق دوسوکلو دھماکاخیز مواد نیلے رنگ کے ڈبوں میں رکھا گیا تھا، ڈی آئی جی ظفر بخاری کاکہناتھاحملےمیں ہائی ایکسپلوز استعمال کیا گیا۔

    ظفربخاری نے بتایاحملےسے دو دن پہلے چوہدری اسلم کی کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی تھی جس میں کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے دھمکیاں دی گئی تھیں۔حملے کےدوسرے روز بھی فرانزک ٹیم سمیت تحقیقاتی اداروں نے جائے وقوع کا جائزہ لیا اور مزید شواہد اکٹھے کئے۔