اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، ایسی صورتحال میں شمالی غزہ میں خوراک کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گندم، پانی اور ایندھن کی قلت کی وجہ سے شمالی غزہ میں تمام بیکریاں بند ہوچکی ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق شمالی غزہ کے علاقوں کی مارکیٹ میں آٹا ناپید ہوچکا ہے جبکہ امدادی ادارے بھی 7 دن سے شمالی غزہ میں خوراک نہیں پہنچا سکے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حالیہ دنوں کے دوران اسرائیلی فوج غزہ میں کئی بیکریوں کو بھی نشانہ بنا چکی ہے، اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی غزہ میں صرف 9 بیکریاں وقفے وقفے خدمات فراہم کررہی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی بمباری میں فلسطینی نیوز ایجنسی کے صحافی محمد ابو حسیرہ خاندان کے 42 افراد سمیت شہادت پا گئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری سے ایک اور فلسطینی صحافی شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگئے، رات بھر غزہ پر صہیونی فوج کی بمباری کے نتیجے میں نیوزایجنسی وفا کے صحافی محمد ابو حسیرہ بھی جان کی بازی ہار گئے۔
اسرائیلی حملے میں ان کے بیٹوں، بھائیوں سمیت خاندان کے 42 افراد شہید ہوئے۔
صحافیوں کی تنظیم کمیٹی تو پروٹیکٹ جرنلسٹ کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کے دوران غزہ میں سینتیس صحافی اسرائیلی دہشتگردی کا نشانہ بنے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔