Tag: خورشیدشاہ

  • خورشیدشاہ نے نواز شریف کو سندھ میں علاج کی دعوت دے دی

    خورشیدشاہ نے نواز شریف کو سندھ میں علاج کی دعوت دے دی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما خورشیدشاہ نے نوازشریف کوسندھ میں علاج کی دعوت دے دی اور کہا سندھ میں اچھےڈاکٹرہیں،این آئی سی وی ڈی بہترین ادارہ ہے،نوازشریف آجائیں این آئی سی وی ڈی میں علاج کراتےہیں، خوشی ہوگی سابق وزیراعظم کاعلاج پاکستان میں ہی ہو۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما خورشیدشاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اللہ تعالی نوازشریف کوصحت دے، نوازشریف کی مرضی کہاں سے علاج کرانا چاہتے ہیں ، پاکستان میں اچھے ڈاکٹرز موجود ہیں ،این آئی سی وی ڈی بہترین ادارہ ہے، نواز شریف آجائیں این آئی سی وی ڈی میں علاج کراتے ہیں، وہ یہاں سے بہتر ہوکر جائیں تو ہمیں خوشی ہوگی۔

    نوازشریف کوکچھ ہوگیاتوحکومت ذمہ دارہوگی

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت خراب ہے ان کی ضمانت ہونی چاہیے، نواز شریف کو کچھ ہوگیا توحکومت ذمہ دار ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ جب علیم خان پکڑاگیاتوبلٹ پروف گاڑی میں گیا، آغاسراج درانی کوبکتربندمیں لےجایاگیا، ہر شخص کیلئے الگ قانون ہے، کیسز سب پر ہیں نیب جس کو پکڑے اس کی مرضی، احتساب کرناچاہیے مگر اپنی صفائی کا موقع بھی دینا چاہیے۔

    احتساب کرناچاہیےمگراپنی صفائی کاموقع بھی دیناچاہیے

    پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستانی سیاسی کشیدگی اور اندر کی لڑائیوں کا فائدہ اٹھاناچاہتا ہے۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ ملکی سلامتی پرہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہماری اندرکی لڑائی ہوگی مگر پاکستان کیلئے سب ایک ہیں۔

  • خورشیدشاہ اور شہباز شریف کا فواد چوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ

    خورشیدشاہ اور شہباز شریف کا فواد چوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے فواد چوہدری سے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ہے، شہبازشریف کا کہنا ہے کہ  خورشیدشاہ سے جیسے بات کی ایسے نہیں کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے فواد چوہدری سے کھڑے ہو کر پارلیمنٹ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا عوام کا مینڈیٹ لے کر پارلیمنٹ میں آئے ہیں، سنجیدہ وزیر ہوں گے تو اس قسم کی گفتگو نہیں کریں گے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جو لفظ استعمال کیا گیا وہ گھٹیا ہے، اس قسم کی گفتگونہیں کرنی چاہیے،جب تک فواد چوہدری پارلیمنٹ سےمعافی نہیں مانگیں ہم یہاں نہیں بیٹھیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی فوادچوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا، شہبازشریف کا کہنا تھا خورشیدشاہ سے جیسے بات کی ایسےنہیں کرنی چاہیے، فوادچوہدری جوبھی بات کرنا چاہیں کریں لیکن پارلیمانی آداب کاخیال رکھیں اور معاملہ آگے بڑھنے دیں۔

    مزید پڑھیں : اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے، فواد چوہدری

    یاد رہے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل مل، پی آئی اے سمیت دیگراداروں کو تباہ کیا گیا، ڈاکوؤں کو ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں ملک لوٹنا پارلیمانی ہے اور ڈاکو کہنا غیرپارلیمانی ڈاکو کو تو ڈاکو ہی کہا جائے گا ،

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ڈاکوہیں ،قومی خزانے کو ایسے لٹائے جیسے مجرے میں لٹائے جاتے ہیں، اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے۔

  • عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد اسپیکرہاؤس میں نہیں رہ سکتے،خورشیدشاہ

    عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد اسپیکرہاؤس میں نہیں رہ سکتے،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد اسپیکرہاؤس میں نہیں رہ سکتے، اسپیکر ہاؤس پارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے، پارلیمنٹ کی پراپرٹی میں وزیراعظم نہیں آسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق پییپلز پارٹی کا خورشید شاہ نے عمران خان کے اسپیکر ہاؤس میں رہائش کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد اسپیکر ہاؤس میں نہیں رہ سکتے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اسپیکر ہاؤس پارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے، پارلیمنٹ کی پراپرٹی میں وزیراعظم نہیں آ سکتے، اسپیکرہاؤس میں اسپیکر کے علاوہ اور کوئی رہائش اختیار نہیں کرسکتا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم کے لئے اس کا اپنا گھرموجود ہے، اپوزیشن اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کے لئے متفقہ امیدوار لائے گی، کامیابی کیلئے پر امید ہیں۔

    ایم کیو ایم کے عمران خان کے حمایت کے فیصلے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی مرضی ہے، کیا لیا ہے کیا دیا، ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے ساتھ کیا معاہدہ کیا ، آگے دیکھا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کا وزیراعظم ہاؤس کے بجائے اسپیکر ہاؤس میں قیام کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کے بجائے منسٹر انکلیو میں اسپیکر ہاؤس میں قیام کا فیصلہ کیا جبکہ پروٹوکول بھی کم سے کم رکھنےکی ہدایت کی۔

    عمران خان کا کہنا ہے کہ میں عوام کےٹیکس کے پیسوں کا خود محافظ ہوں، عوام کا پیسہ حکمرانوں کی عیاشیوں پرخرچ نہیں ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اقتدار کیلئے جھکنے والے کا سر اونچا نہیں ہوسکتا، خورشیدشاہ

    اقتدار کیلئے جھکنے والے کا سر اونچا نہیں ہوسکتا، خورشیدشاہ

    سکھر: پیپلزپارٹی رہنمااورسابق اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ کا کہنا ہے کہ جمہوریت کی دعویدار صرف پیپلزپارٹی ہے کیونکہ قربانیاں دی ہیں،ہرجگہ پر جھکنا نہیں چاہتے،اقتدارکیلئے جھکنے والے کا سر اونچا نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں پیپلزپارٹی رہنما اورسابق اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جمہوریت چاہتے ہیں پیپلزپارٹی انتخابات میں اہمیت اجاگر کرے گی، ریاست کو جمہوریت کے ساتھ منسلک کرکے ترقی دلانا چاہتے ہیں۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ سوچنا ہوگا پی پی نے جمہوریت کیلئے اتنی بڑی قربانیاں کیوں دی ہیں، جمہوریت کی دعویدارصرف پیپلزپارٹی ہےکیونکہ قربانیاں دی ہیں۔

    رہنما پی پی نے کہا ہر جگہ پر جھکنا نہیں چاہتے، اقتدار کیلئے جھکنے والے کا سر اونچا نہیں ہوسکتا، فیصلے میرٹ پر نہیں ہوں گے توعوام کو کبھی حقوق نہیں ملیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام پر پٹرول بم گرایا گیا نگراں حکومت کیسے ٹیکس لگاسکتی ہے، نگراں حکومت کا کام نہیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرے،
    پارلیمنٹ کے کام نگراں حکومت سرانجام دے رہی ہے۔

    خورشیدشاہ نے مطالبہ کیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے، پی پی آج بھی اور کل بھی عوام کیلئے احتجاج کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیو اسلام آباد ایئرپورٹ بی بی کے نام سے منسوب نہ کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا،خورشیدشاہ

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ بی بی کے نام سے منسوب نہ کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا،خورشیدشاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اسلام آبادایئرپورٹ کوبی بی سے منسوب نہ کیا تو سپریم کورٹ جاؤں گا، وزیراعظم چیئرمین سینیٹ کونہیں مانتے توہم انکو کیوں مانیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم سے بدھ کونگراں وزیراعظم سےمتعلق ملاقات ہوگی، اپوزیشن کےاتحادیوں نےنگراں وزیراعظم کیلئےنام نہیں دیئے، ہماری طرف سے پارٹی میٹنگ کے بعد نام سامنے آئیں گے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہےنگراں وزیراعظم کیلئےاچھےشخص کانام دیں اور بہترسے بہترنگراں وزیراعظم لائیں، نگراں وزیراعظم پرہی آئندہ الیکشن کاانحصارہوگا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مسلم لیگ ن نئی نئی روایتیں ڈالتی رہتی ہے، نوازشریف بی بی کی وجہ سے10 سال کی جلاوطنی ختم کرکے آئے، نوازشریف نےپارلیمنٹ کوتیسری مرتبہ وزیراعظم بننےکیلئےاستعمال کیا

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نئےایئرپورٹ کانام بے نظیرکےنام سےمنسلک کرناچاہیے، اسلام آبادایئرپورٹ کو بی بی سے منسوب نہ کیاتو سپریم کورٹ میں اقدام چیلنج کروں گا۔

    قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ نوازشریف90اور2013میں فری اینڈ فیئرالیکشن کے بعدآئے؟ سب جانتےہیں کہ رات کو نتائج تبدیل کیے گئے ہم نے2013کےانتخابات کوآراوالیکشن کہہ کرتسلیم کیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم چیئرمین سینیٹ کونہیں مانتے مطلب پارلیمنٹ کونہیں مانتے، سیاستدانوں کو پارلیمنٹ کااحترام کرناچاہیے اور پارلیمنٹ اپنی ایک احتساب کمیٹی بنائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں،خورشیدشاہ

    پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائدحزب اختلاف خورشیداحمد شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کےپارلیمنٹ سےمتعلق الفاظ کی مذمت کرتاہوں، پارلیمنٹ کوبراکہنےوالوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں، پارلیمنٹ کو اس کا وقار نہ دینا حکومتوں اورہماری ناکامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کےپارلیمنٹ سےمتعلق الفاظ کی مذمت کرتا ہوں، پارلیمنٹ کو برا کہنے والوں کو پاکستان میں سیاست کا حق نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ قصور پارلیمنٹ کا نہیں حکومت کا ہوتا ہے، پارلیمنٹ پہلے دن سے ہوتی تو بڑے بڑے سانحے پیش نہ آتے ، پارلیمنٹ نےسرحدوں کومضبوط اورملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔

    قائدحزب اختلاف نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اس کا وقار نہ دینا حکومتوں اورہماری ناکامی ہے، جوپارلیمنٹ کونہیں مانتے ان کےاستعفےکی بھی کوئی حیثیت نہیں۔


    مزید پڑھیں :  عمران خان کی پارلیمنٹ پر تنقید بلاجواز ہے، خورشید شاہ


    گذشتہ روز خورشید شاہ لاہور جلسے میں عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کناکامی کو پارلیمنٹ کی ناکامی نہیں کہا جاسکتا، نوازشریف اداروں کی توہین کرتےہیں اور عمران خان پارلیمنٹ کی، نواز شریف اورعمران خان میں کوئی فرق نہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اپنے خطاب میں پارلیمنٹ پرتنقید بلاجواز ہے، پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کے تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کےتقدس اور بالادستی کی بات کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • پیپلزپارٹی عوام پردوہراعذاب نازل نہیں ہونےدےگی،خورشیدشاہ

    پیپلزپارٹی عوام پردوہراعذاب نازل نہیں ہونےدےگی،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کوحکومتی پالیسیوں کی ناکامی قراردیا اور کہا کہ موجودہ فضامیں پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ ظلم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پراظہارافسوس کرتے ہوئے قیمتوں میں اضافے کو حکومتی پالیسیوں کی ناکامی قراردیدیا۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ فضامیں پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ ظلم ہے، ہم کسی صورت عوام پرظلم نہیں ہونےدیں گے، حکومت نےاندرونی اوربیرونی قرضوں کابوجھ عوام پرڈالاہے، مالیاتی ریزروتاریخ کی بلندسطح کوچھونےکے دعوےکہاں ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات پر ناجائزٹیکس لگا چکی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نیااضافہ مہنگائی کاطوفان ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی عوام پردوہراعذاب نازل نہیں ہونےدےگی، حکومت کےجھوٹےدعوؤں کوبےنقاب کریں گے، حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے۔

    یاد رہے کہ حکومت کی جانب سال نو پر پیٹرول کی قیمت میں پانچ اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ کردیا گیا، پیٹرول کی قیمت چار روپے چھ پیسے اضافے کے بعد اکیاسی روپے تیریپن پیسے ہوگئی۔


    مزید پڑھیں :  نئے سال کے آغازپرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ


    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت تین روپے چھیانوئے پیسے فی لیٹر اضافے کے ساتھ نواسی روپے اکانوے پیسے ہوگئی جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں چھ روپے اناسی پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل چھ روپے پچیس فیصد مہنگا کردیا گیا ۔

    مٹی کی تیل کی قیمت باسٹھ روپے تیس پیسے ہوگئی ہے۔

    وزیر اعظم کےمشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیٹرول پر سیلز ٹیکس میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا جبکہ ڈیزل پر جی ایس ٹی کم کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملکی سیاست میں جوکچھ ہورہاہےوہ اچھانہیں، خورشیدشاہ

    ملکی سیاست میں جوکچھ ہورہاہےوہ اچھانہیں، خورشیدشاہ

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملکی سیاست میں جوکچھ ہورہا ہے وہ اچھا نہیں، اداروں سےجنگ ملک کے لیے نقصان دہ ہوگی، عمران خان پہلے خیبرپختونخوا حکومت کوبچائیں پھرسندھ آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سیاست میں جوکچھ ہورہاہے وہ اچھا نہیں، اداروں سے جنگ ملک کےلیےنقصان دہ ہوگی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن اپنےمقررہ وقت پرہی ہوں گے، بیرون ملک ہمیں تیسری دنیا تصور کیا جاتا ہے، بیوی کوناراض کر سکتے ہیں لیکن ووٹرز کو نہیں، ملک میں50فیصدلوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں مریضوں کےمطابق ڈاکٹرزنہیں، کوئی ڈاکٹردیہات میں ڈیوٹی کیلئےتیارنہیں، لاہور کا پانی کا تو پینے کے قابل بھی نہیں۔

    امریکی صدر کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی کوشش ہےدنیاکاامن خطرے میں پڑجائے۔

    خورشید شاہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب پہلےخیبرپختونخواحکومت کو بچائیں پھرسندھ آئیں۔


    مزید پڑھیں : عام آدمی کے پارلیمنٹ جانے تک ملک ترقی نہیں کر سکتا: خورشید شاہ


    یاد رہے کہ اس سے قبل خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے پارلیمنٹ میں جانے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا، حکمرانوں کو عوام کی طاقت کو تسلیم کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میاں صاحب کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا، بھٹو کی مثال ہے انہوں نے کبھی نہیں کہا مجھے کیوں پھانسی دی۔ ’نواز شریف کہتے ہیں اگلے وزیر اعظم شہباز شریف ہوں گے، شہباز شریف ہوں گے یا بلاول بھٹو فیصلہ عوام فیصلہ کریں گے۔‘


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئےمہلت دینے سے انکارکے بعد چیف جسٹس نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم جاری کردیا ہے۔

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے کسی بھی نام پر اتفاق نہ ہو نے کے  اور سپریم کورٹ کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے مزید مہلت دینے سے انکار کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سےمتعلق انتظامی حکم بھی جاری کردیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس انورظہیرجمالی پانچ دسمبر تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر رہیں گے، اس کے بعد ان کی خدمات واپس لے لی جائیں گی۔

    گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق درخواست کی سماعت کی اور تین بار مہلت کے باوجودعہدے پر تقرری نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کیا۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خورشیدشاہ علاج کی غرض سے بیرون ملک ہیں، اس لیے چیف الیکشن کمشنر کے نام کو حتمی شکل نہیں جا سکی ہے۔ جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا چیف الیکشن کمشنر کے نام پر قائد حزب اختلاف سے ٹیلی فون پر بھی مشاورت ہو سکتی تھی۔ قائد حزب اختلاف ملک میں واپس آئیں گے تو وزیر اعظم غیر ملکی دورے پر چلے جائیں گے اور یہ معاملہ اسی طرح طول پکڑتا جائے گا۔

    عدالت کا کہنا تھا بادی النظر میں محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت اس ضمن میں وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو نوٹس جاری کرے گی۔ پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سولہ ماہ سے خالی پڑا ہے اور اس عرصے کے دوران سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

  • چیف الیکشن کمشنرکا تقرر،خورشیدشاہ نے3 ماہ کا وقت مانگ لیا

    چیف الیکشن کمشنرکا تقرر،خورشیدشاہ نے3 ماہ کا وقت مانگ لیا

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے سپریم کورٹ سے تین ماہ کا وقت مانگ لیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کے لئے اٹھائیس اکتوبر تک کی مہلت دی تھی،عدالتی ڈیڈ لائن کے آخری روز اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کرایا۔

    جس میں مؤقف کیا کہ چیف الیکشن کمشنر ایک آئینی عہدہ ہے، آئین کا تقاضہ ہے، چیف الیکشن کمشنرکی تقرری میں مشاورت کی جائے، لہذا بامعنی مشاورت کے لئے وقت درکار ہے۔

    انھوں نے اعلیٰ عدالت سے استدعا کی کہ اس اہم عہدے پر تقرری کیلئے تین ماہ کا وقت دیا جائے، فخروالدین جی ابراہیم کے مستعفی ہونے کے بعد سے یہ عہدہ خالی پڑا ہے، سپریم کورٹ کے جسٹس انور ظہیر جمالی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔