Tag: خورشید شاہ

  • اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کےسیاسی سفرپرایک نظر

    اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کےسیاسی سفرپرایک نظر

    تحریک انصاف کے رکن اسد قیصر 176 ووٹ لے کر آئندہ پانچ سال کے لیے قومی اسمبلی کے اسپیکر مقرر ہوگئے ہیں، ان کا شمار تحریک انصاف کے ابتدائی کارکنان میں ہوتا ہے۔

    اسد قیصر تجربہ کار اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور گزشتہ حکومتی دور میں خیبرپختونخواہ اسمبلی چلانے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ پانچ سال تک اسپیکر کے پی اسمبلی رہنے والے نو منتخب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، 15 نومبر 1969 کو پختونخوا کے ضلع صوابی میں پیدا ہوئے تھے۔

    انہوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ سیکنڈری سکول مرغوز سے حاصل کی اور اس کے بعد یونیورسٹی آف پشاور سے آرٹس میں گریجو ایشن کی۔

    سیاسی کیریئر


    اسد قیصر نے اپنی عملی سیاست کا آغاز جماعت اسلامی اور شباب ملی کے پلیٹ فارم سے کیا تھا۔انہوں نے 1996 میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی اوریہاں اپنا سیاسی کیریئر بطور ایک ورکر آگے بڑھایا۔

    اسد قیصر کا شمار تحریک انصاف کے اولین رہنماؤں میں ہوتا ہے،، 1996 میں ہی انہیں تحریک انصاف صوابی کا صدر نامزد کیا گیا تھا۔

    سنہ 2008 میں اسد قیصر کو خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کا صوبائی صدر بھی بنایا گیا اور 2011 تک وہ اس عہدے پر فائز رہے۔ مارچ 2013 میں انہوں نے پارٹی الیکشن جیتا اور عام انتخابات میں این اے 13 اور پی کے 35 کی نشستوں پر صوابی سے حصہ لیا، جس کے نتیجے میں انہوں نے دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے 2013 کے انتخابات میں صوبائی نشست کو برقرار رکھا، تحریک انصاف کی جانب سے انہیں خیبر پختونخوا ہ اسمبلی چودہویں اسپیکر کے عہدے پر منتخب کیا گیا۔ الیکشن 2018 میں اسد قیصر نے این اے 18 صوابی اور پی کے 44 سے کامیابی حاصل کی۔

    پاکستان کی پندرہویں قومی اسمبلی میں تحریک انصاف نے انہیں اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کیاا ور وہ 176 ووٹوں سے متحدہ اپوزیشن کے امید وار کو شکست دے کر اسپیکر مقرر ہوئے ہیں۔

  • نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے، اسپیکر سینئر ترین پارلیمنٹیرین ہو، خورشید شاہ

    نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے، اسپیکر سینئر ترین پارلیمنٹیرین ہو، خورشید شاہ

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے وفد سے ملاقات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے۔

    پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کرنے والے پیپلز پارٹی کے وفد میں خورشید شاہ، شیری رحمان اور نوید قمر شامل تھے، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مسلم لیگ ن کے وفد کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے وفد میں فواد چوہدری، اسد قیصر، عمر ایوب اور ریاض فتیانہ شامل تھے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سینئر ترین پارلیمنٹرینز کو اسپیکر بنانا چاہیے، انھوں نے اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’سینئر ترین پارلیمنٹرین میں اور نوید قمرہیں۔‘

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کے استحکام کے لیے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے، ہم کوشش کریں گے کہ پارلیمنٹ بہتر انداز میں چلایا جائے۔

    سید خورشید نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نئی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ملکی مفادات میں قانون سازی کی حمایت کرے گی، سب کو آ کر پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    خورشید شاہ اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار نامزد، کامیابی کے لیے رابطے شروع

    قبل ازیں پاکستان تحریکِ انصاف نے مذاکرات میں پیپلز پارٹی سے درخواست کی کہ وہ قومی اسمبلی میں اسپیکر شپ کے لیے سید خورشید شاہ کو پی ٹی آئی کے اسد قیصر کے حق میں دست بردار کرا دیں۔

    خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی وفد نے مذاق میں اسپیکر کے انتخاب پر بات کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپیکر کے لیے کسی سینئر پارلیمنٹیرین ہی کو منتخب کرنا چاہیے۔

    دوسری طرف مسلم لیگ ن، ایم ایم اے اور عوامی نیشنل پارٹی نے بھی خورشید شاہ کی حمایت کر دی ہے، امید ہے کہ وہ اسد قیصر کے خلاف اسپیکر کا انتخاب لڑیں گے۔

  • پی ٹی آئی کا دارومدار ایم کیوایم پر ہے، اپوزیشن متفقہ امیدوار لائے گی، خورشید شاہ

    پی ٹی آئی کا دارومدار ایم کیوایم پر ہے، اپوزیشن متفقہ امیدوار لائے گی، خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی پوری سیاست کا دارومدار ایم کیوایم پر ہے، وزیراعظم اور اسپیکر کیلئے اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت سازی کیلئے تحریک انصاف اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

    نمبر گیم پی ٹی آئی کے حق میں نہیں بہت کم فرق ہے، پی ٹی آئی کی ساری سیاست کا دارومدارایم کیوایم پر ہے، اب دیکھتے ہیں ایم کیوایم کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن قومی اسمبلی میں وزیراعظم اور اسپیکر کیلئے متفقہ امیدوار لائے گی، حلف برداری سے پہلے یہ تمام معاملات طے ہوجائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کل نوازشریف کے استقبال کے لئے لوگ نہیں نکلے: خورشید شاہ

    کل نوازشریف کے استقبال کے لئے لوگ نہیں نکلے: خورشید شاہ

    سکھر: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے نوازشریف کیے لیے تیاری نہیں کی تھی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 1998 میں جو تحریکیں چلائی تھیں، اس کی مثال دیکھ لیں.

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے استقبال کے لئے لوگ نہیں نکلے، دباؤ سے کوئی چیز ختم نہیں ہوتی.

    ان کا کہنا تھا کہ شریف فیملی نے ایسی چیزیں دیکھی نہیں تھیں، پہلی مرتبہ ان کا سامنا کیا.

    سابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ماضی میں نوازشریف جس جہاز میں آئے تھے، اسی جہاز میں واپس گئے.

    پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا، اس مرتبہ دھاندلی ہوگی، توقع ہے، انتخابات شفاف اور غیرمتنازع ہوں گے.

    یاد رہے کہ ایون فیلڈ میں سزا یافتہ میاں نواز شریف اور مریم نواز گذشتہ روزہ لندن سے بہ راستہ ابو ظہبی پہنچے تھے، انھیں ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے اڈیالہ جیل پہنچا گیا۔

    اس دوران مسلم لیگ ن کی قیادت نے عوامی احتجاج کی کال دی تھی، مگر عوام کی زیادہ تعداد سڑکوں پر نہیں نکلی اور بڑی ریلیاں دیکھنے میں نہیں آئیں۔


    اڈیالہ جیل میں نواز شریف کو ’اے کلاس‘ الاٹ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم قیمتوں کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو بھرپور احتجاج کریں گے، خورشید شاہ

    پیٹرولیم قیمتوں کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو بھرپور احتجاج کریں گے، خورشید شاہ

    سکھر : پی پی رہنما اور قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ آج غریب عوام پر پیٹرول کا بم گرایا گیا ہے، اگر نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا تو بھرپور احتجاج کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روہڑی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سید خورشید شاہ نے کہا کہ نگران حکومت کا یہ کام نہیں کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات کے قیمتوں میں اضافہ کرے، آج غریب عوام پر پیٹرول کا بم گرایا گیا ہے، نگران حکومت کو کس نے اختیار دیا ہے وہ ٹیکس لگائے۔

    سید خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ جو کام پارلیمینٹ نے کرنے ہیں وہ کام نگران حکومت سرانجام دے رہی ہے اور نگراں حکومت کے خلاف پی پی سمیت ملک کے عوام نگران حکومت کے اس قدام کیخلاف سراپا احتجاج ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قیمتوں کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو نگران حکومت کے خلاف احتجاج کی کال بھی دے سکتے ہیں، پی پی آج بھی اور کل بھی عوام کیلئے احتجاج کرےگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کی مصنوعی معاشی ترقی کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے، نگراں حکومت عوام سے جینے کا حق نہ چھینے اور سابقہ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی سزا عوام کو نہ دے، نگراں حکومت کو سابق حکومت کی ڈگر پر نہیں چلنا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پانچ جولائی کو بلاول بھٹو زرداری سکھر آرہے ہیں، جب لاکھوں لوگ راستوں پر ہوں گے تو پتا لگ جائے گا، آج ہماری الیکشن مہم ریلی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے خلاف احتجاج میں تبدیل ہوگئی ہے، اس موقع پر انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لو کے نعرے بھی لگوائے۔

    مزید پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، سو روپے لیٹر تک جا پہنچا

    خیال رہے کہ نگراں حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے جس کے بعد پٹرول 99.50 روپے فی لیٹر دستیاب ہے۔

    دوسری جانب عوام نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے اسے ظلم قرار دیا ہے جبکہ قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • انتخابات پر سوال اٹھے تو تباہی آجائے گی، خورشید شاہ

    انتخابات پر سوال اٹھے تو تباہی آجائے گی، خورشید شاہ

    سکھر: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اس بار انتخابات فوج کی نگرانی میں ہو رہے ہیں، اگر اب بھی انتخابات پر سوال اٹھے تو تباہی آجائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار وہ سکھر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے کہا اسٹیبلشمنٹ خطرناک کھیل کھیل رہی ہے، اسٹیبلشمنٹ کو سمجھنا چاہیے جو کچھ ہو رہا ہے وہ نہیں ہونا چاہیے۔

    سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمیں حکومت نہیں ملک میں جمہوریت چاہیے، ہم سےسوال کیا جا رہا ہے کہ ہم نے کیا ترقیاتی کام کیے؟ ضیاءالحق اور مشرف کے ساتھ رہنے والوں نے کیا کیا، یہ بھی پوچھیں۔

    ملک میں سیاست اور کرپشن کے حوالے سے جاری عدالتی سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کا کام ہے عدالت میں لوگوں کو انصاف دیں، پاکستان کو اس وقت بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے۔

    خورشید شاہ نے پی ٹی آئی چیئرمین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کرپٹ لوگوں کو پارٹی میں نہ لینے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اب ساٹھ فی صد ٹکٹ دوسری پارٹی والوں کو دیے، ان کے یو ٹرنز سے ہمارا سر گھوم گیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزارات پر دعا مانگنے والوں پر تنقید کرنے والوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مزار پر دعا مانگنا غلط نہیں ہے، کہا ملک کے حوالے سے میرے شکوک و شبہات بڑھتے جا رہے ہیں، ’یہ توڑو وہ توڑو‘ کے کھیل سے ملک ہی کو نقصان ہوگا۔

    خورشید شاہ 3 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک


    خورشید شاہ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرز کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، جیسی جمہوریت یہاں ہے وہ ملک کو نہیں چلا سکتی، ملک کی سیاست میں اقدار ختم ہو چکی ہیں، ایم این اے، ایم پی اے شپ اہمیت نہیں رکھتی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ادارے ملک کے لیے ہوتے ہیں ذاتیات کے لیے نہیں، پیپلز پارٹی نے کبھی اقتدار کے لیے الیکشن نہیں لڑا، ہمیشہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کے لیے جنگ لڑی لیکن ہم دوسروں کی طرح ترقیاتی کاموں پر ڈھول نہیں بجاتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خورشید شاہ 3 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک

    خورشید شاہ 3 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے نامزدگی فارم میں ظاہر کیے گئے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے نامزدگی فارم میں اپنے اثاثوں کی کل قیمت 3 کروڑ، 59 لاکھ، 15 ہزار 359 روپے ظاہر کی ہے۔

    خورشید شاہ کے اثاثوں میں نقد، گھر، پلاٹ، زمین اور گاڑی شامل ہے۔

    الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ کے پاس سکھر ریجنٹ میں گھر 3 لاکھ 10 ہزار روپے کا ہے۔ سکھر میں میمن سوسائٹی میں اوپن پلاٹ 20 لاکھ روپے مالیت کا ہے۔

    نامزدگی فارم میں خورشید شاہ کے اسلام آباد میں 2 پلاٹ ظاہر کیے گئے، ایک کینال کے پلاٹ کی قیمت 55 لاکھ ظاہر کی گئی۔

    خورشید شاہ نے سکھر گھوسڑی میں 20 اور 3 ایکڑ زمین 26 لاکھ 86 ہزار 76 روپے، کوٹری میں 100 ایکڑ زرعی زمین 16 لاکھ روپے اور نارا کاٹن فیکڑی میں 21 لاکھ کے 25 فیصد شیئر ظاہر کیے ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق ان کے پاس 33 لاکھ مالیت کی ایک 2015 ماڈل گاڑی ہے جبکہ ذاتی اشیا کی مالیت ڈیڑھ لاکھ روپے ہے۔

    خورشید شاہ کے پاس 92 لاکھ 56 ہزار 815 روپے نقد جبکہ بینک اور بانڈز میں 35 لاکھ روپے موجود ہیں۔ ان کے گھر میں 15 لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر ظاہر کیا گیا ہے۔

    نامزدگی فارم میں خورشید شاہ نے اپنے دونوں بیٹوں فرخ شاہ اور زیرخ شاہ کو خود مختار ظاہر کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سیاست کو عبادت اور خدمت سمجھ کر کیا ہے، کسی پر احسان نہیں کیا، خورشید شاہ

    سیاست کو عبادت اور خدمت سمجھ کر کیا ہے، کسی پر احسان نہیں کیا، خورشید شاہ

    سکھر : پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم بھی اپنی پارٹی کی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں گے، عوام جسے چاہیں منتخب کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے سکھر میں منعقد عید ملن پارٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست ایک بڑی عبادت ہے، اسے عبادت سمجھ کر کیا ہے۔

    خورشید شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ ایک لعنت ہے، سیاست کو عبادت اور خدمت سمجھ کر کیا ہے کسی پر احسان نہیں کیا۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم بھی اپنی پارٹی کی کارکردگی عوام کے سامنے رکھیں گے،عوام جسے چاہیں منتخب کریں، پیپلز پارٹی ایک سوچ اورنظریے کا نام ہے، پیپلز پارٹی کوئی حلیم کی دیگ نہیں جس میں 11 قسم کی دالیں ہوں۔

    یاد رہے کہ خورشید شاہ نے ایک روز قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو سیاست دانوں نے بنایا تھا کسی ڈکٹیٹر نے نہیں، ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا، اب ہمیں موجودہ پاکستان کی حفاظت کرنا ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ سے سیاست نہیں چلتی اپنے کردار کو ظاہر کرو۔ سیاستدان کے قول و فعل میں فرق نہیں ہونا چاہیئے۔ ’سکھر کو تعلیم اور صحت کا حب بنائیں گے، عوام کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا: خورشید شاہ

    ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا: خورشید شاہ

    سکھر: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا، اب ہمیں موجودہ پاکستان کی حفاظت کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سیاست دانوں نے بنایا کسی ڈکٹیٹر نے نہیں۔ ہماری غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوگیا، اب ہمیں موجودہ پاکستان کی حفاظت کرنا ہوگی۔

    خورشدی شاہ نے کہا کہ اب بھی ہماری غلطیوں کی وجہ سے وہی حالات پیدا ہو رہے ہیں۔ موجودہ الیکشن ملک کے لیے اہم ہے۔ نواز شریف کو مشورہ دیتا تھا وہ عمل کرتے تھے اور بچ جاتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ ہمیں فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ دیتے تھے۔ ڈکٹیٹر شپ کی وجہ سے ملک کمزور ہوگیا۔ پاکستان کو کبھی امریکا تو کبھی افغانستان دھمکی دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گالم گلوچ سے سیاست نہیں چلتی اپنے کردار کو ظاہر کرو۔ سیاستدان کے قول و فعل میں فرق نہیں ہونا چاہیئے۔ ’سکھر کو تعلیم اور صحت کا حب بنائیں گے، عوام کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کی تاخیر کی خبریں ملک کے لیے نیک شگون نہیں: خورشید شاہ

    الیکشن کی تاخیر کی خبریں ملک کے لیے نیک شگون نہیں: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاخیر کی خبریں ملک کے لیے نیک شگون نہیں۔ مارشل لا کوئی نہیں لگا سکتا، چیف جسٹس بھی واضح کر چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت ثابت کرے کہ انتخاب شفاف ہوں۔ موجودہ حالات کے پیش نظر نگراں حکومت کو ثابت کرنا ہوگا۔ قوی امکان ہے کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات نہ ہوئے تو ملک کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ کچھ لوگوں کو الیکشن وقت پر ہونے پر خدشات ہیں۔ الیکشن صحیح معنوں میں احتساب ہوگا، عوامی عدالت کا فیصلہ ہوگا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جہاں بھی فیصلوں میں رکاوٹ آئی تو وہ ملک کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ الیکشن میں فوج، رینجرز اور پولیس کو بھی ہونا چاہیئے۔ ’الیکشن میں خدانخواستہ کچھ ہوگیا تو سنبھالنا مشکل ہوگا‘۔

    سینئر رہنما نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد بنتے رہتے ہیں۔ دیکھنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد کے پیچھے کوئی ہے تو نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ حالات خراب ہو رہے ہیں الیکشن وقت پر نہیں ہوں گے۔ الیکشن کی تاخیر کی خبریں ملک کے لیے نیک شگون نہیں۔ مارشل لا کوئی نہیں لگا سکتا، چیف جسٹس بھی واضح کر چکے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب پر مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف فیصلہ نہیں کر سکے تھے۔ الیکشن کمیشن نے نام کا تعین کر دیا تو اب اعتراض نہیں اٹھانا چاہیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کالا باغ ڈیم کا معاملہ سیاسی ہے، سی سی آئی اجلاس میں جائے گا۔ کالا باغ ڈیم تکنیکی لحاظ سے دیکھا جائے، فیڈریشن کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ ’عدالت کا کام کالا باغ ڈیم پر سیمینارز کروانا نہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔