Tag: خورشید شاہ

  • پیپلزپارٹی قیادت خورشید شاہ کے نگران وزیراعظم سے متعلق بیان پر برہم

    پیپلزپارٹی قیادت خورشید شاہ کے نگران وزیراعظم سے متعلق بیان پر برہم

    کراچی: پیپلزپارٹی کی قیادت خورشید شاہ کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے متعلق بیان دینے پر برہم ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت خورشید شاہ کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے متعلق بیان دینے پر برہم ہوگئی ساتھ ہی خورشید شاہ سے بیان پر جواب طلب کرلیا۔

    پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے خورشید شاہ کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کی ہدایت کی ہے، دوسری جانب خورشید شاہ نے پارٹی قیادت کو اپنے بیان پر وضاحت پیش کر دی۔

    بہتر ہوتا نگران وزیراعظم کے لیے کسی اور کا انتخاب کرتے، خورشید شاہ

    ذرائع کا بتانا ہے کہ معاملے کے پیش نظر پیپلزپارٹی کو ترجمانوں سے بیان جاری کرانا پڑا، خورشید شاہ نے نگران وزیراعظم کے بارے میں بیان پارٹی قیادت سے بغیر اجازت دیا۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ نگران وزیراعظم سے متعلق خورشید شاہ کا بیان پارٹی پالیسی کے منافی تھا، پی پی قیادت نے رہنماوں کو نگران وزیراعظم سے متعلق بیان بازی سے روک دیا۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت نے خورشید شاہ کو کہا کہ نگران وزیراعظم کا معاملہ حساس ہے اس لیے غیر ضروری بیانات نہ دیئے جائیں۔

    واضح رہے کہ خورشید شاہ نے کہا تھا کہ انوا رالحق کاکڑ کا نام سینیٹ سے لیا گیا، ہماری توجہ اس طرف نہیں تھی، بہتر ہوتا کہ ہم نگران وزیراعظم کے لیے کسی اور شخص کا انتخاب کرتے، ہمیں علم نہیں تھا کہ انوار الحق کاکڑ کا نام آئے گا۔

  • بہتر ہوتا نگران وزیراعظم کے لیے کسی اور کا انتخاب کرتے، خورشید شاہ

    بہتر ہوتا نگران وزیراعظم کے لیے کسی اور کا انتخاب کرتے، خورشید شاہ

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بہتر ہوتا کہ ہم نگران وزیراعظم کے لیے کسی اور شخص کا انتخاب کرتے، علم نہیں تھا انوار الحق کا نام آئے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ انوا رالحق کاکڑ کا نام سینیٹ سے لیا گیا، ہماری توجہ اس طرف نہیں تھی، بہتر ہوتا کہ ہم نگران وزیراعظم کے لیے کسی اور شخص کا انتخاب کرتے، ہمیں علم نہیں تھا کہ انوار الحق کاکڑ کا نام آئے گا۔

    انھوں نے کہا کہ انوارالحق کاکڑ صاف شفاف الیکشن یقینی بنانے میں کامیاب ہوئے تو یاد رکھا جائے گا، پی پی نے کمیٹی کے ساتھ مل کر نگران وزیراعظم کے حوالے سے 5 نام دیے تھے، انوا رالحق کاکڑ کا نام سینیٹ سے لیا گیا۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ سلیم عباس، جلیل عباس، محمد مالک اور کے پی سے افضل خان کا نام دیا تھا، نگران وزیراعظم کے لیے جہاں سے بھی نام آیا ہمیں امید اچھے کی رکھنی چاہیے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ نگران حکومت کے اختیارات میں اضافے کا بل منظور ہوا، بل منظوری سے انتخابات میں تاخیر کے خدشات تو پہلے دن سے ہیں

  • وفاقی وزیر خورشید شاہ نے ملکی معیشت بچانے کا فارمولہ پیش کردیا

    وفاقی وزیر خورشید شاہ نے ملکی معیشت بچانے کا فارمولہ پیش کردیا

    کرچی : وفاقی وزیر خورشید شاہ نے معیشت بچانے کا فارمولہ پیش کردیا اور کہا معیشت بچانے کا حل وقت پرالیکشن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخورشیدشاہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ سے تیرہ اگست تک اسمبلیاں تحلیل ہوجائیں گی اگر مدت بڑھائی تو معیشت تباہ ہوجائےگی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ معیشت بچانے کا حل وقت پرالیکشن ہیں ، انتخابات وقت پر ہونے چاہیے کیونکہ ملک مزید تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

    9 مئی کے واقعات کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی 9 مئی واقعات کا ماسٹرمائنڈ ہے۔

    وفاقی وزیر کا تحریک انصاف سے متعلق کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو شاہ محمود قریشی کی صورت میں لیڈر مل سکتا ہے۔

    کالاباغ ڈیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کو بھول جائیں، ہنگامی بنیادوں پرمزید ڈیم بنانے ہوں گے ، کالاباغ ڈیم کو ایشو بنا کر سندھ اور پنجاب میں نفرتیں پھیلائی گئیں، نفرتیں پھیلانے سے ملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچا لیکن اب ہمیں ہنگامی بنیادوں پر ڈیم بنانے ہوں گے۔

  • سگریٹ کے پیکٹ پر 20 روپے ٹیکس بڑھانے کی تجویز

    سگریٹ کے پیکٹ پر 20 روپے ٹیکس بڑھانے کی تجویز

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خورشید شاہ نے سگریٹ کے پیکٹ پر20روپےٹیکس بڑھانےکی تجویز دیتے ہوئے کہا 150 والی سگریٹ 200 کی کردی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا سگریٹ پر ٹیکس کیوں نہیں بڑھاتے، سگریٹ کے پیکٹ پر کم از کم بیس روپے ٹیکس بڑھانا چاہیے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے تو کابینہ میں کہاکہ ایک سگریٹ پرایک روپےبڑھاؤ، آپ انسانیت بچانے کیلئے ٹیکس لگانے کو کیوں تیار نہیں ہیں ، سگریٹ نوشی سے لوگ کو بچانا ہے کیونکہ علاج پر بہت پیسہ خرچ ہوتا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کو بیماریوں سے بچانا ہے تو جس سگریٹ کی قیمت ڈیڑھ سو روپے ہے، اسے دو سو روپے کا کردیا جائے، سگریٹ پر مزید ٹیکس لگے گا تو پھر وزیر خزانہ کو مبارکباد دوں گا۔

    جس پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ کہا کہ ہم نے آج سگریٹ کی کمپنیوں پر 10فیصد سپرٹیکس لگایا ہے میں خورشیدشاہ کا شکرگزار ہوں انہوں نےیہ بات اٹھائی، وزیراعظم سگریٹ نوشی کیخلاف ہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مجھے حکم فرمایاسگریٹ مدمیں70ارب روپےٹیکس مزید لیں گے، میں نےوزیراعظم سےوعدہ کیاکہ میں یہ ٹیکس ضرور لوں گا اور وعدہ کرتا ہوں 150 ارب جمع کیا اگلے سال200ارب سے زائد جمع کرکے دکھاؤں گا۔

  • سپریم کورٹ سے خورشید شاہ کے بعد ان کے اہلخانہ کو بھی بڑا ریلیف مل گیا

    سپریم کورٹ سے خورشید شاہ کے بعد ان کے اہلخانہ کو بھی بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کےشریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے نیب کی اپیلیں خارج کردیں اور صوبائی وزیرسندھ اویس قادرشاہ کی ضمانت کو بھی برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں‌ چیف جسٹس عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے خورشید شاہ کے شریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے نیب اپیلوں پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مرکزی ملزم ضمانت پر ہے تو شریک ملزمان کو جیل کیسے بھیج سکتے ہیں؟ شریک ملزمان میں خورشید شاہ کی بیگمات ،بچے اور رشتہ دار شامل ہیں، جن کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔

    جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ خورشید شاہ کو ضمانت ناقص شواہد ہونے پرملی ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹرنے بتایاکہ ٹھیکیدارعبد الرزاق نے خورشید شاہ کو25 لاکھ کمیشن ادا کیا، ٹھیکیدارتفتیش میں رقم دینے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتا سکا۔

    جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ کس ٹھیکے کے عوض خورشید شاہ کو25لاکھ کمیشن ملا تھا؟ ایک چیک کو رشوت یا کمیشن کس بنیاد پرکہا گیا ہے؟

    جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ممکن ہے ٹھیکیدار نے خورشید شاہ کو نذرانہ دیا ہو نیب تحقیقات میں محنت کرے اور ٹرائل کورٹ میں اپنا کیس ثابت کرے۔

    سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کےشریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے نیب کی اپیلیں خارج کردیں۔

  • پی پی رہنما خورشید شاہ جیل سے رہا

    پی پی رہنما خورشید شاہ جیل سے رہا

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے بزرگ رہنما خورشید شاہ جیل سے رہا ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن قبل سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کی ضمانت منظورکرتے ہوئے ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    احتساب عدالت سکھر میں ضمانتی مچلکے جمع کروائے جانے کے بعد عدالت نے خورشید شاہ کی رہائی کا حکم جاری کیا۔

    رہائی کے موقع پر بھرپور استقبال کے لیے سینٹرل جیل کے باہر جیالوں کی بڑی تعداد پہنچ گئی تھی، جہاں سے خورشید شاہ کو ریلی کی صورت میں ان کی رہائش گاہ پہنچایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے جولائی میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جسے انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

    سپریم کورٹ میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور ہو گئی

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ گرفتاری کے 2 سال بعد بھی نیب الزامات ثابت نہ کر سکا، کیا نیب کے پاس یہی واحد ثبوت ہے کہ خورشید شاہ چالیس بار بیرون ملک گئے؟

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن خورشید شاہ کو جیل میں مستقل نہ رکھا جائے، ریفرنس 2005 کی ٹرانزیکشنز پر بنایا گیا، تب خورشید شاہ پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے، جب کہ نیب نے کسی ٹرانزیکشن کی دستاویزات نہیں دکھائیں۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے پی پی رہنما کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 18 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا تھا۔ ضمانت کی منظوری پر بلاول بھٹو زرداری اور میاں شہباز شریف نے خورشید شاہ کو مبارک باد دی۔

  • پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو آج رہا کیے جانے کا امکان

    پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو آج رہا کیے جانے کا امکان

    سکھر : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو آج رہا کیے جانے کا امکان ہے ، سپریم کورٹ نے خورشید شاہ ضمانت منظورکرتے ہوئے ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی آج رہائی کاامکان ہے، وکیل کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت سکھر میں ضمانتی مچلکے جمع کروائے جائیں گے، ضمانتی مچلکے جمع ہونے کے بعد رہائی کا آرڈر جاری ہوگا۔

    یاد رہے دو روز قبل سپریم کورٹ نے پی پی رہنما خورشید شاہ کی ضمانت منظورکرتے ہوئے ایک کروڑروپےکےمچلکے جمع کرانے اورنام ای سی ایل میں رکھنے کاحکم دیا تھا۔

    عدالت نےریمارکس میں کہا تھا فی الحال خورشیدشاہ کو مزید قید رکھنے کا جواز نظر نہیں آتا، نیب تحقیقات جاری رکھے۔

    اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے جولائی میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جسے انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    خیال رہے خورشید شاہ کو نیب نے 18 ستمبر 2019 کو اسلام آباد سے گرفتارکیا تھا ، خورشیدشاہ اور دیگر پر ایک ارب23کروڑکااثاثہ جات ریفرنس دائرہے اور 2 سال ایک ماہ چار روزسے زیر حراست ہیں۔

  • سپریم کورٹ میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور ہو گئی

    سپریم کورٹ میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور ہو گئی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی پی رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض خورشید شاہ کی ضمانت منظور کر لی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے جولائی میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جسے انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

    عدالت نے نیب کی استدعا پر پی پی رہنما کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم بھی دیا، عدالت نے کہا خورشید شاہ کو ملک سے باہر جانا ہو تو اس کے لیے وہ احتساب عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ گرفتاری کے 2 سال بعد بھی نیب الزامات ثابت نہ کر سکا، کیا نیب کے پاس یہی واحد ثبوت ہے کہ خورشید شاہ چالیس بار بیرون ملک گئے؟

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن خورشید شاہ کو جیل میں مستقل نہ رکھا جائے، ریفرنس 2005 کی ٹرانزیکشنز پر بنایا گیا، تب خورشید شاہ پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے، جب کہ نیب نے کسی ٹرانزیکشن کی دستاویزات نہیں دکھائیں۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے پی پی رہنما کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 18 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا تھا۔ ضمانت کی منظوری پر بلاول بھٹو زرداری اور میاں شہباز شریف نے خورشید شاہ کو مبارک باد دی۔

  • خورشید شاہ 2 سال سے کیوں زیر علاج رہے؟

    خورشید شاہ 2 سال سے کیوں زیر علاج رہے؟

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ 2 سال سے کراچی کے این آئی سی وی ڈی میں زیر علاج ہیں، سندھ ہائی کورٹ نے اس معاملے کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ایک تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ نے ایک تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے، اسیر رہنما خورشید شاہ کے دو سال سے امراض قلب کے اسپتال میں زیر علاج رہنے کے کیس کی سماعت 8 جولائی کو مقرر کر دی۔

    تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کو طلب کر لیا ہے، فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب، این آئی سی وی ڈی حکام، اور ایڈیشنل اے جی اس سلسلے میں جواب دینے سے قاصر ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کو سہولتیں ملنے سے ان کا تعلق نہیں ہے۔

    خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق عدالتی فیصلہ جاری

    عدالت کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ شدید علیل ہیں تو وہ کیسے ایک صوبے سے دوسرے صوبے جا سکتے ہیں، ان کو سہولتیں کس نے دیں، تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ہم ڈی جی نیب اور چیف سیکریٹری سندھ کو ذاتی طور پر طلب کریں گے۔

    عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر توہین عدالت کی کارروائی چلائی جائے گی۔

  • خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کو پے رول پر رہا کر دیا گیا

    خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کو پے رول پر رہا کر دیا گیا

    سکھر : پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سید خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کو بھتیجے کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پیرول پر جیل سے رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یپلزپارٹی کے اسیر رہنما خورشید شاہ کے بھتیجے غلام مرتضیٰ شاہ علالت کے بعد انتقال کر گئے، جس کے بعد نماز جنازہ میں شرکت کیلئے پی پی رہنما نے پیرول پر رہائی کے لئے درخواست جمع کروائی۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے خورشید شاہ کی رہائی کے لیے حکم جاری دیا ، جس کے بعد رہنما خورشید شاہ اور ان کے بیٹے فرخ شاہ کو 48 گھنٹوں کے لیے پے رول پر رہا کردیا گیا۔

    دوسری جانب سکھر کی احتساب عدالت میں خورشید شاہ کیخلاف زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی ، خورشید شاہ اور دیگر احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت کو بتایا کہ خورشیدشاہ بھتیجے کے انتقال کی وجہ سےپرول پررہاہیں جبکہ ریفرنس میں شامل خورشیدشاہ کےبیٹےایم پی اےفرخ شاہ بھی پرول پر ہیں۔

    خیال رہے خورشیدشاہ سمیت18 افراد پرایک ارب 23کروڑ کاریفرنس دائرہے اور وہ 21ماہ سےزیرحراست ہیں جبکہ ایم پی اے فرخ شاہ گزشتہ 4 روزسے زیرحراست میں ہیں۔