Tag: خورشید شاہ

  • خورشید شاہ کا21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ منظور

    خورشید شاہ کا21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ منظور

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا دو روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پی پی رہنما خورشید شاہ کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نیب کی جانب سے خورشید شاہ کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سکھرمیں خورشید شاہ کا کیس چل رہا ہے۔

    معزز جج نے استفسار کیا کہ 7روزکا راہداری ریمانڈ کیوں چاہیے، نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ فلائٹ پرٹکٹ میسر نہیں ہے، احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ سکھر جانے میں کتنا وقت لگتا ہے؟۔ نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ سکھر جانے کے لیے 2 گھنٹے لگتے ہیں۔

    بعدازاں عدالت نے خورشید شاہ کو 21 ستمبر تک سکھر کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    خورشید شاہ کی گرفتاری، سکھر میں شرپسند عناصر کی ہنگامہ آرائی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب راولپنڈی اور سکھر نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا۔

  • بلاول بھٹو کی نیب پر کڑی تنقید، کالا قانون قرار دے دیا

    بلاول بھٹو کی نیب پر کڑی تنقید، کالا قانون قرار دے دیا

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے نیب پر کڑی تنقید کی ہے اور نیب کو کالا قانون قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا، آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا، گزشتہ روز سابق اپوزیشن لیڈر اور ایم این اے خورشید شاہ کو نیب نے گرفتار کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ نیب سے متعلق پیپلزپارٹی کا موقف واضح ہے، نیب کالا قانون ہے، عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے نیب کو استعمال کیا گیا، مقبوضہ کشمیر سے متعلق سیاسی رہنماؤں کی اہم کانفرنس جاری تھیں، کانفرنس کے موقع پر خورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لیے ہم سب کچھ کرنے کو تیار ہیں، اس وقت وزیراعظم عمران خان کو عالمی سطح پر مقبوضہ کشمیر کے لیے سب کو متحد کرنا چاہئے تھا، ہمیں آپس میں لڑنے کے بجائے ایک ہوکر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانی چاہئے تھی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے احتجاج کا لائحہ عمل طے کرلیا گیا ہے، معاشی پروگرام ہی ملکی مسائل کا حل ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کا اخلاقی حمایت کا اعلان کیا ہے، دھرنے سے متعلق کچھ تحفظات کا اظہار کیا تھا جس پر جواب نہیں ملا، آج بھی کہتے ہیں فضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی اور سیاسی حمایت کرتے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں کو کہتا ہوں کہ فضل الرحمان سے ملاقات کرکے معاملات حل کریں، مولانا فضل الرحمان کے چارٹر میں کچھ مطالبات شامل کرانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سب کے لیے یکساں احتساب اور یکساں نظام چاہتے ہیں، چاہتے ہیں جوڈیشل ریفارمز کی جائیں، عدلیہ ریفارم ہمارا پہلے بھی مطالبہ تھا اور اب بھی یہی مطالبہ ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی آج بھی کہتی ہے ملک کے لیے سب کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، پیپلزپارٹی مذہب کے نام پر سیاست کی حمایت نہیں کرتی، ہماری جماعت پارلیمانی سیاست کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔

  • خورشید شاہ کی گرفتاری، سکھر میں شرپسند عناصر کی ہنگامہ آرائی

    خورشید شاہ کی گرفتاری، سکھر میں شرپسند عناصر کی ہنگامہ آرائی

    سکھر: پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کی گرفتاری کے خلاف سکھر میں شرپسند عناصر نے ہنگامہ آرائی کرکے زبردستی دکانیں بند کرادیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کی گرفتاری کے خلاف شرپسند عناصر سڑکوں پر نکل آئے، منارہ روڈ پر ٹائروں کو آگ لگادی گئی جس کے سبب ٹریفک معطل ہوگیا۔

    سکھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی الٹ جاری کردیا گیا۔

    سکھر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے شہر کے مختلف مقامات پر پولیس اہلکار تعینات کردئیے گئے، ایس ایس پی سکھر نے روڈ بلاک اور بازار بند کرانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    ایس ایس پی سکھر کا کہنا ہے کہ شہر کا امن خراب کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب راولپنڈی اور سکھر نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 30 اگست 2019 کو نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں.
    آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا تھا۔

  • احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب

    احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی : سندھ حکومت کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ احتساب ہونا چاہیے لیکن گرفتاری سے پہلے جرم ثابت کرنا بھی ضروری ہے، نیب پہلے ثابت کرے کہ جائیداد خورشید شاہ کی ہے یا نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے پی پی رہنما سید خورشید شاہ کی گرفتاری سے متعلق کہا کہ اپوزیشن کے لوگوں کو انکوائری کے دوران ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے جبکہ حکومتی ارکان کو انکوائری کے دوران کیوں گرفتار نہیں کیا جاتا؟ یہ کیا طریقہ ہے کہ پہلے الزام لگا کر گرفتار کرلو اور5،6سال کیلئے جیل میں رکھو۔

    مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے دہرا معیارنہیں ہونا چاہیے، انکوائری کے دوران ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے اور جرم ثابت نہیں ہوتا۔

    آصف زرداری کے کیسز کی مثالیں عوام کے سامنے ہیں، پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہے جرم پہلے ثابت کریں پھر گرفتار کرلیں، احتساب ہونا چاہیے لیکن جرم ثابت کرنا ضروری ہے، نیب پہلے ثابت کرے جائیداد خورشید شاہ کی ہے یا نہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو سکھراور راولپنڈی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پی پی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کو گرفتار کرلیا ہے۔

    نیب نے گزشتہ ماہ اگست میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں اور آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا تھا۔

  • خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام، تفصیلات منظرعام پر آگئیں

    خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام، تفصیلات منظرعام پر آگئیں

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے جس کی تفصیلات منظرعام پر آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ و فیملی کے کراچی، سکھر ودیگر علاقوں میں 105 بینک اکاؤنٹس ہیں، دستاویز کے مطابق خورشید شاہ نے فرنٹ مین پہلاج مل کے نام پر 83 جائیداد بنارکھی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ نے جائیدادیں سکھر، روہڑی، کراچی اور دیگر علاقوں میں بنا رکھی ہیں، پہلاج رائے گلیمر بینگلو، جونیجو فلور مل، مکیش فلور مل ودیگر جائیدادیں شامل ہیں۔

    نیب دستاویز کے مطابق اربوں روپے رکھنے والے مبینہ فرنت مین پہلاج نے 2015 سے پہلے کوئی ٹیکس نہیں دیا، خورشید شاہ کا مبینہ فرنٹ مین پہلاج مل دکان چلاتا تھا۔

    فرنٹ میل لڈو مل کے نام پر 11 اور آفتاب حسین سومرو کے نام پر 10 جائیدادیں ہیں، خورشید شاہ نے اعجاز پُھل کے نام سکھر اور روہڑی میں 2 جائیدادیں رکھی ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    نیب دستاویز کے مطابق کارڈیو اسپتال سے متصل ڈیڑھ ایکڑ اراضی نرسری کے لیے الاٹ کرائی گئی، اراضی خورشید شاہ کے مبینہ فرنٹ مین کے لیے الات کرائی گئی۔

    خورشید شاہ کے بے نامی جائیدادوں میں عمر جان نامی شخص کا بھی اہم کردار ہے، ان کے زیر اہتمام بم پروف گاڑی عمر جان کے نام رجسٹرڈ ہے۔

    اسلام آباد میں خورشید شاہ کا زیر استعمال گھر بھی عمرجان کے نام پر ہے، انہوں نے سکھر اور دیگر علاقوں میں ترقیاتی منصوبے عمرجان کی کمپنی کو دلوائے، نیب نے خورشید شاہ کی رہائشی اسکیموں، پیٹرول پمپس کی تفصیلات بھی حاصل کرلیں۔

    نیب نے خورشید شاہ کی زمینوں اور دکانوں سے متعلق تفصیلات بھی حاصل کرلی ہیں، پیپلزپارٹی رہنما جن کنسٹرکشن کمپنیوں میں پارٹنر ہیں ان کی انکوائری شروع کردی گئی، عمرجان اینڈ کمپنی اور نواب خان اینڈ برادرز کو ٹھیکوں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا گیا۔

  • نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    اسلام  آباد: آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں اہم کارروائی عمل میں‌ آئی ہے، نیب نے پی پی کے سینئر رہنما کو گرفتار کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب سکھراور راولپنڈی کی مشترکہ کارروائی میں سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا گیا.

    خیال رہے کہ 30 اگست 2019 کو نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں.

     آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: نیب انکوائریز کے بعد خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا

    قبل ازیں نیب نے خورشید شاہ کمیٹی کی جانب سے مستقل کیے گئے ملازمین کی تمام تفصیلات طلب کی تھیں  اور  وزارتوں کو خط لکھ کر کہا تھا کہ عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی تفصیلات کل تک فراہم کی جائیں۔

    خیال رہے کہ چیئرمین نیب کی جانب سے متعدد بار یہ بیان دہرایا گیا ہے کہ احتساب کا عمل جاری رہے گا، اس پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، کیس بنے گا، تو کارروائی ہوگی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھی یہ واضح کیا گیا ہے کہ کرپشن کے خلاف اقدامات جاری رہیں گے۔

  • نیب انکوائریز کے بعد خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا

    نیب انکوائریز کے بعد خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کی جانب سے انکوائریز کے بعد پی پی رہنما خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے خورشید شاہ کمیٹی کی جانب سے مستقل کیے گئے ملازمین کی تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ تمام وزارتوں کو ملازمین سے متعلق فیصلوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔

    وزارتوں کو خط لکھ کر کہا گیا ہے کہ عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی تفصیلات کل تک فراہم کی جائیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملازمین کو مستقل کرنے پر تفصیلات انکوائری کمیشن کو بھیجی جائیں گی، خیال رہے کہ پی پی دور میں عارضی ملازمین کو مستقل کرنے سے متعلق نظر ثانی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  پچاس روڑ سے زائد خرد برد نیب کیس پر صرف سی کلاس ملے گی: فروغ نسیم

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نظر ثانی کمیٹی کے چیئرمین تھے، کمیٹی نے عارضی اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں، نیب نے 50 سے زاید محکموں سے بھی خورشید شاہ کے اثاثوں کی تفصیلات مانگیں۔

    واضح رہے کہ آج وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے اعلان کیا کہ کرپشن کیسز میں گرفتار ملزمان کے مزے ختم ہو گئے ہیں، پچاس کروڑ سے زاید کرپشن کرنے والے کو صرف سی کلاس ملے گی، دیوانی مقدمات کا فیصلہ ڈیڑھ سال کے اندر ہوگا، اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق بھی قانون لایا جا رہا ہے۔

  • نیب نے خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    نیب نے خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    سکھر: نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر  رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں.

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا ہے.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق 50 سے زائد محکموں سے خورشید شاہ کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں.

    ڈی سیز کو سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تمام جائیدادوں سے متعلق مکمل آگاہی دینے کی ہدایت کی ہے، ایف بی آر، محکمہ ایکسائز، اسٹیٹ بینک سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں.

    ڈی جی نیب سکھر  کے مطابق خورشید شاہ کو اہل خانہ سمیت اگلے ہفتے نیب آفس طلب کیا جائے گا، جہاں‌ ان سے سوالات ہوں گے.

    خیال رہے کہ 29 اگست 2019 کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ ہم نے 20 ماہ میں 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب لاہور کے دورہ کے موقع پر کیا. ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے اس موقع پر میگا کرپشن کیسزپر چیئرمین کو بریفنگ دی.

    چیئرمین نیب نے لاہور بیورو کی کارکردگی کو سراہا. جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کے مقدمات کو انجام تک پہنچانا ترجیح ہے.

  • اختلافات بھلا کر آگے بڑھیں گے تو کشمیرآزاد ہوگا، خورشید شاہ

    اختلافات بھلا کر آگے بڑھیں گے تو کشمیرآزاد ہوگا، خورشید شاہ

    سکھر : پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا اختلافات بھلاکرآگےبڑھیں گے تو کشمیرآزاد ہوگا ، ہمیں کشمیرکی آزادی کے لئے لڑنا ہے ، کراچی سے کشمیر اور گلگت تک نکلنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا اختلافات بھلاکرآگےبڑھیں گے تو کشمیرآزاد ہوگا، ہمیں ملکر لڑنا پڑے گا، کراچی سے کشمیر اور گلگت تک نکلنا پڑے گا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 80ہزارکےقریب لوگ شہیدہوچکےہیں ، ہمیں دھکاوے کی جنگ نہیں لڑنی، ہمیں وہ مکا دکھانا ہے، جو لیاقت علی خان نے دکھایا تھا۔

    رہنما پیپلز پارٹی نے کہا ہمیں کشمیرکی آزادی کے لئے لڑنا ہے، مسلمانوں کا قتل عام قبول نہیں، دنیا ہمیں لالی پاپ دیتی ہے، دنیا کہتی ہے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کریں گے مگر بھارت کو تھپکی دیتے ہیں۔

    انھوں نے شعر پڑھا کہ اتحاد ختم ہوتا گیا اورہم ٹوٹتے گئے، کربلا کے ظالموں کے آگے نہیں جھکےتو تم کیا چیزہو۔

    خیال رہے پاکستان بھر میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر آج یوم سیاہ منا یا جارہا ہے ، یوم سیاہ پر کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی کے لئے اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں پرقومی پرچم سرنگوں کردیئے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارت کے یوم آزادی پر پاکستان بھر میں یوم سیاہ

    ایوان صدر، وزیراعظم آفس، سپریم کورٹ کی عمارتوں پرقومی پرچم سرنگوں ہیں پارلیمنٹ ہاؤس پربھی قومی پرچم سرنگوں ہے جبکہ شاہرادستور پر سیاہ جھنڈے لہرا دیے گئے ہیں، صوبائی حکومتوں نے بھی آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    آزاد کشمیر سمیت ملک بھر کے شہروں، دیہاتوں اور گلی محلوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور ہر طرف کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں کی گونج ہے۔

    واضح رہے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔

  • پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کے 500 ارب سے زائداثاثوں کا انکشاف

    پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کے 500 ارب سے زائداثاثوں کا انکشاف

    کراچی : پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماخورشید شاہ کے پانچ سو ارب سے زائد اثاثوں کاانکشاف ہوا ہے ، نیب نے خورشید شاہ کے اکاؤنٹس، بے نامی جائیدادوں کی تفصیلات حاصل کرلیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے پیپلزپارٹی کے رہنماخورشید شاہ کے خلاف انتہائی اہم شواہد حاصل کرلیے ، جس میں خورشید شاہ کے پانچ سو ارب سے زائد اثاثوں کاانکشاف ہوا ہے۔

    نیب نے خورشیدشاہ کے اکاؤنٹس، بے نامی جائیدادوں ، بدعنوانی سےبنائے گئےاثاثوں اور فرنٹ مین کی تفصیلات بھی حاصل کرلی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ اور اہلخانہ کے کراچی، سکھر اور دیگر علاقوں میں ایک سو پانچ بینک اکاؤنٹس ہیں ، خورشید شاہ نے اپنے فرنٹ مین پہلاج مل کے نام پر تراسی جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔

    دستاویز کے مطابق جائیدادیں سکھر، روہڑی، کراچی اور دیگر علاقوں میں بنا ئی گئی ہیں، پہلاج رائے گلیمر بینگلو، جونیجو فلور مل، مکیش فلور مل اور دیگر جائیدادیں بنائیں، مبینہ فرنٹ مین پہلاج نے2015 سےقبل کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔

    نیب دستاویز میں بتایا گیا خورشید شاہ کامبینہ فرنٹ پہلاج معمولی دکان چلاتا تھا ، فرنٹ مین لڈومل کے نام پر11 اور آفتاب حسین سومرو کے نام پر 10 جائیدادیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : چئیرمین نیب کی خورشید شاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری

    دستاویز کے مطابق خورشید شاہ نےاعجازپل کے نام پرسکھر اور روہڑی میں 2 جائیدادیں بنائیں ، مبینہ فرنٹ مین کے لیے کارڈیو اسپتال سے متصل ڈیڑھ ایکڑ نرسری الاٹ کرائی۔

    نیب کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کی بے نامی جائیدادوں میں عمر جان نامی شخص کا بھی اہم کردار ہے، پی پی رہنما کی زیر استعمال بم پروف گاڑی عمرجان کے نام پررجسٹرہے جبکہ اسلام آباد میں خورشید شاہ کا زیر استعمال گھر بھی عمر جان کے نام پر ہے جبکہ سکھر اور دیگر علاقوں میں ترقیاتی منصوبےعمر جان کی کمپنی کو دلوائےگئے۔

    یاد رہے چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری دے چکے ہیں۔