Tag: خورشید شاہ

  • بھارت کی پوری کوشش ہے خطے کا امن خراب ہو: خورشید شاہ

    بھارت کی پوری کوشش ہے خطے کا امن خراب ہو: خورشید شاہ

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ کا پڑوسی ملک کی جانب سے ایل او سی پر کلسٹر بموں کے استعمال پر کہنا ہے کہ بھارت کی پوری کوشش ہے کہ خطے کا امن خراب ہو۔

    تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ سندھ کے شہر سکھر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ بھارت اس خطے میں مسلسل امن خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انھوں نے سینیٹ میں اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی ناکامی پر کہا کہ سینیٹرز کو چاہیے تھا کہ وہ ووٹ نہ دیتے اور اجلاس سے چلے جاتے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے اراکین بھی اگر بکیں اور پارٹی سے غداری کریں تو ملک کو کیا عزت ملے گی، مذکورہ ارکان نے ملک کی جگ ہنسائی کرائی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کی ناکامی، بلاول بھٹو نے فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی بنادی

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ہم ایسے لوگ ہیں جو کبھی بھی دباؤ میں نہیں آئے، سیاست دانوں کو جیل میں ڈال کر کم زور نہیں کیا جا سکتا، ہم نے نہ کبھی کسی کی بالا دستی قبول کی تھی اور نہ اب کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس سب سے بڑا ہتھیار پارلیمنٹ ہے، تاہم ہمارے ہی سینیٹرز چوری ہوئے اور ہم نہ روک سکے، تو حکومت کو کام سے کیا روک سکیں گے۔

    خیال رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والے سینیٹرز کو بے نقاب کرنے کے لیے فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ہے۔

  • بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکالیف ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا گیا، خورشید شاہ

    بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکالیف ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا گیا، خورشید شاہ

    سکھر : پپیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکلیفیں ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا، حکومت نے جان بوجھ کر ایسےحالات پیدا کئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بجٹ پر بات کرنے کا موقع ہی نہیں ملا جو بجٹ پیش کیا گیا وہ پی ٹی آئی حکومت کی عکاسی کرتا ہے۔

    بجٹ میں عوام کیلئے بہت تکلیفیں ہیں، ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا، حکومت نے جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے ہیں، ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں تھا کہ ڈالر اتنا اوپر جائے گا۔

    خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں کم سے کم50فیصد تنخواہ بڑھانی چاہیے تھی، بجٹ والے دن ہم خاموش ہوکر بیٹھے تھے اور برداشت کرتے رہے۔

    کہتے ہیں ہم نے جو قرضہ لیا ہے اس کا حساب ہوگا، حساب تو ہوگا اور سب کے سامنے ہوگا، ان باتوں میں قوم کو مت الجھاؤ آؤ اور سیاست کرو۔

    انہوں نے کہا کہ ان کو کیسے پتہ چلا کہ یہ وزراء جیلوں میں جانے والے ہیں؟ پہلے بھی انصاف کی جنگ لڑی ہے اب بھی لڑیں گے، خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت گرانے کا کوئی مقصد نہیں ہے۔

    پی ٹی آئی والے ابھی تک کنٹینر پرکھڑے ہیں، مہنگائی سے توجہ ہٹانے کیلئے سیاستدانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، نیب اگر گرفتار کرناچاہتی ہے تو گرفتار کرے۔

    پاک بھارت میچ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ دعاگو ہوں کہ بھارت کے خلاف پاکستانی کرکٹ ٹیم کامیاب ہو۔

  • کوئی ڈر خوف نہیں، آصف زرداری نے خود گرفتاری دی، خورشید شاہ

    کوئی ڈر خوف نہیں، آصف زرداری نے خود گرفتاری دی، خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کوئی ڈر خوف نہیں ہے آصف زرداری نے خود گرفتاری دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے آصف زرداری کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کی درخواست دے دی ہے، ہمیشہ ہمارے کیسز سندھ سے پنجاب میں لائے جاتے ہیں۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت کے لیے کوشش کی ہے، ہمیشہ کوشش کی پاکستان باوقار طریقے سے آگے بڑھے، ہمیں اعتماد ہے ہمارے کارکنان پہلے سے زیادہ طاقتور ہیں۔

    بجٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ کل عوام دشمن بجٹ آرہا ہے، یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔

    آصف زرداری مرد بحران ہیں، مرتضیٰ وہاب

    دوسری جانب مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر مقدمات کی حیثیت نہیں ہے، آصف زرداری مرد بحران ہیں، وہ گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جرم ثابت ہونے سے پہلے گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل نیب ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو گرفتار کرلیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف زرداری کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا اور ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نیوکلیئر معاہدہ نہیں، پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے: خورشید شاہ

    آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نیوکلیئر معاہدہ نہیں، پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کوئی نیوکلیئر معاہدہ نہیں ہے، اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے، پارلیمنٹ میں نہیں لاتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ پارلیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھتے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پہلے بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے بنتا تھا، اب بجٹ آئی ایم ایف خود بنا رہی ہے، یہ تبدیلی ہے، ایک طرف عمران خان تیل اور گریس نکلنے کے دعوے کر رہے ہیں، دوسری طرف مشیر کہہ رہا ہے 20 کروڑ ڈالر خرچ کر کے بھی کچھ نہیں نکلا۔

    پی پی رہنما نے مہنگائی کے حوالے سے طنز کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا تیل اتنا نکل گیا ہے کہ یہ ایکسپورٹ بھی ہو سکتا ہے، ڈالر کے اوپر آنے سے قرضوں کا حجم بھی بڑھ گیا ہے، وزیر اعظم نے معیشت کو ایسی جگہ پہنچا دیا جو سب کے لیے چیلنج ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کی دعوت افطار، اہم سیاسی رہنماؤں کی شرکت

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے لیے ایک پیج پر ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہا، موجودہ حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا، حکمرانوں کا ایجنڈا عوام کو تباہ و برباد کر کے حکومت کرنے کا ہے۔

    خورشید نے کہا کہ ڈالر کی اڑان ملکی معیشت پر ایک بہت بڑی ضرب ہے، معیشت کی خراب صورت حال حکومت کی ناکامی ہے، اسد عمر اپنی ناکامی کا اظہار کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتیں‌ حکومت کے خلاف احتجاج کے سلسلے میں‌ اکھٹی ہو رہی ہیں، اس سلسلے میں‌ گزشتہ روز بلاول بھٹو کی جانب سے افطار ڈنر بھی دیا گیا۔

  • صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے خورشید شاہ اور نوید قمر کی ملاقات

    صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے خورشید شاہ اور نوید قمر کی ملاقات

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی سید خورشید احمد شاہ اور سید نوید قمر نے ملاقات کی جس میں کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی سید خورشید احمد شاہ اور سید نوید قمر نے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران صدر مملکت نے ارکان قومی اسمبلی میں افہام و تفہیم کا ماحول قائم رکھنے سے متعلق بات چیت کی۔ ملاقات میں کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق بھی بات چیت کی گئی جبکہ قومی اسمبلی میں قانون سازی سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے۔

    مزید پڑھیں: صدرِمملکت عارف علوی کی غلاف کعبہ تیار کرتے ہوئے ویڈیو وائرل

  • خورشید شاہ نے پی ٹی ایم سے پوچھے گئے سوالات کی تائید کر دی

    خورشید شاہ نے پی ٹی ایم سے پوچھے گئے سوالات کی تائید کر دی

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے پی ٹی ایم سے پوچھے گئے سوالات کی تائید کر دی، انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ 71 جیسے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں تو ان سے سوالات ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید شاہ نے پی ٹی ایم سے ڈی جی آئی ایس پی آر کے سوالات کو درست قرار دے دیا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ 71 جیسے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں تو ان سے سوالات ہونے چاہئیں، اور ان سوالات کے جواب آنے چاہئیں، بات ہو تاکہ 71 جیسے حالات نہ بنیں۔

    پی پی رہنما نے آرمی چیف کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اچھی بات ہے آرمی چیف نے اس پر خود بات کی، انھوں نے پی ٹی ایم سے متعلق جو کہا اسے اسی صورت میں دیکھنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی ایم کے چند لوگ غیروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں: آرمی چیف

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چند لوگ ہیں جن پر بات ہو سکتی ہے کہ وہ کیا ہیں، میں کہتا ہوں اگر معاشرے، سسٹم اور کسی ادارے میں سوال ہوتا ہے تو ہونے دیں، سوال ہونے دیں پھر اس کا جواب آنا چاہیے، پھر ڈائیلاگ ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آج وہ حالات ہیں کہ ڈائیلاگ ہو سکتے ہیں، کل یہ نہیں ہوگا، مشرقی پاکستان میں ایک وقت تھا کہ ڈائیلاگ ہو سکتے تھے۔

    خورشید نے کہا پاکستان ہم سب کا ہے، فوج ہمارے ملک کی حفاظت کے لیے ہے، فوج کا بھی یہ ہی مقصد ہے کہ ملک میں امن و امان رہے، سوال ہونے دیں، ڈائیلاگ کریں ہر چیز کلیئر ہو جائے گی۔

  • خورشید شاہ نے کہا شہباز شریف بیمار ہیں تو کسی اور کو چیئرمین پی اے سی بنالیں: رانا تنویر

    خورشید شاہ نے کہا شہباز شریف بیمار ہیں تو کسی اور کو چیئرمین پی اے سی بنالیں: رانا تنویر

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ خورشید شاہ نے کہا تھا شہباز شریف بیمار ہیں تو کسی اور کو چیئرمین پی اے سی بنالیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی اے سی چیئرمین شپ کے لیے شہباز شریف کی جگہ رانا تنویر کا نام سامنے آنے کے بعد پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اختلافات سامنے آ گئے ہیں۔

    رانا تنویر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ اسمبلی میں مل کر چل رہے ہیں، پی اے سی کے سلسلے میں تجویز خورشید شاہ کی طرف سے آئی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پی پی رہنما خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کے لوگوں سے بات کی تو انھوں نے بھی اعتراض نہیں کیا، ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر چل رہے ہیں، کوئی غلط فہمی ہوئی ہے تو دور ہو جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین پی اے سی کی تبدیلی پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اختلافات سامنے آ گئے

    رانا تنویر حسین نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہی رہیں گے، یہ تاثر غلط دیا گیا کہ شہباز شریف واپس نہیں آئیں گے، وہ واپس آئیں گے اور پارلیمنٹ میں کردار ادا کریں گے۔

    انھوں نے وزیر اعظم کے ترجمان ندیم افضل کی اس تجویز پر کہ بلاول بھٹو کو اپوزیشن لیڈر بنایا جائے، پر کہا کہ ندیم افضل واپس اگر پیپلز پارٹی میں آئیں تو تب ہی ان کی تجویز پر غور ہو سکتا ہے، وہ پی پی کی نہیں پی ٹی آئی کی بات کیا کریں۔

  • خورشید شاہ نے حکومت سے مزدوروں کے لیے بڑا مطالبہ کر دیا

    خورشید شاہ نے حکومت سے مزدوروں کے لیے بڑا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مزدوروں کے لیے ماہانہ اُجرت 28 سے 30 ہزار مقرر کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج یوم مزدور پر پی پی رہنما خورشید شاہ نے حکومت سے مزدوروں کی ماہانہ اجرت تیس ہزار تک لے جانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    خورشید شاہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ڈالر 150 کا ہو گیا ہے، محنت کش کی کم سے کم تنخواہ 28 سے 30 ہزار کی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی پالیسی مزدور دوست رہی ہے، پیپلز پارٹی نے مزدور کی اجرت 15 ہزار کی تھی، جو دوبارہ نہیں بڑھائی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ماہ رمضان سے پہلے ہی مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں، قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    خورشید شاہ نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے منشور پیش کیا تھا تو اس میں مزدور کی تنخواہ کم سے کم 22 ہزار مقرر کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کے حقوق کا عالمی دن منایا گیا، یہ دن شکاگو میں مزدوروں کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج پر امریکی حکومت کی جانب سے تشدد کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے مزدوروں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک میں ایک عام آدمی کے لیے مہنگائی میں پریشان کن حد تک اضافہ ہو گیا ہے، ادھر رمضان کی بھی آمد ہے، جس کے ساتھ ہی اشیاے خورد و نوش کی قیمتیں مزید بڑھ گئی ہیں، اس تناظر میں مزدوروں کی اجرت میں اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے۔

  • موجودہ حکومت نے آتے ہی 71سال کے قرض کا ریکارڈ توڑ دیا، خورشید شاہ

    موجودہ حکومت نے آتے ہی 71سال کے قرض کا ریکارڈ توڑ دیا، خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا اسد عمر نےکہا تھا آنے والے وقت میں عوام کی چیخیں نکلیں گی۔۔ ہم نے اس لئے ووٹ نہیں دیا کہ عوام کی چیخیں نکلیں، وجودہ حکومت نےآتےہی 71سال کےقرض کاریکارڈتوڑدیا ، آئی ایم ایف ، چین اور ایشین بینک کے ساتھ شرائط پارلیمنٹ کو بتائی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جمہوری نظام کی سب سے اچھی بات یہ ہے عوام کے مسائل پر بات ہوتی ہے، ایک سیاسی کارکن کے طور پر یہ ہماری آئینی ذمہ داری بھی ہوتی ہے،اس بات کا سیاستدان کو احساس ہونا چاہیے کہ عوام سے کیا وعدے کر کے آتے ہیں؟

    خورشید شاہ کا کہنا تھا ہمارے نظام کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ عوامی مسائل پارلیمنٹ میں اجاگر ہوتے ہیں ،جس میں احساس نہیں وہ انسان نہیں، افسوس کی بات ہے کہ سیاستدانوں میں بے حسی آچکی ہے، نام سیاست کا استعمال کرکے کام کچھ اور کرتے ہیں۔

    رہنما پی پی نے کہا حکومت نے عوام کے ساتھ کی گئی کمٹمنٹ کی بجائے بھوک کی آگ میں جھونک دیا ہے ، ہر پارٹی غریب عوام کی بات کرتی ہے، انکے مسائل اجاگر کرکے جذباتی کرتے ہیں مگر اقتدار میں آتے ہی بھول جاتے ہیں، اس حکومت نے ایک نئی کہانی شروع کی پہلے انکار کیا اور پھر اسی آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کو ہٹادیا گیا ،8 ماہ میں ناکامی کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہوگا

    ان کا کہنا تھا موجودہ حکومت نے مختصر ترین وقت میں قرض لینے کا ریکارڈ توڑ دیا، کسی حکومت نےاتنےعرصےمیں اتنا بڑا قرضہ نہیں لیا، وزیر خزانہ کو ہٹادیا گیا ،8 ماہ میں ناکامی کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہوگا ،معلوم نہیں سب سے زیادہ قربانیوں کے باوجود کیوں ہمیں دہشت گرد کہا جارہا ہے، حکمران بتائیں 9 ماہ میں الزام تراشیاں کرنے کی بجائے کیا کیا ہے ؟ایمنسٹی سکیم اور آئی ایم ایف کی مخالفت کرنے والے کیوں ادھر جارہے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا مدارس اصلاحات کی بات سمیت دیگر مسائل اگر وزرا ءاٹھاتے تو بہتر ہوتا ، ہر ادارے کو اپنے اپنے دائرے میں رہنا چاہیے، ایسے لگتا ہے عمران کو صرف ڈھال کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے، ہم پاک فوج کو دنیا میں اپنی طاقت کے طور پر متعارف کراتے ہیں.۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا وہ معاشی انقلاب، پاؤں پر کھڑا کرنے اور قرضوں کے خاتمے کے دعوے کئے مگر آتے ہی 71 سالہ تاریخ میں بڑا قرض لے لیا، اب حکمران کہتے ہیں ملک میں کچھ نہیں تھا اور اب ہم نے قرض کیا، 2013ءمیں گروتھ 5.8 اور اب 2.4 ہے ، زرعی ترقی بھی کم ہے، مہنگائی 2013 میں 5.3 تھی اور اب یہ 9 کی حد کراس کررہی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ جن حالات میں ہم آئی ایم ایف سے قرضے لے رہے ہیں وہ ناقابل برداشت ہیں مگر چارہ بھی کوئی نہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں آئی ایم ایف، چین اور ایشین بینک کے ساتھ شرائط پارلیمنٹ کو بتائیں، ہمیں آگاہ کریں توشایدہم کوئی مددکرسکیں، پی ٹی آئی سےاختلاف کےباوجودقومی نقصان نہیں چاہتے۔

    جن حالات میں ہم آئی ایم ایف سے قرضے لے رہے ہیں وہ ناقابل برداشت ہیں

    خورشید شاہ کا کہنا تھا پی پی نے80لاکھ ملازمین کی تنخواہوں میں125فیصداضافہ کیا، بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام میں اربوں روپےاداکیےگئے، این ایف سی کے تحت صوبوں کاحصہ بڑھایاگیا، ہم نےکبھی طالبان یادہشت گردتنظیموں کی حمایت نہیں کی، دنیاآج بھی ہمیں دہشت گردوں کاساتھی سمجھتی ہے۔

    رہنما پی پی نے کہا 9 ماہ کے اندرایسی کوئی بات بتائیں جوریاست کیلئےبولی گئی ہو؟ صرف ایک بات کہی گئی کرپشن کےخلاف بیانات دیئےگئے، بیرون ملک یہی رٹ لگائی گئی ہمارےملک میں کرپشن ہے، بیرون ملک سرمایہ کاروں نےسرمایہ کاری سےانکارکیا۔

  • میں وزیراعظم ہوتا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاتا، خورشید شاہ

    میں وزیراعظم ہوتا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاتا، خورشید شاہ

    سکھر: پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج ڈالر کہیں نظر ہی نہیں آرہا، جو زیادہ قیمت دے رہا ہے اس کو ڈالر ملتا ہے، ان کو اچھی معیشت ملی جھوٹ بول بول کر تباہ کردی، میں وزیراعظم ہوتا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاتا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف سب کی رپورٹیں آنا شروع ہوگئی ہیں، ورلڈ بینک، آئی ایم ایف نے ایسی باتیں کیں جس سے خوف آنے لگا ہے، ہم نے حکومت کو وقت دیا کہ وہ سمت درست کرلے، 65 فیصد لوگ اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست پاکستان کے بارے میں سوچنے کو تیار نہیں ہے، ایک وزیر کہتے ہیں 6 ماہ میں معیشت ٹھیک نہ ہو تو میری تکہ بوٹی بنادو، حکومت کے دوسرے وزیر کہتے ہیں بھارت حملہ کرنے والا ہے۔

    مزید پڑھیں: بی آئی ایس پی کا نام تبدیل کرنے کے خلاف مزاحمت کریں گے: خورشید شاہ

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ 18ویں ترمیم نہیں بلکہ انہیں این ایف سی ایوارڈ سے مسئلہ ہے، 18ویں ترمیم میں صوبوں کو بااختیار بنایا گیا یہ ان سے ہضم نہیں ہوتا ہے، جو لوگ وفاق، اداروں کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتے وہ ایسی باتیں کرتے ہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت میں آنے والے اب کہتے ہیں کہ خزانے خالی تھے، کیا اب دودھ اور شہد کی ندیاں بہہ رہی ہیں، 2008 اور 2013 کا موازنا کیا جائے تو سب پتا چل جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایگری کلچر گروتھ 2012 میں 9 فیصد پر چھوڑی تھی، نواز شریف حکومت نے ایگری کلچر گروتھ 5.8 پر چھوڑی تھی، ان کی حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔