Tag: خورشید شاہ

  • ٹکراؤ سیاست کا حصہ ہے مگر ہم چاہتے ہیں یہ نظام چلے، خورشید شاہ

    ٹکراؤ سیاست کا حصہ ہے مگر ہم چاہتے ہیں یہ نظام چلے، خورشید شاہ

    گھوٹکی: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی نے سندھ حکومت گرانے کی کوشش کی تو نقصان اس کو ہوگا، ٹکراؤ سیاست کا حصہ ہے مگر ہم چاہتے ہیں یہ نظام چلے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو اپوزیشن سے خطرہ نہیں ہونا چاہئے، جو نظام ہم نے چلایا تھا اس کو آگے لے کر جانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک چلانے کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت کی ہے، اپوزیشن چاہتی یہے حکومت بہتری کی طرف گامزن ہو مگر ایسا ہو نہیں رہا ہے۔

    پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ منی بجٹ میں کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، بجلی کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: اگربنی گالہ کوریگولرائزکیا جاسکتا ہے تودیگرکوبھی کرنا چاہیے‘ خورشیدشاہ

    واضح رہے کہ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کا فرض ہے کہ ان لوگوں کو چھت فراہم کرے جن کے پاس گھر نہیں ہے، حالیہ بجٹ تو صنعت کاروں سے کیے گئے وعدے کے لیے تھا، صنعت کاروں کو ریلیف دینا چاہئے لیکن کیا زراعت کو ریلیف دیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اگراپوزیشن لیڈر نہیں ہوگا توپارلیمنٹ کیسے چلے گی، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی سول نافرمانی کی تحریک چلے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 5 جنوری کو وفاقی وزیردفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، عمران خان اگلی بار بھی اس ملک کے وزیراعظم ہوں گے۔

  • عوام کا مال لوٹنے والوں کے مقدر میں صرف جیل کی دال ہے: فواد چوہدری

    عوام کا مال لوٹنے والوں کے مقدر میں صرف جیل کی دال ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو ایگرو اکانومی کے موجودہ رجحانات کی خبر نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا مال لوٹنے والے پی ٹی آئی کے ایجنڈے سے تکلیف میں ہیں۔

    [bs-quote quote=”خورشید شاہ کا یہ جملہ ’آؤ مل کر بیٹھتے ہیں‘ دراصل این آر او کی دعوت ہے۔ ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری” author_job=”وفاقی وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ شاہ جی اور ان کے لیڈرز نے قومی خزانے کو سونے کی مرغی سمجھ کر حلال کیا، پیپلز پارٹی کب تک اپنی کرپشن بھٹو صاحب کے پیچھے چھپائے گی۔

    وزیرِ اطلاعات نے مزید کہا کہ ملک کے عوام کا مال لوٹنے والوں کے مقدر میں اب مرغی ہے نہ انڈہ، ان کے مقدر میں صرف جیل کی دال ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، لیکن شاہ جی اور ان کے لیڈروں نے کرپشن کی بنیاد رکھی۔

    انھوں نے کہا کہ خورشید شاہ کا یہ جملہ ’آؤ مل کر بیٹھتے ہیں‘ دراصل این آر او کی دعوت ہے۔ خیال رہے کہ پی پی رہنما نے کہا تھا ’آؤ مل کر بیٹھتے ہیں پھر دیکھیں کیسے ملک آگے بڑھتا ہے، ہم نے ہر وقت یہ بات کی کہ ہم ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران نے مرغیوں اورغربت کی بات کا مذاق بنانے والوں کو آئینہ دکھادیا


    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ شاہ جی کے جملے ’آؤ مل کر بیٹھتے ہیں‘ پر شاہ صاحب سے پیار سے عرض کرتا ہوں کہ ’ہم معذرت خواہ ہیں۔‘

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان روایتی وزیرِ اعظم نہیں ہیں جو عوام کو اپنا غلام سمجھے، عوام نے عمران خان کو وزیرِ اعظم منتخب کر کے لٹیروں کے خلاف اعلانِ جنگ کیا۔

  • حکومت کو ختم نہیں کریں گے، کام کرنے کا موقع دیں گے، خورشید شاہ

    حکومت کو ختم نہیں کریں گے، کام کرنے کا موقع دیں گے، خورشید شاہ

    سکھر: پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں حکومت نہیں، ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی چاہئے، حکومت کو ختم نہیں کریں گے، کام کرنے کا موقع دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ نے کہا کہ گالم گلوچ کی نہیں، 22 کروڑ عوام کی ترقی کی سیاست کررہے ہیں، ملک میں سیاست و جمہوریت کی بنیاد بھٹو نے ڈالی، ذوالفقار بھٹو نے ملک کو آمریت سے آزاد کیا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ روشنیوں کی تلاش میں قربانیاں دے کر آگے بڑھ رہے ہیں، عوام کی ترقی کے لیے دشمن بھی کچھ کرے گا تو اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے، بلاول کی قیادت میں وہی سیاست کرنا چاہتے ہیں جو بی بی اور بھٹو نے کی۔

    [bs-quote quote=”الیکشن پر خدشات تھے مگر جمہوری حکومت آمریت سے لاکھ درجہ بہتر ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”خورشید شاہ”][/bs-quote]

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ افہام و تفہیم سے مسائل کا حل چاہتے ہیں لڑائیوں سے نہیں، پاکستان کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، بھٹو نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، کسی سپر طاقت کی کٹھ پتھلی نہیں بننا چاہتے، عوامی ایجنڈے پر چلنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہندو، مسیحی اور سکھ برادری کو پیپلزپارٹی اپنا حصہ سمجھتی ہے، ہندو برادری کے دوستوں کو دیوالی کی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ عوام کو خوشحالی، ترقی اور روزگار دیا جائے، کسی اور ملک کے ایجنڈے پر کام نہیں کرنا چاہتے، ہم جھگڑے نہیں ملک کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرے، الیکشن پر خدشات تھے مگر جمہوری حکومت آمریت سے لاکھ درجہ بہتر ہے، دعا ہے کہ دنیا میں روشنی پھیلے اور اندھیرے ختم ہوں۔

  • پارلیمنٹ میں فساد نہیں پھیلانا چاہتے: خورشید شاہ

    پارلیمنٹ میں فساد نہیں پھیلانا چاہتے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں فساد پھیلانا نہیں چاہتے۔ گالم گلوچ سے سیاست نہیں چلے گی، ایوان کا ماحول درست رکھیں، یہ سب کے لیے اچھا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 5 سال کے بجائے 3 مہینوں کے فسادیوں کا ریکارڈ مانگ لیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ 5 سال کا ریکارڈ مانگیں گے تو بائیں جانب کوئی نہیں بچے گا۔

    انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید جمہوریت کے لیے رول ماڈل تھیں، ایک نیا ایئر پورٹ بنا جس کا نام بے نظیر بھٹو ایئرپورٹ رکھا گیا۔ کچھ دوستوں کو اعتراض ہوا نام تبدیل کر کے اسلام آباد ایئر پورٹ رکھ دیا۔ ایئر پورٹ کا نام بے نظیر ہو یا نہ ہو، بے نظیر بھٹو شہید کا نام قائم رہے گا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عدالت کیوں رکھتے ہیں اس پر احتجاج بھی نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کل ایک ناخوشگوار واقعہ ہوا، ہم پارلیمنٹ میں فساد پھیلانا نہیں چاہتے۔ اسپیکر کی جانب سے بلایا گیا، اپوزیشن ارکان حاضر ہوئے۔ سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ سے سیاست نہیں چلے گی۔ ایوان کا ماحول درست رکھیں، یہ سب کے لیے اچھا ہوگا۔

  • ایسی تحریک چلانے کے موڈ میں نہیں جس سے نظام لپیٹا جائے،خورشید شاہ

    ایسی تحریک چلانے کے موڈ میں نہیں جس سے نظام لپیٹا جائے،خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے ایسی تحریک چلانےکےموڈمیں نہیں جس سےنظام لپیٹاجائے، ایک شخص ایسی بات کررہا، جس سے نظام کو سپورٹ نہیں مل رہی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے فواد چوہدری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا پیپلزپارٹی کی کوشش ہےکہ سسٹم چلے، ایسی تحریک چلانےکےموڈمیں نہیں، جس سے نظام لپیٹا جائے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ ایک شخص ایسی بات کررہاجس سےنظام کوسپورٹ نہیں مل رہی، وہ شخص نظام کو ڈسٹرب کررہا ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا ایک صوبہ لپیٹ میں آیاتوسارانظام لپیٹ میں آتاہے، امیدہےحکومت غیرآئینی اقدام نہیں کرےگی،جس سے سسٹم کو لپیٹا جائے۔

    انھوں نے مبینہ انتخابی دھاندلی پارلیمانی کمیٹی کاکل پہلااجلاس ہے، ٹی اوآرزبنیں گےتوہی کمیٹی چلےگی، ٹی او آرز نہ بنے تو نتیجہ کچھ بھی نہیں آئے گا۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کہتی ہے ہمارےخلاف کیسز نہ کھولے جائیں، فواد چوہدری

    یاد رہے اپوزیشن کے حوالے سے وزیراطلاعات نے پریس کانفرنس میں کہا تھا جھگڑا ہماراصرف ایک بات پرہے،اپوزیشن کہتی ہے این آراو اور ہم کہتے ہیں نارو، اے پی سی ہورہی ہے لیکن ایجنڈے کا کچھ پتہ ہی نہیں، اپوزیشن نے کہا دھاندلی ہوئی ہم نے پوچھا تو کہتے ہیں معلوم نہیں کیسے ہوئی۔

    فواد چوہدری نے مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کہتی ہے ہم ہار گئے اس لیے دھاندلی ہوئی ہے اور ہمارےخلاف کیسز نہ کھولے جائیں، پاکستان کا پیسہ لوٹا گیا اور ہم چاہتے ہیں یہ پیسہ ملک میں واپس آئے۔

    وزیراطلاعات نے کہا تھا کہ پاکستان کو فخرہونا چاہیے،اسلامی دنیا کا اس پر اعتماد بحال ہوا، اسلامی دنیا عمران خان کو دیکھ رہی ہے، اسلامی دنیا کے مسائل کے حل میں ہمارا کردار ہونا چاہیے، یورپی یونین نے توہین آمیز مقابلے کو غلط قرار دیا یہ پاکستان کی کامیابی ہے، مذہب کے نام پر سیاست کرنے والوں کا سب کو پتہ ہے۔

  • ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا: خورشید شاہ

    ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ صرف حکومت کا کام نہیں کہ وہ سارے مسئلے حل کرے۔ ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے شکوہ نہ کریں، اپوزیشن پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سنجیدہ کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم سمیت کوئی بھی نہیں چاہے گا ملک کے حالات بگڑے ہوئے ہوں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حالات دیکھ رہے ہیں، وزیر اعظم اور وزیر مملکت داخلہ کو یہاں ہونا چاہیئے تھا۔ جو حکومت کا کردار ہونا چاہیئے تھا کیا وہ کردار ادا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم کا بیان سرکاری ٹی وی پر نشر کیا گیا، کوئی ایسا مسلمان نہیں جو محمد کی شان میں گستاخی برداشت کرے۔ ہم نے جائزہ لیا ہے کیا وزیر اعظم کو بیان میں ایسے الفاظ دہرانے چاہیئے تھے؟

    انہوں نے کہا کہ یہ صرف حکومت کا کام نہیں کہ وہ سارے مسئلے حل کر سکتی ہے۔ ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم سب کو مل بیٹھنا ہوگا۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ آپ نے تو کہا تھا روزانہ اسمبلی آئیں گے ہر سوال کا جواب دیں گے۔ ہمیں ووٹ بینک کی سیاست نہیں کرنی، ملک میں امن چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی جو صورتحال ہے یہ کوئی بحث نہیں، چاہتے ہیں اس کا کوئی حل نکلے۔ ریاست پاکستان کو طاقتور اور اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، ہم اپنے اداروں اور ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں حالات تبدیل ہوں، پارلیمنٹ سے یکجہتی کا پیغام جانا چاہیئے۔

  • پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے: خورشید شاہ

    پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے، پارلیمنٹ ملک و آئین کے لیے قانون بناتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو بات کی اجازت دینے پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلی بار بننے والے حکومتی اراکین نے جلد بازی کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے، پارلیمنٹ ملک و آئین کے لیے قانون بناتی ہے۔ ہمارے دوست نئے نئے ہیں مگر ہمیں پارلیمنٹ کا بہت تجربہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جو بھی بات ہوتی ہے اسے چیلنج نہیں کیا جا سکتا، اسپیکر کے کردار سے پارلیمنٹ مضبوط ہوگی۔ تفتیش کے دوران پروڈکشن آرڈر کر کے بلایا گیا یہ سیاسی بحث ہوسکتی ہے۔ پارلیمنٹ سپریم ہے اور اس کے لیے یہ لڑائی لڑتے لڑتے 50 سال گزر گئے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2008 سے جمہوریت کے لیے جانوں کی قربانیاں دی ہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہے تو جمہوریت ہے۔ پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے۔ ہم اس طرف گامزن ہیں کہ جمہوری روایات کو پامال کیا جا رہا ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا، ابھی اسمبلی میں کہا گیا کہ نیب آرڈیننس کے تحت کوئی اور کمیٹی نہیں بن سکتی۔ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کر کے انتخابات سے متعلق پارلیمنٹ نے کمیٹی بنائی، انتخابات سے متعلق تحقیقات کے لیے 30 ارکان پارلیمنٹ کمیٹی میں شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت میں اچھے پارلیمنٹیرین موجود ہیں ان کا ہی چیئرمین کمیٹی بن جائے، معیشت تباہ ہو رہی ہے، لوگ پریشان ہیں، پیپلز پارٹی کو آج کے حالات اور عوام پر دباؤ کی فکر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں حکومت اور پارلیمنٹ چلے، منشور پر عمل کرے۔ ملکی قرض 24 ہزار ارب تھے، حکومت کے آتے ہی 27 ہزار 900 ارب ہوگئے۔ حکومت کے آنے پر ڈالر 125 روپے کا تھا، آج ڈالر 135 روپے کا ہوگیا۔ اسٹاک ایکسچینج 52 ہزار سے گر کر 36 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرا 30 سالہ سیاسی کیریئر ہے، تفتیش کی جائے کرپشن ہم نے کہاں کی ہے۔ ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، جو آج یہاں بیٹھا ہے وہ کل وہاں بیٹھتا ہے۔ روٹی 7 روپے سے 10 روپے کی ہوگئی ہے کیا تندور میں بیٹھے لوگ بڑے لوگ ہیں۔

  • تھر کے لیے کچھ کیا ہے جب ہی وہاں کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا: خورشید شاہ

    تھر کے لیے کچھ کیا ہے جب ہی وہاں کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا: خورشید شاہ

    سکھر: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پانی کی قلت کا مسئلہ صرف سندھ حکومت کا نہیں، رواں سال سندھ میں برسات نہیں ہوئی۔ ہم نے تھر کے لیے کچھ کیا ہے جب ہی وہاں کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم ملک کے لیے کیا کر سکتے ہیں، تمام اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ آپ حکومت چلائیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج کسی نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت 140 روپے پر پہنچ گئی ہے۔ نیب، ایف آئی اے اور ایف بی آر سے حکومت دباؤ ڈال رہی ہے۔ گالم گلوچ، کسی کو برا کہنے سے معیشت اچھی نہیں بری ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری سے الجھن اور خوف پیدا ہوگیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر پر بات ہوئی، اسپیکر نے کہا آئندہ اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کروں گا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس کے عہدے کا احترام ہے، عدالتوں میں بہت سے کیسز زیر التوا ہیں۔ پنجاب و دیگر صوبوں میں قانون الگ الگ طریقے سے استعمال ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ دوسرے اداروں کی کارکردگی کو نشانہ بنانے سے حالات خراب ہوتے ہیں۔ ہم توڑ پھوڑ کی نہیں بلکہ پاکستان کی ترقی کی بات کریں گے، حکومت کو کام کرنے دینا چاہتے ہیں، مگر وہ کارکردگی بہتر کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت کا مسئلہ صرف سندھ حکومت کا نہیں، رواں سال سندھ میں برسات نہیں ہوئی، لوگوں نے نقل مکانی کی۔ ’جہاں بھی ریگستانی علاقے ہیں، وہاں مشکلات ہیں۔ ریگستانی علاقوں میں پانی پہنچانا آسان نہیں‘۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ تھر کے لیے کچھ کیا ہے جب ہی وہاں کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا۔ پارلیمنٹ ملک چلانے کا ادارہ ہے، وہیں سے پالیسیاں نکلنی چاہئیں۔

  • حکومت کاسمیٹک تبدیلیاں چھوڑ کر سنجیدہ معاشی چیلنجز پر توجہ دے: خورشید شاہ

    حکومت کاسمیٹک تبدیلیاں چھوڑ کر سنجیدہ معاشی چیلنجز پر توجہ دے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک شدید معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے، حکومت کاسمیٹک تبدیلیاں چھوڑ کر سنجیدہ معاشی چیلنجز پر توجہ دے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کو مہنگائی، بےروزگاری اور افراتفری کی جانب دھکیلا جارہا ہے، حکومتی اقدامات سے ملک، عوام اور جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو تدبر اور سنجیدگی سے مسائل کی طرف توجہ دینی چاہیئے، بھینسیں اور گاڑیاں نیلام کرکے عوام کا مستقبل نہیں سنوارا جاسکتا، حکومت اپنے وعدوں اور منشور کے مطابق حقیقی ایشوز پر توجہ دے۔

    پی ٹی آئی 5 سال بالکل فری ہوکرحکومت کرے،خورشید شاہ

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ حکومت کے بے سمت اقدامات سے مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ میں مزید اضافہ ہوگا، عمران خان نے ہمیشہ اداروں کے آزادانہ اور دباؤ کے بغیر کام کرنے کی بات کی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اپنے دعوے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ پوچھے گئے ایک سوال پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ ہے، پاکستانی اداروں کی دنیامیں مثالیں دی جاتی تھیں، غیرملکی ایئرلائنزکوپی آئی اے نے تربیت دی تھی، کیا وجہ سے دنیا آگے نکل رہی اور ہم پیچھے چلے جارہے ہیں۔

  • پی ٹی آئی 5 سال بالکل فری ہوکرحکومت کرے،خورشید شاہ

    پی ٹی آئی 5 سال بالکل فری ہوکرحکومت کرے،خورشید شاہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی 5سال بالکل فری ہوکرحکومت کرے، حکومت کو وقت سے پہلے ہٹائیں گے تو ملک تباہ ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان میں ٹیلنٹ ہے، پاکستانی اداروں کی دنیامیں مثالیں دی جاتی تھیں، غیرملکی ایئرلائنزکوپی آئی اے نے تربیت دی تھی، کیا وجہ سے دنیا آگے نکل رہی اور ہم پیچھے چلے جارہے ہیں۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں سمیت عوام بھی ان حالات کے ذمہ دارہیں، معیشت،سیکیورٹی سمیت تمام معاملات کے ذمہ دارہم خود ہیں، ہمارے پاس وژن ہے لیکن پلاننگ کا فقدان ہے۔

    رہنما پی پی نے کہا کہ ہمارے اپنے مفادات ہیں،ہر حکومت اپنا مفاد سامنے رکھتی ہے، ملک کیلئے جذبے سے کام کریں گے تو ہم بہتری کی طرف جائیں گے، ہم تو اس میں پھنسے ہوئے ہیں ڈیم بننا چاہیے یا نہیں بننا چاہیے، ڈیم کیلئے اقدامات کرنے پر توجہ ہی نہیں دی جارہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی ہے پاکستان میں آج تک خود مختار پارلیمنٹ نہیں آئی، ہر اس ملک نے ترقی کی جس کی پارلیمنٹ مضبوط اور خودمختار ہے، جو قومیں تاریخ سے نہیں سیکھتیں وہ زندہ نہیں رہ سکتیں۔

    خورشیدشاہ نے کہا پاکستان میں مسلسل 24 سال آمریت رہی یہ تاریخ کا حصہ ہے، ہماری فاؤنڈیشن ہی بگاڑ دی گئی تو ملک کیسے آگے بڑھ سکتا تھا۔

    سابق قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں آپ حکومت کریں، پی ٹی آئی 5سال بالکل فری ہوکرحکومت کرے، کوئی پارٹی بھی حکومت میں آئے ہم چاہتےہیں وہ پانچ سال حکومت کرے۔

    انھوں نے مزید کہا نوازشریف دورمیں بھی پارلیمنٹ میں جمہوریت کاساتھ دیا تھا، مسلم لیگ ن کو بھی کہا تھا آپ 5سال مکمل حکومت کریں، حکومت کو وقت سے پہلے ہٹائیں گے تو ملک تباہ ہوجائے گا، تاثرہےاپوزیشن حکومت کیلئے تیاربیٹھی ہے

    آبادی کے حوالے سے پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ آبادی کی صورت میں ہم ایٹم بم سےبڑابم تیارکررہےہیں، آبادی کوایڈریس کرنےکی ضرورت ہے۔