Tag: خوش

  • پاکستانیوں کا بھارتیوں سے، فلسطینیوں کا پاکستانیوں سے زیادہ خوش ہونے کا راز کیا ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    پاکستانیوں کا بھارتیوں سے، فلسطینیوں کا پاکستانیوں سے زیادہ خوش ہونے کا راز کیا ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    حال ہی میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے ذیلی ادارے کی ورلڈ ہپی نیس ڈے 2025 کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پاکستان کے شہری پڑوسی ملک بھارت کی معاشی برتری کے باوجود زیادہ خوش ہیں۔ اس ویڈیو میں آپ کو اس کی وجہ بتاتے ہیں سماجی علوم کے ماہر ڈاکٹر ریاض شیخ۔

    یہ بات دل چسپی سے خالی نہیں کہ تمام تر معاشی دعوؤں کے باوجود پاکستان کے شہری کیوں بھارت کے شہریوں سے زیادہ خوش ہیں، رپورٹ میں پاکستان کا نمبر 109 اور بھارت کا 118 واں ہے۔ یہ رپورٹ اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ صرف معاشی بہتری کسی بھی معاشرے میں خوش رہنے کا سبب نہیں ہو سکتی۔

    فہرست میں فلسطین کو پاکستان سے زیادہ خوش ملک قرار دیا گیا ہے اور اسے 108 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، جب کہ اسرائیل کو دنیا کے خوش ترین ممالک میں 10 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، سعودی عرب، امریکا، برطانیہ کے شہریوں کا شمار دنیا کے خوش نہ رہنے والے درجے میں رکھا گیا ہے۔


    زمینداروں نے سولر پینلز والے چھوٹے ڈیمز بنا کر بڑا مسئلہ کیسے حل کیا؟ ویڈیو رپورٹ


    واضح رہے کہ پہلے نمبر پر ملکوں کی درجہ بندی کو وہاں بسنے والوں کی آمدنی (جی ڈی پی)، صحت مند زندگی، تیسرے نمبر پر مشکل وقت میں سہارا ملنے کی توقع یا سماجی تعاون، چوتھا آزادی اور پانچویں نمبر پر سخاوت کے معیار پر رکھا گیا ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • روز مرہ کی خوراک میں یہ تبدیلی آپ کو خوش باش رکھ سکتی ہے

    روز مرہ کی خوراک میں یہ تبدیلی آپ کو خوش باش رکھ سکتی ہے

    ویسے تو صحت مند غذا کھانا جسمانی اور دماغی صحت کے لیے ضروری ہے تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ خوش رہنا چاہتے ہیں تو سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بڑھا دیں

    برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کا ورزش کے ساتھ امتزاج خوشی کا احساس بڑھاتا ہے۔

    اگرچہ طرز زندگی اور شخصیت پر خوشگوار اثرات کے درمیان تعلق کے بارے میں ماضی میں تحقیقی رپورٹس سامنے آچکی ہیں اور ماہرین کی جانب سے صحت بخش غذا اور ورزش کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے، مگر اس نئی تحقیق میں ثابت کیا گیا کہ ان عوامل سے زندگی میں اطمینان بڑھ جاتا ہے۔

    یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں پھلوں اور سبزیوں کے استعمال اور ورزش کو خوشی کے احساس کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے طرز زندگی کے عناصر اور خوشی کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی اور دریافت ہوا کہ پھلوں، سبزیوں اور ورزش اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ مرد ورزش زیادہ کرتے ہیں جبکہ خواتین پھل اور سبزیاں زیادہ کھاتی ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ طویل المعیاد مقاصد کے لیے رویوں میں تبدیلی لانا صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر اچھا طرز زندگی ہمیں صحت مند رکھنے کے ساتھ خوش باش بھی بناتا ہے تو اس سے بہتر کیا ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ کھانے اور ورزش کرنے سے خوشی کا احساس بڑھتا ہے جبکہ دیگر طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

  • وہ غذائیں جو آپ کا ڈپریشن کم کر سکتی ہیں

    وہ غذائیں جو آپ کا ڈپریشن کم کر سکتی ہیں

    اگر آپ زندگی کی الجھنوں سے پریشان اور ناخوش ہیں تو کیا آپ جانتے ہیں کہ روز مرہ کی غذا بھی آپ کے ذہنی تناؤ اور پریشانی کو کم کرسکتی ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند غذا نہ صرف ہمیں جسمانی فوائد پہنچاتی ہے بلکہ یہ ہمارے موڈ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے جسم سے منفی خیالات و جذبات کو کم کر کے مثبت تبدیلیاں پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق 5 غذائیں ایسی ہیں جو اگر دن کے آغاز میں کھائی جائیں تو یہ دن بھر ہمارے موڈ کو خوشگوار رکھتی ہیں اور ہم سخت اور مشکل حالات میں بھی منفی جذبات و خیالات سے دور رہتے ہیں۔ وہ غذائیں یہ ہیں۔

    چاکلیٹ

    ماہرین کے مطابق کئی بار تحقیق میں یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ چاکلیٹ کھانا انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ یہ دماغی کارکردگی، قوت مدافعت، خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ، وزن میں کمی اور امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چاکلیٹ ہمارے جسم کی بے چینی اور ذہنی تناؤ میں 70 فیصد تک کمی کرسکتی ہے۔

    انڈے

    انڈوں میں موجود وٹامن ڈی ڈپریشن میں کمی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ قوت مدافعت میں اضافہ جبکہ مختلف موسمی بیماریوں جیسے کھانسی، نزلہ اور سردی سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں۔

    بیریز

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیری، رس بھری، بلو بیری اور بلیک بیری ذائقہ میں کھٹی اور میٹھی ہوتی ہیں اور ان میں بھرپور اینٹی آکسیڈنٹس مجود ہوتے ہیں۔ یہ عنصر ڈپریشن اور ذہنی دباؤ میں کمی کے لیے نہایت مددگار ہے۔

    اخروٹ

    غذائیت بخش چکنائی سے بھرپور اخروٹ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو معمول کے مطابق رکھتا ہے۔ یہ جسم کو ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ جسم کو تناؤ میں مبتلا کرنے والے ہارمون میں بھی کمی کرتا ہے۔

    کیلا

    کیلا ایک غذائیت سے بھرپور غذا ہے۔ دن کے آغاز میں اس کا استعمال آپ کو دن بھر توانا اور چاق و چوبند کھتا ہے۔ یہی نہیں یہ آپ کے ڈپریشن اور دماغی تناؤ میں کمی کے لیے بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

  • وہ عادات جو آپ کی کھوئی ہوئی خوشیاں لوٹا دیں

    وہ عادات جو آپ کی کھوئی ہوئی خوشیاں لوٹا دیں

    ہماری زندگی میں موجود بہت سی پریشانیاں ہماری خوشیاں چھین لیتی ہیں اور ہم ہنسنا مسکرانا بھول جاتے ہیں، ہم ان چھوٹی چھوٹی باتوں کو بھی نظر انداز کردیتے ہیں جو ہمیں خوشی فراہم کرسکتی ہیں۔

    تاہم کچھ ایسی عادات ہیں جنہیں اپنا کر زندگی میں خوشیاں واپس لائی جاسکتی ہیں۔

    دوسروں کی مدد کریں

    زندگی میں برے لمحات کسی کامیابی کے لیے معاون نہیں ہو سکتے، ایک سنہرا اصول ہے کہ کچھ لینے کے بجائے کسی کو کچھ دینے والے بنیں، آپ اس وقت تک حقیقی مزا نہیں پا سکتے جب تک کسی ضرورت مند کی مدد نہ کریں۔ مشکل کا شکار فرد کی مدد کرتے ہوئے آپ اپنے مسائل بھی بھول جاتے ہیں۔

    شکر گزاری

    کیا آپ شکر گزاری کا جذبہ رکھتے ہیں؟ اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو آپ بہت خوش قسمت ہیں، یہ وقت ہے کہ کروڑوں اور اربوں روپے کے مکان میں نہ رہنے اور قیمتی گاڑی نہ رکھ کر بھی خود کو میسر نعمتوں پر شکر گزاری کا اظہار کریں۔

    خود سے محبت کریں

    کیا آپ جانتے ہیں کہ خود سے محبت کرنا آپ کی مجموعی خوشی کے لیے لازم ہے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق خوشگوار تعلق قائم رکھنے، دن بھر کی تھکن سے دور رہ کر کچھ وقت گزارنے اور خود کو ترجیح دینے سے مجموعی صحت کو بہتر رکھا جا سکتا ہے۔

    مدد کے لیے کہنا سیکھیں

    کیا آپ خود کو اس لیے مشکل میں ڈال رہے ہیں کہ آپ نہیں جانتے کہ کب کسی سے مدد مانگی جائے؟ اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ گھر یا دفتر میں خود کو تھکا لیں گے۔

    پروفیشنل یا گھریلو زندگی میں سبھی کچھ خود کرنے اور ضرورت کے باوجود مدد نہ لینے کے چکر میں نہ صرف آپ خود مشکل کا شکار ہوں گے بلکہ خدشہ رہتا ہے کہ اس سے کام بھی خراب ہو جائے۔

    اپنے لیے تحائف خریدیں

    کبھی کبھار خود کو ذرا سا بگاڑ لینا بھی چل جاتا ہے۔ خود پر کچھ خرچ کریں، کسی وقت اپنے لیے کوئی چھوٹا سا تحفہ خرید لیں۔ یقینا آپ بھی جانتے ہوں گے کہ اپنے لیے نیا لباس لینا یا چھوٹا موٹا کچھ اور خرید لینا مورال بہتر کرنے کے لیے مفید ہے۔

    سوشل میڈیا کو محدود کریں

    ہو سکتا ہے کہ آپ سوچتے ہوں کہ دنیا سے اپنے رابطے کے ذریعے سوشل میڈیا کا استعمال محدود کرنا نا مناسب ہو، لیکن لازم نہیں کہ ہر بار معاملہ یہی رہے۔ آپ لوگوں کو اچھی اچھی پوسٹس کرتے تو دیکھتے ہوں گے لیکن ان کے پس پردہ موجود پریشان کن مواد نظروں سے اوجھل رہتا ہوگا۔

    اگر آپ اپنی خوشیوں سے مطمئن نہیں تو دوسروں کی یہ پرفیکٹ زندگیاں دیکھنا بھی فائدہ مند نہیں رہے گا۔

    نہ کہنا سیکھیں

    بہت سے لوگ نہ کہنے سے ڈرتے ہیں، ایک بالغ فرد کے طور پر آپ کو لازماً سیکھنا چاہیئے کہ کب کسی کو نہ کہی جائے۔

    کوئی مشغلہ رکھیں

    مشاغل دوسروں سے رابطے میں رہنے اور کچھ مفید لمحے گزارنے کا اچھا ذریعہ ہیں، بہت سے ایسے کھیل ہیں جو آپ کو فٹنس کے ساتھ خوشیوں بھرے لمحات دے سکتے ہیں۔ اہم یہ ہے کہ باہر نکلیں اور کچھ خوشگوار لمحے گزاریں۔

  • خوش رہنا چاہتے ہیں تو یہ ترکیب آزما لیں

    خوش رہنا چاہتے ہیں تو یہ ترکیب آزما لیں

    آج کل کی مصروف زندگی میں خوشی ایک نایاب شے بن گئی ہے، لیکن بہت کم لوگ اس چیز کو سمجھتے ہیں کہ ہماری غذا نہ صرف جسمانی اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ ہماری نفسیات اور دماغ پر بھی اپنا اثر چھوڑتی ہے۔

    آسٹریلیا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ پھل اور سبزیاں کھانا نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر صحت مند رکھتا ہے بلکہ آپ کو خوش بھی رکھتا ہے۔

    کوئنز لینڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی اس تحقیق سے پتہ چلا کہ سبزیاں اور پھل کھانا صرف طبی اور جسمانی طور پر ہی فائدہ مند نہیں بلکہ نفسیاتی طور پر بھی بہتری کا سبب بن سکتا ہے۔

    تحقیق کے لیے 12 ہزار سے زائد افراد کو منتخب کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ اپنے غذائی چارٹ کے ساتھ اپنی کیفیات کو بھی ڈائری میں لکھیں۔

    نتائج سے پتہ چلا کہ وہ افراد جنہوں نے اپنی غذا میں پھل اور سبزیاں استعمال کیے تھے ان کے اندر مسرت اور اطمینان کے احساسات زیادہ دیکھے گئے۔

    تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ جن افراد نے 2 سال تک سبزیوں اور پھلوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائے رکھا وہ جذباتی اور نفسیاتی طور پر زیادہ مستحکم ہوگئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیاں اور پھل ہمارے جسمانی نظام کو صحت مند رکھتی ہیں اور دوران خون میں اضافہ کرتی ہیں جس سے ہمارا دماغ بھی ہلکا پھلکا رہتا ہے اور ہم اطمینان اور خوشی محسوس کرتے ہیں۔

    اس کے برعکس جنک فوڈ ہمارے جسم میں چکنائی اور غیر معیاری اجزا کی مقدار میں اضافہ کردیتا ہے جبکہ دماغ پر بھی ناخوشگوار اثرات ڈال کر ہمیں ذہنی تناؤ میں مبتلا رکھتا ہے۔

  • ڈالر کی قدر میں بہتری پر خوش نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ڈالر کی قدر میں بہتری پر خوش نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ڈالر کی قدر میں بہتری سے خوش نہیں جس کی وجہ سے امریکی صنعت سازی متاثر ہورہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے فیڈرل ریزرو (وفاقی ذخائر) پر شرح سود بہت زیادہ رکھنے کا الزام عائد کیا،ڈونلڈ ٹرمپ نے دہائیوں پرانی امریکی پالیسی کو توڑتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا کہ ڈالر کی قدر میں تنزلی سے امریکی ادارے مسابقت کی دوڑ میں شامل ہو سکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ڈالر کی قدر مضبوط ہونے پر خوشی سے جھوم اٹھوں گا لیکن بطور صدر میں خوش نہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ فیڈرل ریزرو نے دیگر ممالک کے مقابلے میں شرح سود بہت زیادہ رکھا جس سے ڈالر کی قدر بڑھی اور ہماری مینوفیکچرنگ کمپنیاں مثلا کیٹرپلر، بوئنگ، جان ڈگری، کار ساز اور دیگر اداروں کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو کاروبار کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ امریکہ اور چین کے مابین ’تجارتی جنگ‘ کے باعث دونوں ممالک میں کشیدگی ہے جبکہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیکس لگانے پر بیجنگ نے اپنی کرنسی کی قدر میں معمولی کمی کردی تاہم کئی دہائیوں سے امریکی انتظامیہ نے ہمیشہ ڈالر کی قدر کو بہتر بنانے کی کوشش کی جس کی بدولت استحکام ممکن ہوا اور سستی درآمدی مصنوعات بنا کر مہنگائی کا تناسب کم رکھا گیا لیکن ڈالر کی قدر مضبوط ہونے کی وجہ سے امریکی برآمد مہنگی ہوجاتی ہیں۔

    علاوہ ازیں اس معاملے پر بتایا گیا کہ امریکا اور چین کے مابین ٹیرف میں اضافے کے بعد بیجنگ میں کیٹر پلر کی سیل بری طرح متاثر ہوئی اور کمپنی کو رواں سال کم ترین منافع ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ شرح سود میں کمی لائے۔

  • وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    ایک عام خیال ہے کہ دولت انسان کو بہت سی خوشیاں دے سکتی ہے، لیکن کیا واقعی یہ بات درست ہے؟

    نیویارک کی کورنل یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دولت سے انسان کی زندگی میں آنے والی خوشی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، تاہم ایک شے ایسی ہے جو دولت سے بھی زیادہ کسی انسان کو خوش باش بنا سکتی ہے۔

    وہ شے ہے، سیر و سیاحت کرنا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ دولت، اور دولت سے خریدی جانے والی اشیا خوشی تو دے سکتی ہیں، تاہم یہ خوشی عارضی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس سیاحت آپ کی خوشگوار یادوں میں ایک اضافہ ثابت ہوتی ہے اور ہمیشہ آپ کو خوش کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر بار نئی چیزیں خریدنے کی خوشی یکساں ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ماند پڑتی جاتی ہے۔

    اس کی 3 وجوہات ہیں۔ ہم جلد ہی ان چیزوں سے بور ہو کر نئی چیزوں کے شوق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ہم اپنا معیار بلند کرتے جاتے ہیں یا اس کی خواہش رکھتے ہیں (جس کے بعد وہ شے ہمارے لیے بے معنی ہوجاتی ہے) اور ہم دوسروں کی اشیا دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    یہ چیزیں کچھ عرصہ تو ہمیں خوش رکھتی ہیں اس کے بعد ہم اس کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہماری خوشی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس سفر اور سیاحت ہمیں مستقل طور پر خوش رکھتا ہے۔ جب ہم اپنے پرانے ماحول سے کچھ عرصے کے لیے کٹ کر نئے ماحول میں جاتے ہیں، نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور نئی چیزیں سیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ ان تمام معلومات کو جذب کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے۔

    ایسے میں دماغ میں موجود منفی خیالات، ناخوشی اور ڈپریشن کی سطح بہت نیچے چلی جاتی ہے اور دماغ نئے سرے سے تازہ دم ہوجاتا ہے۔ اس سفر کی یادیں ہر بار یاد کرنے پر خوشی کا احساس ہوتا ہے جبکہ یہ یادیں ناقابل فراموش ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نہ صرف سفر کرنا بلکہ کچھ نیا سیکھنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا بھی آپ کو مادی اشیا کے حصول سے زیادہ خوش کرسکتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • خوشی حاصل کرنے کا انوکھا مگر آسان طریقہ

    خوشی حاصل کرنے کا انوکھا مگر آسان طریقہ

    کیا آج کل کی مصروف زندگی آپ کو خوش نہیں ہونے دیتی اور بے پناہ مصروفیات آپ کو اپنے ساتھ الجھا کر رکھتی ہیں؟ تو پھر خوش ہونے کا آسان طریقہ جان لیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ خوشی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو کچھ نیا سیکھیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے لیے آپ کو بہت سے پیسے خرچ کر کے اور کہیں داخلہ لے کر کچھ سیکھنے کی ضرورت نہیں، بلکہ آپ گھر بیٹھے انٹرنیٹ یا کتاب کی مدد سے بھی کچھ نیا سیکھ سکتے ہیں جیسے غیر ملکی اقسام کے کھانے سیکھنا، کوئی زبان سیکھنا یا کسی کام کو کرنے کا طریقہ سیکھنا۔

    امریکا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق جب آپ کچھ نیا سیکھتے ہیں تو آپ کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: خوش رہنے کا آسان نسخہ

    اس سے آپ اپنی شخصیت اور زندگی کو بامعنی محسوس کرنے لگتے ہیں یوں پہلے کی نسبت آپ خوش رہنے لگتے ہیں۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ہم میں سے ہر شخص فطری طور پر سیکھنا اور آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ نیا سیکھنا احساس دلاتا ہے کہ ہم اپنے موجودہ مقام سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    اسی طرح جب ہم اس سیکھے ہوئے کو اپنی زندگی میں عمل میں لاتے ہیں، جیسے گھر کی سجاوٹ، پھولوں کی سجاوٹ ، ایونٹ مینجمنٹ یا کرافٹنگ تو ہمیں نئے پن اور اطمینان کا احساس ہوتا ہے جو ہمارے اندر خوشی پیدا کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق روٹین سے ہٹ کر کچھ نئے کھانوں کی تراکیب سیکھنا یا دوستوں کے ساتھ نئی زبان، کوئی آلہ موسیقی بجانا سیکھنا، یا کوئی نیا کھیل سیکھنا آپ کو خوش رکھ سکتا ہے۔

  • منفی سوچ رکھنے والے افراد سے بچیں

    منفی سوچ رکھنے والے افراد سے بچیں

    منفی سوچ رکھنے والے افراد نہ خود کبھی کامیاب ہوسکتے ہیں اور نہ ہی دوسروں کو کامیاب ہونے دیتے ہیں۔

    ان کی زندگی منفی سوچوں، خیالات اور جذبات سے بھری ہوتی ہے جو ان کی تمام ذہنی و جسمانی توانائی کو کھا جاتی ہے جس کے باعث یہ اپنی زندگی میں کچھ بھی اچھا نہیں کرسکتے۔

    یہی نہیں یہ اپنے آس پاس موجود افراد کو بھی اپنی منفیت پرستی کا شکار بناتے ہیں جس کے باعث دیگر افراد بھی ان کے خیالات کی شر انگیزی کے باعث ناکام اور مایوس ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    عقلمند افراد کا کہنا ہے کہ اگر آپ زندگی میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ منفی سوچ رکھنے والے دوست اور احباب سے دور رہیں۔

    یہاں ہم آپ کو ایسے افراد میں پائی جانے والی کچھ عادات بتا رہے ہیں۔ اگر آپ کے آس پاس موجود افراد میں سے کسی بھی شخص میں ان میں سے کوئی بھی عادت موجود ہے تو فوری طور پر اس سے دور ہوجائیں، بصورت دیگر زندگی میں ناکام ہونے کے لیے تیار رہیں۔


    منفی سوچ رکھنے والے افراد کی عادات

    منفی سوچ رکھنے والے افراد کے آس پاس اگر کوئی محنتی شخص کامیابی حاصل کرے اور خوش ہو تو یہ کبھی بھی ان کی خوشی میں خوش نہیں ہوتے۔

    یہ کبھی بھی خود کو غلط نہیں سمجھتے۔ یہ اپنی غلطی ماننے کے بجائے ہمیشہ دوسروں کو الزام دیتے ہیں۔

    منفیت پرست افراد مباحثہ کرنے کے بجائے ہمیشہ اپنی رائے کو حرف آخر سمجھتے ہیں اور ہمیشہ بحث جیتنا چاہتے ہیں۔

    یہ لوگوں سے مدد اور فوائد حاصل کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے، مگر جب ان سے مدد مانگی جائے تو یہ کبھی کسی کے کام نہیں آتے۔

    ایسے لوگ بے معنی گپ شپ کرنے کے شوقین ہوتے ہیں اور ان کا موضوع گفتگو دوسرے افراد کی خامیاں اور ناکامیاں ہوتی ہیں۔

    ان کی زندگی جذباتیت سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ اپنے جذباتی ڈراموں اور فیصلوں میں آپ کو بھی شامل کر لیتے ہیں۔

    منفی سوچ رکھنے والے افراد آس پا موجود افراد کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں اور اگر کوئی ان کی مرضی کے خلاف کچھ کرنا چاہے تو انہیں سخت ناگوار گزرتا ہے۔

    کہیں آپ کا شمار بھی منفی سوچ رکھنے والے افراد میں تو نہیں ہوتا؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ذہین افراد کم دوست کیوں بناتے ہیں؟

    ذہین افراد کم دوست کیوں بناتے ہیں؟

    کیا لوگوں سے ملنا جلنا آپ کے اندر خوشی اور اطمینان پیدا کرتا ہے؟ یا لوگوں سے ملنے کے بعد آپ خود کو غیر مطمئن محسوس کرتے ہیں؟ ماہرین نے اس کی وجہ دریافت کرلی۔

    ایک امریکی یونیورسٹی میں اس بات پر تحقیق کی گئی کہ آیا لوگوں سے ملنا جلنا کسی شخص کی زندگی میں خوشی اور اطمینان پیدا کرتا ہے یا ناخوشی۔ ماہرین کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق سے مندرجہ ذیل نتائج سامنے آئے۔

    وہ لوگ جو گنجان آباد شہروں میں رہتے ہیں ان میں خوشی کا احساس کم پایا جاتا ہے۔ اس کی بہ نسبت پرسکون اور خاموش علاقوں (یا دیہاتوں) میں رہنے والے افراد زیادہ خوش اور مطمئن ہوتے ہیں۔

    وہ لوگ جو ہم خیال افراد سے گفتگو کرتے ہیں وہ زیادہ خوش رہتے ہیں۔ جتنے زیادہ وہ ایک دوسرے سے قریب ہوتے جاتے ہیں اتنا ہی زیادہ ان کی خوشی میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔

    تیسرا نتیجہ یہ نکلا کہ ضروری نہیں کہ ذہین افراد ان اصولوں پر پورا اتریں۔

    مزید پڑھیں: دوست آپ کے درد کی دوا بھی ہوسکتے ہیں

    تحقیق سے پتہ چلا کہ جو لوگ جتنے زیادہ ذہین ہوتے ہیں وہ لوگوں کی صحبت میں خود کو اتنا ہی غیر مطمئن محسوس کرتے ہیں۔ درحقیقت یہ لوگ تنہائی میں رہنا پسند کرتے ہیں یا پھر ان کا حلقہ احباب نہایت محدود ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر انہیں مجبوراً لوگوں سے میل جول کرنا پڑے تو یہ ناخوش رہتے ہیں۔

    تحقیقی ماہرین نے اس کی توجیہہ یوں دی کہ ذہین افراد دنیا کو اپنے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہر چیز کے بارے میں ان کا نظریہ اوسط ذہن رکھنے والے افراد سے مختلف ہوتا ہے۔ وہ اپنی دنیا میں زیادہ خوش رہتے ہیں۔ لوگوں سے میل جول اور ان سے گفتگو کرنا ان میں بے چینی کا باعث بنتا ہے۔

    تاہم ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ دوست بنانا اور ان سے گفتگو کرنا بعض مسائل کا حل ثابت ہوسکتا ہے۔ جیسے ڈپریشن کا شکار افراد اگر ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے قریبی دوستوں سے گفتگو کریں اور اپنے احساسات کا اظہار کریں تو ان کی آدھی بیماری ختم ہوسکتی ہے۔

    اسی طرح دوستوں سے گفتگو کرنا انسان کو جذباتی طور پر مستحکم کرتا ہے اور اس میں زندگی کے مسئلے مسائل سے نمٹنے کے لیے نئی قوت پیدا ہوتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔