Tag: خوشحال

  • خوشحال قوموں میں پاکستانی آگے، بھارتیوں کی اکثریت زندگی سے مایوس، گیلپ سروے

    خوشحال قوموں میں پاکستانی آگے، بھارتیوں کی اکثریت زندگی سے مایوس، گیلپ سروے

    گیلپ سروے میں بھی پاکستان نے خوش باش قوموں میں بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے پاکستانیوں کی اکثریت خوش اور مطمئن، بھارتیوں کی زندگی سے مایوس ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سروے اور اعداد و شمار جمع کرنے کے معتبر ترین ادارے گیلپ نے دنیا کی خوش باش قوموں کی سال 2025 سے متعلق فہرست جاری کر دی ہے۔

    اس فہرست میں 44 ملکوں کا سروے کیا گیا۔ چین کے شہری خوشحال قوم میں سر فہرست، پاکستانیوں کا نمبر 8 واں ہے جب کہ بھارت کے شہری اس فہرست میں سب سے نیچے ہیں۔

    گیلپ کے اس انڈیکس میں چینی شہریوں نے 86 فیصد کے ساتھ خوش باش قوموں کی فہرست میں پہلے نمبر پر جگہ بنالی۔

    گیلپ کے خوشحال قوم سے متعلق عوامی سروے میں 72 فیصد پاکستانیوں نے تمام تر مسائل اور مشکلات کے باوجود اپنی زندگی سے اطمینان اور خوش رہنے کا اظہار کیا۔

    جب کہ اس کے مقابلے میں دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی دعویدار اور تجارتی و معاشی ترقی کے بلند بانگ دعوے کر کے شائننگ انڈیا کے نعرے لگانے والے مودی کے بھارت میں اس کے شہری اپنی زندگی سے ناخوش ہیں۔

    سروے میں صرف 31 فیصد بھارتیوں نے خوش ہونے کا اظہار کیا جب کہ اس سے زیادہ 34 فیصد بھارتی شہریوں نے اپنی زندگی سے مایوسی کا اظہار کیا۔

    گیلپ کی حقائق پر مبنی اس سروے سے مودی سرکار میں بھارتی شہریوں کی مایوسی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جو ان کے دعووں کے ڈھول کا پول کھولتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ مارچ میں اقوام متحدہ کی جانب سے بھی خوشحال قوموں سے متعلق ایک سروے رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

    اس رپورٹ میں بھی پاکستانی قومی نے خوش رہنے میں بھارتی قوم کو کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس رپورٹ میں بھی خوش باش 147 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 109 جب کہ بھارت کا اس سے کہیں نیچے 118 ہے۔

    خوشحال قوموں سے متعلق یہ فہرست ممالک کی سماجی، معاشی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے جیسی خصوصیات کی بنیاد پر ترتیب دی جاتی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistani-people-happier-than-indians-united-nation-report/

  • یغور مسلمان چین میں خوشحال زندگی گزار رہے ہیں، صدر اردوان

    یغور مسلمان چین میں خوشحال زندگی گزار رہے ہیں، صدر اردوان

    انقرہ : ترک صدر طیب اردوان نے چین کی یغور مسلمانوں کی حمایت سے دستبردار ہوکر چینی حکومت کے سرکاری مؤقف کی حمایت شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور ترکی کے درمیان تعلقات گذشتہ کچھ عرصے سے کشیدہ چلے آ رہے ہیں اور اس کشیدگی کی وجہ چین کے سنکیانگ صوبے میں یغور نسل کے مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیاں بتائی جاتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ترک صدر رجب طیب اردگان جو یغور مسلمانوں کے حقوق کی پر زور وکالت کر رہے تھے یو ٹرن’ لینے کے بعد چین کے سرکاری موقف کی حمایت کرنے لگے ہیں۔

    چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ حال ہی میں انہوں نے اپنے چینی ہم منصب شی جین پینگ سے ملاقات میں کہا کہ ہم یغور نسل کے مسلمانوں کے حوالے سے مطمئن ہیں۔ یغور مسلمان خوش وخرم زندگی گذار رہے ہیں۔

    چار ماہ قبل ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ چین میں یغور نسل کے ترکی بولنے والے مسلمانوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے جو انسانیت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ میں یغور نسل کے مسلمان باشندوں کی تعداد 20 لاکھ سے زیادہ ہے مگر ان کے بنیادی حقوق کے حوالے سے بیجنگ پر عالمی اداروں کی طرف سے سخت تنقید کی جاتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چین پر الزام ہے کہ اس نے یغور نسل کے مسلمانوں پر مذہبی پابندیوں کے ساتھ ساتھ انہیں فوجی کیمپوں میں بند کر رکھا ہے جہاں انہیں بنیادی انسانی حقوق تک حاصل نہیں ہیں، چین ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتا چلا آیا ہے۔

    چین کا کہنا ہے کہ یغور نسل کے مسلمانوں کو پیشہ ورانہ تعلیمی مراکز میں رکھا گیا ہے جہاں ان کی تعلیم وتربیت کا انتظام کیا جاتا ہے۔ انہیں مذہبی انتہا پسندی سے بچانے کے لیے چینی زبان میں مختلف پیشوں کی تربیت دی جاتی ہے۔

    چین کی ’ڑنہوا‘ نیوز ایجنسی کے مطابق صدر طیب اردگان نے کہا کہ چین متحدہ کی پالیسی کی حمایت پر کار بند رہے گا۔ سنکیانگ کے علاقے میں موجود یغور نسل کے مسلمان خوشی کےساتھ زندگی گذار رہے ہیں اور وہاں کی آبادی کو داخلی خود مختاری حاصل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی اور خوش حالی ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ انقرہ، بیجنگ کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    صدر ایردوان نے کہا کہ ان کا ملک دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اعتماد سازی کے فروغ، انتہا پسندی سے نمٹنے اور سیکیورٹی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون جاری رکھے گا۔

    ترک صدر نے خبردار کیا کہ سنکیانگ صوبے میں مسلمانوں کے مسائل کی آڑ میں ترکی اور چین کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترکی اور چین دو بڑے تجارتی شراکت دار ہیں اور تجارتی شراکت داری کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

  • غریب اور امیر بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال میں فرق

    غریب اور امیر بچوں کے انٹرنیٹ کے استعمال میں فرق

    دنیا کی تیز رفتار ترقی کے بعد انٹرنیٹ کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ تقریباً ہر شخص اپنے دن کا آدھا حصہ انٹرنیٹ پر گزارتا ہے۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق امیر اور غریب پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچے الگ طرح سے انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔

    ایک بین الاقوامی ادارے او سی ای ڈی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں امیر اور غریب پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچے انٹرنیٹ کو مختلف سرگرمیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    teen-2

    تحقیق کے مطابق وہ بچے جو خوشحال اور آسودہ گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں وہ انٹرنیٹ پر خبریں پڑھتے ہیں اور ایسی چیزیں سرچ کرتے ہیں جس سے ان کی معلومات میں اضافہ ہوسکے۔

    اس کے برعکس کم خوشحال یا غریب گھرانوں کے بچوں نے اپنا زیادہ وقت انٹرنیٹ پر گیم کھیلتے اور دوستوں سے چیٹنگ کرتے ہوئے گزارا۔

    آن لائن گیمز بچوں کی تعلیمی استعداد بڑھانے میں معاون *

    تحقیق میں واضح کیا گیا کہ تجزیہ کیے جانے والے بچوں کو یکساں سہولت کے ساتھ انٹرنیٹ فراہم تھا۔ یہی نہیں ان کا انٹرنیٹ پر گزارا جانے والا وقت بھی یکساں تھا۔

    تحقیق سے پتہ چلا کہ امیر گھرانے کے بچوں نے اپنے سیکھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کے لیے، اپنے اسکول کے مختلف پروجیکٹس کی تکمیل کے لیے، اور پڑھائی میں پیش آنے والی مختلف مشکلات حل کرنے کے لیے انٹرنیٹ کی مدد لی۔

    teen-3

    ماہرین کے مطابق یہ وہ عمل ہے جس سے ان بچوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا اور وہ اپنی پڑھائی اور دیگر معاملوں میں بہتر کارکردگی دکھانے کے قابل ہوئے۔ یہ وجوہات آگے چل کر ان کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہوسکتی ہیں۔

    سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب *

    دوسری جانب غریب بچوں نے معلومات کے حصول کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کم کیا۔ انہوں نے انٹرنیٹ پر بے مقصد چیزوں میں وقت ضائع کیا جس کے باعث ان کی صحت، ذہنی توجہ متاثر ہوئی اور پڑھائی کے دوران ان کی کارکردگی میں کمی دیکھنے میں آئی۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ یہ عادت آگے چل کر خاص طور پر نوکری کے حصول کے لیے ان کے لیے مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔

  • سارک سربراہ کانفرنس کا اختتام ، 36 نکاتی اعلامیہ جاری

    سارک سربراہ کانفرنس کا اختتام ، 36 نکاتی اعلامیہ جاری

    کھٹمنڈو: اٹھارہویں سارک سربراہ کانفرنس خطے میں خوراک کی کمی پوری کرنےسمیت چھتیس اہم نکات پر اتفاق کے ساتھ میں ختم ہو گئی ۔

    سارک سربراہ کانفرنس کے اختتام پر جاری چھتیس نکاتی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سارک ممالک ریل اور سڑک کے ذریعے روابط میں اضافہ کریں گے جس سے خطے کے عوام کو آمد و رفت اور تجارت کے فوائد حاصل ہوں گے ۔ اعلامیہ میں علاقائی تعاون بڑھانے، جنوبی ایشیا اقتصادی یونین کے قیام پراتفاق کیا گیا، اس اقدام سے خطے کے غریب ممالک کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے اور اہم منصوبوں کیلئے فنڈ کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

     سارک ممالک نے سارک ترقیاتی فنڈ کے قیام پر اتفاق کیا ہے،سارک ممالک میں توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لئے رکن ممالک میں دستیاب وسائل جیسے ہوا،پانی،شمسی منصوبوں کے قیام پرا تفاق کیا گیا ہے تاکہ خطے کے عوام کو جدیدسہولتوں کے ساتھ ا ن کی معاشی ترقی کی راہیں کھل سکیں۔

  • وزیراعظم اور مودی کے درمیان آخری لمحات میں مسکراہٹ اور مصحافہ

    وزیراعظم اور مودی کے درمیان آخری لمحات میں مسکراہٹ اور مصحافہ

    کھٹمنڈو: سارک سربراہ کانفرنس کا اختتامی سیشن کے دوران وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے خوشگوار موڈ میں مصافحہ اور جملوں کا تبادلہ کیا۔

    نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں سارک سربراہ کانفرنس کے اختتامی سیشن میں وزیراعظم نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہمان نوازی پر نیپال کی حکومت اورعوام کے شکرگزارہیں، کانفرنس میں بھرپور شرکت پر سارک وفود کےبھی شکرگزارہیں۔

     وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کانفرنس ترقی اور خوشحالی کیلئے منصفانہ اور مساویانہ شراکت داری کے عزم کا اعادہ ہے، خطاب کے بعد وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے خوشگوار موڈ میں مصافحہ بھی کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان خوشگوار موڈ میں جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

     اختتامی سیشن میں سارک ممالک میں توانائی میں تعاون کے فریم ورک کے معاہدوں پردستخط کیے گئے، پاکستان کی طرف سے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے معاہدے پردستخط کئے، اس موقع پر نیپال کے وزیراعظم سُشیل کوئرالہ نے کہا کہ سارک ایجنڈے کے فروغ میں بھرپور کردار ادا کریں گے، مواصلات کے بہترذرائع ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، آئندہ سارک سربراہ کانفرنس پاکستان میں ہوگی۔

  • وزیراعظم نوازشریف سارک میں شرکت کیلئے کھٹمنڈو پہنچ گئے

    وزیراعظم نوازشریف سارک میں شرکت کیلئے کھٹمنڈو پہنچ گئے

    کھٹمنڈو: پاکستان کے وزیراعظم سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے کھٹمنڈو پہنچ گئے ہے اور ان کی آمد پر شاندار استقبال کیا گیا  ہے۔ کانفرنس کے دوران پاک بھارت وزرا اعظم کے درمیان ملاقات کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس میں مسئلہ کشمیر سمیت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات پر بات چیت ہوگی۔

    وزیراعظم نواز شریف نے کھٹمنڈو جانے سے پہلے میڈیا سے بات چیت کے کرتے ہو ئے کہا کہ خطےمیں امن و استحکام چاہتے ہیں اور سارک کو یورپی یونین کی طرح خوشحال بنانے کی خواہش ہے۔

    پاکستان اور بھارت کے حکام نے کھٹمنڈو میں سارک کانفرنس کے دوران نوازشریف اور مودی کی اسٹیک آؤٹ ملاقات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسٹیک آؤٹ ماضی میں بھی پاکستان بھارت سربراہان حکومت کے درمیان رابطے کا اہم ذریعہ ثابت ہوا ہے۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدگی کے باعث اس اسٹیک آؤٹ کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے، لیکن دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھاکہ دونوں سربراہان مملکت میں ملاقات ہو گی یانہیں، اس بارےمیں ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتا۔

    ادھر بھارتی دفترخارجہ کےترجمان سید اکبر الدین کاکہناہےکہ پاکستان کیجانب سے ملاقات کی درخواست نہیں کی گئی لیکن مسئلہ کشمیر کےحوالےسے پیشرفت کیلئےپاکستان اور بھارت کے پاس صرف شملہ معاہدہ اوراعلان لاہور ہی دو راستےہیں ،پاکستان کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے مسلئہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔