آئی پی ایل سے ملنے والی رقم چھن جانے کا خوف ایسا چھایا کہ آسٹریلین کرکٹرز محمد سراج کے غلط رویے کی حمایت کرنے لگے۔
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی دولت کی چکاچوند نے آسٹریلوی کرکٹرز کے اخلاقی معیار کو پست کر دیا ور کینگروز کھلاڑی اس لیگ سے ملنے والی لمبی رقم سے محروم ہونے سے خوفزدہ ہوکر اپنے کھلاڑی کے بجائے بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج کی حمایت کرنے لگے۔
ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں بھارت کے نوجوان فاسٹ بولر محمد سراج آسٹریلین فینز کے لیے ولن بنے۔ پہلے انہوں نے لبھوشن کی طرف غصہ سے گیند پھینکی لیکن اس کے بعد تو حد پار کرتے ہوئے ٹریوس ہیڈ سے لڑ پڑے۔
سراج نے آؤٹ کرنے کے بعد ٹریوس ہیڈ کو پویلین لوٹ جانے کا اشارہ کیا۔ آئی سی سی قوانین میں یہ بھی قابل جرمانہ ہے لیکن بولر کیونکہ بھارتی تھا اس لیے سراج کے دونوں فاؤل ملا کر بھی صرف میچ فیس کا بیس فیصد جرمانہ کیا گیا۔
بھارتی بولر کے اس رویے پر آسٹریلوی کھلاڑی آئی پی ایل کا لمبا مال چھن جانے کے ڈر سے اپنے ساتھی کی حمایت کے بجائے محمد سراج کی خوشامد پر اتر آئے اور میچ کے بعد اس کے آگے پیچھے پھرے۔
سب سے پہلے تو سراج کی بدتمیزی کا شکار ٹریوس ہیڈ نے ہی بولر کو گلے لگایا، پھر جوش ہیزل ووڈ بھی ان کی حمایت میں بول پڑے۔
ہیزل ووڈ نے کہا کہ سراج گریٹ ہے، اس کے ساتھ آئی پی ایل میں بڑا مزہ آتا ہے، وہ کراؤڈ کو پرجوش کرتا ہے۔
اگر یہ رویہ کسی اور ملک کے کھلاڑی نے کیا ہوتا تو آسٹریلیا کی پوری ٹیم اور میڈیا اس کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ جاتا، لیکن کینگرو بولر کے یہ الفاظ ان کے رویے اور آئی پی ایل میں دولت کی چمک دمک کے تعلق کو نمایاں کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ واقعہ پر آئی سی سی نے ایکشن لیتے ہوئے دونوں کھلاڑیوں کو سزا سنائی ہے۔
آئی سی سی نے محمد سراج اور ٹریوس ہیڈ کو ایک ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا ہے جب کہ بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔