کراچی : ایم اے جناح روڈ پر واقع پٹاخوں کے گودام میں خوفناک دھماکے میں گرلز اسکول مکمل تباہ ہوگیا تاہم خوش قسمتی سے چھٹی کی وجہ سے اسکول میں کوئی موجود نہیں تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی مصروف شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر واقع پٹاخوں کے گودام میں خوفناک دھماکے اور آتشزدگی کے نتیجے میں قریب موجود گرلز سیکنڈری اسکول جیکب لائنز نمبر دو مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
اسکول میں 150 سے زائد طالبات زیر تعلیم ہیں، تاہم وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر عام تعطیل کے باعث خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
دھماکے سے کلاس رومز، اسٹاف روم، لیب، دروازے، کھڑکیاں اور باؤنڈری والز مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جبکہ کرسیاں اور فرنیچر دور جا گرا۔
واقعے میں مجموعی طور پر پانچ افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہوگئے، زخمیوں کو سول اور جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اور قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا تاہم فائربریگیڈ کی 12 گاڑیوں نے چار گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔
مزید پڑھیں : کراچی: پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے اموات کی تعداد 5 ہوگئیں، مقدمہ درج
پولیس نے واقعے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا ہے، جس میں گودام مالک حنیف اور محمد ایوب کو نامزد کیا گیا ہے تاہم ملزم حنیف زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہے۔
ڈی سی ساؤتھ جاوید نبی کھوسو کا کہنا ہے کہ رہائشی علاقے میں آتشبازی کے سامان کا گودام کیسے بنایا گیا، اس حوالے سے جامع تحقیقات ہوں گی۔
سی ٹی ڈی کے افسر راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران اسی مارکیٹ سے دو ٹن سے زائد بارودی مواد برآمد کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اسی مارکیٹ میں اکتوبر 2021 میں بھی پٹاخوں کی دکان میں دھماکے اور آگ لگنے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔