Tag: خون بہا

  • دبئی بس حادثہ، عمانی ڈرائیور کو خون بہا کی ادائیگی کا حکم

    دبئی بس حادثہ، عمانی ڈرائیور کو خون بہا کی ادائیگی کا حکم

    ابوظبی : اماراتی عدالت نے جون کے اوائل میں دو پاکستانیوں سمیت 17 افراد کی موت کا باعث بننے والے عمانی ڈرائیور کو 34لاکھ درہم خون بہا دینے کا حکم سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی میں 8 جون کو عمانی ڈرائیور کی غفلت اور دوسری شاہراہ پر تیز رفتار گاڑی چلانے کے باعث سیاحوں کی بس کو خوفناک ٹریف حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 17 سیاحوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 53 سالہ عمانی ڈرائیور کو 17 افراد کی موت اور 13 افراد کے زخمی ہونے کا باعث بننے کے مقدمے میں دبئی کی ٹریفک کورٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔

    پراسیکیوٹر صالح الفالیصی نے الزام لگایا کہ ڈرائیور متعدد افراد کی موت اور زخمی ہونے کاسبب بنا ہے، پراسیکیوٹر نے عدالت نے درخواست کی عمانی شہری کو سات برس قید اور جرمانے کی سزا سنائی جائے، جس کے بعد عدالت نے ڈرائیور کو متاثرہ خاندانوں کو 34 لاکھ درہم خون بہا دینے کا حکم سنا یا ہے۔

    یاد رہے کہ 8 جون کو متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے ضلع الراشدیہ میں عید کے چوتھے روز خوفناک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں پاکستانی، بھارتی اور عمانی شہریوں سمیت 17 افراد ہلاک ہوئے تھے، حادثہ تیز رفتاری کے سبب پیش آیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 12 کا تعلق پڑوسی ملک بھارت سے ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں میں دو پاکستانی، ایک آئرش اور ایک عمانی شہری شامل ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق ایک تیز رفتار بس شیخ محمد بن زاید روڈ پر ایک سائن بورڈ سے ٹکرانے کے بعد حادثے کا شکار ہوگئی تھی، حادثے میں 17افراد ہلاک جبکہ3شدید زخمی ہوئے تھے،حادثے کے وقت بس میں 31 افر اد سوار تھے۔

    لیفٹیننٹ کرنل عبداللہ السعودی کا کہنا تھا کہ گاڑی چلانے والی ڈرائیور نے غلط لین میں گاڑی چلائی اور ’40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے‘ کا سائن بورڈ اور وارننگ بورڈ بھی نظر کرتا ہوا تیز رفتاری سے آگے بڑھتا رہا۔

  • خاشقجی کے بچوں کو خون بہا میں گھر، لاکھوں ڈالر دئیے گئے، امریکی اخبار کا دعویٰ

    خاشقجی کے بچوں کو خون بہا میں گھر، لاکھوں ڈالر دئیے گئے، امریکی اخبار کا دعویٰ

    واشنگٹن : امریکی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب نے مقتول صحافی جمال خاشقجی کے چاربچوں کو خون بہامیں لاکھوں ڈالر مالیت کے گھر اور ماہانہ بنیادوں پر لاکھوں ڈالر رقم دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکام اور دیگر افراد نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جمال خاشقجی کے دو بیٹوں اور دوبیٹیوں کو آئندہ چند ماہ میں سعودی صحافی کے قاتلوں کا ٹرائل مکمل ہونے پر خون بہا سے متعلق مذاکرات کے تحت مزید لاکھوں ڈالر دیئے جاسکتے ہیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت، جمال خاشقجی کے اہلخانہ سے طویل المدتی مفاہمت کی کوشش کر رہی ہے تاکہ انہیں سعودی صحافی کے قتل پر تنقید سے باز رہنے پر آمادہ کیا جاسکے۔

    سابق عہدیدار کے مطابق گزشتہ برس کے آخر میں شاہ سلمان کی جانب سے ان گھروں اور 10 ہزار ڈالر یا اس سے زائد ماہانہ آمدن کی منظوری دی گئی تھی اور اس حوالے سے کہا گیا تھا کہ ایک بڑی ناانصافی ہوچکی ہے اور یہ غلط کو صحیح کرنے کی کوشش ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان محمد بن سلمان اور کی پالیسیوں کے سخت ناقد صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دولت کا سہارا لے رہا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عہدیدار نے جمال خاشقجی کے اہلخانہ کو دی گئی رقم کو ملک میں طویل عرصے سے انتہا پسند جرائم یا قدرتی آفات کے متاثرین کو فراہم کی جانے والے مالی تعاون کی روایت قرار دیا۔

    انہوں نے اس بات کو مسترد کردیا کہ ان ادائیگیوں کے بدلے جمال خاشقجی کے خاندان کو خاموشی اختیار کرنی ہوگی۔

    عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ تعاون ہماری روایت اور ثقافت کا حصہ ہے یہ کسی اور چیز سے نہیں جڑا ہوا۔

    ابتدائی طور پر جمال خاشقجی کے تمام بچوں کو جدہ میں گھر دیئے گئے ہیں اور ہر گھر کی مالیت 40 لاکھ ڈالر ہے، یہ جائیدادیں ایک ہی کمپانڈ میں موجود ہیں جن میں ان کے بڑے بیٹے صلاح خاشقجی کو مرکزی حصہ دیا گیا ہے۔

    جمال خاشقجی کے اہل خانہ کے قریبی ذرائع کے مطابق صلاح خاشقجی جدہ میں بینکر کے طور پر کام کررہے ہیں اور مستقبل میں سعودی عرب میں ہی رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی کے باقی بچے امریکا میں مقیم ہیں اور ان کی جانب سے یہ نئی جائیدادیں بیچنے کی توقع ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے بڑے بیٹے صلاح سمیت دیگر بچوں سے اس معاملے پر رابطے کی کوشش کی گئی تھی تاہم انہوں نے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا یہاں تک کہ ان کے وکیل ولیم ٹیلر نے بھی اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد کے بھائی اور امریکا میں سعودی عرب کے سابق سفیر خالد بن سلمان نے صحافی کے اہلخانہ سے مذاکرات کیے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: جمال خاشقجی قتل کیس، تحقیقاتی رپورٹ جون میں جاری ہوگی، تحقیقاتی ٹیم اقوام متحدہ

    یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں داخل ہوئے جس کے بعد وہ گمشدہ ہوگئے تھے، بعد ازاں اُن کے قتل کی خبر آئی۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی سعودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے صحافی کے قتل کی ترکی میں شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • یواے ای: ایشیائی شخص کو کار تلے روندنے والے اماراتی شہری کو سزا

    یواے ای: ایشیائی شخص کو کار تلے روندنے والے اماراتی شہری کو سزا

    ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات کی سپریم کورٹ نے ایشیائی شخص کو کار تلے روندںے والے عرب شہری کو تین ماہ قید اور مقتول کے خاندان کو 1 لاکھ درہم خون بہا ادا کرنے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی عدالت عالیہ نے ٹریفک حادثے میں ہلاک ایشیائی شخص کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ملزم کو حادثے کے دوران ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ کو خون بہا دینے کا حکم سنایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کیس سماعت کے دوران اماراتی عرب کے مجرم ثابت ہونے کے بعد مجرم کو سزا سناتے ہوئے تین ماہ کے لیے جیل بھیجنے اور مقتول کے خاندان کو 1 لاکھ درہم جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق عرب شخص گاڑی کو مقرر کردہ رفتار سے زیادہ تیز چلارہا تھا جس کے باعث گاڑی قابو سے باہر ہوگئی اور سڑک کراس کرنے والے ایشیائی شخص کو روند ڈالا، گاڑی کی زد میں آنے والا شخص موقع پر ہی ہلاک ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ حادثہ گذشتہ برس پیش آیا تھا اپنے گھر واپس جانے والا ایشیائی ملازم تیز رفتار کار کی زد میں آکرہلاک ہوگیا تھا۔

    مقتول کی پورسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حادثے کے باعث مقتول کو کافی زخم آئے تھے اور جسم کی متعدد ہڈیاں بھی ٹوٹ گئی تھیں، یہی زخم اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئے۔