Tag: خون پتلا کرنے والی دوا

  • مریض  ہوشیار ! خون پتلا کرنے والی یہ دوا ہرگز نہ خریدیں

    مریض ہوشیار ! خون پتلا کرنے والی یہ دوا ہرگز نہ خریدیں

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) خون پتلا کرنے والی دوا کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق خون پتلا کرنے والی غیر معیاری دوا کی مارکیٹ میں سپلائی کا انکشاف سامنے آیا ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے نیباکسو ٹیبلٹ کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری کر دیا، جس میں نیباکسو ٹیبلٹ کا بیچ 263 غیر معیاری قرار دیا۔

    ڈریپ نے ملک بھر میں نیباکسو 10 ایم جی کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ 10 ایم جی ٹیبلٹ وینوو فارما ٹیکسلا کی تیار کرتا ہے۔

    ڈرگ ٹیسٹنگ لیب راولپنڈی نے اس ٹیبلٹ کا بیچ غیر معیاری قرار دیا اور ٹیبلٹ کا سیمپل کوالٹی ٹیسٹ کے معیار پر پورا نہیں اترا۔

    یہ ٹیبلٹ تھرمبوسزز، پلمنری امبولزم نامی مرض کی دوا ہے،تھرمبوسز، پلمنری امبولزم کے دوران خون میں لوتھڑے بنتے ہیں، نیباکسو ٹیبلٹ رگوں، پھیپڑوں میں خون کے لوتھڑے بننے سے روکتی ہے۔

    یہ ٹیبلٹ ریواراکسوبان سالٹ سے تیار کی جاتی ہے لیکن غیر معیاری ٹیبلٹ کا استعمال علاج متاثر کر سکتا ہے۔

    ڈریپ نے کمپنی کو نیباکسو کے متاثرہ بیچ کی مارکیٹ سپلائی روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فارما کمپنی ٹیبلٹ کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سے واپس منگوائے۔.

    ڈریپ کی ریگولیٹری فیلڈ فورس کو مارکیٹ سرویلنس بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیلڈ فورس مارکیٹ سے جعلی نیباکسو ٹیبلٹ کا خاتمہ یقینی بنائے اور ریگولیٹری فورس مارکیٹ سے ٹیبلٹ کا متاثرہ بیچ ضبط کرے۔

    ڈسٹریبیوٹرز سٹاک میں نیباکسو ٹیبلٹ کے متاثرہ بیچ کی جانچ کریں اور ٹیبلٹ کے متاثرہ بیچ کی شناخت پر ڈریپ کو اطلاع دی جائے ساتھ ہی کیمسٹ متاثرہ ٹیبلٹ بیچ کی سیل ترک، سٹاک واپس کریں، ڈاکٹرز اور مریض ٹیبلٹ کا متاثرہ بیچ استعمال نہ کریں۔

  • سانپ کے کاٹے کا علاج خون پتلا کرنے والی عام دوا سے

    سانپ کے کاٹے کا علاج خون پتلا کرنے والی عام دوا سے

    انتہائی زہریلے سانپ کوبرا کے کاٹنے سے سالانہ لاکھوں افراد موت کا لقمہ بن جاتے ہیں اور علاج نہ ہونے کی بڑی وجہ اس کی دوا نہ ہونا ہے۔

    اسی وجہ کے سبب سائنسدانوں نے ایک ایسی دوا دریافت کی ہے جو ابھی دنیا بھر میں خون پتلا کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے، مگر یہ کوبرا سانپ کے زہر کو ختم کرنے کے لیے انتہائی مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    آسٹریلیا، کینیڈا، کوسٹا ریکا اور برطانیہ کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے دریافت کیا ہے کہ خون پتلا کرنے والی عام دوا بھی کوبرا زہر کے فوری تریاق کے طور پر استعمال کی جا سکتی ہے۔

    سانپ کے کاٹنے سے سالانہ تقریباً 138,000 افراد ہلاک ہوتے ہیں، ان افراد کی تعداد زیادہ تر افریقہ، جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا اور کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں زیادہ ہوتی ہے۔

    افریقہ اور بھارت کے کچھ حصوں میں کوبرا سانپ سب سے زیادہ انسانوں کو کاٹتے ہیں تاہم اب نئی تحقیق میں پایا گیا ہے کہ ان کے زہر کو خون پتلا کرنے والی دوا ہیپرن کے ذریعے بے اثر کیا جاسکتا ہے۔

    اگرچہ یہ دوا تمام سانپوں کے زہر کے خلاف کارگر نہیں ہے لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ موجودہ اینٹی وینم سے سستا اور زیادہ مؤثر علاج ہوسکتا ہے۔