Tag: خون کی بیماریاں

  • سِکل سیل: خون کو متاثر کرنے والی بیماری

    سِکل سیل: خون کو متاثر کرنے والی بیماری

    سِکل سیل (sickle cell) ایک قسم کی طبی پیچیدگی ہے جو خون کے سرخ ذرات میں موجود ہیموگلوبن ‌کو نقصان پہنچاتی ہے اور یوں خون کے خلیات کے ذریعے پورے بدن کو آکسیجن پہنچانے کا عمل متاثر ہوسکتا ہے۔

    ہیموگلوبن وہ پروٹین ہے جو خون کے سرخ خلیوں میں موجود ہوتا ہے اور یہ جسم کو آکسیجن پہنچانے کا ذریعہ ہے۔ یہ قدرتی طریقے سے کام کرتے ہوئے ہمارے پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر پورے جسم کے ٹشوز کو پہنچاتا ہے۔ اس عمل سے ہمارے خلیات اپنا کام صحیح طرح سے انجام دے پاتے ہیں۔

    جب ہمارے جسم کو سِکل سیل جیسی بیماری متاثر کرتی ہے تو جسم تک آکسیجن پہنچانے میں‌ دشواری اور رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور یہ مسئلہ رفتہ رفتہ خطرناک صورت اختیار کر جاتا ہے۔

    اس طبی پیچیدگی کو مختصرا ایس سی ڈی (SCD) بھی کہا جاتا ہے۔ طبی ماہرین اسے موروثی اور خون کی خطرناک پیچیدگی مانتے ہیں۔ اس کا شکار عموما بچے ہوتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق سِکل سیل یا ایس سی ڈی میں مبتلا لوگوں کو شدید درد ہوتا ہے اور دورے پڑتے ہیں۔ اس طبی مسئلے کے سبب ایسے انفیکشن ہوسکتے ہیں جو زندگی کے لیے خطرناک ثابت ہوں۔ عام طور پر اس مسئلے کی صورت میں متاثرہ فرد خون کی کمی کا شکار ہوجاتا ہے۔ اسے شدید نقاہت کم زوری کے ساتھ کئی ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن کی وجہ جسم کا آکسیجن کی مناسب اور ضروری مقدار حاصل نہ کرپانا ہے۔

    ایس سی ڈی کی تشخیص ابتدائی عمر میں ہو جائے تو اس کے فوری علاج پر توجہ دی جاتی ہے۔ اس میں‌ حفاظتی ٹیکوں اور اینٹی بائیوٹکس سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔

  • انسانی خون میں موجود پلازما کا کام کیا ہے؟

    انسانی خون میں موجود پلازما کا کام کیا ہے؟

    طبی سائنس انسانی جسم میں دوڑنے والے خون کو دو حصوں میں تقسیم کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق خون دراصل پلازما اور سیلز پر مشتمل ہوتا ہے جن میں‌ شامل مختلف اجزا اپنا اپنا کام انجام دیتے ہیں۔

    دنیا بھر میں کرونا کی وبا کے علاج کی کوششوں میں جہاں ویکسین کی تیاری کے لیے ماہرین مصروفِ عمل ہیں، وہیں پلازما تھراپی سے بھی کرونا کے مریض کو اس وائرس سے لڑنے میں مدد دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    پلازما تھراپی کے لیے ماہرین کو ایسے فرد کے خون کی ضرورت پڑتی ہے جو کرونا کو شکست دے چکا ہو۔ یعنی کرونا سے صحت یاب ہوجانے والے مریض کے خون سے متاثرہ انسان کی قوتِ مدافعت بڑھانے کا عمل پلازما تھراپی کہلاتا ہے۔

    پاکستان میں بھی اس وقت پلازما تھراپی کا شور سنائی دے رہا ہے، تاہم یہ فوری اور مؤثر طریقہ علاج نہیں ہے۔

    انسانی خون میں موجود پلازما کے بارے میں‌ جانیے۔

    پلازما کیا ہوتا ہے؟

    انسانی جسم میں موجود خون کا وہ شفاف حصہ جو خون کے خلیات علیحدہ کرنے کے بعد حاصل ہوتا ہے، اسے پلازما کہتے ہیں۔ اس میں اینٹی باڈیز اور پروٹین شامل ہوتے ہیں۔ پلازما 90 فی صد پانی ہوتا ہے جس میں 10 فی صد اینٹی باڈیز موجود ہوتی ہیں۔ طبی محققین کے مطابق انسانی خون میں پلازما کی مقدار 55 فی صد ہوتی ہے۔

    پلازما کیا کام کرتا ہے؟

    کسی بھی انسان کے خون میں موجود پلازما دراصل بلڈ میں شامل خلیات اور اس کے ساتھ پروٹین کو تیرنے میں مدد دیتا ہے جب کہ پلازما میں موجود اینٹی باڈیز انسانی جسم کی قوتِ مدافعت بڑھاتی ہیں۔

    خون سے الگ کیے جانے والا پلازما زرد رنگ کا ہوتا ہے۔

  • فشارِ خون اور 1978 کے دو ڈاک ٹکٹ

    فشارِ خون اور 1978 کے دو ڈاک ٹکٹ

    1978 میں فشارِ خون سے متعلق لوگوں میں شعور اجاگر کرنے اور اس حوالے سے آگاہی دینے کے لیے حکومتِ پاکستان نے ڈاک ٹکٹ جاری کیے تھے۔

    پاکستان میں خون کے دباؤ سے متعلق آگاہی دینے کے لیے اپریل کا مہینہ مخصوص کیا گیا تھا اور اس ماہ کی 20 تاریخ کو محکمہ ڈاک نے دو یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیے تھے۔

    پاکستان کے محکمہ ڈاک کے جاری کردہ ان ٹکٹوں کی مالیت 20 پیسے اور دو روپے تھی جن میں سے ایک ڈاک ٹکٹ پر اردو میں’’خون کے اضافی دباؤ میں کمی کیجیے‘‘ اور دوسرے پر انگریزی میں جملہ تحریر تھا۔

    بلند فشارِ خون یا ہائی بلڈ پریشر ایسا مرض ہے جو جسم کے مختلف اعضا کی خرابی کا باعث بنتا ہے اور زندگی کو خطرے سے دوچار کر دیتا ہے۔

    طبی ماہرین اسے خاموش قاتل بھی کہتے ہیں، کیوں کہ عام امراض کی طرح اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

    ماہرین صحت کے مطابق بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے کی کوششوں کے ساتھ باقاعدہ طبی معائنہ کروانا چاہیے اور اگر معالج اس حوالے سے کوئی دوا تجویز کرے تو اسے باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہیے۔

    طبی تحقیق کے مطابق مسلسل اور زیادہ کام، ذہنی دباؤ اور پریشانیاں بھی فشارِ خون کے مسائل پیدا کرتی ہیں جن میں ہائی بلڈ پریشر خطرناک مرض ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانوں‌ میں نمک کا زیادہ استعمال اور مرغن غذائوں کے علاوہ سگریٹ نوشی بھی اس کی وجہ بنتی ہے جسے ترک کرکے ایک بہتر اور صحت مند زندگی گزاری جاسکتی ہے۔