Tag: خون کے سرخ خلیات

  • جسم میں خون کی کمی دور کرنے کا بہترین نسخہ

    جسم میں خون کی کمی دور کرنے کا بہترین نسخہ

    جسم میں خون کی کمی کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے خون میں آئرن کی کمی، کینسر، گردوں کے دائمی امراض کے علاوہ، غذائی اجزاء کی کمی کے نتیجے میں بھی اس کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    اچھی خبر یہ ہے کہ متعدد غذاؤں اور طرز زندگی کی تبدیلیوں کے ذریعے جسم میں خون کے سرخ خلیات کی مقدار کو بڑھایا جاسکتا ہے، مگر علامات کا تسلسل برقرار رہے تو بہتر ہے کہ معالج سے رجوع کریں۔

    اگر آپ خون کی کمی کا شکار ہیں اور اپنی خون کی مقدار بڑھانے کے لیے قدرتی حل تلاش کر رہے ہیں، تو ماہرین کے مطابق ایک آسان گھریلو علاج آپ کے خون کی مقدار کو مؤثر طریقے سے بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔

    ضروری اشیاء

    آملہ کا رس 

    چنا پاؤڈر۔ 125 گرام

    شہد۔ 120 ملی لیٹر

    چینی یا گڑ۔ 125 گرام

    مٹی کا برتن۔ 1

     ماہرین کا کہنا ہے کہ آملہ وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور آملہ خون کی کمی کو روکنے اور خون کی مقدار کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

    چنے خون کی گردش کو بڑھاتا ہے اور ہاضمہ بہتر کرتا ہے اور پیٹ کے کیڑے ختم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

    شہد میں ضروری غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو قدرتی طور پر خون کی مقدار کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔

    ماہرین صحت ہدایت کرتے ہیں کہ ان اشیا کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں شامل کرکے آپ قدرتی طور پر خون کی کمی کو دور کرسکتے ہیں اور اپنی مجموعی صحت کو بڑھا سکتے ہیں۔

    طریقہ

    آملہ کا رس : اگر دستیاب ہو تو تازہ آملہ کا رس نکالیں یا کاڑھا تیار کریں۔ کاڑھا بنانے کے لیے ایک پیالے میں ایک کلو سوکھے گوزبیری آملے کے ٹکڑے ڈالیں، اس میں چار لیٹر پانی ڈال کر ہلکی آنچ پر ابالیں یہاں تک کہ یہ ایک لیٹر رہ جائے۔ اب اسے چھان کر ایک طرف رکھ دیں۔

    چنے کا پاؤڈر بنائیں : ایک پین میں تھوڑا سا گھی گرم کر کے اس میں چنے ڈال کر بھونیں اور باریک پاؤڈر 125 گرام بنا لیں۔

    اب آملہ کا رس یا کاڑھا مٹی کے برتن میں ڈالیں۔ چنے کا پاؤڈر، چینی یا گڑ ڈال کر اچھی طرح مکس کریں۔ شہد ڈال کر اچھی طرح مکس کریں۔

    برتن کو کپڑے سے ڈھانپ کر رسی سے باندھ کر بند کر دیں۔اسے 15 دن تک ہلائے بغیر رہنے دیں۔ 15دن کے بعد مکسچر کو بوتل میں ڈال دیں۔ ہر صبح دو کھانے کے چمچ اس آمیزے کا استعمال کریں۔

    طرز زندگی کی تبدیلیاں

    طرز زندگی کی تبدیلیوں سے بھی خون کی کمی کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔

    ورزش

    معتدل ورزش سے ہر فرد کو فائدہ ہوتا ہے مگر یہ خون کے سرخ خلیات بننے کے عمل لیے بہت اہم ہے. زیادہ سخت ورزش کرنے کا وقت نہیں یا ہمت نہیں تو سیڑھیاں چڑھنے، چہل قدمی یا گھر کے کام سے بھی کافی حد تک فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

  • جسم میں آئرن کی کمی کو کیسے پورا کیا جائے؟

    جسم میں آئرن کی کمی کو کیسے پورا کیا جائے؟

    جسم میں آئرن کی کمی مختلف بیماریوں کا بڑا سبب ہے کیونکہ آئرن کے بغیر ہمارے خلیے، ٹشوز اور اعضاء بہتر طریقے سے کام نہیں کر سکتے۔

    آئرن کی کمی کو انیمیا بھی کہا جاتا ہے، جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی کے باعث پورے جسمانی اعضا تک آکسیجن کی ترسیل متاثر ہوتی ہے جس کے سبب انسان صحت سے متعلق کئی مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے۔

    ہیموگلوبن بنانے کے لیے انسانی جسم کو آئرن کی اشد ضرورت ہوتی ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا بھر میں 10 میں سے آٹھ افراد کو آئرن کی کمی کا سامنا ہے۔ ،

    جسم میں آئرن کی کمی کی علامات :

    دل کی دھڑکن، دماغی دھند اور ٹوٹے ہوئے ناخن ضروری نہیں کہ وہ علامات ہوں جو آپ آئرن کی کمی سے منسلک ہوں۔

    تھکاوٹ

    جسمانی تھکاوٹ آئرن کی کمی کی سب سے عام علامت ہے، اس کے علاوہ جلد کی زرد رنگت، سانس لینے میں مشکل یا سینے میں درد، سر چکرانا اور سردرد، ہاتھوں اور پیروں میں ٹھنڈ یا سوئیاں سی چبھنے کا احساس ہونا، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، منہ اور زبان کی سوجن، ناخن بُھربُھرے ہوجانا بھی شامل ہے۔

    خاموش علامات

    یاد رکھیں کہ خون کا ٹیسٹ آپ کے آئرن کی کمی کی نشاندہی کرے گا، اس کے علاوہ دیگر علامات بھی ہو سکتی ہیں جو آپ کی آئرن کی کمی کو ظاہر کرسکتی ہیں۔

     ماہرغذائیت کی رائے

    اس حوالے سے برطانوی ماہر غذائیت ایڈم ایناز کا کہنا ہے کہ جسم میں مطلوبہ آئرن کے بغیر ہمارے خلیے، ٹشوز اور اعضاء بہتر طریقے سے کام نہیں کر سکتے کیونکہ جسم اس کے بغیر خون کے سرخ خلیے نہیں بنا سکتا۔

    ان کا کہنا ہے کہ آئرن جسم میں آکسیجن کی نقل و حمل کے لیے بہت ضروری ہے اور مدافعتی نظام کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ دل اور پھیپھڑوں کے امراض کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

    آپ کے جسم کو کتنے آئرن کی ضرورت ہوتی ہے؟ آپ اپنے آئرن کی سطح کو کیسے چیک کر سکتے ہیں؟ اور اس کی کمی کے خطرات کیا ہیں؟ ہر شخص کو اس کے بارے میں جاننے کی شدید ضرورت ہے۔

     آپ کو یومیہ کتنے آئرن کی ضرورت ہے؟

    آئرن کی یومیہ ضروریات انسان کی عمر جنس اور دیگر عوامل پر منحصر ہوتی ہے، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ کے بیشتر شہریوں میں آئرن کی سطح تشویشناک حد تک کم ہے۔

    ایک سروے کے مطابق 25 فیصد خواتین اور 49 فیصد نوجوان لڑکیوں میں آئرن کی مقدار کم ہے، جس سے انہیں خون کی کمی کے زیادہ خطرے کا سامنا ہے۔

    آئرن

    این ایچ ایس کی رپورٹ کے مطابق، 19 سے 50 سال کے مردوں کو روزانہ 8.7 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے اور اسی عمر کی خواتین کو 14.8 ملی گرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

    غذائیت کے ماہر اور ہیلتھ اسپین کے مشیر روب ہوبسن کا کہنا ہے کہ 50 سال کی عمر کے بعد خواتین کے لئے روزانہ کی تجویز کردہ مقدار 8.7 ملی گرام فی دن ہوجاتی ہے جو مردوں کی تجویز کے مطابق ہے۔”

    اس کے علاوہ 11سے 18 سال کے لڑکوں کو 11.3 ملی گرام اور اسی عمر کی لڑکیوں کو 14.8 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے۔

    آئرن کی کمی

    روب ہوبسن کے مطابق آئرن کی کمی کا علاج صرف بہترین غذاؤں میں ہے، آئرن جانوروں کے گوشت اور پودوں پر مبنی دونوں طرح کی غذاؤں میں پایا جاتا ہے جن میں آئرن اور وٹامن سی کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے۔

    بھیڑ، مرغی اور گائے کے گوشت کا استعمال کیا جائے، غذا میں سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک پھلیاں، کدو اور اس کے بیج، کشمش و دیگر خشک میوہ جات، انڈے، مچھلی، دلیہ کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جائے۔

    میوہ جات

    ہوبسن کا کہنا ہے کہ خشک جڑی بوٹیوں اور مسالوں میں آئرن بہت زیادہ ہوتا ہے، نیز فورٹیفائیڈ غذائیں جیسے ناشتے کے سیریلز اور پودوں کے دودھ بھی آئرن فراہم کرتے ہیں۔