Tag: خون کے نمونے

  • شرجیل میمن کا ٹیسٹ دوبارہ ہوگا، خون کے نمونے دو لیبارٹریز بھجوادیے گئے

    شرجیل میمن کا ٹیسٹ دوبارہ ہوگا، خون کے نمونے دو لیبارٹریز بھجوادیے گئے

    کراچی : پیپلز پارٹی رہنما شرجیل میمن کے خون کے نمونے دوبارہ حاصل کرلیے گئے، مشکوک رپورٹ کے باعث اب دو لیبارٹریز میں ڈی این اے ٹیسٹ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے خون کے نمونے ایک بار پھر حاصل کرلیے گئے جنہیں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد رزلٹ کو پرانے نمونوں سے کراس میچ کرایا جائے گا تاکہ پتہ چل سکے کہ سابقہ خون کا نمونہ شرجیل میمن کا تھا یا نہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ خون کے نمونوں کو کراس چیک کیلئے آغاخان اسپتال بھجوا دیا گیا ہے، شرجیل میمن کے ڈی این اے کے نمونے بھی حاصل کرلیے گئے۔

    یہ ڈی این اے کے نمونے دو لیبارٹریز میں بھیجے گئے ہیں، ڈی این اے کا ایک نمونہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی بھیجا گیا ہے جبکہ دوسرے نمونے کو مقامی سطح پر ٹیسٹ کیلئے بھیجا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ شرجیل میمن کے خون کی مثبت آنے والی رپورٹ پر پولیس کی تفتیشی ٹیم نے شکوک وشبہات کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔ ایس ایس پی ساؤتھ عمر شاہد نے تفصیلی رپورٹ میں کہا ہے کہ منشیات آرڈیننس رجسٹر ہونے پر شبہات ہوئے۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن کے کمرے سے ملنے والی بوتلوں کی ایگزامن رپورٹ مسترد

    اس سے قبل شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی شراب کی بوتلوں سے متعلق جھوٹی رپورٹ کا بھانڈا سرعام ٹیم نے پھوڑ دیا تھا، سندھ لیبارٹری میں شہد یا زیتون کے تیل کا کوئی ٹیسٹ ہوا ہی نہیں تھا۔ شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی شراب کی بوتلوں کی ٹیسٹ رپورٹ جھوٹی ثابت ہوگئی۔

  • آغا خان اسپتال انتطامیہ کا شرجيل ميمن کے خون کے نمونے کی تصديق سے انکار

    آغا خان اسپتال انتطامیہ کا شرجيل ميمن کے خون کے نمونے کی تصديق سے انکار

    کراچی : آغا خان يونيورسٹی اسپتال انتطامیہ نے شرجيل ميمن کے خون کے نمونے کي تصديق سے انکار کردیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کا علم نہیں کہ خون کے نمونے شرجيل ميمن کے ہيں يا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما و رکن صوبائی اسمبلی سندھ شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمد ہونے کے معاملے میں نیا موڑآگیا۔

    شرجیل میمن کے خون کی تصدیق کرنے والی آغا خان اسپتال لیبارٹری انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کردیا ہے کہ جس خون کا ٹیسٹ کیا گیا ہے آیا وہ شرجیل میمن کا ہے بھی یا نہیں کیونکہ مذکورہ خون کے نمونے ضياءالدين اسپتال کی جانب سے بھيجے گئےتھے۔

    آغاخان اسپتال کے کسی ملازم نے خود شرجیل میمن کے خون کے نمونے نہیں لئے تھے، اپنے جاری اعلامیے میں اسپتال انتظاميہ کا مزید کہنا ہے کہ آغا خان اسپتال کو ضیاءالدین اسپتال سے یکم ستمبرکی رات12بج کر3منٹ پرخون کا سیمپل ملا۔

    مزیدپڑھیں: شرجیل میمن کی شراب کی بوتلوں کی ٹیسٹ رپورٹ جعلی ثابت، سرعام ٹیم نے بھانڈا پھوڑ دیا

    واضح رہے کہ اس قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے شرجیل میمن کی شراب کی بوتلوں کی رپورٹ کو جھوٹا ثابت کردیا ہے۔

    میزبان اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ سندھ لیبارٹری میں ایسی کوئی مشین یا کمیکل سرے سے موجود ہی نہیں ہے کہ جس کے ذریعے کسی بھی چیز کا ٹیسٹ کیا جائے، ایگزامنر نے چکھنے کے بعد رپورٹ مرتب کی۔

  • بچی زیادتی کیس: 7ملزمان کے خون کے نمونے لیبارٹری ارسال

    بچی زیادتی کیس: 7ملزمان کے خون کے نمونے لیبارٹری ارسال

    کراچی: بچی زیادتی کیس میں پولیس کی تحقیقات جاری ہیں، زیر حراست 7 مشکوک ملزمان کے خون کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے آج متعلقہ لیبارٹری ارسال کیے جائیں گے۔

    کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ سے زخمی حالت میں ملنے والی بچی سویرا کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، پولیس نے زیر حراست 7 مشکوک ملزمان کے خون کے نمونے لے کر تفتیشی افسر کے حوالے کردیے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق آئندہ سات سے دس دنوں میں ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ موصول ہونے کا امکان ہے۔

    زیر حراست افراد میں حمزہ، ابراہیم، صدیق، سجاد اور دیگر شامل ہیں،پولیس کے مطابق ملزمان میں سب سے زیادہ مشکوک صدیق نامی شخص ہے جو خود کو متاثرہ بچی کا کبھی ماموں اور کبھی چچا ظاہر کررہا تھا جب پولیس کو پتا چلا کہ صدیق کا بچی سے کوئی رشتہ نہیں اس وقت تک صدیق غائب ہوچکا تھا۔


    Police collect DNA samples of suspects in minor… by arynews

  • پشاور سانحہ: تحقیقاتی ٹیموں نے حملے کے اہم شواہد حاصل کرلئے

    پشاور سانحہ: تحقیقاتی ٹیموں نے حملے کے اہم شواہد حاصل کرلئے

    پشاور: پشاور کے اسکول میں خود کش حملہ آوروں کے خون کے نمونے آج ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد بھجوائے جارہے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیموں نے پشاور اسکول پر حملے کے اہم شواہد حاصل کر لئے ہیں۔

    پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں، تحقیقاتی ٹیمیں ملکی تاریخ کے بد ترین سانحے کے محرکات جاننے کیلئے اپنے کام میں جُتی ہوئی ہیں۔ تحقیقاتی ٹیموں نے اہم شوہد اکٹھے کرتے ہوئے کینٹ کے مختلف علاقوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج تحویل میں لے لی گئی ہیں۔

    پولیس ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آوروں کے خون کے نمونے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد بھجوائے جارہے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیمیں گھروں میں موجود زخمی بچوں کے بیانات قلمبند کریں گی۔ اس سے قبل حملہ آوروں کی شناخت بھی ہوچکی ہے ،حملہ آوروں کی قیادت کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی کا کمانڈر لئیس خان کر رہا تھا جس کا تعلق اپر دیر سےبتایاجاتا ہے،جائے وقوعہ سے بر آمد ٹوپی پر کمانڈر اپر دیر کے الفاظ تحریر تھے۔