Tag: خیبرپختونخوا

  • دریا کنارے غیر تعمیر شدہ ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کے این او سیز منسوخ کر دیے گئے

    دریا کنارے غیر تعمیر شدہ ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کے این او سیز منسوخ کر دیے گئے

    پشاور (02 ستمبر 2025): خیبرپختونخوا میں دریا کنارے غیر تعمیر شدہ ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کے این او سیز منسوخ کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ کے پی میں دریا کنارے پر متعلقہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشنز نے جانچ پڑتال کے بغیر ہوٹلوں اور کمرشل اراضی کی تعمیر کے این او سیز جاری کیے تھے، جنھیں منسوخ کر دیا گیا۔

    ڈی جی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے تمام چیف پلاننگ کنٹرول افسران کو خط لکھ کر مطلع کیا ہے کہ کمرشل تعمیرات کے لیے جاری تمام این او سیز منسوخ کر دیے گئے ہیں، خط میں لکھا گیا کہ جن عمارتوں پر تعمیراتی کام شروع نہیں ہوا، ان کے این او سیز منسوخ کیے گئے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ سوات، ہزارہ میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    بونیر میں طوفانی بارشیں، آسمانی بجلی گرنے سے بچہ جاں بحق، چار افراد زخمی

    دریں اثنا، قومی اسمبلی کے اجلاس میں جے یو آئی کے رکن نے سوال اٹھایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو این او سی کس نے دیے ہیں، دریا کبھی اپنی زمین نہیں چھوڑتا، انھوں نے مطالبہ کیا کہ دریا کے اطراف سوسائٹیز کو این او سی دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی پی ڈی ایم اے 12 لوگوں کو نہ بچا سکی۔

    نور عالم خان نے کہا اسلام آباد کے سیکٹرز میں بھی دیکھ لیں کہ گھروں کے آگے کیسے تجاوز ات قائم کی گئی ہیں، اصل چور وہ ہیں جنھوں نے یہ این او سیز دیے ہیں، وزیر موسمیاتی تبدیلی کہاں ہے؟ واٹر اینڈ پاور کا وزیر کہاں ہے؟ وہ یہاں نقشے پیش کرے کہاں کہاں این او سی دیے گئے، این او سی دینے والوں نے اربوں روپے کمائے اور بیرون ملک شہریت لی۔

  • جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو کا کیس رپورٹ

    جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو کا کیس رپورٹ

    اسلام آباد (01 ستمبر 2025): ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، جس سے رواں سال کے پولیو کیسز کی تعداد 24 ہو گئی ہے۔

    ذرائع ریفرنس لیب کے مطابق نیشنل ریفرنس لیب نے ملک میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق کر دی ہے، یہ کیس جنوبی خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیو وائرس سے متاثرہ بچی کی عمر 20 ماہ ہے، جس کا تعلق ٹانک کی تحصیل جنڈولہ، یو سی پنگ سے ہے، رواں برس خیبرپختونخوا سے یہ 16 واں کیس ہے، جب کہ جنوبی کے پی سے اب تک 14 پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    رواں سال سندھ سے پولیو وائرس کے 6 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، پنجاب، گلگت بلتستان سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع ریفرنس لیب کا کہنا ہے کہ پولیو کیس کی جینیاتی تشخیص کا عمل جاری ہے، جنڈولہ میں سیکیورٹی مسائل پر پولیو مہم منعقد نہیں ہوتی ہے۔

  • منظور شدہ رہائشی منصوبے منسوخ، سرمایہ کاروں کے لیے بڑی خبر

    منظور شدہ رہائشی منصوبے منسوخ، سرمایہ کاروں کے لیے بڑی خبر

    پشاور : خیبرپختونخوا میں لینڈ یوز ریگولیشن 2024 سے قبل منظور شدہ رہائشی اور تجارتی منصوبے کالعدم قرار دے دیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں مقررہ مدت میں تعمیر اتی کام شروع نہ کرنیوالے تمام رہائشی و تجارتی نقشے منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    خیبرپختونخوا لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے لینڈ یوز ریگولیشن 2024 سے قبل منظور شدہ تمام رہائشی اور تجارتی منصوبے کالعدم قرار دے دیے ہیں اور اس حوالے سے ڈی جی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ وہ منصوبے جن پر اب تک تعمیراتی کام کا آغاز نہیں کیا گیا، ان کے نقشے منسوخ تصور ہوں گے۔ تمام کمرشل منصوبوں کے لیے نئی منظوری لازمی قرار دی گئی ہے، جبکہ تعمیر شروع کرنے سے قبل ہر ضلع میں نقشے ازسرِ نو منظور کرانا ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد میں رہائشی منصوبوں میں فراڈ کا شکار متاثرین کو رقوم کی ادائیگی

    ڈائریکٹر انفورسمنٹ نے تمام افسران کو ہدایت کی ہے کہ نئی درخواستیں صرف اپڈیٹڈ قواعد و ضوابط کے مطابق ہی قبول کی جائیں۔

    مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ مکمل دستاویزات اور قانونی تقاضوں کی عدم تکمیل کی صورت میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • تعلیمی سال میں 2 سمسٹرز!  طلبا کے لئے اہم خبر آگئی

    تعلیمی سال میں 2 سمسٹرز! طلبا کے لئے اہم خبر آگئی

    پشاور: طلبا کے لئے نیا تعلیمی کیلنڈر جاری کردیا گیا ، جس میں دو سمسٹرز رکھے گئے ہیں ، پہلا سمسٹر ستمبر سے دسمبر تک اور دوسرا جنوری سے مئی تک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم نے نیا تعلیمی کیلنڈر جاری کردیا ہے، جس کے تحت طلبہ کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے سمر اور ونٹر زون کے اسکولوں کے لیے الگ الگ تعلیمی سال مقرر کیے گئے ہیں۔

    محکمہ تعلیم کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ سمر زون کے اسکولوں میں تعلیمی سال یکم ستمبر سے اگست تک ہوگا۔ اس دوران پہلا سمسٹر ستمبر سے دسمبر تک اور دوسرا جنوری سے مئی تک جاری رہے گا، جبکہ جون سے اگست تک موسم گرما کی تعطیلات ہوں گی۔

    دوسری جانب ونٹر زون کے اسکولوں میں تعلیمی سال یکم مارچ سے دسمبر تک ہوگا، اس زون میں پہلا سمسٹر مارچ سے جون اور دوسرا اگست سے دسمبر تک جاری رہے گا، جبکہ دسمبر سے فروری تک موسم سرما کی تعطیلات دی جائیں گی۔

    محکمہ تعلیم کے مطابق نیا تعلیمی کیلنڈر طلبہ کے بہتر تعلیمی ماحول اور موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : تعلیمی سال کو 2 سیمسٹر میں تقسیم کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر تعلیمی نظام میں اصلاحات کی گئی ہیں اور صوبے کے تعلیمی سال کو سمر اور ونٹر زونز میں تقسیم کر کے ’اسپرنگ‘ اور ’فال سیمسٹر‘ کے طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    ابتدائی طور پر یہ نظام نرسری سے جماعت ہشتم تک کے طلباء و طالبات پر لاگو ہوگا۔

    ہر سیمسٹر کے لیے علیحدہ امتحانات ہوں گے اور حتمی نتائج کی تیاری میں دونوں سیمسٹر کے امتحانات کی برابر اہمیت ہوگی۔

    سمر اور ونٹر زونز میں چھٹیوں کا شیڈول معمولی ردوبدل کے ساتھ برقرار رہے گا۔

    وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے مطابق اس اقدام سے سرکاری وسائل کا بہتر اور مؤثر استعمال یقینی بنایا جا سکے گا اور تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی۔

  • پیپلز پارٹی کا کے پی کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا کے پی کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد (28 اگست 2025): پاکستان پیپلز پارٹی نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے پی کے صدر محمد علی شاہ باچہ نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ بونیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، صوابی، باجوڑ میں سیلاب سے تباہ کاری ہوئی، ان علاقوں کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔

    خط میں کہا گیا کہ کے پی کے سیلاب زدہ علاقوں میں گھر، کھیت، مارکیٹیں مکمل تباہ ہو چکی ہیں، اور شہریوں کو شدید جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں، سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر اور بے روزگار ہو چکے ہیں، اس لیے کے پی حکومت سیلاب متاثرین کی زراعت و روزگار بحالی کے لیے ریلیف پیکج دے۔

    خط میں صدر پی پی نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت سیلاب زدہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دے، سیلاب زدہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی فوری بحالی ناگزیر ہے، صوبائی حکومت سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرے۔ محمد علی شاہ باچہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔

    خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے لیے معاوضے کا خصوصی پیکج دُگنا کر دیا گیا

    واضح رہے کہ سیلاب کے دو ہفتے بعد بھی سوات اور دیگر علاقوں کے متاثرین کی مشکلات بدستور برقرار ہیں، امدادی کام سست روی سے جاری ہے، جس سے متاثرین کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کے لیے معاوضے کا ابتدائی پیکج دس لاکھ سے دگنا کر کے 20 لاکھ روپے کیا جا چکا ہے اور متاثرین کے لیے معاوضوں کی ادائیگی کا باضابطہ آغاز بھی ہو گیا ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین کو بیس لاکھ روپے دیے جا رہے ہیں۔

    بیرسٹر سیف کے مطابق تمام متاثرہ اضلاع کو 85 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں اور سیلاب متاثرین کو چیکس کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔

  • مون سون کا 8واں  اسپیل: خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر تباہی مچادی

    مون سون کا 8واں اسپیل: خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر تباہی مچادی

    پشاور : خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں نے ایک بار پھر تباہی مچادی، مختلف حادثات کے نتیجے میں ماں بیٹے سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور پچاس زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے بھیانک اثرات کے تحت خیبرپختونخوا اور شمالی پاکستان میں مون سون کے آٹھویں اسپیل نے ایک بار پھر تباہی مچا دی۔

    طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ڈیرہ اسماعیل خان، شانگلہ، بونیر، سوات، ایبٹ آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں نظام زندگی درہم برہم ہو گیا۔

    ڈیرہ اسماعیل خان میں چھتیں اور دیواریں گرنے کے مختلف واقعات میں ماں بیٹے سمیت 8 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ متعدد گھروں کی چھتوں پر نصب سولر پینل بھی گرنے سے نقصان پہنچا جبکہ بجلی کا نظام معطل ہو گیا۔

    شانگلہ میں یخ تنگی کے مقام پر شدید بارش کے بعد آنے والا ریلہ سڑک بہا لے گیا جبکہ بونیر کے علاقوں بشنوی، قادرنگر، چغر زئی، گوکند اور پیر بابا میں بھی برسات سے متاثرین کی مشکلات بڑھ گئیں۔

    سوات میں متاثرین کھلے آسمان تلے خیموں میں بیٹھے ہیں اور تاجر برادری نے حکومت سے امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مری روڈ اور دہمتوڑ بائی پاس بند ہو گئے، جس سے مختلف علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔

    یاد ہے این ڈی ایم اے کے الرٹ میں کہا گیا کہ 30 اگست تک ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا خدشہ ہے۔

    اسلام آباد، کشمیر، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں آندھی اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جبکہ کے پی کے پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں رابطہ سڑکوں کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

    سندھ کے اضلاع کراچی، ٹھٹہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر میں بھی 27 سے 30 اگست تک شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

  • کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    موسمیاتی تبدیلی نے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں تباہی مچائی ہے، کے پی میں کلاؤڈ برسٹ سے جہاں جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں وہاں سیلاب نے زراعت کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔

    محکمہ زراعت خیبرپختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے 31 ہزار 595 ایکڑ پر محیط فصلیں، سبزیاں اور باغات متاثر ہوئے ہیں۔ بونیر میں فصلوں اور باغات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب سے بونیر میں 26 ہزار 141 ایکڑ پر فصلیں اور باغات متاثر ہوئے۔

    خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں اس وقت مکئی کی فصل کا موسم ہے اس وجہ سے مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ نقصانات کی تفصیل کچھ یوں ہے:

    بونیر


    بونیر میں 26141 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ بونیر ہے، جہاں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ فصلوں کو بھی سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔ بونیر میں 23 ہزار 487 ایکڑ زمین پر کھڑی مکئی کو متاثر کیا ہے، 1300 ایکڑ پر کھڑی چاول، 700 ایکڑ زمین پر کھڑی سبزی، 641 ایکڑ پر باغات اور 13 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو متاثر کیا ہے۔

    باجوڑ


    باجوڑ میں 211.32 ایکڑ پر کھڑی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں، باجوڑ میں بھی مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ 157.32 ایکڑ پر کھڑی مکئی کی فصل سیلاب کی نذر ہو گئی، 57 ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل بھی تباہ ہو چکی ہے۔

    کراچی میں کل گرج چمک کےساتھ بارش کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات

    مکئی کلاؤڈ برسٹ خیبرپختونخوا

    بٹگرام، چارسدہ


    مانسہرہ کے ضلع بٹگرام میں 3.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔ سیلابی پانی سے چارسدہ میں 53 ایکڑ پر کھڑی مکئی، 27 ایکڑ پر سبزی اور 7 ایکڑ پر کھڑے دیگر باغات متاثر ہوئے ہیں۔

    دیر لوئر


    دیر لوئر میں 617.25 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی ہیں، دیر لوئر میں سب سے زیادہ چاول کی فصل متاثر ہوئی ہے۔ 360.75 ایکڑ پر چاول کی فصل، 249 ایکڑ پر کھڑی مکئی، ایک ایکڑ پر کھڑی سبزی اور 6.5 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔

    سوات


    سوات میں بھی سیلاب نے بڑی تباہی مچائی، جانی نقصان کے ساتھ زراعت کا بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا، کبل اور بریکوٹ میں 2 ہزار 702.5 ایکڑ زمین پر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔ 729.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل، 1209 ایکڑ پر کھڑی چاول، 334 ایکڑ پر سبزیاں، 362 ایکڑ پر باغات اور 68 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    اپر سوات کے علاقے میں 1035 ایکڑ زمین پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں، ان میں 130 ایکڑ پر مکئی، 550 ایکڑ پر چاول، 45 ایکڑ پر سبزیاں اور 130 ایکڑ پر باغات کو نقصانات پہنچا ہے۔

    مانسہرہ


    ہزارہ ڈویژن میں بھی سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی، مانسہرہ کے علاقے بفہ میں 12 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 10 ایکڑ پر کھڑی مکئی اور 2 ایکڑ چاول کی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اوگی اور بالاکوٹ میں مختلف علاقوں میں 23.734 ایکڑ پر مکئی کی فصل اور 53 ایکڑ پر چاول کی فیصل بارشوں سے متاثر ہوئی ہے۔ کل 76.734 ایکڑ پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    نوشہرہ


    سوات، دیر، چترال میں بارشوں اور سیلابی صورت حال کی وجہ سے نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے دریا کے کنارے ابادی کو شدید خطرات ہوتے ہیں، 2010 اور 2022 کے سیلاب سے نوشہرہ کے کئی دیہات متاثر ہوئے تھے اور اربوں کا نقصان ہوا تھا، حالیہ بارشوں سے بھی نوشہرہ میں 130 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 43 ایکڑ پر مکئی، 6 ایکڑ پر کھڑی چاول، 11 ایکڑ پر سبزیوں اور 70 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    شانگلہ


    شانگلہ میں بھی کلاؤڈ برسٹ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جانی و مالی نقصانات کے ساتھ 570 ایکڑ پر محیط فصلیں بھی متاثر ہوئی ہیں، 248 ایکڑ پر مکئی اور 267 ایکڑ پر چاول کی فصل سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔

    کرک، اپر چترال


    کرک میں بارشوں سے 2.125 ایکڑ زمین پر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اپر چترال میں بھی سیلابی ریلوں سے فصلوں کو نقصانات پہنچے ہیں، جہاں 55.2 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 3 ایکڑ پر مکئی، 9 ایکڑ پر سبزیاں، 1.2 ایکڑ پر باغات اور 42 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں اب تک کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے 393 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

  • خیبرپختونخوا میں پاک فوج کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری

    خیبرپختونخوا میں پاک فوج کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری

    پشاور: خیبرپختونخوا میں پاک فوج کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، بونیر، سوات، شانگلہ اور صوابی میں فلڈ ریلیف آپریشن کاساتواں روز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کور آف انجینئرز کے دستے راستے کھولنے اور ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں، پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز میں راشن اور دیگر سامان مہیا کیا جا رہا ہے۔

    سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی ملبے سے زخمیوں، لاشوں کو ڈھونڈنے میں مصروف عمل ہے۔

    پاک فوج کی میڈیکل ٹیموں کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں مریضوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے، سیلاب زدگان کی بحالی اور مکمل ریسکیو تک پاک فوج کا ریسکیو مشن جاری رہے گا۔

    تھوڑی دیر کی برسات، حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی جمع

    حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا، شہر کے اطراف میں موجود پہاڑیوں سے آنے والا پانی لطیف آباد میں داخل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوہسار کے پہاڑیوں سے آنے والا پانی لطیف آباد کے علاقے میں داخل ہوگیا ہے، لطیف آباد 11 نمبر کے مہر علی سوسائٹی میں پانی داخل ہوا، اہل علاقہ نے بتایا کہ پانی کو نہیں روکا گیا تو مہر علی سوسائٹی، جناح کالونی و دیگر علاقے ڈوب جائیں گے۔

    علاقہ مکین کا مزید کہنا تھا کہ ایریا میں مسلسل بجلی منقطع ہے، بجلی کی مسلسل بندش کے باعث علاقے میں پینے کے پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی۔

    کراچی میں بھی بارش کے بعد شہر کا برا حال ہے، منگل کے روز شروع ہونے والی بارش کے ساتھ کئی علاقوں میں بند ہونے والی بجلی تین روز بعد بھی بحال نہ ہو سکی۔

    گزشتہ دنوں بارش کے بعد پورا شہر سوئمنگ پول کا منظر پیش کرتا دکھائی دیا جس میں انسان اور گاڑیاں تیرتے دکھائی دیے تو وہیں بارش کے ساتھ حسب معمول کے الیکٹرک کے فیڈر ٹرپ ہونے کے باعث شہر کے وسیع علاقے میں بجلی معطل ہوگئی۔

    کراچی میں بارش کی وجہ سے فلائٹ آپریشن بُری طرح متاثر

    بارش کے باعث کے الیکٹرک کے 160 فیڈرز تاحال بند ہیں۔ روشنیوں کا شہر کہلانے والے کراچی کے کئی علاقے تین روز سے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں جس کے وجہ سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • خیبرپختونخوا سیلاب : لوگ ابھی تک ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں

    خیبرپختونخوا سیلاب : لوگ ابھی تک ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں

    خیبرپختونخوا میں سیلاب تو گزر گیا لیکن ہرطرف بربادی کی داستان چھوڑگیا، کیا گھر اور کیا بازار، گاؤں کے گاؤں اجڑ گئے۔

    اس سانحے میں سیکڑوں لوگ جاں بحق ہوئے، کئی لوگ ابھی تک ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں، متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی زیرنگرانی ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز صوابی کی نمائندہ شازیہ نثار کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں سیلاب غم کی کئی داستانیں چھوڑ گیا، لوگ ابھی بھی ملبے تلے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں۔

    صوابی میں سیلاب نے تباہی مچائی، ولاوڑی پایا اور دواڑی میں کئی خاندان اجڑ گئے، ملبے تلے دبے لوگوں کی کئی دن سے تلاش جاری ہے۔

    متاثرین کا کہنا ہے کہ ہمارا تو سب کچھ اجڑ گیا، پہاڑوں پر رہنے والوں کی تو زندگیاں ضائع ہوگئیں اور نیچے والوں کے گھر اجڑ گئے۔

    صوابی کی ضلعی انتظامیہ کاکہنا ہے پہلا ٹارگٹ راستے کلیئر کرنا ہے، جیسے ہی راستے کھل جائیں گے تو متاثرین کی بحالی کا کام شروع کردیا جائے گا۔

    شانگلہ کی تحصیل پورن کا تو نقشہ ہی بدل گیا، گاؤں کے گاؤں سیلابی ریلے میں بہہ گئے، یہاں گیارہ افراد جاں بحق ہوئے اور دو اب تک لاپتہ ہیں۔

    مانسہرہ میں پاک فوج کی زیرنگرانی ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک 19 افراد کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں، تباہ شدہ مکانوں کا ملبہ اٹھانے کے لیے دن رات مشینری کام کر رہی ہے۔

  • خیبرپختونخوا ڈوبا ہوا ہے ، جنازوں کو کاندھا دینے کے لیے جوان نہیں، سینیٹر فلک ناز چترالی روپڑیں

    خیبرپختونخوا ڈوبا ہوا ہے ، جنازوں کو کاندھا دینے کے لیے جوان نہیں، سینیٹر فلک ناز چترالی روپڑیں

    اسلام آباد : سینیٹر فلک نازچترالی سینیٹ اجلاس میں سیلاب متاثرین کی بات کرتے ہوئے جذباتی ہوگئیں، خیبرپختونخوا ڈوبا ہوا ہے،جنازوں کو کاندھا دینے کےلیے جوان نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس کے دوران خیبر پختونخوا میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    سینیٹر فلک ناز چترالی سیلاب متاثرین کی بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہمارا پورا خیبرپختونخوا ڈوبا ہوا ہے، لیکن حکومتی بنچ خالی ہیں، یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ ہماری باتوں کا جواب دینے کے لیے ایک بھی وزیر موجود نہیں۔”

    فلک ناز نے مزید کہا کہ بونیر میں گھروں کے گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے، ایک ایک گھر سے بائیس بائیس جنازے اٹھے۔

    انہوں نے جذباتی انداز میں کہا خواتین میتوں کو غسل دینے کے لیے خواتین نہیں، جنازوں کو کاندھا دینے کے لیے جوان نہیں بچے۔ ایسے وقت میں سب ہمیں چھوڑ گئے ہیں۔”

    اسی دوران اے این پی کے رہنما سینیٹر ایمل ولی خان نے بھی سخت اظہار خیال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان آفات کا ڈھیر بن چکا ہے، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ “تین گھنٹے سے اجلاس چل رہا ہے لیکن کوئی وزیر ایوان میں موجود نہیں، کیا این ڈی ایم اے صرف وزیراعظم کو بریفنگ دینے کے لیے بنایا گیا ہے؟ اگر ہم سیلاب سے نہیں بچ پاتے تو کلاوڈ برسٹ سے کیسے بچیں گے؟”

    ایمل ولی نے مطالبہ کیا کہ 18ویں ترمیم پر من و عن عمل کیا جائے، اس وقت الخدمت اور خدائی خدمت گار جیسی تنظیمیں خدمات انجام دے رہی ہیں لیکن حکومت کی طرف سے کوئی مدد نظر نہیں آتی۔