Tag: خیبرپختونخواہ اسمبلی

  • الیکشن 2024 پاکستان: خیبرپختونخوا اسمبلی میں آزاد امیدواروں نے میدان مارلیا

    الیکشن 2024 پاکستان: خیبرپختونخوا اسمبلی میں آزاد امیدواروں نے میدان مارلیا

    پاکستان میں 8 فروری بروز جمعرات کو منعقد ہونے والے عام انتخابات 2024 کے حتمی نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا صوبائی اسمبلی میں‌ آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا ہے.

    کے پی اسمبلی کی 115 میں سے 110 نشستوں کے نتائج موصول ہوگئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کے پی اسمبلی میں انڈیپنڈنٹ امیدوار 90، ن لیگ کے امیدوار 5 جبکہ پی پی امیدوار 3 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق کے پی اسمبلی میں جےیوآئی نے 7 اور جماعت اسلامی نے 3 نشستوں پر کامیاب حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ اے این پی 1 اور پی ٹی آئی پی بھی 1 نشست جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ہمیشہ کی طرح اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے عوام تک بروقت مستند نتائج پہنچانے کا سلسلہ بھرپور طریقے سے جاری رکھا ہوا ہے۔ خیبرپختونخوا کے طول و عرض سے اے آر وائی نیوز کو جو غیرسرکاری اور سرکاری نتائج موصول ہو رہے ہیں وہ عوام تک پہنچائے جارہے ہیں.

    خیبرپختونخوا ا اسمبلی کے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج


    پی کے 20باجوڑ


    پی کے 20باجوڑ سے جماعت اسلامی کے وحید گل 13ہزار 039ووٹ لیکر جیت گئے جبکہ  انڈیپنڈنٹ امیدوار انور زیب خان کو12  ہزار 903ووٹ ملے۔

    پی کے89 نوشہرہ


    پی کے89 نوشہرہ سےانڈیپنڈنٹ امیدوار اشفاق احمد 30416 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ اے این پی کے افتخار حسین 15ہزار 630 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 79پشاور


    پی کے 79پشاور سے ن لیگ کے جلال خان 16031ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوار تیمور سلیم جھگڑا نے11495ووٹ ملے۔

    پی کے 61 مردان


    پی کے 61 مردان سے انڈیپنڈنٹ امیدوار احتشام علی 32984ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ ن لیگ کے جمشید خان 20645 ووٹ لیکردوسرے نمبر پررہے۔

    پی کے 56مردان


    پی کے 56مردان سے انڈیپنڈنٹ امیدوارامیرفرزند خان 33430ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے جبکہ اے این پی کے عبدالعزیز1683ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 60مردان


    پی کے 60مردان سے انڈیپنڈنٹ امیدوارافتخار علی مشوانی 29186ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ اے این پی کے شیر افغان خان 15203 ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 94 اورکزئی


    غیرحتمی نتیجے کے مطابق پی کے94 اورکزئی سےانڈیپنڈنٹ امیدوار اورنگزیب خان 18648ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ پیپلز پارٹی کے جواد حسین 7592ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 83 پشاور


    پی کے83پشاور سے اےاین پی کی ثمرہارون بلور 33506ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے محمد ظاہر شاہ نے 11287ووٹ لئے۔

    پی کے 98 کرک


    پی کے 98 کرک سے انڈیپنڈنٹ امیدوارمحمدسجاد37160ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار ملک قاسم 31 ہزار 853 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 59مردان 6


    غیرحتمی نتیجے کے مطابق پی کے 59مردان 6 سےانڈیپنڈنٹ امیدوار طارق محمود28349ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ اے این پی کے محمدہارون خان14256ووٹ لیکردوسرےنمبر پر رہے۔

    پی کے87 نوشہرہ


    پی کے87نوشہرہ سےانڈیپنڈنٹ امیدوار خلیق الرحمان44762ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے جبکہ پی ٹی آئی پی کے پرویز خٹک 18 ہزار 176ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 27بونیر


    پی کے 27بونیر سے انڈیپنڈنٹ امیدوارعبدالکبیرخان27821ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ اے این پی سردار حسین بابک 15 ہزار 439 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے86نوشہرہ


    پی کے86نوشہرہ سےانڈیپنڈنٹ امیدوار محمدادریس38092ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ اے این پی کے مسعود عباس12973 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 88 نوشہرہ


    پی کے 88 نوشہرہ سےانڈیپنڈنٹ امیدوارمیاں محمدعمر38 ہزر 384ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی کے احد خٹک 12071ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے اور پی ٹی آئی پی کے پرویزخٹک 9009 ووٹ لے سکے۔

    پی کے 53 صوابی 5


    پی کے 53 صوابی 5 سے انڈیپنڈنٹ امیدوارمرتضیٰ خان ترکئی40825ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے جبکہ اے این پی کے محمد زاہد 20 ہزار 661 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 2 چترال


    پی کے 2 چترال سےانڈیپنڈنٹ امیدوارفاتح الملک 28 ہزار 510ووٹ لیکرکامیاب ہوئے جبکہ پی پی پی کے سلیم خان 22 ہزار 995 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 52 صوابی 4


    پی کے 52 صوابی 4 سےانڈیپنڈنٹ امیدوار فیصل خان ترکئی42269 ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے جبکہ اے این پی کے توصیف اعجاز 23ہزار 317ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 49 صوابی ون


    پی کے49 صوابی ون سے انڈیپنڈنٹ امیدوار رنگیز خان 36 ہزار 692 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی کے غفور خان جدون 15ہزار 312 ووٹ حاصل کرسکے۔

    پی کے 2 لوئرچترال


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 2 لوئرچترال کے 12 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار فاتح الملک علی ناصر2785 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار مغفرت شاہ 1861 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 04سوات کا مکمل نتیجہ


    صوبہ خیبر پختونخوا کے حلقے پی کے 4سوات سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار علی شاہ 30022ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں۔ غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے سردارخان 12514ووٹ لے سکے۔

    پی کے 6سوات کا مکمل نتیجہ


    صوبہ خیبرپختونخوا کے حلقے پی کے 6سوات سے آزاد امیدوار فضل حکیم 25330ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے ہیں۔

    غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمنٹرینزکے افتخار 19422ووٹ لے سکے۔

    SWAT

    پی کے 7 سوات


    کے پی اسمبلی کے پی کے 7 سوات کے 9 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار امجد علی 1732 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ اے این پی کے امیدوار شیر شاہ 1052 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 9 سوات


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 9 سوات کے 9 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار سلطان روم 2257 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ پی ٹی آئی پی کے امیدوار محب اللہ 2052 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 10 سوات


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 10 سوات کے 21 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد نعیم 2949 ووٹ لیکرآگے ہیں جبکہ پی ٹی آئی پی کے امیدوار محمود خان 2202 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 12 اپردیر


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 12 اپردیر کے 20 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد یامین 3860 ووٹ لیکر آگے ہیں جب کہ جماعت اسلامی کے امیدوار اعظم خان 2689 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 20 باجوڑ


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 20 باجوڑ کے 51 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار انور زین 8776 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار وحید گل 3912 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 35 بٹگرام


    خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 35 بٹگرام کے 20 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار تاج محمد خان 5972 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ جے یو آئی (ف) کے امیدوار نوابزادہ ولی محمد 3905 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 45 ایبٹ آباد


    خیبرپختونخوا کے حلقہ پی کے 45 ایبٹ آباد کے 6 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزادامیدوارمشتاق غنی 1466 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے ملک ارشد 1123 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 46 ہری پور


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 46 ہری پور کے 30 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار اکبر ایوب خان 10215 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار محمد اسد خان 4134 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 86 نوشہرہ


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 86 نوشہرہ کے 20 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطاب ق آزاد امیدوار محمد ادریس 3980 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ اے این پی کے امیدوار مسعود عباس 1776 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 88 نوشہرہ


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 88 نوشہرہ کے 20 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار میاں عمر کاکاخیل 4939 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ جے یو آئی (ف) کے امیدوار احد خٹک 1406 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔

    پی کے 108 ٹانک


    کے پی اسمبلی کے حلقے پی کے 108 ٹانک کے 13 پولنگ اسٹیشن کے غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد عثمان 2569 ووٹ لیکرآگے ہیں۔ جبکہ جے یو آئی (ف) کے امیدوار محمود احمد خان 1291 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔


    پی کے 31 کوہستان
    پی کے 31 کوہستان سے آزاد امیدوار شبر خان غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 9185 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار افضل شاہ 4710 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 33 کولائی پالاس
    پی کے 33 کولائی پالاس سے آزاد امیدوار محمد ریاض غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 7118 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار جمال دین 6357 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    پی کے 36 مانسہرہ
    پی کے 36 مانسہرہ سے آزاد امیدوار منیر حسین غیرحتمی، غیرسرکاری نتیجے کے مطابق 35074 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ ن لیگ کے سید جنید علی قاسم 30414 ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 39 مانسہرہ
    پی کے 39 مانسہرہ سے انڈیپنڈنٹ امیدوار اکرام اللہ غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 23853 ووٹ لیکرکامیاب ہوئے ہیں جبکہ ن لیگ کے محمد عارف کو 19331 ووٹ ملے ہیں۔

    پی کے 40 مانسہرہ
    پی کے 40 مانسہرہ سے ن لیگ کے سردار شاہ جہاں یوسف غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 44012 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوار عبدالشکور خان 43680 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 43 ایبٹ آباد
    پی کے 43 ایبٹ آباد سے انڈیپنڈنٹ امیدواررجب علی خان غیرحتمی، غیرسرکاری نتیجے کے مطابق 41242 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار محمد جاوید عباسی نے 20869 ووٹ حاصل کیے ہیں

    پی کے 47 ہری پور
    پی کے 47 ہری پور سے انڈیپنڈنٹ امیدوار ارشد ایوب غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 73038 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار راجہ فیصل زمان کو 34620 ووٹ ملے ہیں۔

    پی کے48 ہری پور
    پی کے48 ہری پور سے انڈیپنڈنٹ امیدوار ملک عدیل اقبال غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 41777 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار گوہر نواز خان 21737 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 55 مردان
    پی کے 55 مردان سے انڈیپنڈنٹ امیدوار طفیل انجم غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 41084 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی ف کے عدنان خان کو 28623 ووٹ ملے۔

    پی کے 68 مہمند
    پی کے 68 مہمند سے انڈیپنڈنٹ امیدوار محمد اسرار غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 20690 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی ف کے حنیف الزمان کو 12156 ووٹ ملے۔

    پی کے 69 خیبر
    پی کے 69 خیبر سے ن لیگ کے شفیق آفریدی غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 10095 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی کے تحسین اللہ 2665 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    پی کے 71 خیبر
    پی کے 71 خیبر سے انڈیپنڈنٹ امیدوار عبدالغنی غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 15061 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے خان ولی 7903 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 70 خیبر
    پی کے 70 خیبر سے انڈیپنڈنٹ امیدوار سہیل آفریدی غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 31649 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ ن لیگ کے بلاول آفریدی 7401 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    پی کے 73 پشاور
    پی کے 73 پشاور سے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے ارباب محمد وسیم غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 21949 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ جے یو آئی ف کے عبدالحسیب خان 14752 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 74 پشاور
    پی کے 74 پشاور سے جے یو آئی کے اعجاز محمد غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 45959 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوارار باب جہاں داد کو 21817 ووٹ ملے ہیں۔

    پی کے 75 پشاور
    پی کے 75 پشاور سے اے این پی کے ارباب عثمان خان غیرحتمی، غیرسرکاری نتیجے کے مطابق 44564 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوارملک شہاب حسین 26126 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 81 پشاور
    پی کے 81 پشاور سے انڈیپنڈنٹ امیدوار سید قاسم علی شاہ غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 44310 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ اے این پی کے ارسلان خان ناظم 8177 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 90 کو ہاٹ
    پی کے 90 کو ہاٹ سے آزاد امیدوار آفتاب عالم آفریدی غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 41043 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے امجد خان آفریدی 33785 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 95 کرم
    پی کے 95 کرم سے جے یوآئی ف کے محمد ریاض غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 29379 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوار عمران خان کو 23059 ووٹ ملے ہیں۔

    پی کے 96 کرم
    پی کے 96 کرم سے انڈیپنڈنٹ امیدوار علی ہادی غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 38593 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزادامیدوار وصی سید میاں 24874 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے99 بنوں
    پی کے99 بنوں سے انڈیپنڈنٹ امیدوار زاہد اللہ خان غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 27792 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی کے شیر اعظم خان 27253 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    پی کے 100 بنوں
    پی کے 100 بنوں سے آزاد امیدوار پختون یار غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 30925 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی کے اکرم درانی کو 23909 ووٹ ملے ہیں۔

    پی کے 101 بنوں
    پی کے 101 بنوں سے جے یو آئی کے عدنان خان غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 25513 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ انڈیپنڈنٹ امیدوار شاہ محمد خان کو 21369 ووٹ ملے ہیں۔

    پی کے 102 بنوں
    پی کے 102 بنوں سے جے یو آئی کے اکرم درانی غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 39061 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار ملک عدنان خان 35825 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    پی کے 106
    پی کے 106 سے آزاد امیدوار ہشام انعام اللہ غیرحتمی، غیرسرکاری نتیجے کے مطابق 32268 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار نور سلیم ملک 26900 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔

    پی کے 107 لکی مروت
    پی کے 107 لکی مروت سے انڈیپنڈنٹ امیدوار طارق سعید غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 34400 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ جے یو آئی ف کے محمد فواد رضا 21679 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    پی کے 109 جنوبی وزیرستان
    پی کے 109 جنوبی وزیرستان سے آزاد امیدوار آصف خان غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 11519 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار سعید انور 7668 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    پی کے 110 جنوبی وزیرستان لوئر
    پی کے 110 جنوبی وزیرستان لوئر سے انڈیپنڈنٹ امیدوار عجب گل غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 12525 ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار تاج محمد 5354 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    پی کے 111 ڈی آئی خان
    پی کے 111 ڈی آئی خان سے جے یو آئی کے آفتاب حیدر غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 41052 ووٹ لیکرکامیاب ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے احتشام جاوید 37008 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔

    پی کے 113 ڈی آئی خان
    پی کے 113 ڈی آئی خان سے انڈیپنڈنٹ امیدوار علی امین گنڈا پور غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 35454 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ جے یو آئی کے محمد کفیل 21885 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    پی کے 114
    پی کے 114 سے جے یو آئی کے لطف الرحمان غیرحتمی، غیرسرکاری نتائج کے مطابق 30291 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے قیضار خان کو 27606 ووٹ ملے۔

    یہ پڑھیں: الیکشن 2024 پاکستان: مکمل غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج

  • خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پرانتخاب کے لیے پولنگ جاری

    خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پرانتخاب کے لیے پولنگ جاری

    پشاور: خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے، تحریک انصاف کے ذیشان خانزادہ اور اپوزیشن کے فرزند علی خان آمنے سامنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ سے خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی جبکہ 145 اراکین صوبائی اسمبلی خفیہ رائے شماری کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    نشست پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹرخانزادہ خان کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ خانزادہ خان نے پیپلزپارٹی چھوڑنے اور تحریک انصاف میں شمولیت کی وجہ سے استعفیٰ دیا تھا۔ تحریک انصاف کے ذیشان خانزادہ مستعفی ہونے والے سینیٹر خانزادہ خان کے فرزند ہیں۔

    الیکشن کے قواعد وضوابط کے مطابق سینیٹ کی اس نشست پر منتخب رکن 2021 تک مسند نشین رہے گا کیونکہ اس نشست پر 2015 میں انتخابات ہوئے تھے۔

    صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کے 96، متحدہ مجلس عمل کے 18 اور عوامی نیشنل پارٹی کے 12 ممبران ہیں اسی طرح مسلم لیگ ن کے 6، پیپلزپارٹی کے 5، آزاد 6، بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 اور مسلم لیگ ق کا ایک ممبر ہے۔

  • پشاور: لیاقت خٹک نے صوبائی وزیر کا حلف اٹھا لیا

    پشاور: لیاقت خٹک نے صوبائی وزیر کا حلف اٹھا لیا

    پشاور: وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی اور رکن خیبرپختونخواہ اسمبلی لیاقت خٹک نے صوبائی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیاقت خٹک نے صوبائی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، حلف برداری کی تقریب گورنرہاؤس پشاور میں ہوئی۔

    گورنرخیبرپختونخواہ شاہ فرمان نے رکن اسمبلی لیاقت خٹک سے صوبائی وزیر کے عہدے کا حلف لیا۔

    حلف برداری کی تقریب میں وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری، وزیردفاع پرویز خٹک، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان، اسپیکر خیبرپختونخواہ اسمبلی مشتاق غنی سمیت صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری محمد سلیم اور اراکین صوبائی اسمبلی شریک ہوئے۔

    یاد رہے کہ پی کے 64 نوشہرہ سے پاکستان تحریک انصاف کے لیاقت خٹک 22 ہزار 775 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے، ان کے مدمقابل شاہد خٹک نے 9 ہزار 560 ووٹ لیے تھے۔

    لیاقت خٹک رکن خیبراسمبلی منتخب ہونے سے قبل ضلع نوشہرہ کے ناظم تھے، انہوں نے صوبائی اسمبلی کے انتخابات لڑنے کے لیے ضلع ناظم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

  • سندھ اورخیبرپختونخواہ کی اسمبلیاں مدت پوری ہونےکے بعد تحلیل

    سندھ اورخیبرپختونخواہ کی اسمبلیاں مدت پوری ہونےکے بعد تحلیل

    کراچی : سندھ اور خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلیاں اپنی 5 سالہ مدت پوری کرنے کے بعد تحلیل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اور خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلیاں اپنی 5 سال کی مدت مکمل کرنے کے بعد تحلیل ہوگئیں تاہم موجودہ وزرائے اعلیٰ، نگراں وزرائے اعلیٰ کی تعیناتی تک اپنے عہدوں پر بحال رہیں گے۔

    سندھ اور خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلیوں کو رواں ماہ 31 مئی تک ورائے اعلیٰ نامزد کرنے ہیں۔

    وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر دو روز میں نگراں وزیراعلیٰ کے ناموں پراتفاق نہیں ہوا تو یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا جس میں حکومت اور اپوزیشن کے دو، دو اراکین ہوں گے۔

    کمیٹی اگر وزیراعلیٰ نامزد کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو الیکشن کمیشن آف پاکستان نگراں وزیراعلیٰ کے نام کا فیصلہ کرے گی۔

    سندھ اسمبلی

    سندھ اسمبلی کی پانچ سالہ مدت کا آخری اجلاس اسپیکرآغا سراج درانی کی صدارت میں ہوا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے الوداعی خطاب میں کہا کہ یہ ایک تاریخی دن ہے، یہ سندھ کے عوام کی فتح ہے کہ انہوں نے ہمیں ووٹ دے کریہ عہدہ دیا اور ہم نے اپنی قابلیت سے بہترین کام کیا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ انفراسٹرکچر کا کام وقت پرمکمل کیا گیا، سندھ کے تقریباََ تمام اضلاع روڈ نیٹ ورک اور پلوں سے جڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے اعلان تک وہ اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔

    خیبرپختونخواہ اسمبلی

    خیبرپختونخواہ اسمبلی نے 5 سالوں کے دوران 150 سے زائد قوانین وضع کیےجن میں ناظرہ قرآن کو لازمی قرار دینا اور اطلاعات تک رسائی قانون شامل ہیں۔

    قومی وطن پارٹی پانچ سالوں میں دو بار خیبرپختونخواہ حکومت میں شامل ہوئی جبکہ جماعت اسلامی نے ایم ایم اے کی تشکیل کے بعد پاکستان تحریک انصاف سے راہیں جدا کیں۔

    دوسری جانب خیبرپختونخواہ میں نگراں وزیراعلیٰ کے لیے منظور آفریدی کے نام پراتفاق کیا گیا فیصلہ واپس لے لیا جبکہ نگراں وزیراعلیٰ کےلیے نئے نام کا فیصلہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور اپوزیشن لیڈرکے درمیان ملاقات میں طے پایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پنجاب اور بلوچستان کی اسمبلیاں 31 مئی کو اپنی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد تحلیل ہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کا بل آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

    فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کا بل آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

    پشاور: وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقہ جات فاٹا کے خیبرپختونخواہ میں انضمام سے متعلق بل آج صوبائی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ اسمبلی کا اجلاس اسپیکراسد قیصرکی زیرصدارت آج ہوگا جس کے دوران فاٹا کے صوبے میں انضمام سے متعلق بل کی منظوری لی جائے گی۔

    صوبائی حکومت کو فیصلے کی توثیق کے لیے 82 ووٹ درکار ہوں گے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے علاوہ تمام جماعتیں توثیق کی حمایت کریں گی۔ جمعیت کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کی توثیق کے لیے 2 تہائی اکثریت درکار ہے اور مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں رابطوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے یہ ٹاسک اسپیکر اسد قیصر کو سونپا ہے۔

    فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل کے متن کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستیں 342 سے کم ہو کر 336 رہ جائیں گی جب کہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ اسمبلی میں 21 نشستیں ملیں گی۔

    بل کے مطابق عام نشستیں 16، خواتین کی 4، غیر مسلم کی ایک نشست ہوگی، جبکہ فاٹا کی موجودہ قومی اسمبلی کی نشستیں 2018 الیکشن میں برقرار رہیں گی۔

    متن میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کے ایک سال بعد فاٹا کی اضافی نشستوں پر الیکشن ہوں گے۔

    قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور

    خیال رہے کہ 25 مئی کو فاٹا کے انضمام کا بل سینیٹ میں منظور کرلیا گیا تھا ۔ بل کی حمایت میں 71 اور مخالفت میں 5 ووٹ دیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور کرلی گئی تھی، بل کی حمایت میں 229 جبکہ مخالفت میں ایک ووٹ آیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔