Tag: خیبرپختونخوا پرویز خٹک

  • ہمیں‌‌ ووٹ‌ دینے پر پنجاب کے پختونوں کو تنگ کیا جارہا ہے، خٹک

    ہمیں‌‌ ووٹ‌ دینے پر پنجاب کے پختونوں کو تنگ کیا جارہا ہے، خٹک

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ پختونوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا تو شریف حکومت انہیں پنجاب میں انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، شریف برادران کچھ بھی کرلیں پاناما لیکس سے بچ نہیں سکیں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ شریف برادران کو یہ تکلیف ہے کہ پٹھان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں اور انہیں ووٹ دیتے ہیں، درست ووٹ کیسے دیا جاتا ہے پنجاب کے لوگوں کو یہ پختونوں سے ہی سیکھنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ’’میں نے تعلیم لاہور سے حاصل کی اور اپنا بچپن ، جوانی وہیں پر گزاری مگر جو آج پنجاب میں پختونوں کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ کبھی نہیں ہوا، خیبرپختونخوا حکومت، تحریک انصاف اور صوبے کے تمام عوام پنجاب میں مقیم پختون بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    پرویز خٹک نے مزید کہا کہ ’’پختونوں کی مہمان نوازی پورے ملک ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں مشہور ہے، ہم نے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی میں کسی قسم کی کثر نہیں چھوڑی مگر حکومت پنجاب پختونوں کو افغان کہہ کر بلاجواز ہراساں کررہی ہے‘‘۔

  • حکومت ہمیں‌ باغی بننے پر مجبور نہ کرے، وزیراعلیٰ پرویز خٹک

    حکومت ہمیں‌ باغی بننے پر مجبور نہ کرے، وزیراعلیٰ پرویز خٹک

    نوشہرہ : وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ ملک کو لوٹا جارہا ہے،یہ ملک ڈاکوؤں کے لیے نہیں بنا،کرپٹ حکومت کو نکال کر دم لیں گے۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نوشہرہ میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔

    انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ چاہے کتنی ہی رکاوٹیں کیوں نہ کھڑی کر دی جائیں ہر حال میں بنی گالہ پہنچیں گے، آج ہم ایک مقصد کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں ہمیں حکمرانوں کو تخت سے اتارنا ہے حکومت کے پاؤں لرز رہے ہیں اور ہاتھ کانپ رہے ہیں۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ کل صبح کارکنان کی کثیر تعداد صوابی انٹر چینج پر جمع ہوں گی اور وہاں سے ہم بنی گالہ کے لیے روانہ ہوجائیں گے، دونومبر کو اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کردیں گے،حکومت ہمیں باغی بننے پر مجبور نہ کرے ،ہمیں روکو گے تو باغی ہو جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ملک بڑی قربانیوں کے بعد وجود میں آیا ہے تا کہ غریب اور کچلے ہوئے لوگوں کو ان کے حقوق مل سکیں،کیا یہ ملک اس لیے بنا تھا کہ یہاں حکمراں لوٹ مار کریں یہ ملک ڈاکوؤں کے لیے نہیں بنا تھا اس لیے چور حکمرانوں سےملک کو نجات دلائیں گے۔

    وزیراعلٰی کے پی کے نے کہا کہ کسی میں جرأت نہیں کہ عمران خان کا بال بھی بیکا کر سکے،اسلام آباد بند کرنا تحریک انصاف کا آئینی اور جمہوری حق ہے جس سے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب اور اسلام آباد کی پولیس آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے چوہدری نثار سے پوچھتا ہوں یہ کون سا قانون ہے؟ جب کہ آئین ہر قسم کی سیاسی اور احتجاجی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔

    وزیراعلیٰ کے پی کے نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ کاروباری حضرات ملک میں کاروبار کریں اور اپنا پیسہ اپنے ملک میں لگائیں جب کہ خود اپنا پیسہ،جائیداد اور خاندان بیرون ملک منتقل کررکھا ہے۔

  • کے پی کے پختونوں کا صوبہ ہے، پرویز خٹک

    کے پی کے پختونوں کا صوبہ ہے، پرویز خٹک

    پشاور : وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ 1947 میں خیبرپختونخوا کے غیورعوام نے پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا  ہے، محمود خان اچکزئی کا بیان قابل مذمت ہے اور اس کو مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز افغان میڈیا کو دئیے گیے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جس کو افغانستان جانا ہے وہ چلا جائے ، محمود خان اچکزئی خیبرپختونخوا کے بغیر پاکستان کو مکمل کرتے ہیں۔

    افغان مہاجرین کے مدتِ قیام میں توسیع کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت نے اجلاس منعقد کیا، جس میں افغان مہاجرین کو وفاق کی جانب سے توسیع دینے کی سخت مخالفت کی گئی۔

    اس موقع پر صوبائی وزیرمشتاق غنی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’خیبرپختونخوا حکومت 24 لاکھ سے زائد افغانیوں کا بوجھ برداشت کررہی ہے، جن میں 12 لاکھ رجسٹرڈ ہیں اور اتنے ہی غیررجسٹرڈ مہاجرین ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’وفاق کو اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے توسیع کے فیصلے پرضرورنظر ثانی کرنا چاہیے، اس طرح سے بار بار توسیع دینا درست نہیں بلکہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے رجسٹرڈ اورغیر رجسٹرڈ مہاجرین کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔

    مشتاق غنی نے کہا کہ ’’ اگر وفاق توسیع دینے کے فیصلے پر بضد ہے تو خیبرپختونخوا میں موجود افغانیوں کی تعداد کو دیگر صوبوں برابری کی سطح پر بھیجنے کے احکامات جاری کرے، صوبائی حکومت تن تنہاء افغانیوں کے اخراجات برداشت نہیں کرے گی‘‘۔

    قبل ازیں سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے امریکی سفیر سے ملاقات کی جس میں سیکریٹری داخلہ، اعلی پولیس حکام نے بھی شرکت کی، اس ملاقات میں وفاق کی جانب سے افغانیوں کو دی گئی وفاقی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے غیر قانونی  رہائشی افغان مہاجرین کی گرفتاریوں کے حوالے سے  فیصلہ کیا گیا۔

    واضح رہے گزشتہ روز پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے افغان میڈیا کو دیے گیے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’اگر افغان مہاجرین کو پاکستان کے دیگر صوبوں کو ہراساں کیا جاتا ہے تو انہیں خیبرپختونخوا آجا نا چاہیے، یہاں اُن سے کوئی مہاجر کارڈ نہیں مانگے گا کیونکہ یہ انہی کا صوبہ ہے‘‘۔

    محمود اچکزئی نے مزید کہا تھا کہ ’’خیبرپختونخوا آنے والے مہاجرین پورے صوبے میں جس جگہ چاہیں سکون سے رہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اگر دونوں ممالک طورخم بارڈر کا مسئلہ حل نہیں کرسکتے تو اُس کو امریکا یا چین کے حوالے کردیں۔

  • عمران خان صوبائی اسمبلی کے ناراض اراکین کو منانے میں‌ کامیاب ہوگئے

    عمران خان صوبائی اسمبلی کے ناراض اراکین کو منانے میں‌ کامیاب ہوگئے

    پشاور : تحریک انصاف کے ناراض اراکین صوبائی اسمبلی کی عمران خان کے ساتھ بیٹھک میں  تمام شکایات کا ازلہ کروانے کی یقین دہانی پر گلے شکوے دور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ناراض اراکین اور عمران خان کے مابین ملاقات ہوئی، جس میں اراکین نے چیئرمین عمران خان کے سامنے صوبائی وزراء کی شکایات کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان اور عوام کام کا مطالبہ کرتے ہیں اور وزراء ہماری باتوں پر دھیان نہیں دیتے۔

    اراکین کے تحفظات سننےبعد چیئرمین تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک سمیت تمام وزیروں کو سختی سے شکایات کا ازالہ کرنے کی ہدایت جاری کیں۔

    عمران خان نے صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ آپ کے محکمے میں اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد نہیں ہورہا‘‘۔ جس پر صوبائی وزیر نے اپنے محکمے میں بہتری کی یقین دہانی کروا دی۔

    عمران خان نے تمام وزراء کو دفاتر میں حاضری یقینی بنانے اور عید کے بعد صوبے بھر کے دورے کر کے صوبائی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی ہے، تحفظات دور ہونے کے بعد ناراض اراکین نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔

     

  • ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا قتل، سیاسی و مذہبی رہنماوں کی شدید مذمت

    ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا قتل، سیاسی و مذہبی رہنماوں کی شدید مذمت

    سکھر/لاڑکانہ/کراچی: جے یو آئی فے کے رہنما خالد محمود سومرو کے قتل پر سیاسی و مذہبی رہنماوں نے شدید مذمت کی ہے اور واقعے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    جمعیت العلمائے اسلام ف کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل پر سیاسی و مذہبی رہنماوں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے خالد محمود سومرو کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن سمیت اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں خالد سومرو کا خلہ پر کر نا نہ ممکن ہے۔ سابق امیر سید منور حسن اور امیر جے آئی کراچی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے بھی ڈاکر خالد محمود سومرو کے قتل کی پُرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ سردار علی محمد نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی شہادت افسوس کا اظہار کیا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بھی جے آئی فے کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل کی مذمت کی ہے۔

    سکھر میں پاکستان علما کونسل کے چیئرمین طاہراشرفی نے خالد سومرو کا قتل حکومت کی ناکامی کہتے ہوتے ہوئے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

    سینیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو، ایم پی اے خورشید جنیجو سمیت فریال تالپور کی جانب بھی خالد محمود سومرو کے قتل کی مذمت کی ہے۔ چودھری شجاعت حسین سمیت چودھری پرویر الہی نے بھی خالد سومرو کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔