Tag: خیبرپختونخوا

  • خیبرپختونخوا میں پلاسٹک شاپنگ بیگ پر پابندی عائد

    خیبرپختونخوا میں پلاسٹک شاپنگ بیگ پر پابندی عائد

    پشاور: وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسف زئی نے صوبہ بھر میں پلاسٹک شاپنگ بیگ کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کو صاف رکھنے کے لیے وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے منفرد اقدام کرتے ہوئے صوبہ بھر میں پلاسٹک شاپنگ بیگ کے استعمال اور فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔

    شوکت یوسف زئی کے مطابق تمام ڈی سیز کو دفعہ 144 لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ قانون بناچکے ہیں اب عمل درآمد ہوگا، پابندی کا مقصد شہر کو صاف رکھنا ہے۔

    وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا کہ پلاسٹک شاپنگ بیگ کی فروخت پر کم سے کم 50 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 50 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    شوکت یوسف زئی نے کہا کہ جرمانے کی ادائیگی کے باوجود دوبارہ خلاف ورزی پر دو سال قید کی سزا بھی بھگتنی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: پلاسٹک بیگز کی فروخت کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا

    واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں بھی پشاور میں پلاسٹک شاپنگ بیگ کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

    ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر کے اندر قائم تمام شاپنگ مالز کو سات دنوں کے اندر اور میڈیکل اسٹوروں کو پندرہ دنوں میں موجودہ اسٹاک ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    ڈپٹی کمشنر پشاور کا کہنا تھا کہ پلاسٹک شاپنگ بیگ کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی بڑھتی جارہی ہے، سیوریج کے نالے بند ہوکر گندہ پانی باہر سڑکوں اور گلیوں میں آجاتا ہے جو نہ صرف شہر کی خوبصورتی پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ مختلف بیماریاں پھیلنے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔

  • خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سنہرے دور کا آغاز

    خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سنہرے دور کا آغاز

    پشاور : پشاور میں پہلی بار ڈیجیٹل کمپلیکس کے قیام کے منصوبہ کا آغاز کیا جارہا ہے، منصوبے کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط آج ہوں گے، جس سے آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر میں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوامیں پہلی مرتبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سنہرے دور کا آغاز ہورہا ہے، پشاور میں ڈیجیٹل کمپلیکس کے قیام کے منصوبہ تیار ہے ، کیا جارہا ہے، منصوبے کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط آج ہوں گے ، محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اورضلعی حکومت کے نمائندے دستخط کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل کمپلیکس کے لیے ضلعی حکومت 25 کنال اراضی دے گی، اس منصوبے سے آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر میں نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

    منصوبے سے آئی ٹی اورٹیلی کام  میں نوجوانوں کوروزگار کے مواقع میسر آئیں گے

    مشیرآئی ٹی کامران بنگش نے کہا ڈیجیٹل کمپلیکس کے قیام کے لیے 3 ارب روپے مختص کیےگئے ہیں، ڈیجیٹل کمپلیکس17 منزلہ عمارت ہوگی، نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے منصوبہ سنگ میل ثابت ہوگا، ڈیجیٹل کمپلیکس سے صوبے کو بھی خاطر خواہ ریونیو حاصل ہوگا۔

    یاد رہے رواں سال کے آغاز میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش نے ایک اجلاس میں انکشاف کیا تھا کہ پشاور میں ڈیجیٹل ٹاور اور کمپلیکس کے قیام کیلئے ضلعی حکومت سے اراضی کے حصول کیلئے بات چیت مثبت سمت میں آگے بڑھ رہی ہے، اس سلسلے میں مذکورہ منصوبوں کیلئے 25کنال اراضی فراہم کرنے کے بارے میں اصولی طور پر اتفاق کیا گیا ہے۔

    کامران بنگش کا مزید کہنا تھا کہ پشاور ملک کا سب سے پہلا شہر ہو گا، جہاں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پر مبنی سمارٹ سٹی کا قیام عمل میں لایا جائےگا۔

  • خیبرپختونخوا میں سوئی گیس کے بلوں میں بے تحاشہ اضافہ، وزیراعلیٰ کا اظہار برہمی

    خیبرپختونخوا میں سوئی گیس کے بلوں میں بے تحاشہ اضافہ، وزیراعلیٰ کا اظہار برہمی

    پشاور: خیبرپختونخوا میں سوئی گیس کے بلوں میں بے اتحاشہ اضافے کا وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سوئی گیس کے بلوں میں بے تحاشہ اضافے پر عوام شکایات لے کر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے پاس پہنچ گئے، وزیراعلیٰ نے عوام کو گیس کے زائد بل بھیجنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    [bs-quote quote=”سوئی گیس، پیسکو حکام عوام اور حکومت کے لیے مسائل پیدا نہ کریں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”محمود خان”][/bs-quote]

    وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے کہا کہ سوئی گیس حکام زیادہ بل بھیجنے سے باز آجائیں، محکمہ سوئی گیس، پیسکو بھی اوور بلنگ کی روک تھام کرے۔

    محمود خان نے کہا کہ سوئی گیس اور پیسکو حکام عوام اور حکومت کے لیے مسائل پیدا نہ کریں، سوئی گیس و پیسکو کی غفلت سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے، دونوں ادارے عوام اور حکومت کے سامنے جوابدہ ہیں۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ محکمہ سوئی گیس اور پیسکو اپنا قبلہ درست کریں، دونوں اداروں میں کالی بھیڑوں کا احتساب لازمی ہے۔

    مزید پڑھیں: گھریلو صارفین کے گیس بلوں میں اضافہ، عمران خان کا نوٹس

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گھریلو صارفین کے گیس بلوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر پیٹرولیم کو فوری طور پر انکوائری کی ہدایت کردی ہے۔

    عمران خان نے گھریلو صارفین کی شکایات پر تبصرہ کرتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیا اور وفاقی وزیر پیٹرولیم کو انکوائری کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عوام پرگیس کی قیمتوں کا اضافی بوجھ ڈالنا غیر مناسب ہے۔

  • خیبرپختونخوا  میں مرد آفیسرز کی خواتین اساتذہ کو کال کرنے پر پابندی

    خیبرپختونخوا میں مرد آفیسرز کی خواتین اساتذہ کو کال کرنے پر پابندی

    پشاور : محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے مرد آفیسرز کی خواتین اساتذہ کو کال کرنے پر پابندی عائد کردی اور کہا جو مرد خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نےمرد آفیسرزکی خواتین اساتذہ کو کال کرنے پر پابندی کا فیصلہ کرلیا اور باقاعدہ نوٹیفکشن جاری کردیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خواتین اساتذہ سےکسی بھی مرد کلرک، آفیسر، آفیشلز کی جانب سےرابطہ کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے ، اب مرد آفیسرز خواتین کو کال نہیں کرسکتے ۔

    نوٹیفیکشن کے مطابق محکمہ تعلیم کے کسی آفیسر کوخواتین اساتذہ سےرابطہ کرناہوتوخواتین آفیسرزکے ذریعے ہی رابطہ ہوگا، جو مرد خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : خیبر پختونخواہ میں گرلزاسکولز کے پروگرامز میں مردوں کی شرکت پرپابندی

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے اسکولوں کی تقریبات میں مردحضرات کی شرکت اور تقریبات کی میڈیا کوریج پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔

    مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش نے بتایا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر یہ پابندی لگائی ، اعلامیہ میں کہا گیا تھاکہ گرلزاسکولزکی تقریبات میں خواتین ہی مہمان خصوصی ہوں گی، تقریبات میں مرد حضرات کو بطور مہمان خصوصی نہ بلایاجائے۔

    مشیر تعلیم کا کہنا تھا کہ پابندی کا فیصلہ والدین کی شکایات اور صوبے کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

  • دبئی میں اثاثے، خیبرپختونخوا کے 47 افراد کے نام سامنے آگئے

    دبئی میں اثاثے، خیبرپختونخوا کے 47 افراد کے نام سامنے آگئے

    پشاور : دبئی میں اثاثے رکھنے والے خیبرپختونخوا کے 47 افراد کے نام سامنے آگئے، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تمام افراد کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ دبئی میں جائیدادیں رکھنے والے مزید 47 پاکستانیوں کے نام سامنے آگئے ، جس کا تعلق خیبرپختونخواسے ہیں ،  اثاثوں پر 47  میں سے   22 افرادکو نوٹسز جاری کردیئے ہیں اور  تمام افرادکی اثاثوں سےمتعلق چھان بین جاری ہے۔

    ذرائع ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ اثاثہ جات کی تحقیقات کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، ٹیمیں اثاثہ جات کیلئے رقوم کے ذرائع سے متعلق تحقیقات کریں گی۔

    یاد رہے 14 جنوری کو ایف آئی اے نے بتایا تھا کہ مزید چھیانوے پاکستانیوں کی یو اے ای میں جائیدادوں کا سراغ لگالیا ہے، جس کے بعد یو اے ای میں پاکستانیوں کی جائیدادوں کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار دو سو گیارہ ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : یو اے ای میں جائیدادیں رکھنے والے مزید 96 پاکستانیوں کا انکشاف

    اس سے قبل 17 نومبر 2018 میں ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ دبئی میں جائیدادیں رکھنےوالے پاکستانیوں کی تعداد895 ہے، تین سو چوہتر نے ایمنسٹی اسکیم کےتحت جائیداد ظاہرکی جبکہ پاکستان کے35 سیاستدان دبئی جائیدادوں کے مالک ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 894 میں سے 69 نے ٹیکس ریٹرنز میں دبئی جائیدادیں ظاہرکیں، 69 میں سے37 سندھ، 5 پنجاب، 24 اسلام آباد، 2 بلوچستان اور ایک کے پی سے ہے جبکہ 82 پاکستانیوں نے دبئی میں جائیدادیں رکھنے سے انکارکیا، جن میں 55 کا تعلق سندھ، 23 پنجاب، ایک اسلام آباد اور 3 کا کے پی سے ہے۔

  • خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس رپورٹ، 16 ماہ کی انعم میں وائرس کی تصدیق

    خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس رپورٹ، 16 ماہ کی انعم میں وائرس کی تصدیق

    لکی مروت :خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس سامنے آگیا، بھانہ منجی والامیں16ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، جس کے بعد صوبہ بھر میں پولیو کیسز کی تعداد5ہوگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹيٹيوٹ آف ہیلتھ نے خیبر پختونخوا کےضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی ہے۔

    وی او ایمر جنسی آپریشن سنٹر خیبر پختو نخوا کا کہنا ہے کہ تحصیل سرائے نورنگ کے گاؤں بانا منجی والا میں پولیو کیس سامنے آنے کے بعد صوبہ بھر میں پولیو کیسز کی تعداد5ہوگی ہیں۔

    ایمر جنسی آپریشن سینٹر خیبر پختو نخوا کے مطابق 16 دسمبر 2018 کو مقامی شخص افضل خان کی 16 ماہ کی بیٹی انعم بیمار پڑ گئی تھی، جسے مقامی طبی مرکز لیجایا گیا تو وہاں موجود ڈاکٹر نے بچی میں پولیو کی علامات کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا۔

    جس پر انعم کا اسٹول سیمپل لیبارٹری تجزیہ کے لئے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) اسلام آباد ارسال کیا گیا، این آئی ایچ اسلام آباد میں انعم کے اسٹول سیمپل کے تفصیلی لیبارٹری ٹسٹ کا رزلٹ انسدادپولیو کے لئے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر اسلام آباد اور بعد ازاں ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبر پختونخوا کو ارسال کی۔

    جس کے مطابق ضلع لکی مروت کی 16 ماہ کی انعم کے پولیو سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ای او سی خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ 2018میں صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو کے 5کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 1ضلع چارسدہ، 1 ضلع لکی مروت، قبائلی ضلع باجوڑ سے 2 اور قبائلی ضلع خیبر سے پولیو کا 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    مقامی پولیو حکام کے مطابق پولیو سے متاثرہ 16 ماہ کی انعم کو 7 سے زائد مرتبہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئےتھے۔

  • سندھ اورخیبرپختونخوا میں بلدیاتی نشستوں پرضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم

    سندھ اورخیبرپختونخوا میں بلدیاتی نشستوں پرضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم

    کراچی: صوبہ سندھ اورخیبرپختونخواہ میں بلدیاتی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ اور خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی نشستوں پرضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو بلا تعطل شام 4 بجے تک جاری رہا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق خیبرپختونخواہ میں 364 اور سندھ میں 65 نشستوں پرپولنگ جاری رہی۔

    سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے لیے 389 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے تھے جبکہ کراچی کے 6 اضلاع میں 26 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔

    یوسی چیئرمین، وائس چیئرمین اورکونسلرز کی سیٹوں پر انتخابات کا انعقاد ہوا، چیئرمینز کی 4 نشستیں رکن سندھ اسمبلی بننے والے ارکان نے خالی کیں، مجموعی طورپر سندھ بھر میں 5 لاکھ سے زائد ووٹرز  نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    پشاور میں ٹاؤن کونسلز کی سطح پر 6 خالی نشستوں پرضمنی الیکشن منعقد ہوا، بلدیاتی نشستوں  پر  ووٹنگ کے لیے 85 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ انتخابی معرکے میں پاکستان تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، اے این پی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کے علاوہ آزاد امیدوار وں نے بھی معرکے میں شرکت کی۔

  • خیبرپختونخوا میں  شیلٹرہومز کے لیے تیاریاں مکمل، وزیراعظم عمران خان  افتتاح کریں گے

    خیبرپختونخوا میں شیلٹرہومز کے لیے تیاریاں مکمل، وزیراعظم عمران خان افتتاح کریں گے

    پشاور : خیبرپختونخوا حکومت نے شیلٹرہومز کے لیے تیاریاں مکمل کرلیں، وزیراعظم عمران خان شیلٹرہوم کا افتتاح کریں گے ، 150سے 200 مسافر رات گزار سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے شیلٹرہومز کے لیے تیاریاں مکمل کرلیں گئیں ہیں، وزیراعظم عمران خان اگلے ہفتے پشاور کا دورہ کررہے ہیں، جہاں وہ شیلٹرہوم کا افتتاح کریں گے۔

    سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پجگی روڈ پر اعلیٰ معیار کا شیلٹرہوم کا منصوبہ مکمل ہے ، 150 سے 200 مسافر رات گزار سکیں گے۔

    حکام کے مطابق بس اڈوں کےقریب بھی شیلٹرہوم قائم کیےجارہےہیں جبکہ چارسدہ،کوہاٹ ،حاجی کیمپ اڈوں میں بھی شیلٹرہوم تعمیرہوں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    یاد رہے 10 دسمبر کو وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا ، شیلٹرہومز بے سہارا اور غریب عوام کے لیے بنائے جائیں گے۔

    پہلے مرحلےمیں لاہور میں 5 شیلٹر ہوم قائم ہوں گے، ریلوے اسٹیشن کے سامنے بنایا گیا شیلٹرہوم ایک کنال اراضی پر محیط ہے ، شیلٹر ہوم کی جگہ صوبائی حکومت اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی ملکیت ہے،اس میں 93 مرد اور 27 خواتین قیام کرسکیں گی۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بے گھرافراد کے لیے لاہور میں فٹ پاتھوں پرعارضی خیمےلگا دیئے گئے تھے۔

  • چیف جسٹس نے خیبرپختونخوامیں صحت کےشعبے کی حالت کو قابل رحم قرار دے دیا

    چیف جسٹس نے خیبرپختونخوامیں صحت کےشعبے کی حالت کو قابل رحم قرار دے دیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس نے خیبر پختونخوا میں صحت کے شعبے کی حالت کو قابل رحم قرار دے دیا اور وزیر صحت خیبر پختونخوا کو طلب کرتے ہوئے کہا آپ توبڑی باتیں کرتے تھے کے پی میں شعبہ صحت نے ترقی کی، صحت اورتعلیم میں ترقی کے بغیر حکومت نام کی ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کا فضلہ ٹھکانے لگانے سے متعلق سماعت کی۔

    سماعت میں سیکرٹری ہیلتھ کے پی نے بتایا ہم نے انسرینیٹر لگائے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا ہماری بیماریوں کا بڑا سبب انفیکشن کا پھیلنا ہے، بیان حلفی دیں فضلہ تلف کرنے کا نظام موجود ہے۔

    سیکرٹری ہیلتھ سےمکالمہ میں چیف جسٹس نے کہا عدالت انکوائری افسرمقررکرے گی جو دیکھے گا کیا کمی ہے، آپ پختونخوامیں سب اچھے کی بات کر رہے ہیں، آپ کی کوتاہیاں بالکل واضح ہیں۔

    چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا میں صحت کے شعبے کی حالت کو قابل رحم قراردیتے ہوئے صوبائی وزیر صحت کو منگل کو طلب کرلیا

    چیف جسٹس نے سیکریٹری صحت کے پی سے مکالمے میں کہا آپ تو بڑی باتیں کرتے تھے، کے پی میں شعبہ صحت نے ترقی کی، اسپتالوں کے فضلے کو ٹھکانے لگانے کا طریقہ انتہائی ناقص ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیا اسپتالوں کافضلہ ٹھکانے لگانےکی مشینری نصب ہے، سیکریٹری صحت کےپی نے بتایا 4 روز ہوئے ہیں، میں چارج سنبھالا ہے، جسٹس اعجاز کا کہنا تھا کہ 21 ہزار کلو فضلہ بن رہا ہے اور 3ہزار کلو آپ ٹھکانے لگاتے ہیں۔

    عدالت نے کہا نے21 ہزار کلو فضلہ بن رہا ہے اور 3ہزار کلو آپ ٹھکانے لگاتے ہیں، مطلب یہ ہے باقی فضلے کو آپ دریا برد کر رہے ہیں۔

    کےپی کے اسپتالوں میں بینادی صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے معاملے پر چیف جسٹس نے کہا حکم میں کہا تھابنیادی صحت کی سہولیات کو پورا کریں، جب ہم وہاں گئے تو وہاں بنیادی سہولیات کافقدان تھا۔

    سیکریٹری صحت نے کہا ایک ہفتےکاوقت دیں توجامع رپورٹ پیش کردونگا، جس پر چیف جسٹس نے کہا صحت،تعلیم میں ترقی کےبغیرحکومت صرف نام کی ہوتی ہے، ایوب میڈیکل کالج کو آپ نےہماری ہدایات کےمطابق کردیا؟ وہ بھی نہیں ہوا ہوگا۔

    عدالت نے سرکاری اسپتالوں سےمتعلق عدالتی احکامات پردو ہفتوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • پشاور : خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ قبرستان بنانے کا فیصلہ

    پشاور : خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ قبرستان بنانے کا فیصلہ

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ قبرستان بنانے کا فیصلہ کرلیا، جس کیلئے پشاور میں زمین مختص کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں کی فلاح وبہبود اور ان کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔

    خیبرپختونخوا حکومت نے خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ قبرستان بنانے کا فیصلہ کرلیا، ابتدائی طور پر پشاورمیں چار کنال زمین قبرستان کے لیے مختص کی جائےگی۔

    مزید پڑھیں: خواجہ سرا کی ولدیت کا مسئلہ ، عدالت نے گرو کے نام کی منظوری دے دی

    اس کے علاوہ نوشہرہ اور مانسہرہ سمیت دیگر شہروں میں بھی قبرستان کے لیےزمین دی جائےگی۔ اسپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی نے قبرستان کی زمین مختص کرنے سے متعلق محکمہ اوقاف کو ہدایت بھی جاری کردی ہے۔