پشاور: آل پارٹیز کانفرنس سے اپوزیشن کے بائیکاٹ پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وضاحت کی کہ اے پی سی صوبے کے عوام اور امن و امان کے لیے ہو رہی ہے تاکہ سب آئیں اور اپنا مشورہ دیں۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ اگر کوئی امن پر سیاست کرتا ہے تو ان کی مرضی ہے، میں نے صوبے کے امن کے لیے سب کو دعوت دی کہ آ کر اپنا مشورہ دیں، عوام کو سمجھ آنی چاہیے کہ کون ان کے خیر خواہ ہیں۔
علی امین کا کہنا تھا کہ وہ اپنا کام کر رہے ہیں اور اسی طرح کرتے رہیں گے، انھوں نے کہا ’’میں اپنی ذمہ داری پوری کرتا رہوں گا، اگر کوئی آل پارٹیز کانفرنس میں نہیں آتا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں کام نہیں کروں گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا میں نے تو سب کو موقع دیا کہ آ کر دیکھیں کیا کام کیا اور کیا کرنے جا رہے ہیں، میں صرف اپوزیشن سے میٹنگ نہیں کر رہا، تمام قبائل سے بھی جرگے کر چکا ہوں، اے پی سی کے بعد تمام قبائلی جرگے سے بھی مشاورت کروں گا۔
پی ٹی آئی کی اے پی سی، اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخوا ڈاکٹر عباداللہ کا بڑا بیان سامنے آگیا
علی امین کا کہنا تھا کہ عوام کے اعتماد کے بغیر نہ ترقی ممکن ہے اور نہ امن ممکن ہے، اگر کوئی اے پی سی میں آتا ہے تو خوش آمدید، سب کو خود دعوت دی ہے، لیکن کوئی آل پارٹیز کانفرنس میں نہیں آتا تو میں کیا کہہ سکتا ہوں۔
واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں، صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے، عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ خیال رہے کہ پیپلز پارٹی نے بھی خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔