Tag: خیبرپختونخوا

  • بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کی پیشگوئی

    بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کی پیشگوئی

    پشاور : خیبرپختونخوا میں میں آج شام سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کی پیشگوئی کردی، یہ سلسلہ 20 اپریل تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے خیبرپختونخوا میں میں آج شام سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کی پیشگوئی کردی، بارشوں کا سلسلہ 20 اپریل تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    چترال، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بٹگرام، مانسہرہ، ایبٹ آباد ،ہری پور،ملاکنڈ،بونیر،باجوڑ، مہمند، وزیرستان، خیبر،اورکزئی اورکرم میں بارشوں کاسلسلہ 20 اپریل تک جاری رہے گا۔

    پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، بنوں، کرک اور کوہاٹ میں وقفے وقفے سے بارش متوقع ہیں۔

    بارشوں کے پیش نظر پی ڈی ایم اے نے تمام ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کردی ، جس میں کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے پیشگی نمٹنے کیلئے مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    مراسلے میں کہا ہے کہ بالائی علاقوں میں سیاحوں،آبادی کو احتیاتی تدابیر اپنانے کے پیغامات پہنچائے جائیں اور سیاح سفر سے قبل پی ڈی ایم اےکی ہیلپ لائن پررابطہ کریں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ بارشوں میں بجلی کے تاروں، بوسیدہ عمارتوں و تعمیرات، سائن بورڈز سےدوررہیں، کسی بھی ناخوشگوارواقعےکی اطلاع فری ہیلپ لائن 1700 پر دیں۔

    دوسری جانب سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے چند علاقوں میں 18 اپریل تک گرمی کی لہر برقرار رہنے کا امکان ہے۔

  • اپنا گھر بنانے کا خواب ، کون کون اہل ہوگا!  کم آمدنی والے افراد کے لیے بڑی خبر

    اپنا گھر بنانے کا خواب ، کون کون اہل ہوگا! کم آمدنی والے افراد کے لیے بڑی خبر

    پشاور : کم آمدنی والے افراد بھی "احساس اپنا گھر اسکیم” سے اب اپنا گھر بنا سکیں گے تاہم کون کون اہل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا اقدام سامنے آیا، صوبے میں احساس اپنا گھر اسکیم کا آغاز کردیا گیا۔

    کے پی حکومت نے گھروں کی تعمیر کیلئے 15 لاکھ روپے قرضہ دینے کا اعلان کیا ہے ، بلاسود قرضے کی واپسی 7سال کی آسان قسطوں میں ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ قرضے کی واپسی کیلئے قسط 18 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی گئی، ماہانہ ایک لاکھ سے کم آمدن والے افراد قرضے کیلئے اہل ہوں گے۔

    اسکیم کے لیے مجموعی طور پر 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، قرضے کےلئے آخری تاریخ 8 مئی مقرر کی گئی ہے۔

    اہل ہونے کے لیے درخواست دہندگان کو درج ذیل معیارات پر پورا اترنا ضروری ہے:

    کم از کم 100,000 روپے ماہانہ آمدنی ہو۔

    زمین کے ایک ٹکڑے کا مالک ہو۔

    18 سے 55 سال کی عمر کے درمیان ہو۔

  • خیبرپختونخوا کے عوام فتنہ الخوارج کیخلاف متحد، سیکیورٹی اہلکار کے اغوا کی کوشش ناکام بنادی

    خیبرپختونخوا کے عوام فتنہ الخوارج کیخلاف متحد، سیکیورٹی اہلکار کے اغوا کی کوشش ناکام بنادی

    صوبہ خیبرپختونخوا کے عوام نے فتنہ الخوارج کے خلاف بھرپور مزاحمت کی اور سکیورٹی اہلکار کے اغوا کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ضلع خیبر کی وادی تیرہ میں چھٹی پر آئے سیکیورٹی اہلکار کے گھر کا محاصرہ کرنے والے مسلح افراد کے خلاف مقامی افراد متحد ہو گئے، وہاں موجود لوگوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں سکیورٹی اہلکار کو اغوا کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    مقامی افراد نے واضح طور پر کہا کہ ان کا دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں اور وہ امن سے جینا چاہتے ہیں۔ انھوں نے سیکیورٹی اہلکار کو دہشت گردوں کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔

    اسی طرح، کرک اور بنوں میں بھی مقامی افراد نے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر خوارج کے حملوں کو پسپا کیا۔

    لکی مروت میں بھی مقامی افراد نے ایک مسجد کے باہر سیکیورٹی پر مامور اہلکار کےلیے خوارج سے مقابلہ کیا اور انھیں مار بھگایا، اس دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ مقامی رہائشیوں کی جانب سے خوارج کے خلاف مزاحمت یہ ظاہر کرتی ہے کہ عوام دہشت گردوں کے خلاف کھڑے ہیں۔

    اس سلسلے میں دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے غیور عوام کی طرف سے خوارج کے خلاف اتحاد ایک بڑی کامیابی ہے، انھوں نے کہا کہ یہ پاکستانی عوام ہی اصل ہیرو ہیں جو دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔

    ماہرین نے کہا کہ عوام کی جانب سے عسکریت پسندی کے خلاف عملی مزاحمت کا پیغام ہے کہ وہ کسی صورت دہشت گردی کو برداشت نہیں کریں گے، اور یہ پرامن مستقبل کی امید کی علامت ہے۔

  • خیبرپختونخوا میں تھانوں اور چوکیوں پر حملہ کرنے والا دہشت گرد  جہنم واصل

    خیبرپختونخوا میں تھانوں اور چوکیوں پر حملہ کرنے والا دہشت گرد جہنم واصل

    پشاور: خیبرپختونخوا میں تھانوں اور چوکیوں پرحملہ کرنے والے دہشت گرد کو جہنم واصل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے تھانوں اور چوکیوں پرحملہ کرنے والے دہشت گرد کو جہنم واصل کردیا۔

    آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقارحمید نے بتایا کہ پولیس کے جوانوں نے لکی مروت اورکرک کی سرحدپرٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کو تباہ کیا۔

    ذوالفقارحمید نے کہا عارضی ٹھکانے اور سہوتکاری کرنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں ہوگی اور ہمارا آپریشن آخری ٹھکانے کے خاتمے تک جاری رہے گا جن میں تمام ادروں کا تعاون حاصل ہے۔

    اے ایس آئی نور سلام کا کہنا تھا کہ کرک میں کلیم اللہ گروپ کے دہشت گرد کمانڈر کاشف شکر خیل کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ سروس مین نظارعلی بھی اسنائپرکی گولی کانشانہ بن کرشہید ہوئے تاہم پولیس فورس کے حوصلے بلند ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کے تعاون سے ایک بار پھر دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کریں گے.

  • خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے 2 حملوں کو ناکام بنا دیا گیا

    خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے 2 حملوں کو ناکام بنا دیا گیا

    پشاور : خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے دو حملوں کو ناکام بنا دیا گیا اور پولیس کی بروقت کارروائی سے دہشت گرد فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے حملوں کو ناکام بنا دیا گیا، خیبر جمرود بائی پاس چیک پوسٹ پر شدت پسندوں نے حملہ کیا تاہم کا سیکیورٹی فورسز کی مؤثرکارروائی پر حملہ آور زخمی حالت میں فرار ہوگئے۔

    دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں دو سپاہی زخمی ہوئے، جنھیں اسپتال منتقل کر دیا ہے اور علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

    دوسری جانب لکی مروت میں تھانہ گمبیلا پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا گیا، ڈی پی او لکی مروت نے بتایا پولیس کی جوابی فائرنگ پر دہشت گرد فرار ہوگئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں : کرک/ پشاور : دو تھانوں، چیک پوسٹ اور سوئی گیس آفس پر حملے، دو اہلکار شہید

    گذشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع کرک اور پشاور میں رات گئے دو پولیس اسٹیشن، چیک پوسٹ اور سوئی گیس دفتر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، حملے میں سیکیورٹی گارڈ اور سب انسپکٹر جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    خیال رہے گذشتہ روز بلوچستان میں نوشکی دالبندین شاہراہ پر ایف سی کے قافلے پر کالعدم بی ایل اے کے خودکش حملے میں 3 ایف سی اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

  • خیبرپختونخوا : انفارمیشن پورٹل کا باضابطہ اجراء، وزیراعلیٰ کے پی کا بڑا حکم جاری

    خیبرپختونخوا : انفارمیشن پورٹل کا باضابطہ اجراء، وزیراعلیٰ کے پی کا بڑا حکم جاری

    پشاور : خیبرپختونخوا حکومت نے مالی نظم و نسق اور سروس ڈلیوری کی بہتری اور مالی معاملات میں شفافیت کیلئے نئی پورٹل متعارف کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے تمام سرکاری محکموں اور اداروں کیلئے اینٹیگریٹڈ انفارمیشن پورٹل کا باضابطہ اجراء کیا گیا ہے، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے پی نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    مذکورہ پورٹل کو سب نیشنل گورننس پروگرام کے تکنیکی تعاون سے تیار کیا گیا ہے، مختلف صوبائی محکموں کے تحت مجموعی طور پر183ادارے کام کر رہے ہیں۔

    خودمختار، نیم خود مختار ادارے، جامعات، تدریسی اسپتال، میونسپل ادارے اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ ان اداروں کی کارکردگی، مالی نظم و نسق کو بہتر بنانے کیلئے اینٹیگریٹڈ انفارمیشن پورٹل تیار کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہم جس جدت کی طرف ابھی جارہے ہیں، بہت پہلے چلے جانا چاہیے تھا، خیبر پختونخوا اس طرح کا پورٹل متعارف کروانے والا ملک کا پہلا صوبہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے نفاذ کے بغیر جدید چیلنجز کا مقابلہ نہیں کرسکتے، ہم نے حکومت میں آتے ہی ٹیکنالوجی پر کام شروع کیا۔

    اپنے خطاب میں ان کامزید کہنا تھا کہ پورٹل کے اجراء کے بعد یکم جولائی سے صوبائی حکومت کے مذکورہ تمام اداروں کے لیے اس پورٹل کا استعمال لازمی ہوگا۔

  • صرف پی ٹی آئی نہیں سب کے غیر قانونی مقدمات واپس لیے جائیں گے، کے پی حکومت کا بڑا فیصلہ

    صرف پی ٹی آئی نہیں سب کے غیر قانونی مقدمات واپس لیے جائیں گے، کے پی حکومت کا بڑا فیصلہ

    پشاور: خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے تمام غیر قانونی مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد انعام یوسفزئی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں جس کے خلاف بھی غیر قانونی ایف آئی آرز ہیں، انھیں واپس لیا جائے گا۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ہدایات دی ہیں کہ پورے صوبے کے غیر قانونی اور سیاسی مقدمات واپس لیے جائیں۔

    محمد انعام یوسفزئی نے کہا کہ جس کے خلاف بھی مقدمہ نہیں بنتا، اسے واپس لیا جائے گا، غیر قانونی مقدمات واپس لینے سے عدالتوں پر بھی بوجھ کم ہو جائے گا، انھوں نے صوبائی حکومت کی کشادہ دلی کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا ’’صرف پی ٹی آئی نہیں، بلکہ سب کے غیر قانونی مقدمات واپس لیے جائیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا ہدایت کی کہ پراسیکیوٹرز میرٹ پر مقدمات دیکھیں، اور جو مقدمہ نہیں بنتا اسے واپس لیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پراسیکیوٹرز اپنے کام میں آزاد ہیں، اور ان پر کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتا۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک دوسرے پر سیاسی نوعیت کے مقدمات بنانے کی ایک تاریخ چلی آ رہی ہے، حکمران جماعت آتے ہی سب سے پہلا کام مخالف پارٹی کے رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالنے کا کرتی ہے، اور اس طرح ملک میں جمہوری سیاسی ماحول کی ترویج میں رکاوٹ ڈالی جاتی ہے۔

  • طلبا کی موجیں ختم ! بڑی پابندی عائد کردی گئی

    طلبا کی موجیں ختم ! بڑی پابندی عائد کردی گئی

    پشاور : طلبا کی موجیں ختم ہوگئیں ، محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں پر بڑی پابندی عائد کردی اور پابندی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سرکاری اسکول کے بچوں کے مطالعاتی دوروں اور پکنک پر پابندی عائد کردی گئی۔

    محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم نے مطالعاتی دوروں اورپکنک پرپابندی عائد کی ، اس حوالے سے محکمہ تعلیم نے ضم اضلاع سمیت تمام ڈی ای اوز کو مراسلہ جاری کر دیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اسکول سربراہان بچوں کومطالعاتی دوروں اور ٹورز پرجانےکی اجازت نہ دیں۔

    تمام ضلعی تعلیمی افسران کو پابندی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    اس سے قبل پشاور میں طالب علموں کی صحت کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے دفعہ 144 نافذ کردی تھی اور اسکولوں کے 150 میٹر کے دائرے میں جنک فوڈ کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔

    نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ غیر معیاری چپس اور دیگر جنک فوڈ اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف دفعہ 144 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ "یہ حکم 30 دن تک نافذ العمل رہے گا۔”

  • طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دینے کا اعلان

    طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دینے کا اعلان

    پشاور: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا کے  طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب کے جتنے فیصد طلبہ کو لیپ ٹاپ دیے جارہے ہیں ہم بھی اتنے فیصد طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دینگے۔

    علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب، خیبرپختونخوا حکومت کے طرز پر اپنے شہریوں کو مفت صحت کارڈ دے، ہم نے اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ پلس دیا اور اب لائف انشورنس کی سہولت دے رہے ہیں، پنجاب حکومت بھی اپنی پوری آبادی کو یہ سہولیات دے۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ مشکل حالات کے باوجود آمدن میں 55 فیصد اضافہ کیا گیا، پنجاب بھی اپنی آمدن 12 فیصد سے 55 فیصد تک بڑھائے، خیبر پختونخوا حکومت کے پاس خزانے میں 176 ارب روپے کا سرپلس پڑا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے آئی ایم ایف کا ٹارگٹ حاصل کیا، باقی کسی دوسرے صوبے نے آئی ایم ایف کا ٹارگٹ حاصل نہیں کیا۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پنجاب کو آئی ایم ایف کی طرف سے 300 ارب روپے سرپلس کا ہدف دیا گیا تھا، پنجاب حکومت نے 146 ارب روپے کا  خسارہ کیا۔

    علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ 4 ہزار مستحق بچیوں کی شادیاں کرارہے ہیں اور ہر بچی کو 2 لاکھ روپے دے رہے ہیں، میں چیلنج کرتا ہوں پنجاب کی کارکردگی ہماری ایک فیصد کارکردگی کے برابر بھی نہیں، میں مناظرے کے لئے تیار ہوں۔

  • وزیر اعلیٰ کے پی نے گورنر سے سرکاری جامعات کی چانسلر شپ لے لی

    وزیر اعلیٰ کے پی نے گورنر سے سرکاری جامعات کی چانسلر شپ لے لی

    پشاور: وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے گورنر سے سرکاری جامعات کی چانسلر شپ لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سرکاری جامعات کی چانسلر شپ گورنر سے وزیر اعلیٰ کو منتقل ہو گئی، جس کے لیے یونیورسٹیز ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کو چانسلر کے اختیارات منتقل کرنے کے لیے ایک مراسلہ بھی گورنر سیکریٹریٹ سے جاری کر دیا گیا ہے، جس میں جامعات کا تمام ریکارڈ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے حوالے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام زیر التوا مقدمات اور شکایات بھی وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے حوالے کی جائیں، مراسلے کے مطابق وی سیز کو مستقبل کی خط و کتابت وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ سے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر فیصل کریم کنڈی کے درمیان اختیارات کی کھینچا تانی کافی عرصے سے جاری ہے۔

    نومبر 2024 میں صوبائی کابینہ نے جامعات کے قانون میں ترمیم کی تھی، ترمیم کے مطابق وائس چانسلرز کی مدت ملازمت 4 سال کی گئی ہے اور جامعات کے وائس چانسلرز کے تقرر کا اختیار بھی وزیر اعلیٰ کے پاس آ گیا ہے۔ ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے مطابق وزیر اعلیٰ تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے چانسلر ہوں گے۔