Tag: خیبر پختونخواہ کابینہ

  • عید سے قبل عوام کے لیے بڑا تحفہ

    عید سے قبل عوام کے لیے بڑا تحفہ

    پشاور : خیبر پختونخواہ کابینہ نے صوبے کے مستحق افراد کو عید پیکج دینے کی منظوری دےدی ، پیکج کے تحت ہر حلقے میں ایک ہزار مستحق افرادکو 10، 10 ہزار روپے دیئےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، آئی جی پی اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔

    ضم اضلاع میں پولیس کوگاڑیوں ودیگر جدیدآلات کی فراہمی کیلئےاے ڈی پی اسکیم کی منظوری دے دی ، اسکیم کے تحت 7.67ارب روپےسے گاڑیاں اور جدید آلات خریدے جائیں گے۔

    کےپی کابینہ کے اجلاس میں صوبے کےمستحق افراد کو عید پیکج دینےکی منظوری دےدی گئی ، پیکج کے تحت ہر حلقے میں ایک ہزار مستحق افرادکو 10، 10 ہزار روپے دیئےجائیں گے، کے پی حکومت کے اس پیکج پر 1.15 ارب روپے لاگت آئے گی۔

    اجلاس میں 2050 پولیس شہدا کے خاندانوں کو بھی10، 10 ہزار روپےعید پیکج دینے کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    کےپی کابینہ نےسرکاری محکموں میں بھرتیوں کیلئےکمیٹی تشکیل دے دی اور ڈیجیٹل رائٹ آف وے پالیسی سمیت انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ،اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کےمعاہدے کی منظوری دی۔

  • صوبائی وزیر کامران بنگش سے محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا

    صوبائی وزیر کامران بنگش سے محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا

    پشاور : خیبر پختونخواہ کابینہ میں تبدیلی کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش سے محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے کر بیرسٹر محمد علی سیف کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کابینہ میں ایک بار پھر ردوبدل کرتے ہوئے تبدیلیوں کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

    جس میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر کامران بنگش سے محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا اور بیرسٹر محمد علی سیف معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صاحبزادہ سعید احمد معاون خصوصی توانائی مقرر کیا گیا ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں خیبر پختونخوا کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے کامران بنگش کو معاون خصوصی سے صوبائی وزیر بنا دیا گیا تھا، کامران بنگش کے پاس اطلاعات اور اعلیٰ تعلیم کے قلمدان ہوں گے۔

    خیبرپختونخواکابینہ میں ارشد ایوب کوبھی شامل کیا گیا جبکہ معاونین خصوصی ریاض خان ، عارف احمدزئی اور محمدظہور کو مشیر مقرر کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل رواں سال مئی میں خیبر پختونخواہ کابینہ میں شامل نئے وزرا،مشیراورمعاونین خصوصی کومحکموں کے قلمدان سونپے گئے تھے ، جس کے مطابق فضل شکوروزیرقانون،عاطف خان وزیرخوراک اورانفارمیشن ٹیکنالوجی مقرر کئے گئے تھے۔

  • خیبر پختونخواہ کابینہ  میں ردوبدل، کامران بنگش وزیر بن گئے

    خیبر پختونخواہ کابینہ میں ردوبدل، کامران بنگش وزیر بن گئے

    پشاور : خیبر پختونخواہ کابینہ میں تبدیلی کرتے ہوئے کامران بنگش وزیر بنا دیا گیا ، کامران بنگش کے پاس اطلاعات اور اعلیٰ تعلیم کے قلمدان ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کابینہ میں ایک بار پھر ردوبدل کرتے ہوئے تبدیلیوں کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ، اعلامیے میں کامران بنگش کو معاون خصوصی سے وزیر بنا دیا گیا ، کامران بنگش کے پاس اطلاعات اور اعلیٰ تعلیم کے قلمدان ہوں گے۔

    اعلامیے میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخواکابینہ میں ارشد ایوب کوبھی شامل کرلیاگیا ہے جبکہ معاونین خصوصی ریاض خان ، عارف احمدزئی اور محمدظہور کو مشیر مقرر کردیا گیا۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں خیبر پختونخواہ کابینہ میں شامل نئے وزرا،مشیراورمعاونین خصوصی کومحکموں کے قلمدان سونپے گئے تھے ، جس کے مطابق فضل شکوروزیرقانون،عاطف خان وزیرخوراک اورانفارمیشن ٹیکنالوجی مقرر کئے گئے تھے۔

    اعلامیہ کے مطابق تاج محمد معاون خصوصی توانائی،شفیع اللہ خان معاون خصوصی جیل خانہ جات ،شکیل احمد وزیرپبلک ہیلتھ انجینئرنگ،خلیق الرحمان مشیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن تعینات کیا گیا تھا۔

    خیال رہے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے پچھلے تین سالوں میں وفاق اور خیبر پختونخوا کابینہ میں متعدد بار ردوبدل کیا جاچکا ہے۔

  • خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا

    خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا، فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع خیبر پختونخواہ حکومت کا کہنا ہے کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا۔ کابینہ کا اجلاس 31 جنوری کو ضلع خیبر میں ہوگا۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈپارٹمنٹ نے کابینہ اجلاس کا ایجنڈا مرتب کر لیا ہے۔ اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہوگا۔ قبائلی اضلاع میں سیشن کورٹس قیام سے متعلق امور بھی ایجنڈے کا حصہ ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق پالیسی بھی زیر غور آئے گی۔

    قبائلی ضلع میں اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ حکومت نے اگلے 5 سال کے لیے ترقیاتی منصوبہ بندی مکمل کرلی تھی۔

    وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردہ منصوبوں میں دیہی علاقوں کے لیے ایمبولنس سروس، مستحق خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی اور ایک سال کے اندر 24 گھنٹے فعال ثانوی مراکز صحت کا قیام شامل تھا۔

    منصوبوں میں صحت کے شعبے میں 4 ہزار ایل ایچ ڈبلیوز کی بھرتیاں اور لائیو اسٹاک کی 5500 ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنانا بھی شامل ہے۔

    5 سالہ منصوبہ بندی میں محکمہ پولیس میں خواتین افسران کی تعداد میں 4 گنا اضافہ، مزید 13 ماڈل پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر اور 30ہزار خواتین کو ہنر و تربیت دے کر ان کو بااختیار بنانا بھی شامل ہے۔

    پختونخواہ حکومت 3 ماہ میں 100 فلٹریشن پلانٹ نصب کرنے، تشدد کی روک تھام کے لیے ریجنل وائلنس اگینسٹ ویمن سینٹر کے قیام، سیاحت کے فروغ کے لیے حکومتی ریسٹ ہاؤس عوامی استعمال کے لیے کھولنے اور 3 ہائیکنگ ٹریلز کے قیام کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔