Tag: خیبر پختونخواہ

  • سال 2019: پختونخواہ میں دہشت گردی اور جرائم میں کمی

    سال 2019: پختونخواہ میں دہشت گردی اور جرائم میں کمی

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں سال 2019 دہشت گردی کے حوالے سے گزشتہ سالوں کی نسبت بہتر رہا، پولیس حکام کا عزم ہے کہ صوبے میں پولیسنگ کے نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ چھوٹے موٹے جرائم پر بھی قابو پایا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی اور دیگر جرائم کے حوالے سے سال 2019 گزشتہ 10 سالوں کی نسبت بہتر رہا۔

    رواں سال صوبے میں دہشت گردی کے چھوٹے بڑے 79 واقعات رپورٹ ہوئے۔ 28 فروری کو پشاور حیات آباد میں جسٹس ایوب خان کے قافلے کو مسلح دہشت گردوں نے ٹارگٹ کیا گیا جس وہ معمولی زخمی ہوئے۔

    16 اپریل کو پشاور کے علاقے حیات آباد میں اہم آپریشن کیا گیا جس میں مبینہ 5 دہشت گرد فورسز کے ساتھ براہ راست مقابلے پر رہے، آپریشن 17 گھنٹوں تک جاری رہا جس میں فورسز کو اہم کامیابیاں ملی۔

    16 دسمبر کو پشاور ہائیکورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے سے 11 افراد زخمی ہوئے۔

    صوبے کے جنوبی اضلاع میں جاری دہشت گردی کے پیش نظر پولیس اور انٹیلی جنس کے اہم آپریشنز کیے گئے جس میں ہائی پروفائل دہشتگرد نیٹ ورک کا قلعہ قمع کیا گیا۔

    پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال خیبر پختونخواہ میں قتل کے 2 ہزار 332 جبکہ اغوا برائے تاوان کے 11 واقعات درج ہوئے جو گزشتہ سال کی نسبت انتہائی کم ہیں۔ صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی جرائم کے واقعات میں کمی رہی۔

    پولیس فورس نے عوام سے رابطے کے لیے اہم اقدامات اٹھائے۔ رواں برس پولیس فورس کے لیے اسٹریٹ کرائم اور آئس کا نشہ بھی در سر بنا رہا۔

    پولیس کے مطابق آنے والے سال میں عوام کو بہتر پولیسنگ فراہم کرنے، اور ہر قسم کے جرائم پر قابو پانے کے لیے ڈیجیٹل لاز انفرااسٹرکچر پر کام میں تیزی لائی جارہی ہے۔

  • سعودی عرب کی دلچسپی کے پیش نظر سیاحت پر خصوصی توجہ دی جائے: وزیر اعظم

    سعودی عرب کی دلچسپی کے پیش نظر سیاحت پر خصوصی توجہ دی جائے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ سعودی عرب نے سیاحت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، لہٰذا پختونخواہ حکومت سیاحت پر خصوصی توجہ دے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ اراکین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں گورنر شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان، چیف سیکریٹری، آئی جی اور دیگر افسران موجود تھے۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کا مقصد دیگر علاقوں کی طرح سہولتیں دینا ہے، بدقسمتی سے ماضی میں قبائلی علاقے کے عوام کو نظر انداز کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ انضمام کو کامیابی سے آگے بڑھانا تحریک انصاف حکومت کی بڑی کامیابی ہے، حکومت نے انضمام شدہ علاقوں کے لیے ریکارڈ فنڈز مہیا کیے۔ انضمام شدہ علاقوں میں روزگار فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    وزیر اعظم نے قبائلی علاقوں میں کاروبار کے مواقع بڑھانے پر توجہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور سماجی و معاشی ترقی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے سیاحت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، پختونخواہ حکومت خصوصی توجہ دے تاکہ سیاحت کی استعداد بروئے کار لائی جاسکے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف پر عوام نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ہمارے اوپر زیادہ ذمے داری ہے کہ عوام کی بھرپور خدمت کریں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم آج غیر متوقع طور پر پشاور میں موجود ہیں۔ وہ گزشتہ رات کراچی کے مختصر دورے کے بعد واپس دارالحکومت کے لیے روانہ ہوئے تاہم موسم خرابی کی وجہ سے اسلام آباد میں طیارہ لینڈ نہ کیا جاسکا اور طیارے کو پشاور کی جانب موڑ دیا گیا۔

    وزیر اعظم گزشتہ رات پشاور میں رہے جبکہ آج وہ گورنر، وزیر اعلیٰ اور صوبائی ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

  • پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے 40 کروڑ روپے مختص

    پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے 40 کروڑ روپے مختص

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے 40 کروڑ روپے کے بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے بڑے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔ چترال پولو گراؤنڈ اور اسکواش کورٹس پشاور سمیت دیگر منصوبوں کے لیے 40 کروڑ کی منظوری دے دی۔

    پختونخواہ کے سینئر وزیر عاطف خان کا کہنا ہے کہ چترال میں 15 پولو گراؤنڈز پر 12 کروڑ خرچ کیے جائیں گے، لوئر چترال میں 8 پولو گراؤنڈز پر 6 کروڑ 35 لاکھ خرچ کیے جائیں گے۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ اپر چترال میں 7 پولو گراؤنڈز پر 5 کروڑ 70 لاکھ خرچ کیے جائیں گے۔ مردان اسپورٹس سٹی کی فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے 2 کروڑ کی منظوری ملی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ پشاور کے 8 اسکواش کورٹس بنانے کے لیے 11 کروڑ کی منظوری دی گئی۔

    خیال رہے کہ خیبر پختونخواہ میں سیاحت پر بھی بے حد توجہ دی جارہی ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا تھا کہ چھٹیوں میں مری اور نتھیا گلی میں لاکھوں لوگوں کے آنے سے مشکلات ہوتی ہیں، 14 نئے مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ ان 14 نئے مقامات کے لیے سڑکوں کا کام رواں ماہ شروع ہوجائے گا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نئے سیاحتی مقامات سے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا، بدھ مت کی 2 ہزار ایسی جگہیں ہیں جو 15 سو سے 2 ہزار سال پرانی ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس سیاحوں کی سہولت کے لیے آئندہ سیزن میں موجود ہوگی، سیاحتی مقامات کو مزید فروغ دینے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔

  • تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس آئندہ سیزن میں موجود ہوگی: عاطف خان

    تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس آئندہ سیزن میں موجود ہوگی: عاطف خان

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر عاطف خان کا کہنا ہے کہ سیاحوں کی سہولتوں کے لیے مزید تیز رفتاری سے کام کریں گے، تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس سیاحوں کی سہولت کے لیے آئندہ سیزن میں موجود ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینئر وزیر عاطف خان نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سنہ 2020 کے لیے بہترین سیاحتی مقام قرار دینا بڑی کامیابی ہے۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ عالمی جزائد نے 2020 کے لیے پاکستان کو بہترین ملک قرار دیا ہے، سیاحوں کی سہولتوں کے لیے مزید تیز رفتاری سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چھٹیوں میں مری اورنتھیا گلی میں لاکھوں لوگوں کے آنے سے مشکلات ہوتی ہیں، 14 نئے مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ ان 14 نئے مقامات کے لیے سڑکوں کا کام رواں ماہ شروع ہوجائے گا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نئے سیاحتی مقامات سے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو فائدہ ہوگا، بدھ مت کی 2 ہزار ایسی جگہیں ہیں جو 15 سو سے 2 ہزار سال پرانی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ ٹورسٹ پولیس سیاحوں کی سہولت کے لیے آئندہ سیزن میں موجود ہوگی، سیاحتی مقامات کو مزید فروغ دینے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔ کمراٹ، دیر، کالام اور مانسہرہ میں سیاحوں کے لیے کوریڈور بنیں گے۔

    عاطف خان نے مزید کہا کہ 5 مقامات پر اسکی ریزورٹس، گلاس برجز اور دیگر منصوبے مکمل کریں گے۔

  • شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم

    شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ قبائلی عوام کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونے دیں گے، قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے شمالی وزیرستان کے متاثرہ تاجروں میں امدادی چیک تقسیم کیے۔ انہوں نے 25 تاجروں میں 50 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کیے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کے تاجروں کو سہولت دے رہے ہیں، قبائلی عوام کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونے دیں گے۔ قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیں۔

    انہوں نے کہا کہ 10 دن میں قبائلی نمائندگان کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا، نقصانات کے ازالے کے لیے 7 ارب 76 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔ نقصانات کے ازالے کے لیے 2 ارب روپے پہلے سے جاری ہوچکے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ میران شاہ بازار میں 5 ہزار 654 دکانوں کے لیے 1 ارب 69 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، 69 پٹرول پمپس کے نقصانات کے ازالے کے لیے 33 کروڑ روپے مختص ہیں۔ میر علی بازار کی 3 ہزار 307 دکانوں کے لیے 2 ارب 80 کروڑ مختص ہیں۔ 100 کنال پر ترقیاتی کاموں کے لیے 2 ارب 92 کروڑ روپے مختص ہیں۔

    انہوں نے سانحہ اے پی ایس شہدا کے والدین سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی شہادت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ قیام امن کے لیے معصوم بچوں کی قربانی سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ناقابل تلافی نقصان پر ان کے صبر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ دنیا گواہ ہے دہشت گردی کے خلاف نونہالوں نے بھی جام شہادت نوش کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت آزمائش کی گھڑی میں والدین کے ساتھ ہے۔ ماضی میں بھی ان کی ہر طرح دلجوئی کی، آئندہ بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

  • بچوں سے زیادتی کا ملزم سرکاری ملازمت سے برطرف کردیا گیا

    بچوں سے زیادتی کا ملزم سرکاری ملازمت سے برطرف کردیا گیا

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے بچوں سے زیادتی کے ملزم، گورننس پالیسی پراجیکٹ کے کنسلٹنٹ سہیل ایاز کو عہدے سے بر طرف کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 30 بچوں سے زیادتی کا اعتراف کرنے والے ملزم سہیل ایاز عرف علی کو خیبر پختونخوا حکومت نے برطرف کردیا، ملزم سہیل ایاز گورننس پالیسی پراجیکٹ کے پی میں بطور کنسلٹنٹ کام کر رہا تھا۔ سہیل ایاز کا محکمہ پی اینڈ ڈی کے ساتھ کنٹریکٹ جون 2020 تک تھا۔

    محکمے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سہیل ایاز کو کنٹریکٹ کی شق 12 کی خلاف ورزی پر ملازمت سے نکالا گیا۔ ملزم سہیل ایاز دھوکہ دہی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا جس کے بعد اسے برطرف کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملزم علی کو ایک روز قبل راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکا ہے، ملزم کو برطانوی حکومت نے اسی جرم میں بے دخل کیا تھا۔

    سی پی او فیصل رانا کے مطابق ملزم اٹلی میں بھی بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں ٹرائل بھگت چکا ہے جس کے بعد اٹلی سے بھی ملزم کو بے دخل کیا گیا۔ یہاں تھانہ روات کی حدود میں ملزم نے محنت کش بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بچے سے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی۔

    فیصل رانا کے مطابق ملزم نے پاکستان میں 30 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا، ملزم برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کرتا تھا۔

  • پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں پولیو کیسز کی شرح خطرناک حد تک پہنچ گئی، اب تک ملک میں 72 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اینڈ پولیو پاکستان کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو کا نیا کیس سامنے آیا ہے۔ لکی مروت میں 3 ماہ کا بچہ پولیو سے متاثر ہوا۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق متاثرہ بچے کو حفاظتی ٹیکوں کی کوئی خوراک نہیں دی گئی تھی۔

    ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ والدین گمراہ کن پروپیگنڈوں پر کان نہ دھریں اور بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے اور یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ 8 کیسز سندھ میں، 6 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخواہ میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    بعد ازاں پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھا، جس میں انہوں نے پختونخواہ میں بڑھتے پولیو کیسز کا نوٹس لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    عالمی ادارہ صحت بے تحاشہ پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں بھی توسیع کرچکا ہے۔

  • درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا افتتاح

    درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا افتتاح

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا باضابطہ افتتاح کردیا، وزیر اعلیٰ نے درہ آدم خیل میں گرلز کالج کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں کوہاٹ کے قصبے درہ آدم خیل میں سوئی گیس سپلائی کا باضابطہ افتتاح کردیا گیا۔ افتتاح وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ منصوبہ 350 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا، منصوبے سے درہ آدم خیل کے 5 قبیلوں کو گیس فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی پر 1 سال میں 83 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ قبائلی اضلاع کے ہر فرد کو 7 لاکھ 20 ہزار روپے کی مفت صحت سہولت ملے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پشاور سے ڈیرہ غازی خان ایکسپریس وے تعمیر سے جنوبی اضلاع کی ترقی ہوگی۔

    محمود خان نے سوئی گیس سے محروم دیگر گاؤں کی فیزیبلٹی تیار کرنے، درہ آدم خیل اسپتال کی اپ گریڈیشن اور گرلز کالج کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔

  • پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل

    پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل

    پشاور: صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل ہوئے، سب سے زیادہ خواجہ سرا پشاور میں قتل ہوئے جن کی تعداد 6 تھی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ صوبے میں گزشتہ 6 سال کے دوران 13 خواجہ سرا قتل ہوئے، 6 سال میں 12 واقعات میں 19 ملزمان گرفتار ہوئے۔

    محکمہ داخلہ کے مطابق سب سے زیادہ 6 خواجہ سرا پشاور میں قتل ہوئے، نوشہرہ اور صوابی میں 2، 2 جبکہ کوہاٹ اور بنوں میں ایک ایک خواجہ سرا کو قتل کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران صوبہ خیبر پختونخواہ میں خواجہ سراؤں پر قاتلانہ حملوں کے بے شمار واقعات سامنے آئے تھے۔

    سنہ 2016 میں ایک خواجہ سرا کے قتل نے اس وقت پورے ملک میں طوفان برپا کردیا تھا جب پشاور میں علیشاہ نامی خواجہ سرا کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا اور اسے کئی گولیاں ماری گئیں۔

    علیشاہ کو اسپتال میں طبی امداد دینے سے بھی انکار کردیا گیا تھا جبکہ اسپتال کے عملے کی جانب سے اسے تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ علیشاہ بعد ازاں انتقال کر گئی تھی۔ واقعے کے بعد مشتعل خواجہ سراؤں نے علیشاہ کا جنازہ تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا تھا۔

    اس وقت خواجہ سراؤں کی ایک تنظیم نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک سال میں 45 خواجہ سراؤں کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا ہے۔

  • مردان میں غلط جگہ کچرا پھینکنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد

    مردان میں غلط جگہ کچرا پھینکنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد

    مردان: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع مردان میں شہری ہوشیار ہوجائیں، غلط جگہ کچرا پھینکنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع مردان میں غلط جگہ کچرا پھینکنے پر اب کم از کم 5 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا، مذکورہ فیصلہ واٹر اینڈ سینی ٹیشن مردان (ڈبلیو ایس ایس سی ایم) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کیا ہے۔

    بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فیصلے پر اگلے ہفتے سے عملدر آمد شروع ہوگا۔

    خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں سیاحت میں اضافے کے لیے اصلاحی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جن میں سیاحتی مقامات کو صاف ستھرا بنانا بھی شامل ہے۔

    اس سے قبل سیاحوں کے پسندیدہ مقام ہنزہ میں پہلے ہی پلاسٹک کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔ پابندی متعارف کروانے کے بعد ہنزہ پلاسٹک کو ممنوع قرار دینے والا ایشیا کا پہلا ضلع بن گیا ہے۔

    ہنزہ میں دکانداروں اور پلاسٹک بیگ کا کام کرنے والے افراد کو متنبہ کیا جاچکا ہے کہ پلاسٹک بیگ کو بنانا، فروخت کرنا، خریدنا اور اس کا استعمال جرم سمجھا جائے گا۔