Tag: خیبر پختونخواہ

  • میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ محمود خان

    میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ محمود خان

    میران شاہ: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی بے گھر نہیں ہونے دیں گے، میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں۔ لیویز اور خاصہ فورس کے مسائل پہلے اسمبلی میں لے کر جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے جنوبی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں جلسے سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میں یہاں آپ کے لیے کچھ کرنے آیا ہوں، لیویز اور خاصہ فورس کے مسائل پہلے اسمبلی میں لے کر جائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی بے گھر نہیں ہونے دیں گے، میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں۔ بجلی کے مسائل کے حل کے لیے پیسکو سے بات کر رہے ہیں۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ میران شاہ کے لوگوں کو ملازمتیں دی جائیں گے، میران شاہ میں اسپتالوں اور اسکولوں کی حالت بہتر کریں گے اور یہاں پر نوجوانوں کو سود سے پاک قرضہ دیں گے۔

    جلسے سے وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے بھی خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان واحد شخص تھے جنہوں نے افغانستان پر امریکی حملے کی مخالفت کی، عمران خان کا نظریہ ہے کہ افغانستان کا مسئلہ جنگ نہیں مذاکرات سے حل ہوگا۔

    مراد سعید نے کہا کہ عمران خان نے وزیرستان کے لوگوں سے کیے وعدے پورے کیے، وزیر اعظم عمران خان کا میران شاہ سے خصوصی رشتہ ہے۔ آج وزیرستان کے عوام کے لیے بہترین پیکج لے کر آئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان وزیرستان کے عوام کا درد رکھتے ہیں، وزیر اعظم عمران خان وزیرستان کے مسائل کے حل کے لیے پر عزم ہیں۔

  • خیبر پختونخواہ کے پہلے برن اینڈ ٹراما سینٹر کا افتتاح

    خیبر پختونخواہ کے پہلے برن اینڈ ٹراما سینٹر کا افتتاح

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں پہلے برن اینڈ ٹراما سینٹر کا افتتاح کردیا گیا، 2.6 ارب روپے کی لاگت سے بننے والا سینٹر 120 بستروں پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے صوبے کے پہلے برن اینڈ ٹراما سینٹر کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سینٹر میں 120 بستر ہیں۔ لوگ تنقید کر رہے تھے کہ صوبے میں یہ سہولت نہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سارا کام ہمارے دور میں ہوا تو یہ منصوبہ مکمل ہوا۔ انہوں نے پارٹی قیادت سے اپنے اختلافات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ افواہیں پھیلائی جارہی تھیں کہ میں نے ناراض ہو کر کام چھوڑ دیا ہے۔

    صوبائی وزیر صحت ہشام انعام اللہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 2 ہزار مریضوں کا یہاں علاج ہوا، ’آپ لوگ تنقید ضرور کریں لیکن مثبت تنقید کریں‘۔

    خیال رہے کہ پختونخواہ کے اس برن سینٹر کا قیام یو ایس ایڈ کی معاونت سے عمل میں آیا ہے، اس سلسلے میں یو ایس ایڈ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے درمیان رواں برس جنوری میں معاہدہ طے پایا تھا۔

    ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق برن سینٹر 20 کنال پر مشتمل ہے جبکہ منصوبے پر کل 2.6 ارب روپے لاگت آئی ہے۔

  • عوام کی زندگی میں حقیقی معنوں میں واضح تبدیلی لانا ہمارا منشور ہے: وزیر اعظم

    عوام کی زندگی میں حقیقی معنوں میں واضح تبدیلی لانا ہمارا منشور ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام کی زندگی میں حقیقی معنوں میں واضح تبدیلی لانا ہمارا منشور ہے، پختونخواہ کی عوام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے کوہاٹ اور ڈیرہ غازی خان کے اراکین قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔

    ملاقات کرنے والے اراکین میں علی امین گنڈا پور، شاہد احمد، نورین فاروق، شاندانہ گلزار، محمد یعقوب، نعیم الحق، ندیم افضل چن اور سیکرٹری جنرل ارشد داد شامل تھے۔

    اراکین قومی اسمبلی نے اپنے حلقوں سے متعلق مسائل سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام کی زندگی میں حقیقی معنوں میں واضح تبدیلی لانا ہمارا منشور ہے، پختونخواہ کی عوام کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔ تعلیم اور صحت میں تبدیلی سے معیار زندگی میں تبدیلی آئے گی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں سیاحت کے بے پناہ مواقع ہیں، سیاحت کے فروغ سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا۔

    وزیر اعظم نے اراکین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کروانے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ پینے کے پانی کے لیے پلان تشکیل دیا جائے۔

    انہوں نے پختونخواہ کے علاقے کرک میں پینے کے پانی کے مسائل حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • کابینہ اجلاس: خیبر پختونخواہ کی پہلی صحت پالیسی منظور

    کابینہ اجلاس: خیبر پختونخواہ کی پہلی صحت پالیسی منظور

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پختونخواہ کی پہلی ہیلتھ پالیسی سال 2025-2018 کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس ضلع خیبر میں ہوا۔ اجلاس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار سابق فاٹا میں کابینہ کا اجلاس کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قبائلیوں کے لیے خوشخبری ہے ہم نے منصوبہ بندی کرلی ہے، قبائلیوں کو صحت کارڈ، تعلیم اور ترقیاتی منصوبے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ باجوڑ سے وزیرستان تک کابینہ کے مزید اجلاس ہوں گے، وزیر اعظم کے وژن کے مطابق قبائلی اضلاع کو ترقی دیں گے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا انضمام سے متعلق ششماہی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فلاحی اداروں کی رجسٹریشن اور ریگولرائزیشن بل 2018 کی منظوری پر بھی غور کیا گیا۔

    اجلاس میں قبائلی اضلاع میں ماتحت عدالتوں کے فوری قیام کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے لیے ایک ارب جاری کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

    صوبائی کابینہ نے پختونخواہ کی پہلی ہیلتھ پالیسی سال 2025-2018 کی منظوری بھی دے دی۔ سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر فاروق جمیل نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہیلتھ پالیسی کے ذریعے اسپتالوں میں ہیلتھ کیئر سسٹم مضبوط کیا جائے گا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہریوں کو ضروری، معیاری، منصفانہ اور پائیدار طبی سہولتیں دی جائیں گی، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری ردعمل کا طریقہ بنایا جائے گا۔

    پالیسی میں 3 سال سے کم عمر بچوں اور خواتین میں غذائی کمی پر پروگرام بھی شامل ہے۔

    بریفنگ کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی ششماہی بنیادوں پر رپورٹس کی منظوری دے گی اور کمیٹی کو پالیسی میں تبدیلی یا قانون سازی سے متعلق اختیار حاصل ہوگا۔

    اجلاس کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں ایبٹ آباد بائی پاس کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی، پشاور سے طور خم تک ریلوے ٹریک کی بحالی کی منظوری دی گئی۔

    شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ پشاور سے طور خم تک سفاری بس شروع کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ وفاق، پنجاب، پختونخواہ این ایف سی میں 3 فیصد حصہ فاٹا کو دینے پر متفق ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں صوبے کی پہلی صحت پالیسی کی منظوری دی گئی ہے، مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں کوئلہ کان شامل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔ 6 ماہ میں پاک افغان سرحد طور خم 24 گھنٹے کے لیے کھول دی جائے گی۔

  • خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا

    خیبر پختونخواہ کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا، فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع خیبر پختونخواہ حکومت کا کہنا ہے کہ صوبائی کابینہ کا اجلاس پہلی بار قبائلی ضلع میں ہوگا۔ کابینہ کا اجلاس 31 جنوری کو ضلع خیبر میں ہوگا۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈپارٹمنٹ نے کابینہ اجلاس کا ایجنڈا مرتب کر لیا ہے۔ اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہوگا۔ قبائلی اضلاع میں سیشن کورٹس قیام سے متعلق امور بھی ایجنڈے کا حصہ ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق پالیسی بھی زیر غور آئے گی۔

    قبائلی ضلع میں اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ حکومت نے اگلے 5 سال کے لیے ترقیاتی منصوبہ بندی مکمل کرلی تھی۔

    وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردہ منصوبوں میں دیہی علاقوں کے لیے ایمبولنس سروس، مستحق خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی اور ایک سال کے اندر 24 گھنٹے فعال ثانوی مراکز صحت کا قیام شامل تھا۔

    منصوبوں میں صحت کے شعبے میں 4 ہزار ایل ایچ ڈبلیوز کی بھرتیاں اور لائیو اسٹاک کی 5500 ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنانا بھی شامل ہے۔

    5 سالہ منصوبہ بندی میں محکمہ پولیس میں خواتین افسران کی تعداد میں 4 گنا اضافہ، مزید 13 ماڈل پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر اور 30ہزار خواتین کو ہنر و تربیت دے کر ان کو بااختیار بنانا بھی شامل ہے۔

    پختونخواہ حکومت 3 ماہ میں 100 فلٹریشن پلانٹ نصب کرنے، تشدد کی روک تھام کے لیے ریجنل وائلنس اگینسٹ ویمن سینٹر کے قیام، سیاحت کے فروغ کے لیے حکومتی ریسٹ ہاؤس عوامی استعمال کے لیے کھولنے اور 3 ہائیکنگ ٹریلز کے قیام کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

  • خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال

    خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، بعض اسکول گزشتہ 7 سال سے غیر فعال ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے محکمہ تعلیم نے صوبے میں اسکولوں سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق صوبے میں مجموعی طور پر لڑکیوں کے 114 اسکول غیر فعال ہیں۔

    محکمہ تعلیم کے مطابق کوہستان کے 142 میں سے 62 اسکول غیر فعال ہیں، کوہستان میں گزشتہ 4 سال میں غیر فعال اسکولوں کی تعداد 15 سے بڑھ 62 ہوئی۔

    اسی طرح لکی مروت میں 3، مالا کنڈ اور مردان میں 1، 1 پرائمری اسکول، بنوں میں 11، بٹگرام میں 10، بونیر میں 2، ہنگو میں 17 اور کرک میں لڑکیوں کا ایک اسکول غیر فعال ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پشاور اور سوات میں لڑکیوں کے 3، 3 اسکول غیر فعال ہیں۔

    ذرائع محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے بعض اسکول گزشتہ 7 سال سے غیر فعال ہیں، غیر فعال اسکولز میں اساتذہ تعینات ہیں اور تنخواہ لے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں صوبہ گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکولوں کو نذر آتش کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    شدت پسندانہ کارروائی میں 2 پرائمری اسکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے بھی تباہ کیا گیا۔

    واقعے کے بعد دیامیر میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی جس میں 17 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ایک ماہ بعد ان اسکولوں کی تعمیر نو کے بعد انہیں دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

  • خیبر پختونخواہ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

    خیبر پختونخواہ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے شہروں صوابی، بٹگرام، مانسہرہ، مالا کنڈ اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ محسوس ہوتے ہی لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرنے لگے۔ خوش قسمتی سے کہیں بھی کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

    خیال رہے کہ ایک ماہ قبل بھی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت بٹ خیلہ، بونیر، مالا کنڈ، لوئر دیر، ہری پور اور چترال میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جن کی شدت 5.3 ریکارڈ کی گئی تھی۔

    زلزلے کے وقت وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس جاری تھا۔

    جھٹکے محسوس ہونے کے بعد متعدد وزرا اور تحریک انصاف کے رہنما اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے تاہم سیکیورٹی حکام کی درخواست کے باوجود وزیر اعظم نے اجلاس جاری رکھا اور بریفنگ روم سے باہر نہیں نکلے۔

  • خیبر پختونخواہ میں گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے قانون تیار

    خیبر پختونخواہ میں گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے قانون تیار

    پشاور: خیبر پختونخواہ میں گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے قانون تیار کرلیا گیا جس میں تشدد کرنے والے شوہر کو 30 ہزار روپے جرمانے اور 3 ماہ قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ میں گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے قانون تیار کرلیا گیا۔ مجوزہ بل کے مطابق تشدد کرنے والے شوہر کو 30 ہزار روپے جرمانہ اور3 ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ شوہر بیوی کو کام کرنے کی جگہ یا کسی اور جگہ دھمکانے پر سزا کا مرتکب ہوگا، جبکہ بیوی کے رشتہ داروں کو دھمکانے پر بھی سزا ملے گی۔

    بل میں کہا گیا ہے کہ ناچاقی کی صورت میں شوہر کو بیوی کی سلامتی کی ضمانت کا پابند بنایا جائے جبکہ شوہر بیوی اور بچوں کو نان نفقہ اور دیگر اخراجات دینے کا بھی پابند ہوگا۔

    مزید پڑھیں: جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    بل کے مطابق بیوی کی جانب سے جھوٹا الزام لگانے پر اسے 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد ہوگا۔

    خیال رہے اس سے قبل خیبر پختونخواہ کی اسمبلی میں خواتین پر گھریلو تشدد، جنسی ہراسمنٹ یا کم عمری کی شادی کی شکایات درج کروانے کے لیے ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔

    زما آواز یعنی ’میری آواز‘ نامی یہ ہیلپ لائن خواتین کو سہولت فراہم کرے گی کہ وہ اپنے یا کسی اور پر ہوتے گھریلو تشدد کی شکایت براہ راست خیبر پختونخواہ کی اسمبلی میں درج کروا سکیں۔

    شکایت کے بعد مقرر کردہ کمیٹی درج کی جانے والی شکایات کا جائزہ لے کر فوری طور پر متعلقہ حکام کو ان پر کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کرے گی۔

  • پشاور میں تیز آواز سے ماحول کو متاثر کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاون شروع

    پشاور میں تیز آواز سے ماحول کو متاثر کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاون شروع

    پشاور : خیبر پختونخواہ میں ٹریفک پولیس بھی کلین اینڈ گرین پاکستان بنانے میں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہوگئی، پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے فضائی آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں سمیت تیز آواز سے ماحول کو متاثر کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے دارلحکومت پشاور میں ٹریفک پولیس نے خوفناک ہارن کے خلاف جاری مہم تیز کردی، گرین اینڈ کلین پاکستان مہم کے تحت تیز ہارن اور ماحول آلودہ کرنے والی گاڑیوں کے 801 ڈرائیوروں سے پریشر ہارن،فلیش لائٹس سمیت دیگر سامان قبضے میں لے کر بلڈوزر سے مسمار کردیا گیا۔

    ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 5300 افراد کو جرمانہ بھی کیا گیا۔

    وی او ایس ایس پی ٹریفک کاشف ذوالفقار کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس بھی حکومت کی کلین اینڈ گرین کمپین کو مزید بہتر بنائے گی، اس کے علاوہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو چالان کرکے13لاکھ روپے بھی قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔

    ٹریفک حکام کے مطابق عام شہراہوں کے ساتھ ساتھ سکول کالجز اور ہسپتالوں کے اطراف بھی تیز ہارن سے شہریوں کو پریشان کرنے والوں کے خلاف خوفناک ہارن کی روک تھام مہم جاری رہے گی۔

    یاد رہے چند روز قبل پشاور پولیس نے وزیراعظم کے کلین اینڈ گرین پاکستان کے تحت فضائی آلودگی کے خاتمہ کیلئے منظم کاروائی کا فیصلہ کیا تھا، اس ضمن میں پہلے مرحلے میں شہر کو فضائی آلودگی اور شور سے بچانے کی خاطر زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور پریشر ہارن کے خلاف خصوصی آگاہی مہم چلائے گی اور اس دوران ڈرائیورز کو اس سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    دوسرے مرحلے میں خصوصی مہم کے بعد ایسی گاڑیوں کے خلاف بھر پور کاروائیاں کی جائیں گی۔

  • خیبر پختونخواہ میں گرلزاسکولز کے پروگرامز میں مردوں کی شرکت پرپابندی

    خیبر پختونخواہ میں گرلزاسکولز کے پروگرامز میں مردوں کی شرکت پرپابندی

    پشاور : خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے اسکولوں کی تقریبات میں مردحضرات کی شرکت اور تقریبات کی میڈیا کوریج پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے لڑکیوں کے اسکولوں میں ہونے والی تقریبات میں مرد حضرات کی شرکت پر پابندی عائد کردی، پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش نے بتایا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہدایت پر یہ پابندی لگائی ہے، اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گرلزاسکولزکی تقریبات میں خواتین ہی مہمان خصوصی ہوں گی، تقریبات میں مرد حضرات کو بطور مہمان خصوصی نہ بلایاجائے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق گرلزاسکولز میں تقریبات کی میڈیاکوریج پر بھی پابندی لگادی گئی اور کہا گیا ہے کہ گرلزاسکول کے کسی پروگرام کو سوشل میڈیا پر مشتہر نہ کیا جائے۔

    مشیر تعلیم کا کہنا ہے کہ پابندی کا فیصلہ والدین کی شکایات اور صوبے کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال تحریک انصاف کےایم پی اے ضیااللہ بنگش نے اپنی بیٹی کوسرکاری اسکول میں داخل کرادیا، ضیااللہ بنگش کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں سرکاری ا سکو لوں کا معیارتعلیم نجی اسکولوں کے معیار تعلیم سے کم نہیں ہے۔

    جنوری 2017 میں خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی جبکہ چھٹی جماعت سے میٹرک کے بچوں کو قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم کو لازم قرار دیا تھا۔