Tag: خیبر پختونخوا اسمبلی

  • کاروباری افراد کے لئے بڑی خبر آگئی

    کاروباری افراد کے لئے بڑی خبر آگئی

    پشاور: آسان کاروبار بل 2025 اسمبلی میں پیش کردیا گیا ، جس کے تحت ہر کاروباری شخص کو ڈیجیٹل آئی ڈی دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں کو "آسان کاروبار بل 2025” پیش کر دیا گیا، جس کا مقصد صوبے میں کاروباری برادری کو سہولت فراہم کرنا ہے۔

    مجوزہ بل کے تحت کاروباری افراد کے لیے ون ونڈو آپریشن کی سہولت فراہم کی جائے گی، جبکہ رجسٹریشن، لائسنسنگ، پرمٹس اور ریگولرائزیشن کے لیے آسان کاروبار پورٹل قائم کیا جائے گا۔

    بل کے تحت صوبے کے تمام چھوٹے اور بڑے کاروبار اس پورٹل پر رجسٹرڈ ہوں گے اور ہر کاروباری شخص کو ڈیجیٹل آئی ڈی دی جائے گی۔

    اس کے ساتھ رجسٹریشن، پرمٹس اور لائسنس سمیت تمام امور ای پیمنٹ سسٹم کے ذریعے مکمل کیے جائیں گے۔

    قانون کے تحت ایز آف ڈوئنگ بزنس ڈائریکٹوریٹ (EDBD) قائم کیا جائے گا، جو تمام سروسز کی ڈویلپمنٹ، اپ گریڈیشن اور مینٹیننس کی ذمہ دار ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ کے پی ریگولیٹری رجسٹری کا قیام بھی اسی ڈائریکٹوریٹ کے تحت عمل میں لایا جائے گا۔

    بل کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ایز آف ڈوئنگ بزنس اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے۔

    ایوان میں اپوزیشن کے اصرار پر اسپیکر نے بل کی منظوری کو کل تک مؤخر کر دیا۔

    علاوہ ازیں صوبائی اسمبلی میں موٹر وہیکلز آرڈیننس ترمیمی بل 2025 پیش کیا گیا، بل وزیر ایکسائز خلیق الزمان نے پیش کیا۔

  • خیبر پختونخوا اسمبلی کی 25 مخصوص نشستوں پر ارکان نے حلف اٹھالیا

    خیبر پختونخوا اسمبلی کی 25 مخصوص نشستوں پر ارکان نے حلف اٹھالیا

    خیبر پختونخوا اسمبلی کی 25 مخصوص نشستوں پر ارکان نے حلف اٹھالیا، گورنر فیصل کریم کنڈی نے منتخب ارکان سے حلف لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشست کےلیے پاکستان مسلم لیگ ن کی 7خواتین، اقلیت پر ایک رکن اسمبلی نے حلف اٹھایا، ن لیگ کی خواتین نشستوں پر فرح خان، آمنہ سردار، فائزہ ملک اور شازیہ جدون نے حلف اٹھایا۔

    افشا حسین، جمیلہ پراچہ، سونیا حسین اور سریش کمار نے اقلیتی نشست پر حلف اٹھایا، جے یوآئی کی 7خواتین، اقلیت کے 2ارکان نے حلف اٹھایا۔

    جے یوآئی کی بلقیس، ستارہ آفرین، ایمن جلیل، مدیحہ گل، رابعہ شاہین، نیلوفر بیگم اور ناہید نور نے حلف اٹھایا، اقلیت کی نشست پر جے یو آئی کے عسکر پرویز اور گرپال سنگھ نے حلف اٹھایا۔

    پیپلزپارٹی کی 4 خواتین، اقلیت کی نشست پر ایک رکن نے حلف اٹھایا، پی پی سے شازیہ طہماس، ساجدہ تبسم، مہر سلطانہ، آسبر جان جدون، فرزانہ شیرین نے حلف اٹھایا، پیپلز پارٹی سے اقلیت کی نشست پر بہاری لعل نے حلف اٹھایا۔

    اے این پی کی 2 خواتین خدیجہ بی بی، شاہدہ وحید نے مخصوص نشست پر حلف اٹھایا، پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کی نادیہ شیر نے خواتین کی مخصوص نشست پرحلف اٹھایا۔

    https://urdu.arynews.tv/opposition-leader-kp-20-07-2025/

  • خیبر پختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی

    خیبر پختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی

    پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی، ایوان میں رائے شماری کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کےپی اسمبلی نے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کی ان کے ملک واپسی میں توسیع کی قرارداد کو منظور کیا، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع سے انتظامات میں مدد ملے گی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ افغان مہاجرین کو گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کی۔

    کچھ عرصے قبل وفاقی حکومت نے پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بھی خاموشی سے جڑواں شہروں سے نکال کرافغانستان واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس سلسلے میں اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس سے تمام سفارتخانوں اور افغان سفارتخانے کو بھی خط ارسال کردیا گیا ہے۔

    دوسرے مرحلے میں پروف آف رجسٹریشن رکھنے والے افغان باشندوں کو اسلام آباد اور راولپنڈی سے نکالا جائے گا مگر انھیں فوری طور پر بے دخل نہیں کیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ نے پی او آر رکھنے والے افغان باشندوں کو جون تک پاکستان میں رہنے کی اجازت دے رکھی ہے، پاکستان میں پی او آر اور اے سی سی رکھنے والے افغان باشندوں کی مجموعی تعداد تقریباً 20 لاکھ ہے۔

    وزارت خارجہ عالمی اداروں اور غیر ملکی سفارتخانوں سے رابطے میں ہے تاکہ ان کی جلد از جلد منتقلی ممکن ہو سکے، اگر کوئی افغان مہاجر کسی تیسرے ملک میں منتقل نہ ہو سکا تو اسے افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-deports-afghan-refugees/

  • الیکشن 2024 پاکستان: خیبر پختونخوا اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    الیکشن 2024 پاکستان: خیبر پختونخوا اسمبلی کے تمام انتخابی حلقوں کے نتائج کا اعلان

    ملک میں 8 فروری کو عام انتخابات کا پُرامن انعقاد کیا گیا، عام انتخابات میں مجموعی طور پر قومی اسمبلی کی 265 اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 591 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر خیبرپختونخوا اسمبلی کی 115 میں سے 112 نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیا گیا جس کے مطابق آزاد امیدوار نے میدان مار لیا۔

    نتائج کے مطابق خیبر پخونخوا اسمبلی میں سب سے زیادہ 90 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے، جے یو آئی ایف 7، مسلم لیگ ن 5 اور پیپلزپارٹی 4 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق کے پی میں جماعت اسلامی کو 3 تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کو 2، عوامی نیشنل پارٹی کو 1 نشست ملی ہے۔

    پی کے 90 پر نتیجہ روک دیا گیا ہے وہاں کچھ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ ہوگی، جبکہ 2 نشستوں پر انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 95 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 78 اور پیپلز پارٹی نے اب تک 54 نشستیں حاصل کی ہیں۔

    اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، دیگر آزاد امیدوار 3، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی 2 اور مجلس وحدت المسلمین ایک نشست حاصل کرچکی ہے۔

  • خیبر پختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ کا بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار

    خیبر پختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ کا بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار

    پشاور : خیبر پختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ نےغیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار کردیا، محکمہ اینٹی کرپشن نے قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے پر اسمبلی سیکرٹریٹ نے بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

    جس پر محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے ریکارڈ نہ دینے پر قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ، اس سلسلے میں اینٹی کرپشن نے سیکرٹری اسمبلی کو خط ارسال کردیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ افسرریکارڈ کی فراہمی میں حیلے بہانے کررہا ہے، بھرتیوں کے ریکارڈ سے متعلق تین بار یادہانی کرائی گئی، بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ کی فراہمی کےلیے ہدایات دی جائیں۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ ریکارڈ فراہم نہ کرنے کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، ریکارڈ نہ دیا گیا تو اسمبلی کے خلاف آئین کی شق 175 پی پی سی کے تحت کارروائی ہوگی۔

    خیبر پختونخوا اسمبلی میں گریڈ 16 سے لیکر گریڈ 18 تک سو سے زائد بھرتیاں کی گئیں تھیں اور ایف آئی اے کی جانب سے غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات اینٹی کرپشن کے حوالے کی گئی تھی۔

  • کار کے بعد رکشہ اور اب موٹر سائیکل، مہنگائی کے پی رکن اسمبلی کو کہاں پہنچائے گی؟

    کار کے بعد رکشہ اور اب موٹر سائیکل، مہنگائی کے پی رکن اسمبلی کو کہاں پہنچائے گی؟

    پشاور: ملک بھر میں پیٹرول مسلسل مہنگا ہونے کے سبب خیبر پختون خوا کی اسمبلی کے رکن سردار رنجیت سنگھ نے پہلے کار چھوڑی اور رکشے پر آ گئے، اور اب وہ رکشہ بھی چھوڑ کر موٹر سائیکل پر آ گئے ہیں۔

    مہنگائی کے ہاتھوں پریشان اور پیٹرول کے اخراجات کو پورا نہ کر پانے والے رکن صوبائی اسمبلی اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے اقلیتی رکن سردار رنجیت سنگھ اب اسمبلی موٹر سائیکل پر آنے لگے ہیں۔

    آج جب اسمبلی میں رنجیت سنگھ کی آمد موٹر سائیکل پر ہوئی تو لوگ انھیں دیکھ کر مسکرائے بغیر نہ رہ سکے، کیوں ابھی ایک ماہ قبل ہی تو وہ اچانک رکشے پر اسمبلی کے دروازے پر پہنچے تھے، اور اسمبلی گیٹ کی طرف بڑھتے رکشے کو دیکھ کر سیکیورٹی والے الرٹ ہو گئے تھے۔

    جب آٹو رکشہ کے پی اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی

    موٹر سائیکل پر اسمبلی پہنچنے پر سردار رنجیت سنگھ نے کہا آج 26 تاریخ ہے اور تنخواہ آنے میں ابھی بھی 4 دن باقی ہیں، حالات جس طرف جا رہے ہیں آپ سب کو پتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ کار چھوڑ کر رکشے میں آنے لگے تھے لیکن اب رکشے میں بھی کافی زیادہ خرچ ہونے لگا ہے، اس لیے میں آج موٹر سائیکل لے کر آیا ہوں تاکہ خرچہ اور کم ہو۔

    اپوزیشن کے ایم پی اے نے کہا کہ میں تو اسمبلی سے درخواست کروں گا کہ تمام اراکین کو ایک ایک موٹرسائیکل دی جائے، کیوں کہ سرکاری گاڑیاں تو صوبائی وزرا کو بھی بڑی مشکل سے مل رہی ہیں۔

    رنجیت سنگھ نے کہا صوبے کے حالات اس حد تک آگئے کہ سب کو موٹر سائیکل ہی دی جائے، اور وزیر اعظم کا بھی ویژن ہے، ٹھیک ہے سائیکل نہ سہی موٹر سائیکل ہی سہی۔

  • جب آٹو رکشہ کے پی اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی

    جب آٹو رکشہ کے پی اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی

    پشاور: جب آٹو رکشہ خیبر پختون خوا اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی، لیکن پھر اس میں سے سردار رنجیت سنگھ برآمد ہوئے تو اہل کاروں نے سکون کا سانس لیا۔

    یہ کہانی ہے اس احتجاج کی جو پیٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے مجبور ہو کر کیا جا رہا ہے، اور جس کے باعث خیبر پختون خوا اسمبلی میں چمچماتی گاڑیوں کے بعد غریب کی سواری آٹو رکشے نے بھی انٹری ماری۔

    جمعیت علماے اسلام سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے اقلیتی رکن سردار رنجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ پیٹرول اتنا مہنگا ہوگیا ہے کہ اپنی گاڑی کھڑی کر کے رکشے میں اسمبلی آنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    کے پی اسمبلی کے مرکزی داخلی دروازے پر کھڑے سیکیورٹی اہل کار اس وقت چونک گئے، جب ایک آٹو رکشے نے خیبر روڈ سے جاتے ہوئے ایک دم اپنا رخ اسمبلی گیٹ کی موڑ دیا، سیکیورٹی پر مامور پولیس، اسپیشل برانچ اہل کار اور اسمبلی سیکیورٹی اسٹاف فوری طور پر حرکت میں آ گئے، اور آٹو رکشے کو روک لیا گیا۔

    لیکن اس سے قبل کے سیکیورٹی اہل کار رکشہ ڈرائیور سے کچھ پوچھتے، رکشے میں سوار جے یو آئی ف کے اقلیتی رکن سردار رنجیت سنگھ نے سر باہر نکال کر سیکیورٹی اہل کاروں کو دروازہ کھولنے اور رکشہ کو عمارت کے اندر جانے کی اجازت دینے کے احکامات جاری کر دیے، اور یوں کے پی اسمبلی میں غریب کی سواری اسمبلی کے احاطے میں داخل ہو سکی۔

    رکن صوبائی اسمبلی سردار رنجیت سنگھ کے بقول ایم پی اے ہاسٹل کے سامنے جب انھوں نے آٹو رکشہ روک کر اسے اسمبلی جانے کا کہا، تو ڈرائیور نے جو مجھے ایک سکھ سردار سمجھ رہا تھا، فوراً کہا کہ کس گیٹ پر اتریں گے، میں نے کہا کہ گیٹ پر نہیں اندر جانا ہے، اس پر ڈرائیور بولا کہ پولیس والے گیٹ کے قریب چھوڑیں تو بھی بڑی بات ہے آپ اندر جانے کی بات کر رہے ہیں۔

    سردار رنجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ آٹو رکشے سمیت اسمبلی میں داخلے کے وقت ڈرائیور کے چہرے پر حیرت اور خوشی کے ملتے جلتے اثرات واضح دیکھے جا سکتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول مہنگا ہونے کے بعد ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ گاڑی کا فیول افورڈ کر سکیں، سردار رنجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ ان کی گاڑی ایم پی اے ہاسٹل میں کھڑی ہے، اور واپسی پر کسی ایم پی اے کے ساتھ ہاسٹل جائیں گے۔

    سردار رنجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے رکشے کا کرایہ بھی بڑھ گیا ہے اور ایم پی اے ہاسٹل سے اسمبلی تک رکشہ والے کو ایک سو پچاس روپے کرایہ دیا۔

    انھوں نے کہا کہ ان کا رکشے میں اسمبلی آنے کا عمل ایک احتجاج کی صورت بھی رکھتا ہے، مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے، ایم پی ایز اگر پیٹرول کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے تو عام لوگ کیسے کرتے ہوں گے۔

  • خیبر پختونخوا اسمبلی: 600 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

    خیبر پختونخوا اسمبلی: 600 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

     

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت کا آئندہ مالی سال 2017-18کیلئے 600ارب سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا۔ صوبائی وزیرخزانہ مظفر سید نے بجٹ پیش کیا۔ ان کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا اور نعرے بازی کرتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خواہ حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کردیا۔ بجٹ میں تعلیم اور صحت پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ سی پیک اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے صوبے بھر میں سترہ اکنامک زون بھی قائم کئےجائیں گے۔

    اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت خیبرپختونخوا اسمبلی کا بجٹ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ مظفر سید نے بتایا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے 208ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ترقیاتی اورغیر ترقیاتی پروگراموں کیلئے رقم مختص

    صوبے میں ترقیاتی پروگرام کیلئے126ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اور غیرترقیاتی کاموں کیلئے385 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ نئے منصوبوں کیلئے19ارب روپے اورجاری منصوبوں کےلئے79ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے.

    اس کے علاوہ غیرملکی فنڈنگ سے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 82ارب رکھنے کی تجویزدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کےپی کے میں پرامن ماحول واپس لانا چیلنج تھا، صوبے امن کی صورتحال کے باعث سرمایہ کاری نہیں تھی، صوبے سے کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ کیا، حکومت پہلےدن سےانسانی وسائل کی ترقی پرکام کررہی ہے۔

    تنخواہ اور پینشن میں اضافہ

    وزیرخزانہ مظفر سید کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، جکبہ ایڈ ہاک ریلیف 2010 کو تنخواہوں میں ضم کردیا گیا۔ایک سے16گریڈ تک کےملازمین کوترقی دی گئی، گریڈ ایک سے 16تک کے ملازمین کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے۔

    ہیلتھ کارڈ کیلئے پانچ ارب چالیس کروڑ روپے

    بجٹ کی مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کیلئے آلات کی خریداری کیلئے 12ارب روپے ہیلتھ انشورنس کیلئے5ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، 69 فیصد عوام کو ہیلتھ انشورنس فراہم کی جائےگی۔

    صحت کیلئے بڑی رقم مختص

     صحت کے شعبے کے لئے 25ارب سے زائد رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلین ٹری منصوبے کے تحت صوبے میں ایک  ارب درخت لگائے جائیں گے۔

    وزیرخزانہ مظفر سید نے کہا کہ ہمیں تمام شعبے بد انتظامی کا شکار ملے ہیں، کے پی کے پولیس بغیر کسی دباؤ کے عوام کی خدمت کررہی ہے، خیبرپختونخوا سرمایہ کاروں کے لئے جنت کی طرح ہے۔

      حکومتی اداروں پرعوامی اعتماد بحال کرنامشکل کام تھا، سوات ایکسپریس وے کے لئے 30 ارب روپے مختص جبکہ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں نئے کالجز کی تعمیر جاری ہے، اساتذہ کی تعداد 40ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

  • کے پی کے اسمبلی اکھاڑے میں تبدیل، اراکین گتھم گتھا ہوگئے

    کے پی کے اسمبلی اکھاڑے میں تبدیل، اراکین گتھم گتھا ہوگئے

    پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی بابر سلیم اور سینئر صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے درمیان ہاتھاپائی ہوگئی، ایوان کسی اکھاڑے کا منظر پیش کرنے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق قوم نے سیاستدانوں کی لائیو ڈبلیو ڈبلیو ای دیکھ لی، خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ کے حوالے سے بحث جاری تھی کہ اس دوران بابر سلیم نے سینئر وزیر شہرام ترکئی کو طعنہ مارا اور انہیں 420 کہا، جس پر شہرام ترکئی نشست پر کھڑے ہوکر پیچھے بیٹھے بابر سلیم پر چلانے لگے اور پھر بابر سلیم کی طرف لپکے سینیر ارکان نے شہرام ترکئی کو تھاما اور چند رکن بابر سلیم کا منہ بند کراتے رہے۔

    بھتیجے کے خلاف بات برداشت نہ ہوئی تو چچا محمد علی ترکئی بھی میدان میں آگئے ۔اور ایوان سر پہ اٹھا لیا، جھگڑے نےایوان کو کسی چوک چوراہے میں بدل دیا ۔پرویز خٹک بھی کسی تماشائی کی طرح کھڑے نظر آئے۔

    اس دوران گالیوں سے بات ہاتھا پائی تک جاپہنچی تاہم کچھ دیگر ارکان نے بیچ بچاؤکرادیا۔ واضح رہے کہ شہرام ترکئی اور بابر سلیم کا تعلق ضلع صوابی سے ہے اور دونوں کی علاقائی سطح پر سخت سیاسی مخالفت ہے جس کی وجہ سے ان دونوں میں اکثر ماحول گرم نظر آتا ہے۔

    رکن اسمبلی شاہ فرمان نے سال کے طویل ترین دن اور روزے کو لڑائی کی وجہ قرار دیدیا۔ بعد ازاں جھگڑے کے باعث اسپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا۔