Tag: خیبر پختونخوا حکومت

  • بچوں کے لئے  بڑا تعلیمی اقدام: "علم پیکٹ پروگرام” کا اجرا

    بچوں کے لئے بڑا تعلیمی اقدام: "علم پیکٹ پروگرام” کا اجرا

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے "علم پیکٹ پروگرام” کا اجرا کردیا ، جس میں 80 ہزار آؤٹ آف اسکول بچے مستفید ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعلیم کے لیے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے "علم پیکٹ پروگرام” کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔

    پروگرام کا افتتاح وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ایک باوقار تقریب کے دوران کیا گیا، جس میں اعلیٰ حکام، محکمہ تعلیم کے افسران اور بین الاقوامی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

    "علم پیکٹ پروگرام” برطانوی حکومت کے ادارے ایف سی ڈی او کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے، جب کہ اس پر عملدرآمد برٹش کونسل کے ذریعے کیا جائے گا۔

    اس پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا کے آٹھ اضلاع کے تقریباً 80 ہزار آؤٹ آف اسکول بچوں کو تعلیم کے دائرے میں لایا جائے گا۔

    ان اضلاع میں بٹگرام، مانسہرہ، صوابی، بونیر، شانگلہ، خیبر، مہمند اور ڈیرہ اسماعیل خان شامل ہیں، جہاں آؤٹ آف اسکول بچوں کا اسکولوں میں داخلہ یقینی بنایا جائے گا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ:”ہماری حکومت کا مشن صرف تعلیم کی فراہمی نہیں بلکہ بچوں کو معیاری تعلیم دینا ہے، علم پیکٹ پروگرام، تعلیمی اصلاحات کے سفر کا ایک اہم سنگ میل ہے اور اس مقصد کے لیے درکار فنڈز پہلے ہی فراہم کیے جا چکے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ معاشرے کا ہر طبقہ تعلیم کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکے۔

    گزشتہ برس کے اعداد و شمار کے مطابق، صوبے بھر میں 13 لاکھ آؤٹ آف اسکول بچوں کو دوبارہ اسکولوں میں داخل کرایا گیا، جو کہ حکومت کی تعلیمی ترجیحات کا واضح ثبوت ہے۔

    خیبر پختونخوا حکومت کا "علم پیکٹ پروگرام” نہ صرف آؤٹ آف اسکول بچوں کو تعلیم کی فراہمی کا ذریعہ بنے گا بلکہ یہ اقدام صوبے میں تعلیم کو عام کرنے اور معیاری بنانے کی جانب ایک مثبت اور انقلابی قدم ہے۔

  • مغرب کے بعد خیبر پختونخوا میں حکومت کسی اور کی ہوتی ہے، اپوزیشن لیڈر

    مغرب کے بعد خیبر پختونخوا میں حکومت کسی اور کی ہوتی ہے، اپوزیشن لیڈر

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر کے پی اسمبلی ڈاکٹرعباداللہ نے کہا ہے کہ مغرب کے بعد خیبر پختونخوا صوبے میں حکومت کسی اور کی ہوتی ہے۔

    خیبر پختونخوا اسمبلیمیں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرعباداللہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ڈی آئی خان کو قبضے میں لیں پھر حکومت کی بات کریں، سانحہ اے پی ایس کے بعد نواز شریف نے اے پی سی بلائی تو دہشتگردی ختم ہوگئی تھی۔

    عباداللہ نے کہا کہ اے پی سی میں جے یو آئی، پی پی، ن لیگ اور اے این پی شریک نہیں ہوئیں، صوبائی حکومت کی نالائقی کی وجہ سے ہماری سینیٹ میں نمائندگی نہیں تھی۔

    اپوزیشن لیڈر کےپی اسمبلی کا کہنا تھا کہ 5-6 کا فارمولا میں نے دیا تھا، ہم نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا نہ انھوں نے ہمیں دیا۔

    خیبرپختونخوا میں اب گڈ طالبان کی بھی کوئی گنجائش نہیں، علی امین گنڈاپور

    خیال رہے کہ کےپی حکومت کے تحت ہونے والے کُل جماعتی کانفرنس میں بھی اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ نے اکثر اپوزیشن جماعتوں سمیت شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا، خیبرپختونخوا حکومت کے فیصلے غیرسنجیدہ ہیں۔

    قائد حزبِ اختلاف کےپی کا کہنا تھا کہ صرف ایک میز پر بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوتے، عوامی مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-apc-opposition-leader-khyber-pakhtunkhwa-dr-ibadullahs-big-statement/

  • کرم میں بنکرز کے خاتمے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت کا بڑا اقدام

    کرم میں بنکرز کے خاتمے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت کا بڑا اقدام

    پشاور: کرم میں بنکرز کے خاتمے کیلئے بڑا اقدام کرتے ہوئے کے پی حکومت نے ایکسپلوسیوز خریدنے کیلئے 98 ملین فنڈز کی منظوری دیدی۔

    کےپی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کابینہ کی جانب سے ضلع کرم کے لیے 407 اہلکاروں کی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ کرم میں چوکیوں کیلئے 764 ملین روپے مالیت کے ضروری سامان کی فراہمی کی منظوری بھی دی گئی۔

    کرم میں موجود 1645 میٹرک ٹن پاسکو امپورٹڈ گندم عوام کو جاری کرنے کی منظوری دی گئی، پی ایم ایس امیدواروں کیلئےعمر میں 5 سال کی رعایت دی گئی ہے، 4 امتحانی مواقع فراہم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

    ڈی آئی خان ایریگیشن سرکل میں ٹیوب ویلزچلانے آسامیوں کے قیام کی منظوری دی گئی، شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کیلئے ماہانہ راشن الاؤنس مد میں 359 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔

    کابینہ نے صوبائی اسمبلی کی قرارداد نمبر 123 کو وفاقی حکومت کو بھیجنے کی منظوری دی، صوبائی کابینہ نے شاہراہوں پر ایکسل لوڈ کنٹرول کے نفاذ کی منظوری بھی دی۔

    اس کے علاوہ ڈی آئی خان کیلئے انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ پیکج کےعنوان سے نان اے ڈی پی منصوبے کی منظوری دی گئی، کابینہ نے خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹس پراپرٹی لیز رولز 2025 کی منظوری بھی دی۔

  • اہم تبدیلیاں !  سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی

    اہم تبدیلیاں ! سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی

    پشاور : سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی ، بھرتی، ترقی اور تبادلوں کے قواعد میں تبدیلی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے سن کوٹہ پر بھرتیاں ختم کر دیں اور اس حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ صوبے میں ملازمین کی بھرتی، ترقی اور تبادلوں کے قواعد میں تبدیلی کئی گئی ہے۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ رول10 کی ذیلی شق4مکمل جبکہ 2شق جزوی طور ختم کردی، یہ شقیں ملازمین کے بچوں کی بھرتی سے متعلق تھیں۔

    انتقال کرجانے والے یا معذورہوجانےوالےملازمین کی جگہ ان کےبچے بھرتی نہیں ہوسکیں گے۔

    مزید پڑھیں : کنِ سرکاری ملازمین کو نوکری سے فارغ کیا جائے گا؟ فہرست تیار

    اس سے قبل دوران ملازمت انتقال یاکام کے قابل نہ رہنےوالےملازمین کےبچوں کوملازمت دی جاتی تھی ، متعلقہ شقوں کوختم کرنےسےسن کوٹہ ملازمت نہیں دی جا سکے گی۔

    یاد رہے خیبر پختونخوا میں نگران دور حکومت میں ہونے والی بھرتیوں کی فہرست تیار کی گئی ہے، جس کے مطابق نگراں حکومت دورمیں 9ہزار 762 بھرتیاں ہوئیں۔

    بھرتیاں 23 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 تک کی گئیں، نگراں دورمیں سب سےزیادہ 4ہزار19بھرتیاں پولیس میں ، محکمہ بلدیات 192، محکمہ جیل خانہ جات میں 159بھرتیاں کی گئیں۔

    محکمہ اعلیٰ تعلیم 702، محکمہ صحت میں 693 افراد اور محکمہ ایلمنٹری وسیکنڈری ایجوکیشن میں2 ہزار323 افراد بھرتی کئے گئے جبکہ محکمہ محنت،محکمہ داخلہ و دیگر اداروں میں بھی بھرتیاں کی گئیں۔

    خیال رہے کےپی اسمبلی میں خیبرپختونخوا ملازمین 2025 بل منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو سروس سےفارغ کیا جائےگا۔

  • خیبر پختونخوا حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

    خیبر پختونخوا حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

    خیبر پختونخوا کی حکومت نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے نظام کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا کی حکومت نے دہشتگردی اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے نظام کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے سمری پر غور کرنے کے بعد اس نظام کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ڈیزگنیٹڈ نان فنانشل بزنس اینڈ پروفیشنز کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    اس مراسلے میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے خلاف ریگولیٹری فریم ورک کو مستحکم کرنے کے لیے یہ نظام نافذ کیا جا رہا ہے۔

    مراسلے کے مطابق ڈیزگنیٹڈ نان فنانشل بزنس اینڈ پروفیشنز کو غیر قانونی مالی سرگرمیوں کے ممکنہ چینلز کے طور پر تسلیم کیا گیا اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے ان شعبوں کو نیشنل رسک اسسمنٹ کے تحت ہائی اور میڈیم رسک قرار دیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نئے قواعد کے تحت رئیل اسٹیٹ ایجنٹس، قیمتی دھاتوں، پتھروں کے ڈیلرز اور ان کے اکاؤنٹنٹس پر نظر رکھی جائے۔

    اس کے علاوہ مختلف کاروبار کے ٹرانزیکشن کا بھی جائزہ لیا جائے، ٹرانزیکشن ریکارڈز کو 2 سال تک محفوظ رکھا جائے۔ ، مراسلہ

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ مشتبہ ٹرانزیکشن رپورٹس فوراً درج کرنی ہوں گی اور ان کا ریکارڈ بھی 10 سال تک محفوظ رکھا جائے۔

  • 2024 میں خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی کیا رہی؟

    2024 میں خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی کیا رہی؟

    گزرے سال 2024 میں خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی کیسی رہی اس حوالے سے رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔

    خیبر پختونخوا حکومت نے سال 2024 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے۔ گزشتہ سال کے پی حکومت کے نمایاں کارناموں میں نگراں دور میں بند کیے گئے صحت کارڈ پروگرام کی بحالی، لائف انشورنس کا آغاز، بیروزگار نوجوانوں کے لیے بلاسود قرضوں کی فراہمی، پناہ گاہوں اور شیلٹر ہومز کی دوبارہ بحالی جیسے اقدامات شامل ہیں۔

    کے پی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کے مطابق صوبے میں حکومت سنبھالتے ہی نگراں دور میں بند کیا گیا صحت کارڈ پروگرام فعال کیا۔ اس پروگرام کے تحت مارچ سے دمسبر تک 20 ارب روپے سے زائد خرچ کر کے 7 لاکھ، 89 ہزار اور 721 مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔

    صوبائی حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں 5 ارب کی ادویات کی فراہمی یقینی بنائی۔ میگا پراجیکٹ پشاور ہیلتھ سٹی منصوبہ متعارف کیا گیا۔ ائف انشورنس پروگرام شروع کیا گیا ہے، اس کے تحت 60 سال سے کم عمر میں وفات پانے والے افراد کے ورثا کو 10 لاکھ روپے جب کہ 60 سال سے زائد عمر میں وفات پانے والے افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    بیرسٹر سیف نے بتایا کہ کے پی حکومت قرضوں کا بوجھ کم کرنے کیلیے ڈیبیٹ منیجمنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لائی۔ ضم اضلاع پولیس کی ٹیکنیکل ٹریننگ کیلیے 7 ارب روپے کی خطیر رقم اور سی ٹی ڈی کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ صنعتوں کو براہ راست بجلی فراہم کرنے کیلیے پراونشل ریگولیٹری اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قیام کیلیے کام شروع کیا گیا۔

    اس کے علاوہ سال 2024 کے رمضان المبارک میں 7 بلین روپے سے زائد پیکیج دیا گیا جس سے سات لاکھ 28 ہزار سے زائد خاندان مستفید ہوئے۔ پناہ گاہوں اور شیلٹر ہوم کو دوبارہ بحال کیا گیا۔ رمضان المبارک میں پناہ گاہوں میں 20 ملین کی لاگت سے روزہ داروں کیلیے سحر و افطار کا بندوبست کیا گیا جب کہ اسی ماہ مبارک میں 115 حلقوں میں مستحقین میں ایک بلین سے زائد رقم تقسیم کی گئی۔

    کے پی حکومت نے کرغستان میں پھنسے افراد کے لیے خصوصی فلائٹس چلائیں۔ 143 ملین کی لاگت سے 1408 پھنسے پاکستانیوں کو بہ حفاظت وطن واپس لایا گیا۔

    بیرسٹر سیف نے بتایا کہ کے پی حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے انہیں 3 ہزار ملین کے بلا سود قرضے فراہم کر رہی ہے۔ 25 بلین کی لاگت سے کے پی فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ متعارف کرایا گیا ہے۔17 نئی ہاؤسنگ اسکیموں پر کام کا آغاز کیا گیا، جو 38 ہزار 630 پلاٹوں پر مشتمل ہے۔

    ترجمان کے پی حکومت کا کہنا تھا کہ ایٹا اسکالر شپ کی تعداد 253 سے بڑھا کر 500 طلبہ تک کر دی گئی ہے جب کہ اس کی رقم بھی 1500 روپے سے بڑھا کر 3 ہزار روپے کر دی ہے۔ نوجوانوں کو نشے سے دور رکھنے کیلیے ٹاسک فورس اور وزیر اعلیٰ ہاوس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا۔ اس کے علاوہ ضم اضلاع میں اسپیشل اسٹوڈنٹس کے لیے 5 اسپیشل اسکولز کا قیام عمل میں لایا گیا۔

  • انسداد رشوت کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کا بڑا فیصلہ

    انسداد رشوت کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کا بڑا فیصلہ

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے صوبے میں انسداد رشوت ستانی ہفتہ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، افسران کی چھٹیوں پر بھی پابندی ہوگی۔

    رشوت کی لعنت سے چھٹکارے اور اس کے خلاف آگاہی فراہم کرنے کے سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت انسداد رشوت ستانی ہفتہ منانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، حکومتی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں انسداد رشوت ستانی ہفتہ 9 دسمبر تک منایا جائے گا۔

     

    کراچی میں شہری نے ٹریفک اہلکار کو رشوت دینے کی مبینہ ویڈیو بنالی

     

    مراسلے میں کہا گیا کہ اس دوران محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے افسران کی چھٹی پر پابندی عائد ہوگی، افسران اور ملازمین کو انسداد رشوت ستانی ہفتے میں چھٹی نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔

    جاری مراسلے میں مزید کہا گیا کہ سیکریٹری اطلاعات اور ڈی جی اطلاعات سے پیشگی اجازت کے بغیر چھٹی نہیں کی جائیگی۔

    انسداد رشوت ستانی ہفتے کے دوران کسی ملازم کو چھٹی درکار ہوگی تو ہنگامی صورتحال میں محکمہ اطلاعات کے انتظامی سربراہان سے باقاعدہ چھٹی لی جائے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/female-collector-arrested-red-handed-accepting-bribe-video-viral/

  • پہلا بجٹ : ملازمین کی تنخواہوں میں  کتنے فیصد اضافے کی تجویز ہے؟

    پہلا بجٹ : ملازمین کی تنخواہوں میں کتنے فیصد اضافے کی تجویز ہے؟

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت پہلا بجٹ کل پیش کرے گی، جس میں ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت پہلا بجٹ کل پیش کرے گی، جس کے لیے اسمبلی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

    بجٹ کا حجم 15 سے 16 کھرب روپے کے درمیان ہوگا، بجٹ صوبائی وزیر خزانہ آفتاب عالم پیش کریں گے، بجٹ میں کمرشل پراپرٹی ٹیکس کم کرکے 16 سے 10 فیصد پرلانے اور ضم اضلاع میں ٹیکسز نہ لگانے کی تجویز ہے۔

    سرکاری ذرائع نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے کوئی ٹیکس بجٹ میں شامل نہیں تاہم بجٹ تجاویز آج مرتب کرکے کل کابینہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

    ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے تاہم تنخواہوں میں اضافہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کی گئی ہے۔

    خیبر پختونخوا سے باہر کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ٹیکس کی تجویز بھی زیرغور ہے جبکہ نئی اسکیمیں کم سے کم رکھنے کی کوشش اور 500 پرانی اسکیموں کو ترجیح دی جائے گی۔

    انڈسٹریز کو ریلیف دینے کیلئے فلیٹ ریٹ دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے جبکہ صوبے میں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس بھی کم کی جائے گی اور تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی لگاکر حاصل ہونیوالی رقم شعبہ صحت پر خرچ کی جائیگی، اس کے علاوہ پراپرٹی ٹیکس پرچھوٹ 3 مرلے سے 5 مرلے کردی گئی۔

    مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ کےپی حکومت تاریخ بنانے جا رہی ہے،  وفاق سے پہلے بجٹ پیش کرے گی ، نئے سال کا بجٹ بھی ذمہ داری کے ساتھ تیار کیا گیا ہے تاکہ سرپلس رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوامی خدمات کی بہتری پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی گئی ہے،بجٹ میں صوبائی آمدنی میں اضافہ اور وسائل کو متحرک کرنے کو یقینی بنایا گیا۔

  • گندم خریداری، خیبر پختونخوا حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان

    گندم خریداری، خیبر پختونخوا حکومت کا کسانوں کے لیے بڑا اعلان

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے کہا ہے کہ وہ 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کل سے شروع کرے گی۔

    صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ کے پی حکومت 29 ارب روپے کی لاگت سے گندم خریداری کرے گی، اور کل سے تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری شروع ہو جائے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت مقامی کاشت کاروں سے 3900 روپے ٹن کے حساب سے گندم خریدے گی، گندم کا معیار اور مقدار جانچنے کے لیے ضلعی سطح پر کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں، جب کہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اہلکار بہ حیثیت آبزرور کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر خوراک کے مطابق صوبے کے 22 گوداموں کو گندم خریداری کے مراکز کی صورت دی گئی ہے، انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے آئیں اور پہلے پائیں کے اصول پر کاشت کاروں سے گندم خریداری ہوگی۔

    دوسری طرف فوڈ ڈپارٹمنٹ کی ایک دستاویز کے مطابق کے پی میں گندم کی پیداوار 15 لاکھ ٹن اور ضرورت 50 لاکھ ٹن ہے، کے پی حکومت پنجاب کے نجی شعبے سے 35 لاکھ ٹن گندم کل سے خریدے گی، 3 لاکھ ٹن گندم صوبائی کسانوں سے براہ راست خریدی جائے گی، وزارت خزانہ کے پی نے گندم کی خریداری کے لیے رقوم کا بندوبست بھی کر لیا ہے، گندم فی من 3900 روپے میں خریدی جائے گی۔

    گندم درآمد اسکینڈل

    گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات کا معاملے پر انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد ہوئی، پی ڈی ایم گورنمنٹ نے جولائی 2023 میں گندم درآمدگی سے متعلق فیصلہ معلق رکھا تھا، نگراں حکومت کے دور میں 250 ارب کی لاگت کی 28 لاکھ میٹرک ٹن درامد گندم پاکستان میں آئی، موجودہ حکومت میں 80 ارب کی لاگت کی 7 لاکھ میٹرک ٹن درامد گندم پاکستان پہنچی۔

    رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر پاکستان سے گندم کی درآمد کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر پاکستان سے باہر گئے، اکتوبر 2024 میں ساڑھے 4 لاکھ 25 ہزار میٹرک ٹن گندم درامد کی گئی، نومبر 2023 میں 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم، ساڑھے 3 لاکھ 35 ہزار میٹرک ٹن گندم دسمبر 2023 میں، جنوری 2024 میں 7 لاکھ میٹرک ٹن، اور فروری 2024 میں ساڑھے 8 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔

    گندم کے 70 جہاز یوکرین سمیت 6 ممالک سے درآمد کیے گئے، پہلا جہاز پچھلے سال 20 ستمبر کو اور آخری جہاز 31 مارچ رواں سال پاکستان پہنچا، باہر سے گندم 280 سے 295 ڈالرز پر میٹرک ٹن درآمد کی گئی، وزارت خزانہ نے نجی شعبے کے ذریعے صرف دس لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت بھی دی تھی۔

  • بٹگرام  حادثے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت کی صوبہ بھر کی چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت

    بٹگرام حادثے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت کی صوبہ بھر کی چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت

    پشاور: بٹگرام حادثے کے بعد کے نگران خیبر پختونخوا حکومت کی صوبہ بھرکی چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمرشل ،تفریحی مقامات کی چیئر لفٹس کی فوری چیکنگ کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ بھر کی چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت کردی ، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو چیئرلفٹس کےمعائنہ کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نگران کےپی حکومت نے کہا کہ کمرشل اور تفریحی مقامات ، دریاؤں اورندی نالوں پر چیئر لفٹس کی فوری چیکنگ کی جائے اور ڈیزائن ، گنجائش اوران میں حفاظتی اقدامات کامعائنہ کیاجائے۔

    صوبائی حکومت نے سوال کیا کہ طوفان،آسمانی بجلی کی صورت میں چیئرلفٹس میں حفاظتی تدابیرکیاہیں ؟ چیئرلفٹس چلانےکےلیےضلعی انتظامیہ سےاین او سی لازمی ہوگا۔

    نگران کےپی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ رپورٹ ایک ہفتے کے اندرحکومت کو جمع کرائی جائے۔