Tag: خیبر پختونخوا

  • خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح میں کمی آنے لگی

    خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح میں کمی آنے لگی

    پشاور : خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کےپھیلاؤ کی شرح میں کمی آنے لگی، صوبائی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اسپتالوں کی استعداد مزید بڑھا رہی ہے، وباکے خاتمے تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا نے کورونا صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ کوروناوائرس کےپھیلاؤ کی شرح میں کمی ہو رہی ہے، گزشتہ روز خیبرپختونخوا میں مثبت کیسز کی شرح 7.1 فیصد رہی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کےپی میں فعال کورونا مریضوں کی تعداد 11 ہزار 76 ہے اور کورونا سے متاثرہ ایک ہزار 769 مریض ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں، گزشتہ روز سوات میں مثبت کیسز کی شرح 50 فیصد،مردان میں 21فیصد ، صوابی اور بونیر میں 14، 14، پشاور اور ملاکنڈ میں 13، 13 فیصد رہی۔

    تیمور جھگڑا نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اسپتالوں کی استعداد مزید بڑھا رہی ہے، وباکے خاتمے تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔

    خیال رہے پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 119 مزید اموات ہوئیں، جس کے بعد کرونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 18 ہزار 429 اور مجموعی کیسز کی تعداد 8 لاکھ 41 ہزار 636 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 9.17 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 5 ہزار 211 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

  • وبا کے دوران وزیر صحت کا افطار ڈنر، تیمور جھگڑا سمیت 3 افراد پر مقدمہ درج

    وبا کے دوران وزیر صحت کا افطار ڈنر، تیمور جھگڑا سمیت 3 افراد پر مقدمہ درج

    پشاور: کرونا وبا کے دوران خیبر پختون خوا کے وزیر صحت کی جانب سے کارکنان کے اعزاز میں افطار ڈنر اور ایس او پیز کی شدید خلاف ورزی پر تیمور سلیم جھگڑا، ریسٹورنٹ منیجر اور مالک پر مقدمہ درج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پشاور میں کرونا وبا کے باوجود صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کی جانب سے کارکنوں کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا، یہ تقریب ان کے حلقہ انتخاب میں واقع ریسٹورنٹ میں منعقد کی گئی، جب کہ کارکنوں کو افطاری کی دعوت سوشل میڈیا پر دی گئی تھی۔

    افطار میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی، افطار کے موقع پر سماجی فاصلے کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا، کارکن صوبائی وزیر صحت کے ساتھ سیلفیاں بھی بناتے رہے۔

    خیال رہے کہ این سی او سی کے فیصلے کے مطابق ریسٹورنٹ میں کھانوں کی فراہمی پر پابندی ہے، تاہم صوبائی وزیر صحت کی ہدایت پر ریسٹورنٹ کو خصوصی طور پر کھولا گیا تھا، ادھر صوبائی دارالحکومت میں بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے انتظامیہ نے پاک فوج کی خدمات حاصل کی ہیں۔

    ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ضلعی انتظامیہ پشاور کی جانب سے وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا سمیت حجرہ ریسٹورنٹ کے منیجر اور مالک کے خلاف کارروائی کے لیے پولیس کو مراسلہ جاری کیا گیا، کمشنر عادل ایوب کی درخواست پر تینوں کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا۔

    واضح رہے کہ افطار ڈنر کی خبر سوشل میڈیا پر بھی چل رہی تھی، جس پر ضلعی انتظامیہ پشاور نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر تصاویر اور خبر وائرل ہوئی تھی کہ حجرہ ریسٹورنٹ میں وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا سمیت سیکڑوں افراد افطاری کر رہے ہیں، جس پر ضلعی انتظامیہ کی ٹیم نے ریسٹورنٹ پر چھاپا مارا۔

    دریں اثنا، ضلعی انتظامیہ نے حجرہ ریسٹورنٹ کو سیل  کر دیا، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں، ریسٹورنٹ کے منیجر نے بتایا کہ انھوں نے وزیر صحت کو منع کیا تھا کہ ریسٹورنٹ کے اندر کھانا کھلانے پر پابندی ہے، جس پر شرکا اپنے ساتھ باہر سے کھانا لائے۔

    ضلعی انتظامیہ پشاور نے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ضلعی انتظامیہ پشاور بلا تفریق کارروائیاں کر رہی ہے، وزیر صحت، حجرہ ریسٹورنٹ کے مالک اور منیجر کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کرونا کی تیسری لہر خیبر پختون خوا کے لیے نہایت مہلک ثابت

    کرونا کی تیسری لہر خیبر پختون خوا کے لیے نہایت مہلک ثابت

    پشاور: خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کی تیسری لہر انتہائی مہلک ثابت ہو رہی ہے، رواں مہینے میں (یکم اپریل سے اب تک) قاتل وائرس سے صوبے میں 536 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ صوبے میں 18 ہزار 352 نئے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق رواں مہینے میں پچھلے 10 دنوں سے روزانہ 30 سے زائد اموات رپورٹ ہو رہی ہیں، صوبے میں 13 اپریل ہلاکت خیز دن تھا، جب 49 افراد کرونا وائرس سے جاں بحق ہوئے، پہلی، دوسری اور تیسری لہر میں یہ ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔

    کے پی میں کرونا کیسز میں اضافہ بھی تیزی سے جاری ہے، محکمہ صحت کے مطابق صوبے کے 7 اضلاع ایسے ہیں جہاں مثبت کیسز کی شرح 20 فی صد سے زیادہ ہے، مردان میں مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ 33 فی صد، لوئر دیر 30، بونیر 28 اور پشاور میں مثبت کیسز کی شرح 26 فی صد ہے۔

    محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق پشاور ڈویژن وائرس سے ہلاکتوں اور مثبت کیسز میں پہلے نمبر ہے، پشاور میں اپریل کے مہینے میں کرونا وائرس سے 253 افراد جاں بحق ہوئے، مردان میں 109، ملاکنڈ ڈویژن میں 88 اور ہزارہ ڈویژن میں رواں ماہ 28 افراد جاں بحق ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 899 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 500 تک پہنچ گئی ہے، پشاور ڈویژن 52 ہزار 893 مثبت کیسز اور 1 ہزار 616 اموات کے ساتھ پہلے، ملاکنڈ ڈویژن 20 ہزار 640 مثبت کیسز اور 411 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، اور مردان میں اب تک 325 اموات رپوٹ ہو چکی ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کرونا وائرس سے اب تک 57 ڈاکٹر بھی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    صوبے کے اسپتالوں میں ایچ ڈی یو، آئی سی یو اور وینٹی لیٹر پر مسلسل مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اس وقت صوبے کے مختلف اسپتالوں میں 967 مریض ایچ ڈی یو، 162 آئی سی یو اور 76 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ صوبے میں فعال کیسز کی تعداد 13 ہزار 614 ہے، جب کہ مثبت کیسز کی مجموعی شرح 13 فی صد ہے۔

    صوبے میں اب تک کُل 14 لاکھ 98 ہزار 88 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جب کہ کرونا وائرس سے متاثرہ 89 ہزار 987 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • میٹرک اور انٹر کے امتحانات کب ہوں گے ؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    میٹرک اور انٹر کے امتحانات کب ہوں گے ؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    پشاور: خیبر پختونخوا اور پنجاب میں میں 19اپریل سے نویں، دسویں،گیارہویں اور بارہویں کلاسز کھولنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا میٹرک امتحانات21 مئی ،انٹر کے 17جون کو منعقد ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں 19اپریل سے نویں، دسویں،گیارہویں اور بارہویں کلاسز کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    وزیرتعلیم خیبر پختونخوا شہرام خان ترکئی نے کہا کہ اگلےماہ سےتعلیمی ادارےکھولنے کافیصلہ کیاگیا، طلبا مرحلہ وار طریقے سے کلاسز میں آئیں گے۔

    شہرام خان ترکئی کا کہنا تھا کہ میٹرک امتحانات21 مئی ،انٹر کے 17جون کو منعقد ہوں گے ، کلاس اول سے آٹھویں تک کی کلاسز عید تک بند رہے گی۔

    دوسری جانب محکمہ تعلیم پنجاب نے 9سے12ویں جماعت  19 اپریل سےکھولنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 19 اپریل سے 9ویں سے 12ویں تک کلاسز ہفتے میں 2 دن کیلئے کھولیں گے۔

    خیال رہے بین الصوبائی تعلیمی وزرا کے اجلاس کے بعد ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بحالی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

    جس کے مطابق 19 ‏اپریل سےنویں سے بارہویں تک کلاسز کا سلسلہ بحال کیا جائے گا جبکہ پانچویں اور آٹھویں جماعت کےامتحانات18مئی سے شروع ہوں گے، ‏پہلی سےچوتھی ،چھٹی اورساتویں جماعت کےامتحانات یکم جون سےہوں گے۔

  • خیبر پختون خوا میں کرونا سے ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات

    خیبر پختون خوا میں کرونا سے ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات

    پشاور: کرونا وبا کی تیسری لہر نے خیبر پختون خوا کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا انفیکشن سے 49 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات ک مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کے وار جاری ہیں، ایک دن میں صوبے میں کرونا وائرس سے ریکارڈ 49 افراد انتقال کر گئے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے دوران پہلی بار صوبے میں ایک دن میں اتنی بڑی تعداد میں وائرس سے اموات واقع ہوئی ہیں۔

    محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ایک دن میں صرف پشاور میں وائرس سے 19 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے میں مجموعی طور پر کرونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 2732 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا میں 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس سے مزید 770 افراد متاثر ہوئے، جس سے صوبے میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 45 ہوگئی۔

    پشاور کے بڑے اسپتالوں پر کرونا بوجھ بڑھ گیا، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک

    خیبر پختون خوا میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 701 مریض صحت یاب ہوئے، اور صوبے میں کرونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 85 ہزار 223 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق پشاور میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 266 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے شہر میں کرونا کیسز کی تعداد 40 ہزار 709 ہوگئی، پشاور میں کرونا وائرس سے اب تک 1436 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    صوبے میں ایک دن میں 8 ہزار 874 نئے ٹیسٹ بھی کیے گئے، اور اب تک کُل 16 لاکھ 60 ہزار 33 ٹسٹ کیے جا چکے ہیں، محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں فعال کیسز کی تعداد 13 ہزار 90 ہوگئی ہے۔

  • پشاور کے بڑے اسپتالوں پر کرونا بوجھ بڑھ گیا، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک

    پشاور کے بڑے اسپتالوں پر کرونا بوجھ بڑھ گیا، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک

    پشاور: خیبر پختون خوا کے دارالحکومت کے بڑے اسپتالوں پر کرونا میں مبتلا مریضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت کے پی سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر میں گزشتہ ایک ہفتے میں شدت آگئی ہے، صوبے میں ایک ہفتے (27 مارچ سے 4 اپریل تک) میں کرونا وائرس کیسز میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں صوبے میں 160 افراد کرونا وائرس سے جاں بحق ہوئے جب کہ مزید 7 ہزار 772 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے، کرونا وائرس وبا میں پہلی بار گزشتہ دن کے پی میں ریکارڈ 35 افراد وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے۔

    کرونا وائرس کے کیسز میں پشاور ڈویژن پہلے نمبر پر ہے، پشاور میں ایک ہفتے میں کرونا وائرس سے 99 افراد زندگی کی بازی ہارگئے، جب کہ 3 ہزار 21 افراد ایک ہفتے میں کرونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

    تیسری لہر میں شدت آنے کے بعد پشاور کے بڑے اسپتالوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے مختص وارڈز بھر گئے ہیں، صوبے کے سب سے بڑے اسپتال ایل آر ایچ نے او پی ڈی سروس بند کر دی ہے، اسپتال میں مریضوں کو صرف ایمرجنسی سروس فراہم کی جا رہی ہے، کرونا وائرس بے قابو ہونے پر ایل آر ایچ نے 500 بیڈز پر مشتمل نئے تعمیر ہونے والی عمارت کو بھی کرونا کے مریضوں کے لیے مختص کر دیا ہے۔

    پشاور کے 3 بڑے اسپتالوں میں کرونا مریضوں کا بوجھ بڑھنے سے بیڈز اور وینٹی لیٹرز کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، پشاور کے تین بڑے اسپتالوں کے ترجمانوں کے مطابق مجموعی طور پر 476 کرونا سے متاثرہ مریض داخل ہیں۔

    محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 457 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 92 ہزار 423 تک پہنچ گئی ہے۔

    کرونا وائرس کیسز میں اب تک پشاور ڈویژن 46 ہزار 614 مثبت کیسز، 1 ہزار 16 اموات کے ساتھ پہلے نمبر پر، ملاکنڈ ڈویژن 17 ہزار 564 مثبت کیسز اور 328 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ ہزارہ ڈویژن تیسرے نمبر پر ہے جہاں اب تک 11 ہزار 128 مثبت کیسز اور 273 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔

    شمالی وزیرستان خیبر پختون خوا کا واحد ضلع ہے جہاں کرونا کی تیسری لہر کے دوران اب تک کوئی مثبت کیسز رپورٹ نہیں ہوا، کرونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران وہاں سے 187 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

    ملک میں کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے پہلے شخص کا تعلق مردان سے تھا، مثبت کیسز اور اموات میں مردان کا نمبر اس وقت چوتھا ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس فعال کیسز کی تعداد 11 ہزار 86 ہیں جب کہ مثبت کیسز کی شرح 11 فی صد ہے، صوبے میں اب تک کل 13 لاکھ 89 ہزار 687 ٹسٹ کیے جا چکے ہیں، اور کرونا وائرس سے متاثرہ 78 ہزار 880 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • بٹگرام: شیر نے چرواہے کو کھا لیا

    بٹگرام: شیر نے چرواہے کو کھا لیا

    بٹگرام: خیبر پختون خوا کے علاقے بٹگرام کے ایک چرواہے کو شیر نے حملہ کر کے جان سے مار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے شہر بٹگرام کے بالائی علاقہ ڈونگا میں جنگل کے شیر نے چرواہے پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چرواہا جاں بحق ہو گیا۔

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 40 سالہ طالع زر ولد محمد شاہ مال مویشی چرانے کے لیے ڈونگا کے جنگل گیا تھا، جہاں شیر نے اس پر حملہ کر کے بری طرح زخمی کر دیا۔

    علاقے کے لوگوں کو اطلاع ملی تو وہ زخمی شخص کو طبی امداد کے لیے بٹگرام کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال لے گئے، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

    ایبٹ آباد، حملے کے بعد مقامی افراد نے جنگلی چیتے کو زیر کر لیا (ویڈیو)

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بٹگرام کے بالائی علاقوں میں اس قسم کے واقعات میں تیزی آ رہی ہے، جس سے عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

    محکمہ وائلڈ لائف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جنگلی درندوں کو آبادی کی طرف آنے سے روکا جائے، تاکہ انسانی جانوں سمیت جنگلی حیات کی زندگیاں بھی محفوظ رہیں۔

    پہاڑی سے گرنے والے برفانی چیتے کو بچایا نہ جا سکا

    یاد رہے کہ چند دن قبل ایوبیہ، ایبٹ آباد کے ایک گاؤں ملکوٹ میں مقامی افراد نے آبادی پر حملہ کرنے والے ایک چیتے کو زیر کر لیا تھا، چیتے کے حملے میں ایک شخص بری طرح زخمی ہوا تھا۔

  • تاجکستان سے پاکستان بجلی منتقل کرنے کے بڑے منصوبے پر کام شروع

    تاجکستان سے پاکستان بجلی منتقل کرنے کے بڑے منصوبے پر کام شروع

    کراچی: تاجکستان سے پاکستان 1300 میگا واٹ پن بجلی منتقل کرنے کے منصوبے کاسا-1000 پراجیکٹ کے تحت نوشہرہ میں ایچ وی ڈی سی کنورٹر اسٹیشن پر تعمیراتی کام کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرغزستان، تاجکستان سے تیرہ سو میگا واٹ بجلی افغانستان سے پاکستان پہنچانے کے لیے خیبر پختون خوا کے علاقے ازاخیل بالا نوشہرہ میں کاسا-1000 پاور پروجیکٹ کے لیے ایچ وی ڈی سی کنورٹر اسٹیشن پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ نے تعمیراتی کام شروع کر دیا ہے۔

    منصوبے کے تحت کرغزستان، تاجکستان، افغانستان، پاکستان تک 1270 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر بھی جاری ہے، جو 2023 تک مکمل ہو جائے گی، جب کہ کنورٹر اسٹیشن کی تعمیر 2024 تک مکمل ہوگی۔

    205 ملین امریکی ڈالر کے منصوبے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے، ترجمان کا کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی نے بجلی کی ترسیل کے نظام میں ایک اور سنگ میل حاصل کر لیا۔

    پاکستان اور تاجکستان میں کاسا 1000 توانائی منصوبہ جلد مکمل کرنے پر اتفاق

    واضح رہے کہ کاسا 1000 پاور پروجیکٹ کے تحت گرمیوں کے موسم میں 1300 میگا واٹ پن بجلی تاجکستان سے پاکستان منتقل کی جائے گی اور ملک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

    اس سلسلے میں 1270 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن بھی زیر تعمیر ہے، جب کہ پاکستان میں این ٹی ڈی سی طور خم بارڈر سے نوشہرہ کنورٹر اسٹیشن تک 113 کلو میٹر طویل ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن تعمیر کر رہی ہے، کنورٹر اسٹیشن کی سائٹ کی چار دیواری کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

    یہ ٹرانسمیشن لائن 2023 تک مکمل ہو جائے گی، ترجمان نے کہا ہے کہ معاہدے کی تکمیل کی مدت کے مطابق، ایچ وی ڈی سی کنورٹر اسٹیشن پروجیکٹ 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔

    کنورٹر اسٹیشن اور طور خم بارڈ ر سے لے کر نوشہر ہ تک ٹرانسمیشن لائن کی کل لاگت 205 ملین امریکی ڈالر ہے، منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر خواجہ رفعت حسن نے مذکورہ منصوبے کی تعمیر شروع کرنے پر این ٹی ڈی سی کاسا-1000 ٹیم کی کاوشو ں کو سراہا۔

  • خیبر پختون خوا میں کرونا وبا کے دوران ایک دن میں سب سے زیادہ اموات

    خیبر پختون خوا میں کرونا وبا کے دوران ایک دن میں سب سے زیادہ اموات

    پشاور: خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کے وار جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے میں کرونا وائرس سے 35 افراد انتقال کرگئے۔

    محکمہ صحت کے پی نے کہا ہے کہ کرونا انفیکشن سے صوبے میں پینتیس افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وائرس سے مزید 1 ہزار 7 افراد متاثر ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے، کرونا وبا کے دوران پہلی بار صوبے میں ایک دن میں وائرس سے اتنی بڑی تعداد میں اموات واقع ہوئی ہیں۔

    صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ایک دن میں صرف پشاور شہر میں وائرس سے 22 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے میں کرونا سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد بڑھ کر 2417 ہوگئی ہے۔

    پنجاب میں کرونا سے اموات کا سلسلہ جاری، ایک دن میں 58 ہلاکتیں

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں پہلی بار ایک دن میں اتنی تعداد میں اموات ریکارڈ ہوئی ہیں، پہلی اور دوسری لہر کے دوران صوبے میں کرونا سے اموات کی روزانہ تعداد 30 سے زیادہ نہیں بڑھی۔

    محکمہ صحت کے پی سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 90 ہزار 262 ہوگئی ہے، جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 484 مریض صحت یاب ہوئے، جس کے بعد صحت یاب افراد کی تعداد 77 ہزار 650 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق پشاور میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 244 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد شہر میں کیسز کی مجموعی تعداد 36 ہزار 959 ہوگئی ہے، جب کہ پشاور میں وائرس سے اب تک 1294 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں ایک دن میں 8 ہزار 239 نئے ٹسٹ کیے گئے، اور اب تک کل 13 لاکھ 72 ہزار 319 ٹسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • پختونخوا کے مزید شہروں میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ

    پختونخوا کے مزید شہروں میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں مزید 6 اضلاع کے اسکول بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، مجموعی طور پر 16 اضلاع میں تعلیمی سرگرمیاں 11 اپریل تک معطل رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے محکمہ تعلیم نے مزید 6 اضلاع میں اسکول بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ اسکول بند کرنے کا فیصلہ کرونا وائرس کیسز میں اضافے کی وجہ سے ہوا، مذکورہ اضلاع میں خیبر، شانگلہ، باجوڑ، ایبٹ آباد، اپر دیر اور ہری پور شامل ہیں۔

    شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر 16 اضلاع میں تعلیمی سرگرمیاں 11 اپریل تک معطل رہیں گی۔

    اس سے قبل کرونا وائرس کے 5 فیصد مثبت کیسز پر متاثرہ اضلاع میں اسکولوں کو بند کیا گیا تھا۔

    ان اضلاع میں پشاور، چارسدہ، مردان، صوابی، نوشہرہ، کوہاٹ، مالا کنڈ، سوات اور لوئر دیر شامل تھے جنہیں 28 مارچ تک بند کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کی تیسری لہر خطرناک ثابت ہورہی ہے، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ساڑھے 4 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    اب تک ملک میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 6 لاکھ 59 ہزار 116 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 46 ہزار 663 ہے۔

    ملک میں وبا سے جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہزار 256 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 5 لاکھ 98 ہزار 197 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کے پیش نظر صوبہ پنجاب میں مکمل طور پر لاک ڈاؤن نافذ کیا جاچکا ہے۔