Tag: خیبر پختونخوا

  • وزیر اعلیٰ کے پی محمودخان کے خلاف بھی آوازیں اٹھنے لگیں

    وزیر اعلیٰ کے پی محمودخان کے خلاف بھی آوازیں اٹھنے لگیں

    پشاور: پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کے بعد خیبر پختون خوا میں بھی وزیر اعلیٰ کے خلاف آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی میں مخالف گروپ کے علی تراکئی نے وزیر اعلیٰ محمود خان پر اظہار عدم اعتماد کر دیا ہے، محمد علی تراکئی نے عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے حکومت چھوڑنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی محمد علی تراکئی نے کہا کہ محمود خان سے 80 فی صد ارکان اسمبلی ناراض ہیں، محمود خان نہیں بیوروکریسی حکومت چلا رہی ہے، پرویز خٹک کے مقابلے میں محمود خان کی کارکردگی صفر ہے، ان کے پاس وژن ہے نہ صلاحیت، ایسے ساتھ نہیں چل سکتے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کے خلاف بھی پی ٹی آئی ارکان کا گروپ سرگرم ہو گیا ہے، پریشر گروپ میں 7 وزرا اور پی ٹی آئی کے 28 ارکان اسمبلی شامل ہیں۔

    اسپیکر بلوچستان کا وزیر اعلیٰ کے خلاف اعلان بغاوت

    دوسری طرف ترجمان صوبائی حکومت اجمل وزیر نے کہا ہے کہ کابینہ ممبران میں کوئی لڑائی نہیں، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، عمران خان کے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے ہم سب متفق ہیں، صوبائی حکومت کے ساتھ بہترین ٹیم ہے، تمام وزرا پر مکمل اعتماد ہے، گڈ گورننس کے ایجنڈے کو ٹیم کے ساتھ آگے لے کر چل رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف بھی اسپیکر عبد القدوس بزنجو نے اعلان بغاوت کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جام کمال اچھی باتیں کرتے ہیں لیکن کام کچھ نہیں ہورہا ہے صوبے میں۔ پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف فارورڈ بلاک کی خبریں آ رہی ہیں، جس پر عثمان بزدار کہتے ہیں کہ پنجاب میں کوئی فارورڈ بلاک ہے نہ پریشر گروپ، تاہم گزشتہ روز ناراض ارکان کی وزیر اعلیٰ سے ملاقات نہ ہو سکی تھی۔

  • چھوٹے کاروباری طبقے کے 191 دکان داروں میں قرض حسنہ کے چیک تقسیم

    چھوٹے کاروباری طبقے کے 191 دکان داروں میں قرض حسنہ کے چیک تقسیم

    پشاور: خیبر پختون خوا میں چھوٹے کاروباری طبقے کے 191 دکان داروں میں قرض حسنہ کے چیک تقسیم کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے دو سو کے قریب دکان داروں میں قرضہ حسنہ کے چیک تقسیم کیے، اس کا مقصد چھوٹے کاروباری طبقے کو اپنے کاروبار مضبوط کرنے میں مدد کی فراہمی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی نے پہلے مرحلے میں 75 لاکھ 35 ہزار روپے کے بلا سود قرضے دیے، پروگرام کے مطابق سرمائے کی کمی کے شکار چھوٹے دکان داروں کو 15 سے 75 ہزار روپے قرضہ دیا جا رہا ہے۔

    محمود خان پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے

    وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ پس ماندہ طبقے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا وزیر اعظم کی پالیسیوں کا محور ہے، اس پروگرام کا دائرہ کار دیگر اضلاع تک پھیلایا جائے گا، جو لوگ باوقار زندگی جینا چاہتے ہیں حکومت ان کی مدد کرے گی۔

    اس سلسلے میں پشاور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ قرضوں کی فراہمی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت احساس پروگرام کا اہم حصہ ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس مئی میں وزیر اعظم عمران خان نے احساس قرض حسنہ اسکیم کی منظوری دی تھی، اسکیم کے لیے اضافی 5 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی تھی، اسکیم کے تحت نوجوانوں اور خواتین کو 80 ہزار تک قرض دیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ بہ یک وقت چاروں صوبوں میں شروع کیا گیا، 26 وفاقی ادارے منصوبے کی تکمیل میں معاونت کر رہے ہیں۔

  • ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ رکنے کا نام نہیں لے رہا، وزارت قومی صحت نے مزید 6 پولیو کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پولیو کے 6 کیسز سامنے آگئے، 2 پولیو کیسز کا تعلق صوبہ پنجاب کے ڈیرہ غازی خان سے ہے۔

    ذرائع وزارت قومی صحت کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا سے بھی 2 کیسز سامنے آئے جن میں سے ایک ڈیرہ اسمعٰیل خان اور ایک لکی مروت سے ہے۔ سندھ کے شہروں جامشورو اور قمبر سے بھی 1، 1 پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیرہ اسمعٰیل خان کی یو سی لچرہ کے 2 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، متاثرہ بچے کی پولیو ویکسی نیشن نہیں ہوئی تھی۔ لکی مروت کی یو سی باسط خیل کی 9 ماہ کی بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ کے ضلع قمبر کی یو سی لالو رونق کا 3 سالہ بچہ جبکہ ضلع جامشورو کی یو سی سہون 2 کا 12 سالہ بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا۔

    اسی طرح ڈیرہ غازی کی یو سی علی والا کی 6 ماہ کی بچی اور یو سی سخی سرور کی ایک ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس (جنوری 2019 سے جنوری 2020 تک) کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 134 ہوچکی ہے۔ یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 91 ہوگئی ہے۔ 24 کیسز سندھ میں، 11 بلوچستان اور 8 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • خیبر پختونخوا میں پہلی بار بدھ مت کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ

    خیبر پختونخوا میں پہلی بار بدھ مت کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ

    پشاور: خیبرپختونخواہ حکومت نے صوبے میں پہلی بار بدھ مت کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کرلیا، 5 روزہ بدھ مت کانفرنس اپریل میں پشاور میں منعقد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبرپختونخواہ کے سینئر وزیر عاطف خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں خیبرپختونخواہ میں پہلی بار بدھ مت کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔

    صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا کہ 5 روزہ بدھ مت کانفرنس اپریل میں پشاورمیں منعقد کی جائے گی، کانفرنس میں قومی اور بین القوامی آرکیالوجیکل ماہرین شرکت کریں گے۔

    عاطف خان نے کہا کہ کانفرنس میں بدھ مت ممالک کے سفیروں کو مدعو کیا جائے گا، کانفرنس کا مقصد مذہبی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں آرکیالوجیکل سائٹس سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں وزیراعظم عمران خان سے بدھ مت کے راہبوں نے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان تہذیبوں کا گہوارہ اور 3 بڑے مذاہب بدھ مت، سکھ ازم اور ہندومت کے پیروکاروں کے لیے مقدس اور قابل احترام مقام ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بدھ مت کے ثقافتی ورثہ پر فخر ہے، پاکستان کی موجودہ حکومت نے سیاحت بالخصوص مذہبی سیاحت کے فروغ پر توجہ مرکوز رکھ ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کے بدھ راہبوں کے دورہ پاکستان سے امن اور تمام مذاہب کے مابین ہم آہنگی کے مشترکہ پیغام کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔

  • سیاحوں کے لیے خوش خبری، گلیات کے راستے کی تمام رکاوٹیں دور ہو گئیں

    سیاحوں کے لیے خوش خبری، گلیات کے راستے کی تمام رکاوٹیں دور ہو گئیں

    گلیات: پاکستان کے سب سے زیادہ مقبول ہل اسٹیشن گلیات کے راستے کی تمام رکاوٹیں دور کر لی گئی ہیں، گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے سیاحوں کو خوش خبری دی ہے کہ راستے صاف کر دیے گئے ہیں، وہ تفریح کے لیے گلیات آ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جی ڈے اے کے ترجمان احسن حمید نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے تفریحی مقام گلیات میں برف باری کا سلسلہ تھم گیا ہے، گلیات کی تمام سڑکوں کو کلیئر کر دیا گیا ہے، سیاح اب آسانی سے گلیات کے مختلف علاقوں کا سفر کر سکتے ہیں۔

    ترجمان احسن حمید نے کہا کہ سیاح دوران سفر غلط پارکنگ سے اجتناب کریں، انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا جائے اور ایک زنجیر اپنے ساتھ ضرور رکھیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مری، گلیات، ایوبیہ اور نتھیا گلی میں ہلکی برف باری ہوئی تھی، جس کے بعد ایوبیہ سے مری تک بدترین ٹریفک جام رہا۔ گلیات کی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے نومبر میں گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے برفانی سیزن کے پیش نظر انتہائی جدید مشینری بھی خرید لی ہے۔ جی ڈے اے نے کہا ہے کہ دنیا بھر سے سیاحوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، گلیات آ کر سیاحوں کو اپنی زندگی کا یادگار تجربہ ہوگا، سڑکوں سے برف ہٹائے جانے کے بعد اب سیاح برف سے ڈھکے پہاڑوں کی وادی کے نظارے کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گلیات میں گزشتہ دنوں برف باری کے دوران آنے والے سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا، مقامی لوگوں نے گاڑی کے ٹائروں پہ زنجیر باندھنے کا منہ مانگا دام وصول کیا، گلیات میں بے بس سیاحوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھانا معمول بن گیا ہے، جب کہ متعلقہ محکمے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

    گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے سفر کے دوران مشکلات سے بچنے کے لیے چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جی ڈی اے نے کہا ہے کہ حالیہ موسمی صورت حال کے پیش نظر گلیات اور ٹھنڈیاںی میں سفر مکمل احتیاط سے کیا جائے، گاڑی میں پیٹرول، گیس کی مناسب مقدار برقرار رکھیں، کھانے پینے کی اشیا اور پانی خاص طور پر خشک میوہ جات، بسکٹ وغیرہ اپنے ساتھ ضرور رکھیں۔ گاڑی کے ٹائروں میں ہوا کم رکھیں اور پھسلن سے بچنے کے لیے زنجیر کا استعمال کریں۔ گاڑی پہلے یا دوسرے گیئر میں چلائیں اور بریک کا استعمال کم کریں۔ برف پر چلنے والے جوتے استعمال کریں۔ عورتوں اور بچوں کو ساتھ لانے سے گریز کریں۔

  • ملک بھر میں گیس بحران لیکن خیبر پختون خوا کے لیے بڑی خوش خبری

    ملک بھر میں گیس بحران لیکن خیبر پختون خوا کے لیے بڑی خوش خبری

    پشاور: ملک بھر میں گیس بحران ہے لیکن خیبر پختون خوا کے لیے بڑی خوش خبری آ گئی، آج صوبے میں گیس نیٹ ورک کی توسیع اور بحالی کے منصوبے کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ آج پختون خوا میں گورنر کے پی، وزیر اعلیٰ اور وفاقی وزیر گیس نیٹ ورک کی توسیع اور بحالی کے منصوبے کا افتتاح کریں گے۔

    یہ منصوبہ یو ایف جی نقصانات پر قابو کے لیے 14 سیلز میٹر اسٹیشنز کے تحت بنایا گیا ہے، ترجمان کے مطابق منصوبے میں کرک، کوہاٹ اور ہنگو کے دیہات کو شامل کیا گیا ہے، ان دیہات میں گیس نیٹ ورک کی تعمیر کے ساتھ ساتھ موجودہ نیٹ ورک کی بحالی بھی کی جائے گی۔

    سوئی ناردرن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مجموعی ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک 2677 کلو میٹر طویل ہوگا، اس منصوبے کی کُل لاگت 9 ارب روپے ہوگی، پہلے مرحلے میں کمپنی 512 کلو میٹر طویل نیٹ ورک بچھائے گی، اور اس سے 48 دیہات کے 19 ہزار صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔

    خیال رہے کہ ملک میں سردیاں بڑھتے ہی گیس بحران نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس کے باعث گھروں کے چولھے بھی جلنا مشکل ہو گیا ہے۔

  • دریائے سوات کے کنارے زمرد کا ’نشہ‘ مقبول ہو گیا

    دریائے سوات کے کنارے زمرد کا ’نشہ‘ مقبول ہو گیا

    سوات: وادیٔ سوات کے علاقے مینگورہ میں فضا گٹ میں موجود زمرد کے پہاڑ سے نکلنے والے ملبے کا ’کاروبار‘ ایک نشہ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں سوات کے علاقے فضا گٹ میں خیٹہ غر کے نام سے جانے جانے والے زمرد کے پہاڑ سے نکلنے والے ملبے سے متعلق دل چسپ معلومات سامنے آ گئی ہیں، یہ ملبہ مقامی بے روزگار افراد بہت کم قیمت کے عوض حاصل کر کے زمرد کی تلاش میں دریائے سوات کے کنارے صاف کرتے ہیں۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے مینگورہ کے زمرد کے پہاڑ ٹھیکے پر دیے گئے ہیں، ٹھیکے دار ڈرلنگ کر کے قیمتی پتھر نکال لیتے ہیں تاہم اس عمل کے دوران پہاڑ کی کھدائی سے نکلنے والا ملبہ مقامی لوگوں کو بیچ دیا جاتا ہے۔ بے روزگار لوگ اسے 100 روپے بوری کے حساب سے خریدتے ہیں اور پھر دریائے سوات کے کنارے بیٹھ کر اس ملبے کو صاف کرتے ہیں، اور اس میں سے زمرد کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے جمع کر کے بیچ دیتے ہیں۔

    پہاڑ کا ملبہ خریدنے والے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ملبے سے کبھی زمرد کے ٹکڑے نکلتے ہیں اور کبھی نہیں۔ یہ ایک چھپا ہوا خزانہ ہے، نکل آئے تو فائدہ ہوتا ہے اور نہ نکلے تو نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ’کاروبار‘ ان کے لیے نشہ بن چکا ہے، اس لیے وہ اسے چھوڑ نہیں سکتے۔

    خیال رہے کہ سخت سردی کے موسم میں بھی بچے دریائے سوات کے یخ پانی میں زمرد کے پہاڑ کا ملبہ صاف کرتے ہیں، ملبہ خریدنے والوں کا کہنا ہے کہ انھیں صبح 7 بجے زمرد کے کان پر جا کر کان سے نکلنے والا ملبہ بھاؤ تاؤ کر کے خریدنا پڑتا ہے۔

    واضح رہے کہ مینگورہ شہرمیں دریائے سوات کے کنارے زمرد کے پہاڑوں کا رقبہ ڈیڑھ سو ایکڑ سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا ہے، تاہم صرف بیس ایکڑ رقبے پر کھدائی کا کام کیا جاتا ہے۔ حکومت پاکستان نے اسے کبھی توجہ نہیں دی، جس کی وجہ سے سوات کا یہ سبز قیمتی پتھر یہاں کٹنگ سینٹر نہ ہونے کے باعث دنیا میں ہندوستانی زمرد کے نام سے جانا جاتا تھا۔

    تاہم صوبائی وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد علی خان کا کہنا ہے کہ اب اس سلسلے میں قانون سازی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، نومبر 2019 میں قانون میں ترمیم منظور ہو کر دسمبر میں اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے. اب ملائیشیا کی ایک اور چین کی دو کمپنیاں زمرد کی کٹنگ اور پالشنگ کے لیے اپنا سیٹ اپ لگانے کی خوہش مند ہیں، جن کے ساتھ دو تین مہینے میں ایم او یوز سائن کر لیے جائیں گے۔

  • کے پی میں بے گھر افراد کے سلسلے میں ہائی الرٹ، ہنگامی بنیادوں پر تیز ترین کارروائیاں

    کے پی میں بے گھر افراد کے سلسلے میں ہائی الرٹ، ہنگامی بنیادوں پر تیز ترین کارروائیاں

    پشاور: خیبر پختون خوا میں بے گھر افراد کے سلسلے میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، ہنگامی بنیادوں پر تیز ترین کارروائیوں کے دوران سخت سردی میں 307 بے گھر افراد کو شیلٹر ہومز منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پختون خوا میں وزیر اعظم عمران خان کے احکامات پر بے گھر افراد کے لیے ضروری اقدامات کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے صوبے میں متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    محمود خان نے ہدایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ، سوشل ویلفیئر اور متعلقہ ادارے فوری متحرک ہوں، ضلعی انتظامیہ، سوشل ویلفیئر ٹیموں کے ساتھ علاقوں کا دورہ کریں، عوام کو چھت، خوراک اور دیگر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے، کوئی بھی شخص چھت اور خوراک سے محروم نہ رہے۔

    شدید سردی میں کوئی بھی شخص بغیر شیلٹر کے نہ رہے، وزیراعظم

    ڈپٹی کمشنر پشاور محمد علی اصغر نے کہا ہے کہ سخت سردی میں مختلف علاقوں سے 307 بے گھر افراد کو شیلٹر ہومز منتقل کر دیا گیا ہے، یہ شیلٹر ہومز پجگی، حاجی کیمپ اڈہ، کوہاٹ اڈہ، چارسدہ اڈہ اور کے ٹی ایچ میں قائم ہیں، شیلٹر ہومز میں بے گھر افراد کو مفت بستر اور کھانا مہیا کیا جا رہا ہے، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سوشل ویلفیئر اس سلسلے میں پوری طرح متحرک ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا ہے کہ صوبے میں عارضی شیلٹرز قائم کیے جا رہے ہیں، محکمہ سوشل ویلفیئر کے مطابق مختلف اضلاع کے شیلٹر ہومز میں اضافی بیڈز، کیچن سیٹ، کمبل بھیجے جا رہے ہیں۔ ترجمان وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ 18 اضلاع میں 1000 سے زائد سیٹس بھیجے جا چکے ہیں۔

    محمود خان نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ عارضی پناہ گاہوں اور خوراک کی فراہمی یقینی ہونی چاہیے، سردی کی شدت میں کمی تک روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے، فراہم کردہ شیلٹرز اور خوراک کی تصاویر رپورٹس کے ساتھ منسلک ہونی چاہئیں۔

    دوسری طرف پی ڈی ایم اے نے بھی وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر پناہ گاہوں کو ضروری سامان مہیا کر دیا ہے، پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو 200 کمبل اور ضروری سامان، نو شہرہ کی ضلعی انتظامیہ کو 150 کمبل کے ساتھ ضروری سامان، چترال کے لیے 200 کمبل اور ضروری سامان، شانگلہ کو 150 کمبل اور دیگر اشیا روانہ کر دیے گئے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ تمام اضلاع کو ضرورت کا مزید سامان مہیا کر دیا جا ئے گا، تمام ضلعی انتظامیہ کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی سامان مہیا کر دیا گیا تھا۔

  • وزیر اعظم نے رات پشاور میں گزاری، صوبائی وزرا کے قلمدانوں میں رد و بدل کا امکان

    وزیر اعظم نے رات پشاور میں گزاری، صوبائی وزرا کے قلمدانوں میں رد و بدل کا امکان

    پشاور: وزیر اعظم عمران خان پشاور پہنچ گئے، موسم کی خرابی کے باعث ان کے طیارے کو اسلام آباد کی بہ جائے پشاور اتارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کل کراچی دورے پر آئے تھے، واپسی میں موسم کی خرابی کے باعث ان کے طیارے کو اسلام آباد کی بہ جائے پشاور ایئرپورٹ پر اتارا گیا، شاہ محمود قریشی، گورنر کے پی اور عثمان ڈار بھی ان کے ہم راہ تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے رات پشاور میں گزاری، ذرایع کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کابینہ کا آج خصوصی اجلاس بلا لیا گیا ہے، وزیر اعظم کے پی کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت خود کریں گے، اجلاس میں صوبائی وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، وزرا کی کارکردگی کے مطابق قلم دانوں میں رد و بدل کا بھی امکان ہے۔

    کراچی میں تاجر برادری سے وزیر اعظم عمران خان کی ملاقات

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے خیبر پختون خوا کابینہ میں توسیع کی منظوری متوقع ہے، وزیر اعظم اجلاس سے قبل گورنر اور وزرا سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں تاجر برادری اور صنعت کاروں سے ملاقات کی، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت کی بحالی، استحکام کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ چلنا ہوگا، ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، روزگار کے مواقع کھلنے والے ہیں، معاشی سرگرمیوں کا فروغ اور غربت کا خاتمہ حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، مل کر مسائل کا حل نکال لیں گے، صنعت کار اور تاجر حکومت سے مل کر معاشی عمل کو تیز کریں۔

  • وزیر اعظم کا عوام کو صحت کی مفت سہولتوں کی فراہمی کے لیے زبردست اقدام

    وزیر اعظم کا عوام کو صحت کی مفت سہولتوں کی فراہمی کے لیے زبردست اقدام

    اسلام آباد: حکومت نے صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار ملک بھر تک پھیلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر حکومت نے صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار ملک بھر تک پھیلانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں وزیر اعظم نے صحت انصاف کارڈز کے اجرا اور اس کے نتائج کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق انضمام شدہ قبائلی علاقوں میں صحت کارڈ کی فراہمی کا 100 فی صد ٹارگٹ مکمل کر لیا گیا ہے، سابقہ فاٹا میں شہری اپنے شناختی کارڈ کو بہ طور صحت انصاف کارڈ استعمال کر رہے ہیں، مفت علاج کی سہولت ملنے پر شہریوں نے وزیر اعظم سے اظہار تشکر کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ ڈاکٹرز کی بھاری فیسوں اور زیادہ خرچ کی وجہ سے علاج نہیں کرا پا رہے تھے، انصاف کارڈ ملنے پر مہنگے علاج کی بھی مفت سہولت مل رہی ہے۔

    خیال رہے کہ خیبر پختون خوا کے 62 فی صد افراد کو مفت علاج معالجے کی سہولت مل گئی ہے، فروری 2020 تک صوبے میں 100 فی صد مفت علاج کی سہولت فراہم ہوگی، وزیر اعظم نے 2020 میں ملک بھر میں مستحق افراد تک صحت کارڈ پہنچانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    صحت کارڈ رکھنے والا ہر شہری 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک کا مفت علاج کرا سکتا ہے، سرکاری اسپتال کے علاوہ بڑے نجی اسپتالوں میں بھی مفت علاج کی سہولت ہوگی، سرجری، آپریشن یا طبی معائنے کے لیے ہزاروں روپے خرچ نہیں کرنے پڑیں گے۔