Tag: خیبر پختونخوا

  • پشاور: اسٹریٹ گرلز کے لیے علیحدہ فلاحی ادارہ، 200 لڑکیاں مستفید ہوں گی

    پشاور: اسٹریٹ گرلز کے لیے علیحدہ فلاحی ادارہ، 200 لڑکیاں مستفید ہوں گی

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے اسٹریٹ گرلز کے لیے علیحدہ فلاحی ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ادارے سے 200 لڑکیاں مستفید ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی حکومت نے محنت مزدوری کرنے والی بچیوں کے لیے علیحدہ فلاحی ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، سیکریٹری سوشل ویلفیئر محمد ادریس کا کہنا ہے کہ مجوزہ ادارے کے لیے پی سی ون کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ یتیم اور محنت مزدوری کرنے والی بچیوں کی کفالت، اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے یہ ادارہ قائم کیا جا رہا ہے، بچیوں کی بہترین کفالت کی جائے گی اور انھیں تعلیم و تربیت دی جائے گی تاکہ وہ معاشرے میں اپنے بل پر کوئی قابل عزت مقام حاصل کر سکیں۔

    سیکریٹری سوشل ویلفیئر کا کہنا تھا اس ادارے سے 200 اسٹریٹ گرلز مستفید ہوں گی، بچیوں کے والدین کو بھی الگ وظیفہ دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ خیبر پختون خوا حکومت نے زمونگ کور (اپنا گھر) کے نام سے فلاحی ادارہ قائم کیا تھا جس میں اسٹریٹ چلڈرنز کو پناہ دی گئی ہے، جہاں ان کی کفالت کی جاتی ہے اور انھیں تعلیم و تربیت دی جاتی ہے۔

  • کے پی جیلوں میں قیدیوں کی گنتی کے لیے بائیو میٹرک سسٹم لانے کی قرارداد

    کے پی جیلوں میں قیدیوں کی گنتی کے لیے بائیو میٹرک سسٹم لانے کی قرارداد

    پشاور: خیبر پختون خوا کی جیلوں میں قیدیوں کی گنتی کے لیے بائیو میٹرک سسٹم لانے کی قرارداد اسمبلی میں پاس کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے اسمبلی میں صوبے کی جیلوں میں قیدیوں کی گنتی کے لیے بائیو میٹرک سسٹم کے سلسلے میں ایک قرارداد پاس کی گئی ہے۔

    ممبر صوبائی اسمبلی کے پی عائشہ بانو کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے فلور پر جیلوں میں مجرموں کی روزانہ گنتی کے حوالے سے جامع بائیو میٹرک سسٹم کے لیے قرارداد پیش کی گئی جسے اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر پاس کر لیا۔

    عائشہ بانو نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر جیلوں میں منظم سسٹم موجود ہوتا ہے، جس میں سزا یافتہ مجرموں کا تمام ریکارڈ رکھا جاتا ہے، خیبر پختون خوا کی جیلوں میں بھی مجرموں کی روزانہ گنتی کے لیے ایسا ہی جامع بائیو میٹرک سسٹم وضع کیا جائے۔

    تازہ ترین:  پشاور میں ہوٹلز کو ’واچ ایپ‘ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم

    قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ گنتی کا نظام نادرا ریکارڈ کے ساتھ براہ راست منسلک ہو، تاکہ بہ وقت ضرورت متعلقہ اداروں کے پاس مطلوبہ معلومات دستیاب ہوں، جس سے مستقبل میں کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے بر وقت نمٹنے میں مدد مل سکے گی۔

    خیال رہے کہ آج پشاور میں مشکوک افراد تک رسائی کی غرض سے پولیس نے ہوٹل واچ نامی ایپ فعال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شہر کے تمام ہوٹلز کو ایپ اپڈیٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • پشاور میں ہوٹلز کو ’واچ ایپ‘ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم

    پشاور میں ہوٹلز کو ’واچ ایپ‘ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم

    پشاور: خیبر پختون خوا کے دار الحکومت پشاور میں پولیس نے ہوٹل واچ نامی ایپ فعال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شہر کے تمام ہوٹلز کو ایپ اپڈیٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں ہوٹلوں کو واچ ایپ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے، پشاور کے ہوٹلوں میں رہایش پذیر افراد کا ڈیٹا بھی ایپ پر لوڈ کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی آپریشن ایپ کی مانیٹرنگ کریں گے، ہوٹل واچ ایپ سے مشکوک افراد تک رسائی میں مدد ملے گی۔

    خیال رہے کہ رواں برس فروری میں پشاور میں مشکوک افراد پر نظر رکھنے کے لیے ہوٹل واچ سسٹم متعارف کرایا گیا تھا، تاہم اسے فعال نہیں کیا جا سکا تھا، اب پولیس حکام نے ایک میٹنگ میں اسے فعال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پشاور کے سرکاری اسکول میں رقص کی محفل، لکی مروت اسکول کی دیواروں میں دراڑیں

    پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں سماج دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھنے اور ان کو قانون کے شکنجے میں لانے کی خاطر تمام وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ حکام کی جانب سے ہوٹل آئی کے نام سے بنائے جانے والے ایپ سے بھر پور استفادے اور ہوٹل اور سرائے میں قیام پذیر افراد کی کڑی نگرانی کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے۔

  • پشاور کے سرکاری اسکول میں رقص کی محفل، لکی مروت اسکول کی دیواروں میں دراڑیں

    پشاور کے سرکاری اسکول میں رقص کی محفل، لکی مروت اسکول کی دیواروں میں دراڑیں

    پشاور: خیبر پختون خوا کے سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر کرنے کے دعوؤں کے باوجود اسکولوں کی حالت بہتر نہیں ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق جہاں ایک طرف پشاور کے ایک سرکاری اسکول میں تبدیلی کا یہ رنگ آیا ہے کہ اسکول میں رقص کی محفلیں سجنے لگی ہیں، وہاں دوسری طرف لکی مروت کے سرکاری اسکول کی دیواروں میں دراڑیں موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی کے ضلع لکی مروت کے علاقے نار خان خیلان کے گورنمنٹ پرائمری اسکول میں سہولتوں کا اس قدر فقدان ہے کہ اسکول کے بچے سردی کے باوجود زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

    اسکول کے کمروں میں دراڑیں پڑنے کے باعث بچوں کو باہر بٹھایا گیا ہے، نار خان خیلان کا یہ واحد پرائمری اسکول صرف 2 کمروں پر مشتمل ہے، انتخابات میں یہ اسکول بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی فہرست میں شامل رہا، لیکن تعلیم کے لیے انتظامیہ کی جانب سے اس پر توجہ دینے کی کوئی زحمت نہیں دی گئی۔

    اسکول کے بچے آج بھی کسب علم کے لیے لکڑی کی بنی تختیاں استعمال کر رہے ہیں، اسکول میں زیر تعلیم غریب بچے کتابوں اور اسٹیشنری کے اخراجات بھی برداشت نہیں کر سکتے، رواں برس جنوری میں عطیات کے ذریعے طلبہ کے لیے اسٹیشنری خرید کر دی گئی تھی۔

    دوسری طرف پشاور کے ایک سرکاری اسکول میں دن کو تعلیم اور رات کو رقص کی محفلیں سجنے لگی ہیں، قصہ خوانی میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول شاہ ولی قتال میں محفل رقص نے انتظامیہ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق پرائمری اسکول کے ہال میں رقص کی محفل کئی دنوں تک جاری رہی، اہل علاقہ رقص کی محفل سے پریشان رہے، پولیس بھی خاموش تماشائی بنی رہی۔ یاد رہے کہ بنوں کے سرکاری اسکول میں اے این پی کے جلسے پر نوٹس لیا گیا تھا۔

  • پشاورہائی کورٹ کے باہر دھماکا، تحقیقات میں پیش رفت

    پشاورہائی کورٹ کے باہر دھماکا، تحقیقات میں پیش رفت

    پشاور: ہائی کورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے سے متعلق تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے زیر حراست رکشا ڈرائیور کا بیان ریکارڈ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے کے باعث متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا اور 11 افراد زخمی ہوئے تھے، پولیس کا ابتدائی طور پر کہنا تھا کہ دھماکا سلنڈر پھٹنے سے ہوا ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے باہر دھماکے سے متعلق تحقیقات میں آج پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست رکشا ڈرائیور کا بیان لے لیا گیا، جب کہ رکشے میں سوار مبینہ مشکوک شخص کی تلاش جاری ہے۔

    رکشا ڈرائیور نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ روز ایک شخص سامان سمیت ہشت نگری سے ہائی کورٹ تک آیا، رکشے میں سوار شخص نے بتایا کہ کچھ کاغذات ہائی کورٹ تک پہنچانے ہیں، پارکنگ پہنچتے ہی اس نے مجھے رکنے اور کچھ دیر میں آنے کا کہا، مشکوک شخص کے جانے کے چند لمحے بعد ہی دھماکا ہو گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سی ڈی ٹی کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیموں نے بھی زخمیوں کے بیانات لے لیے ہیں، رکشا ڈرائیور کے موبائل ڈیٹا کی چھان بین بھی کی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہل کار سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے تھے، پولیس نے پہلے کہا کہ دھماکا سلنڈر پھٹنے سے ہوا، بعد ازاں، واقعے میں دھماکا خیز مواد پھٹنے کا شبہ کیا گیا جس پر تحقیقات کے لیے بی ڈی یو کو طلب کیا گیا، پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے میں چار سے پانچ کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔

    واقعے کے فوراً بعد ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی تھیں، زخمیوں کو فوری طور پر لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • پاکستان کی تاریخ کا بڑا سانحہ، اے پی ایس حملے کو 5 برس بیت گئے

    پاکستان کی تاریخ کا بڑا سانحہ، اے پی ایس حملے کو 5 برس بیت گئے

    کراچی: پاکستان کی تاریخ کے بڑے سانحے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کو پانچ برس بیت گئے، بزدل دشمنوں نے اسکول میں قیامت برپا کی، 132 ننھے طلبہ، 16 اساتذہ اور پرنسپل کو بے رحمی سے شہید کیا گیا۔

    اس سانحے پر قوم کے زخم آج بھی تازہ ہیں، شہدا کے لواحقین آج بھی غم سے نڈھال ہیں، مگر حوصلے جوان ہیں، آج اس سانحے کی پورے ملک میں پانچویں برسی منائی جا رہی ہے، شہدا کی یاد میں جگہ جگہ فاتحہ خوانی کی گئی، کراچی اور لاہور میں شمعیں روشن کی گئیں۔

    معصوم شہیدوں کی قربانیوں کو پاکستانی قوم نہیں بھول سکی، پانچویں برسی کے موقع پر کراچی کی سول سوسائٹی نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا، جوہڑ موڑ پر شہریوں کی بڑی تعداد نے پھول نچھاور کیے اور شمعیں روشن کیں۔ قومی سانحے کی یاد میں ہر شخص آج بھی دل گرفتہ ہے، شمعیں روشن کرتے شرکا نے شہدا کی یاد میں شاعری بھی سنائی۔

    سانحہ اے پی ایس کی پانچویں برسی کے موقع پر لاہور کے جیلانی پارک میں بھی سول سوسائٹی کی جانب سے شمعیں روشن کی گئیں اور فضا میں قندیلیں چھوڑی گئیں۔ تقریب میں بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور شہدائے اے پی ایس کے لیے دعا کی گئی۔ یہاں سول سوسائٹی کی جانب سے شہدائے آرمی پبلک سکول کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سال شمعیں روشن کی جاتی ہیں اور فضا میں قندیلیں بلند کی جاتی ہیں۔

    آج سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو سلام پیش کیا جا رہا ہے، پانچ سال پہلے آج ہی کے دن پھولوں کے شہر پشاور کو خون میں نہلا دیا گیا تھا، اسکول میں گھس کر دہشت گردوں نے گولہ بارود کی بارش کی، ابھی سورج طلوع ہوئے کچھ ہی دیر ہوئی تھی کہ آرمی پبلک اسکول پشاور میں قیامت برپا کی گئی، اسکول کے عقبی حصے سے بموں اور آتشیں ہتھیاروں سے لیس دہشت گرد اندر داخل ہوئے اور قتل وغارت کا بازار گرم کر دیا۔ معصوم طلبہ، پرنسپل اور اساتذہ کو بے رحمی سے شہید کیا گیا۔ تھوڑی ہی دیر میں پاک فوج کے جوان اسکول پہنچ گئے اور ساتوں دہشت گردوں کو مار گرایا، اس کرب ناک دن کے اختتام پر پشاور کی ہر گلی سے جنازہ اٹھا، ڈیڑھ سو کے قریب شہادتوں نے پھولوں کے شہر کو آہوں اور سسکیوں میں ڈبو دیا۔

    شہدا کے لواحقین اور پوری قوم اپنے پیاروں کو کھو دینے پر آج بھی سوگوار ہے۔

  • مانسہرہ: فائرنگ سے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق، 3 ملزمان گرفتار

    مانسہرہ: فائرنگ سے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق، 3 ملزمان گرفتار

    مانسہرہ: خیبر پختون خوا کے علاقے کولئی پالس میں فائرنگ کے واقعے میں ایک خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے، پولیس نے تین ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے علاقے کوہستان کولئی پالس میں فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ 2 خواتین شدید زخمی ہو گئی تھیں، تاہم مقامی اسپتال میں دوران علاج ایک زخمی خاتون بھی دم توڑ گئیں۔

    مانسہرہ میں فائرنگ اور قتل کا یہ واقعہ گزشتہ روز ضلع کولئی پالس کوہستان کے علاقے مہرین میں پیش آیا تھا، پولیس نے قتل کی واردات میں نامزد 3 ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، ڈی ایس پی پالس حبیب الرحمان خان کا کہنا ہے کہ ملزمان سے پستول اور 7 ایم ایم رائفل برآمد کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مانسہرہ، گلگت اور کشمیر میں پہاڑوں نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں موڈو، اس کا بیٹا اور بھتیجا شامل ہیں، موڈو نے بٹ گرام کے رہایشی شخص کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کر کے دو پڑوسیوں سمیت اپنے ایک بھتیجے کو قتل کیا، زخمی عورتوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ملزم موڈو کی بیویاں ہیں، جن میں سے ایک آج دوران علاج جاں بحق ہو گئی۔

    کولئی پالس کی پولیس گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کر رہی ہے، بتایا جاتا ہے کہ مرکزی ملزم موڈو کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔

  • کے پی ترقیاتی منصوبے، مزید 10 ارب 56 کروڑ جاری

    کے پی ترقیاتی منصوبے، مزید 10 ارب 56 کروڑ جاری

    پشاور: خیبر پختون خوا کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید 10 ارب 56 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے بڑا اقدام اٹھا لیا گیا، کے پی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید دس ارب چھپن کروڑ روپے جاری کر دیے گئے۔

    کے پی حکومت کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق فنڈز نئی پالیسی کے تحت جاری کیے گئے ہیں، جاری ترقیاتی اسکیم کے فنڈز دوسرے منصوبوں کو منتقل نہیں کیے جائیں گے، یہ فنڈز مختلف محکمہ جات کو جاری کیے گئے ہیں۔

    مجموعی طور پر پختون خوا حکومت نے 100 فی صد فنڈز 70 سے زائد پروجیکٹس کے لیے جاری کیے ہیں، بڑے منصوبوں کے لیے سالانہ بجٹ میں رقم مختص کی گئی تھی، تمام منصوبوں کے لیے 19 ارب جاری کیے گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے کہا ہے کہ فنڈز کی بر وقت فراہمی صوبائی حکومت کے بہتر مالی انتظامی پالیسی کا نتیجہ ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعلیٰ کے پی نے تمام زیر تکمیل منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔ ایک تقریب سے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم پورے صوبے کی یکساں ترقی کے خواہاں ہیں، تاہم دیر کی پس ماندگی کو دیکھتے ہوئے ماضی کے مقابلے میں رواں ترقیاتی پروگرام میں زیادہ اسکیمیں رکھی گئی ہیں-

    خیال رہے کہ سی اینڈ ڈبلیو، آب پاشی اور پبلک ہیلتھ کے لیے 9 ارب روپے ایک ہفتہ قبل جاری کیے گئے تھے جب کہ آج مزید 10 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔ تعلیم، صحت، جنگلات، انرجی اینڈ پاور اور معدنیات سمیت تمام اہم شعبوں کے پراجیکٹس کو فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔ اسپورٹس، سیاحت، امور نوجوانان اور بلدیات کے تمام فنڈز بھی ریلیز کر دیے گئے-

    70 بڑے منصوبوں کے لیے 10 بلین روپے کی منظوری خیبر پختون خوا کابینہ نے مختلف اجلاسوں میں دی تھی، محکمہ ریلیف کے لیے مختص تمام رقم 2004 ملین روپے جاری کیے گئے، محکمہ کھیل کے لیے تمام 500 ملین روپے بھی جاری کر دیے گئے، شہر میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص 4089 ملین بھی یکمشت جاری کیے گئے- رنگ روڈ، نیا جنرل بس اسٹینڈ، اپ لفٹ پروگرام اور بیوٹیفیکیشن منصوبوں کے تمام فنڈز بھی جاری کیے گئے-

    فنڈز کی ریلیز سے تمام زیر تکمیل منصوبے بروقت مکمل کیے جاسکیں گے، ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کی مزید بہتری کے لیے بھی 300 ملین جاری کیے گئے ہیں-

  • سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی عائشہ بی بی کا انتخاب درست قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی عائشہ بی بی کا انتخاب درست قرار دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فاٹا سے صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشست پر عائشہ بی بی کا انتخاب درست قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے فاٹا سے صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشست پر جیتنے والی پی ٹی آئی کی امیدوار عائشہ بی بی کا انتخاب درست قرار دے دیا، مد مقابل امیدوار مہرین نے عائشہ بی بی کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

    عدالت کو دی جانے والے درخواست میں کہا گیا تھا کہ انتخاب کے وقت عائشہ بی بی کا نام الیکشن ڈیٹا بیس میں نہیں تھا، تاہم نمایندہ الیکشن کمیشن نے عدالت میں ریکارڈ پیش کر دیا، نمایندے نے عدالت کو بتایا کہ عائشہ بی بی 13 اگست کو مقامی الیکشن کمیشن کے دفتر میں رجسٹرڈ تھیں۔

    سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس میں کہا کہ فاٹا میں الیکشن ہوا، اس امر پر وہاں کے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ثابت ہو گیا ہے کہ الیکشن شیڈول ہونے سے قبل عائشہ بی بی رجسٹرڈ ہو چکی تھیں، اس لیے یہ عدالت عائشہ بی بی کا انتخاب درست قرار دے کر مہرین کی اپیل مسترد کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ اس کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں بننے والے 3 رکنی بینچ نے کی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پشاور ہائی کورٹ میں بھی عائشہ بی بی کی خواتین کی مخصوص نشست پر نامزدگی کو چیلنج کیا گیا تھا۔

    ضلع مہمند کی عائشہ بی بی خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئی تھیں، وہ ایم پی اے نوید احمد کی ہم شیرہ اور تعلیمی یافتہ گھریلو خاتون ہیں۔

  • خیبر پختونخوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آ گئے

    خیبر پختونخوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آ گئے

    پشاور: خیبر پختون خوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آ گئے، جن میں سے 3 کیسز کا تعلق لکی مروت جب کہ ایک کا تعلق ٹانک سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے میں نئے پولیو کیسز سامنے آنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، لکی مروت اور ٹانک سے مزید چار نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں، ایمرجنسی آپریشن سیل کے حکام کا کہنا ہے کہ کے پی میں پولیو کیسز کی تعداد 72 ہو گئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں بھی 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد 14 ہو چکی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویش ناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 9‌8 ہو گئی ہے، یہ شرح 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیو سے پاک پاکستان ہماری اولین ترجیح ہے، بل گیٹس

    گزشتہ ماہ بھی پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آئے تھے، جن میں سے 3 کیسز خیبر پختون خوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے تھا۔ لکی مروت میں ڈھائی سال کے ایک اور 2 ماہ کے 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ کراچی کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا جس کا تعلق جمشید ٹاؤن سے تھا۔

    نومبر ہی کے مہینے میں وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے ملاقات کے موقع پر مائیکرو سافٹ کمپنی کے چیئرمین اور دنیا کے امیر ترین شخص بل گیٹس نے کہا تھا کہ پاکستان سے پولیو جیسے موذی مرض کا خاتمہ ہماری اوّلین ترجیح ہے، پاکستان سے تعاون جاری رہے گا۔