Tag: خیبر پختونخوا

  • وزیر اعظم نے پختونخوا کابینہ میں نئے وزرا شامل کرنے کی ہدایت کردی

    وزیر اعظم نے پختونخوا کابینہ میں نئے وزرا شامل کرنے کی ہدایت کردی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں صوبائی معاملات پر مشاورت کی گئی جبکہ وزیر اعظم نے کئی ہدایات بھی جاری کیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں گورنر شاہ فرمان بھی موجود تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں خیبر پختونخوا کابینہ میں رد و بدل اور نئے وزرا شامل کرنے پر مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم نے وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد کابینہ میں نئے وزرا کو شامل کرنے کی ہدایت کی۔

    انہوں نے وزیر اعلیٰ اور گورنر کو بہتر عوامی مفادمیں مشترکہ کام کرنے کی ہدایت کی جبکہ موجودہ وزرا کی کارکردگی کی ماہانہ رپورٹ پیش کرنے کی بھی تاکید کی۔

    وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کو کہا کہ وہ وزرا کی کارکردگی خود مانیٹر کریں جبکہ عوام کو بہتر سے بہتر سہولتیں دینے کی ہدایت بھی کی۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو بے روزگار نہیں کر رہے، میرا خواب ہے کہ صوبے میں یکساں ترقی ہو۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہماری حکومت میں صوبے کے پسماندہ علاقوں میں تیز تر ترقی ہوگی۔

  • ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک بھر میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 82 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو خاصی خوفناک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں سے 4 نئے پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا۔

    لکی مروت میں ڈھائی سال کے بچے اور 2 ماہ کے 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔ کراچی کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا جس کا تعلق جمشید ٹاؤن سے ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخوا میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    چند روز قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، سوات، دیر بالا، کوہاٹ، ایبٹ آباد، مانسہرہ، چترال، غذر، ژوب، پشاور، مالا کنڈ، بٹگرام اور صوابی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ 96 کلو میٹر گہرائی میں آیا جبکہ اس کی شدت 5.4 تھی، زلزلے کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے کے بعد لوگ خوفزدہ ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    خیال رہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل 5.8 شدت کے زلزلے نے آزاد کشمیر میں بے پناہ تباہی مچائی تھی۔ 24 ستمبر کو آنے والے زلزلے کے جھٹکے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں محسوس کیے گئے تھے۔

    زلزلے سے میر پور آزاد کشمیر کا علاقہ جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں جبکہ کچھ عمارتیں بھی منہدم ہوئیں۔

    زلزلے سے 40 افراد جاں بحق جبکہ 800 سے زیادہ زخمی ہوئے، زلزلے کے باعث 450 گھر بھی متاثر ہوئے۔

  • ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

    ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے 63 سال کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس احمد علی نے کی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر زیادہ کرنے سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، لوگ ریٹائرڈ نہیں ہوں گے تو نئے کیسے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود کہتی ہے فنانشل کرائسز کی وجہ سے ایسا کر رہے ہیں، 3 سال بعد تو پنشن کے لیے اور بھی زیادہ رقم درکار ہوگی۔

    عدالت نے خیبر پختونخوا حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔

    خیال رہے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان بھی سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع کے معاملے پر 7 رکنی کمیٹی قائم کرچکے ہیں۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کے سربراہ ہیں جبکہ سیکریٹری خزانہ، اسٹیبلشمنٹ، دفاع، قانون اور آڈیٹر جنرل کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرنے یا نہ کرنے سے متعلق اور ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر قانونی، معاشی اور انتظامی تجاویز دے گی۔

  • حکومت آلو ٹماٹر کی طرح لیبارٹریز کے لیے بھی ریٹ مقرر کرے: پشاور عدالت

    حکومت آلو ٹماٹر کی طرح لیبارٹریز کے لیے بھی ریٹ مقرر کرے: پشاور عدالت

    پشاور: ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے لیبارٹریوں کی ٹیسٹ فیس سے متعلق کیس کے دوران کہا کہ حکومت آلو ٹماٹر کی طرح لیبارٹریز کے لیے بھی ریٹ مقرر کرے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پشاور ہائی کورٹ میں پرائیویٹ لیبارٹریز ٹیسٹ فیس سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ لیبارٹریاں ڈینگی اور دیگر ٹیسٹس کی زیادہ فیس چارج کر رہی ہیں۔

    سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے ڈینگی فیس 350 مقرر کی تھی، لیکن نجی لیبارٹریاں زیادہ فیس چارج کر رہی ہیں۔

    چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت آلو ٹماٹر کے ریٹ مقرر کرتی ہے، اسی طرح لیبارٹریز کے لیے بھی کوئی ریٹ مقرر کرے، حکومت کو چاہیے متعلقہ لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر مناسب ریٹ کا تعین کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بچوں کے بھاری اسکول بیگ سے متعلق قانون سازی کی جائے، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

    تاہم وکیل نے کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس لیبارٹریز کے لیے ریٹ مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس اختیار نہیں تو کس کے پاس ہے اختیار؟

    بعد ازاں، پشاور عدالت نے دلائل سننے کے بعد لیبارٹریز فیس کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پشاور عدالت نے کے پی حکومت کو بچوں کے بھاری بستوں سے متعلق بھی قانون سازی کا حکم دیا تھا، اس سلسلے میں عدالت نے حکومت کو چار ماہ کی مہلت دی تھی، عدالت کا کہنا تھا کہ بھاری بستوں سے بچوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

  • کے پی کے محکمہ صحت کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا عندیہ

    کے پی کے محکمہ صحت کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا عندیہ

    پشاور: خیبر پختون خوا کے محکمہ صحت نے ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی ہیلتھ سروسز نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز اور عملہ ذاتی مقاصد کے حصول کے لیے ہڑتال کر رہے ہیں، ہڑتال نے ہزاروں مریضوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے۔

    ڈی جی کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتال بنیادی صحت کی سہولیات دینے کے لیے پابند ہوتے ہیں، ہڑتال کرنے والوں کو نوکری سے برخاست کیا جائے گا۔

    دریں اثنا، ڈی جی ایچ ایس نے تمام ہڑتالی ڈاکٹروں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ہڑتال میں ملوث اہل کاروں کو 3 دن میں ٹرمینیشن لیٹر جاری کیے جانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ای سی سی نے ڈاکٹرز، نرسز کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی، ظفر مرزا

    ادھر لاہور میں ینگ ڈاکٹرز نے ہائی کورٹ کے حکم پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کے لیے 29 روز سے ہڑتال پر تھے، گزشتہ روز ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ ہڑتال ختم کی جائے ورنہ توہین عدالت کی اور فوج داری کارروائی ہوگی۔

    آج معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے ڈاکٹرز، نرسز کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، حکومت نے شعبہ صحت میں کیے ایک اور وعدے کی تکمیل کر دی۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ پمزکے ڈاکٹر، ٹیکنیکل عملے کے لیے 78 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی گئی ہے، نرسزکی تنخواہ، طالبات کے وظیفے کے لیے 22 کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ بھی منظور کرلی گئی۔

  • مستقبل میں کراچی سے پشاور کے ریلوے ٹریکس کو اپ ڈیٹ کریں گے: چینی سفیر

    مستقبل میں کراچی سے پشاور کے ریلوے ٹریکس کو اپ ڈیٹ کریں گے: چینی سفیر

    پشاور: چینی سفیر برائے پاکستان یاؤ جِنگ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے میں خیبر پختون خوا کا اہم کردار ہے، صوبے میں رشکئی اکنامک زون شروع کیا گیا ہے، مستقبل میں کراچی سے پشاور کے ریلوے ٹریکس کو اپ ڈیٹ کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں منعقدہ سی پیک سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چینی سفیر نے کہا پاکستان اور چین مشترکہ طور پر زراعت کے 10 تحقیقاتی مراکز پر کام شروع کریں گے۔

    سفیر یاؤ جنگ نے کہا پشاور سینٹرل ایشیا کے لیے گیٹ وے کی مانند ہے، مستقبل میں کراچی سے پشاور کے ریلوے ٹریکس کو اپ ڈیٹ کریں گے، وزیر اعظم نے دورۂ چین میں سی پیک پر بات کر کے ہم سب کو متاثر کیا۔

    افغانستان میں امن کے حوالے سے چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین نے افغانستان میں امن کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں، افغان کانفرنس میں طالبان، افغان حکومتی نمایندے شریک ہوں گے، ہم افغان مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں، اور چین افغانستان میں طویل خانہ جنگی کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن کے بعد تجارتی روٹ قائم کیا جائے گا، جب کہ پشاور سے جلال آباد اور کوئٹہ سے قندھار تک ریلوے ٹریک بنائیں گے۔

    خیال رہے کہ پشاور یونی ورسٹی میں پاک چین انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام سی پیک اینڈ خیبر پختون خوا کانفرنس منعقد کیا گیا تھا، جس میں گورنر شاہ فرمان نے بہ حیثیت مہمان خصوصی شرکت کی، تقریب میں چین کے سفیر مسٹر یاؤ جنگ، سینئر صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان، ایم این اے ارباب شیر علی اور سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی شرکت کی۔

    چینی سفیر اور گورنر خیبر پختون خوا نے پشاور یونی ورسٹی کے وائس چانسلر کو ذہین طلبہ کے لیے چائنا ایمبیسی اسکالر شپس کی مد میں 20 لاکھ روپے کا چیک بھی دیا۔

  • میں کسی سے اخلاق سے گر کر بات نہیں کروں گا: وزیر اعلیٰ کے پی

    میں کسی سے اخلاق سے گر کر بات نہیں کروں گا: وزیر اعلیٰ کے پی

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے کہا ہے کہ کوشش ہے تحریک انصاف کے وژن کے مطابق کام کریں، میں کسی سے اخلاق سے گر کر بات نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہ طور وزیر اعلیٰ کہتا ہوں کہ جو مٹہ گئے وہ پشاور آئیں، جو لوہے کے چنے کی بات کرتا تھا آج رو رہا ہے۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ دیکھتا ہوں میرے حلقے اور گھر کون آتا ہے، ان لوگوں کی تربیت نہیں ہوئی، میں انھیں مولانا نہیں کہتا، میرا قائد جو کہے گا اس پر عمل کروں گا، میری پرورش اخلاق کے دائرے میں ہوئی ہے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ نے معمولی جرائم کے قیدیوں کے لیے 2 ماہ معافی کا اعلان کر دیا ہے، گریڈ 3 سے 16 تک کے ملازمین کو بھی ترقی دینے کا اعلان کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا، وزیراعلیٰ کے پی محمود خان

    آج وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے سینٹرل جیل پشاور کے نئے بلاک کا بھی افتتاح کیا، پشاور سینٹرل جیل 160 سال قبل (1854) بنایا گیا، جس کے بعد پہلی مرتبہ جیل میں تعمیر نو کی گئی ہے۔

    ایک اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے تمام محکموں کے انتظامی سربراہان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن جن محکموں میں جو بھی نئے قوانین بنائے گئے ہیں ان کے تحت رولز جلد سے جلد بنائے جائیں اور مسودے ایک ماہ کے اندر منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیے جائیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دیں گے اور اپنے بیان پر قائم رہیں گے۔

  • غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا بڑھا کر 5 سال کر دی گئی

    غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا بڑھا کر 5 سال کر دی گئی

    پشاور: خیبر پختون خوا کی صوبائی کابینہ نے منرل سیکٹر گورننس ترمیمی بل منظور کر لیا، بل میں غیر قانونی کان کنی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا گیا، 5 سال تک قید کی سزا ہو سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی میں غیر قانونی مائننگ کے سلسلے میں ایک ترمیمی بل منظور کر لیا گیا ہے جس کے تحت غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا 3 سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے۔

    ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی کان کنی میں ملوث افراد کو سزا کے ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے، جب کہ اپیلوں کے بر وقت اور مؤثر فیصلوں کے لیے ایپلٹ ٹریبونل بھی بنائی جائے گی۔

    وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد نے اسمبلی میں کہا کہ معدنیات کے شعبے میں بہتری سے معیشت بہتر بنائی جا سکتی ہے، اس بل سے صوبے میں غیر قانونی کان کنی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیے جانے سے اس کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔

    واضح رہے کہ غیر قانونی کان کنی سے نہ صرف معیشت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ اس سے مقامی آبادیوں اور پہاڑوں کو بھی شدید نقصان پہنچتا ہے، ماضی میں ایسا ہو چکا ہے، ایبٹ آباد کے چلیتر گاؤں میں غیر قانونی کان کنی کے باعث مکانوں اور پہاڑوں میں دراڑیں پڑیں، ماہرین نے بتایا تھا کہ گاؤں میں موجود پہاڑ بھی سرک رہا ہے۔

    خیال رہے کہ محکمہ معدنیات ملاکنڈ ڈویژن کی جانب سے رواں سال اگست میں کہا گیا تھا کہ معدنیات کی غیر قانونی کان کنی کو روکنے اور معدنیات کی کان کنی کو قانون میں لانے کے باعث صوبائی خزانے کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔

  • کوریا کے بدھ مت پیروکاروں کی ہری پور آمد،  کشمیریوں کے لیے خصوصی دعا

    کوریا کے بدھ مت پیروکاروں کی ہری پور آمد، کشمیریوں کے لیے خصوصی دعا

    پشاور: کوریا سے آئے ہوئے بدھ مت پیروکاروں کے ایک گروپ نے ضلع ہری پور میں سیاحت کے دوران کشمیریوں کی آزادی کے لیے خصوصی دعا کی۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ مت کے پیروکار بھی کشمیر کی آزادی کے لیے دعائیں کرنے لگے، پاکستان میں سیاحت کے لیے آئے ہوئے ایک گروپ نے ہری پور میں کشمیریوں کے لیے خصوصی دعا کی۔

    بدھ مت کے پیروکار کوریا سے خان پور بھمالہ، ضلع ہری پور میں مذہبی سیاحت کے لیے آئے ہیں۔

    کوریا سے آئے راہبوں نے خان پور کے مقام بھمالہ میں تاریخی مقامات کی سیر کی، اور بدھ مت کے مقدس مقامات پر مذہبی رسومات ادا کیں، تین رکنی راہبوں کے وفد نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی بھی کیا۔

    بدھ مت راہبوں کے وفد کا استقبال ڈائریکٹر آرکیالوجی و میوزیم خیبر پختون خوا ڈاکٹر عبدالصمد نے کیا، انھوں نے کہا بھمالہ کے مقام پر موجود بدھ مت کے اثار دو ہزار سال پرانے ہیں۔

    بدھ مت پیروکار سوات، مردان اور پشاور کا بھی دورہ کریں گے، ڈاکٹر عبد الصمد نے کہا کہ صوبے میں مذہبی سیاحت کو فروغ دیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہاں بدھ مت کے ہزاروں مقدس مقامات موجود ہیں۔