Tag: خیبر پختونخوا

  • مارچ کی آڑ میں فضل الرحمان پرائیویٹ ملیشیا تیار کر رہے ہیں: اجمل وزیر

    مارچ کی آڑ میں فضل الرحمان پرائیویٹ ملیشیا تیار کر رہے ہیں: اجمل وزیر

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا کے مشیر اجمل وزیر نے کہا ہے کہ جمہوریت اور اسلام کے نام پر دکان داری ختم کی جائے، مارچ کی آڑ میں فضل الرحمان پرائیویٹ ملیشیا تیار کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں ترجمان صوبائی حکومت اجمل وزیر نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل سے مولانا کو چٹھی آئی ہے کہ مارچ کرو، مارچ کی آڑ میں وہ نجی ملیشیا کی تیاری کر رہے ہیں۔

    اجمل خان وزیر کا کہنا تھا ڈنڈا بردار، مسلح جتھوں کو مٹر گشت کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملکی بقا کے لیے حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں، وزیر اعلیٰ کے پی واضح کر چکے ہیں کہ حکومتی رٹ پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا، وزیراعلیٰ کے پی

    انھوں نے کہا کہ ریاست کے اندر ریاست قطعی برداشت نہیں کی جائے گی، وردی پہن کر مشقیں کرنا پہلی بار دیکھ رہا ہوں، مشقیں صرف فوج کرتی ہیں، لوگوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    اجمل وزیر نے کہا کہ جے یو آئی ف مارچ سے متعلق وزیر اعلیٰ کا بیان حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کے لیے تھا۔

    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا اور اپنے بیان پر قائم رہوں گا، جس طرح مولانا چندہ جمع کر رہے ہیں میں بھی انھیں روکوں گا، ہماری اپنی حکمت عملی ہے، قیام امن حکومت کی ذمہ داری ہے۔

  • آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے کے پی حکومت نے حکمت عملی طے کر لی

    آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے کے پی حکومت نے حکمت عملی طے کر لی

    پشاور: مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ سے کیسے نمٹا جائے، اس سلسلے میں خیبر پختون خوا حکومت نے حکمت عملی طے کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ کے پی حکومت نے حکومت مخالف آزادی مارچ کو غیر مؤثر بنانے کے لیے حکمت عملی وضع کر لی ہے۔

    حکمت عملی بنانے کے لیے آج پی ٹی آئی کا پارلیمانی اجلاس بلایا گیا، جس میں گورنر کے پی شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان، اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی ارکان نے شرکت کی۔

    ذرایع نے بتایا کہ جے یو آئی کے احتجاج میں صوبائی اسمبلی کے ارکان اپنے اپنے علاقوں میں موجود رہیں گے، اور عوامی رابطہ کر کے احتجاج کے منفی اثرات سے عوام کو آگاہ کریں گے۔

    تازہ ترین:  آزادی مارچ، وزیر اعظم نے نورالحق قادری کو اہم ٹاسک دے دیا

    طے شدہ حکمت عملی کے مطابق مدارس کے طلبہ کے والدین سے بھی رابطہ کیا جائے گا، اور والدین سے بچوں کو سیاست اور احتجاج سے دور رکھنے کی اپیل کی جائےگی۔

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ انتظامی سطح پر جمعیت علمائے اسلام ف کے مارچ کو پنجاب میں داخلے سے روکا جائے گا۔

    ادھر آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے جے یو آئی ف کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔

    آج وزیر اعظم عمران خان نے آزادی مارچ کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کو اہم ٹاسک دیا، وزیر اعظم نے دھرنے سے متعلق سفارشات تیار کرنے کی ہدایت کی، امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نور الحق قادری فضل الرحمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کریں‌ گے۔

  • نیشنل گیمز میں 30 مختلف کھیلوں میں ہزاروں کھلاڑی مد مقابل ہوں گے: وزیر اعلیٰ کے پی

    نیشنل گیمز میں 30 مختلف کھیلوں میں ہزاروں کھلاڑی مد مقابل ہوں گے: وزیر اعلیٰ کے پی

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے کہا ہے کہ نیشنل گیمز میں 30 مختلف کھیلوں میں ہزاروں کھلاڑی مد مقابل ہوں گے، ٹارچ سرمنی 4 اکتوبر کو مزار قائد کراچی سے شروع ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ کے پی کی زیر صدارت نیشنل گیمز کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں نیشنل گیمز کے سلسلے میں شرکا کو بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ نیشنل گیمز کے لیے ٹارچ سرمنی 4 اکتوبر کو مزار قائد کراچی سے شروع ہوگی، اور 18 اکتوبر کو بابو سر پاس سے کے پی میں داخل ہوگی، ایونٹ کی اختتامی تقریب یکم نومبر 2019 کو ہوگی۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے ایونٹ کے انعقاد کے لیے لا اینڈ آرڈر کمیٹی اور ہیلتھ کمیٹی کی منظوری دی اور محکمہ کھیل کو کھیلوں کا معیاری سامان فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا نیشنل گیمز میں 30 مختلف کھیلوں میں ہزاروں کھلاڑی مد مقابل ہوں گے، ٹارچ سرمنی سے کھیل اور سیاحت کے فروغ سے عوام میں آگاہی پیدا ہوگی، اس ایونٹ کے لیے بھرپور انتظامات یقینی بنائے جائیں۔

    واضح رہے کہ صوبہ خیبر پختون خوا میں پہلی بار 33 ویں نیشنل گیمز کا انعقاد عمل میں آ رہا ہے، جس کے لیے حکومت نے 17 کروڑ روپے جاری کیے تھے، صوبائی وزیر کھیل عاطف خان نے کہا تھا 5 ہزار سے زاید کھلاڑی اس میں شرکت کریں گے، یہ مقابلے پشاور، مردان اور کوہاٹ میں ہوں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ذرایع نے کہا تھا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ایونٹ پشاور سے اسلام آباد منتقل کرنے کی کوشش کی تھی، اس کا کہنا تھا قیوم اسٹیڈیم کا ایتھلیٹکس ٹریک اس قابل نہیں کہ یہاں مقابلے ہوں، دوسری طرف کے پی حکومت قیوم اسٹیڈیم میں ہی ایتھلیٹکس ایونٹ کرانے کی خواہش مند تھی۔

    صدر ایتھلیٹکس فیڈریشن اکرم ساہی کا کہنا تھا ٹریک ٹھیک ہے اگر کوئی خامی ہے بھی تو اسے دور کیا جائے گا، اگر ایتھلیٹکس ایونٹ پشاور سے منتقل ہوا تو نیشنل گیمز افادیت کھو دیں گے، نیشنل گیمز پر کروڑوں خرچ کر رہے ہیں، ایونٹ کے پی میں ہی کرائیں گے۔

    انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ قیوم اسٹیڈیم کے ٹریک پر پیچز ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، ایتھلیٹکس فیڈریشن خیبر پختونخوا اسپورٹس بورڈ سے متفق ہے، اسپورٹس بورڈ ٹریک کے حوالے سے کمی بیشی دور کر لے گی۔

  • ملک کی ترقی کا دار و مدار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہے: اسد عمر

    ملک کی ترقی کا دار و مدار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہے: اسد عمر

    پشاور: پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی کا دار و مدار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہے، نوجوانوں کو آئی ٹی شعبے میں اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے پشاور میں منعقدہ ڈیجیٹل یوتھ سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا میں اس کانفرنس کی کام یابی پر کے پی کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    انھوں نے کہا انفارمیشن ٹیکنالوجی میرا پسندیدہ شعبہ ہے، ملک کی ترقی کا دار و مدار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہے، نوجوان اپنی صلاحیتیں اس شعبے میں اجاگر کریں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا آئی ٹی کی وجہ سے نوجوان دوسرے شعبوں کو بھی ترقی دے سکتے ہیں، ہمیں نوجوانوں کو آئی ٹی کے میدان کے لیے تیار کرنا ہے، نوجوانوں کو مضبوط کر کے ہر قسم کی جنگ جیتی جا سکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تاجر، صنعتکار اور کسان کی ناکامی حکومت کی ناکامی ہے: اسد عمر

    گزشتہ روز فیصل آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں اسد عمر نے کہا عمران خان دلیرانہ فیصلے کرنے کی ہمت رکھتے ہیں، 70 سال سے کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ہر پاکستانی ان کے ساتھ ہے، وزیر اعظم نے جس طریقے سے کشمیر کا مقدمہ لڑا اس سے مسئلے کے حل کی راہ ہم وار ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے جو مستقبل میں معاشی نمو کا باعث ہوگا، معیشت کی بہتری کے لیے بہتر سیکورٹی چاہیے اور معیشت کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • پنجاب پولیو پروگرام نے قصور میں پولیو کیس کی خبروں کی تردید کر دی

    پنجاب پولیو پروگرام نے قصور میں پولیو کیس کی خبروں کی تردید کر دی

    لاہور: پنجاب پولیو پروگرام نے قصور میں پولیو کیس سے متعلق چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قصور میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ پولیو کیس کی تصدیق صرف قومی ادارہ صحت کرتا ہے، قصور میں کوئی پولیو کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

    صوبائی انسداد پولیو پروگرام کے مطابق رواں سال پنجاب میں پولیو کے 5 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 4 کا تعلق لاہور اور ایک کا جہلم سے ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں رواں سال 64 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 48 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    آج خیبر پختون خوا میں 2 اور بچے پولیو وائرس کا شکار ہو گئے ہیں، جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد چونسٹھ ہوئی، نئے پولیو کیسز سرائے نورنگ ضلع لکی مروت اور ضلع تورغر سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق لکی مروت میں ڈھائی سالہ بچی پولیو سے متاثر ہوئی ہے جس کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے جب کہ تورغر میں 2 سالہ بچے کو پولیو نے نشانہ بنایا۔

    ای او سی کے مطابق پولیو کیسز کی بڑی وجہ والدین کا بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے سے انکار ہے۔

    کوآرڈینیٹر عبد الباسط کا کہنا تھا پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے، والدین گم راہ کن پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں، چیلنجز اور مشکلات کے باوجود حکومت پولیو کے مکمل خاتمہ کے لیے پرعزم ہے۔

  • کے پی میں سرکاری اسکولوں کی طالبات کے لیے برقع پہننا لازمی قرار

    کے پی میں سرکاری اسکولوں کی طالبات کے لیے برقع پہننا لازمی قرار

    پشاور: خیبر پختون خوا کے سرکاری اسکولوں میں طالبات کے لیے برقع، عبایا پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے میں طالبات کو ہراساں ہونے سے بچانے کے لیے محکمہ تعلیم نے نیا اقدام اٹھا لیا، سرکاری اسکولوں میں طالبات کے لیے حجاب لازمی قرار دے دیا گیا۔

    یہ اقدام مشیر تعلیم کے پی ضیا اللہ خان بنگش کی ہدایت پر اٹھایا گیا ہے، اس سے قبل ہری پور میں بھی اس پر عمل کیا جا چکا ہے، محکمہ تعلیم کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے مڈل، ہائی اور ہائیر سیکنڈری اسکولوں کو عمل درآمد کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر اخلاقی حرکتوں سے طالبات کو محفوظ رکھنا ہے، طالبات سے کہا جائے گا کہ وہ گاؤن، عبایا یا چادر پہن کر اسکول آئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلامیات میں مال غنیمت کو لوٹ کا مال لکھنے سے متعلق کیس، پشاور عدالت کا تصحیح کا حکم

    معلوم ہوا ہے کہ مشیر تعلیم کے قبائلی اضلاع کے دورے کے موقع پر والدین نے مطالبہ کیا تھا اسکولوں میں طالبات کے لیے پردہ لازمی قرار دیا جائے تاکہ وہ اطمینان کے ساتھ اپنی بچیاں اسکول بھیج سکیں۔

    یاد رہے گزشتہ برس پشاور کے نجی اسکول کے پرنسپل عطا اللہ کو طالبات، اساتذہ اور دیگر خواتین کی اسکول میں لگے کیمروں سے ویڈیوز بنا کر انھیں ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    دارالحکومت کی سیشن کورٹ نے خواتین اور طالبات کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے پر ملزم پرنسپل کو 105 سال قید اور 10 لاکھ چالیس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

    پرنسپل پر الزام تھا کہ وہ اسکول کی طالبات اور طالب علموں کے ساتھ زیادتی کرتا ہے اور اُن کی قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر بعد میں انھیں اپنی ہوس کا نشانہ بھی بناتا ہے۔

  • قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی، کئی بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی، کئی بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    پشاور: خیبر پختون خوا اسمبلی میں قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی کی گئی، کئی بل منظور کر لیے گئے، اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی میں خاصہ دار فورس بل منظور ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے خوب ہنگامہ آرائی کی گئی، قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی پر اپوزیشن نے شور شرابا کیا۔

    اپوزیشن کے شور شرابے میں متعدد بل منظور کر لیے گئے، خیبر پختون خوا کوڈ آف سول پروسیجر ترمیمی بل اور کوڈ آف کرمنل پروسیجر ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں منظور کیے گئے۔

    خیبر پختون خوا خاصہ دار فورس بل اور خیبر پختون خوا لیویز فورس بل بھی اسمبلی سے منظور ہو گئے۔

    اس دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کیا، اپوزیشن ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں، ان کا کہنا تھا کہ ان بلوں میں کیا ہے؟ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  صدر کا خطاب، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر، اپوزیشن کا منفی رویہ

    وزیر قانون خیبر پختون خوا سلطان محمد خان نے کہا کہ خاصہ دار اور لیوی فورس کی کمان پولیس کرے گی، ڈی آئی جی ضلعی، آئی جی صوبائی سربراہ ہوں گے، یونیفارم اور عہدے الگ لیکن کام پولیس والا ہی ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ ایکٹ میں اگر کوئی کمی ہو تو اپوزیشن ترمیم لائے، حکومت حمایت کرے گی۔

    قبل ازیں، اسمبلی سیشن کے دوران وزیر قانون موبائل پر بات کرتے پکڑے گئے، جس پر اسپیکر مشتاق غنی نے وزیر قانون سلطان محمد خان کا موبائل فون ضبط کر لیا۔

    وزیر قانون سے فون اسمبلی اسٹاف نے لیا، تاہم ان کی جانب سے معذرت کرنے کے بعد موبائل فون واپس کر دیا گیا، اسپیکر نے وارننگ دی کہ آیندہ کوئی ممبر فون پر بات کرتے نظر نہ آئے۔

  • قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختون خوا میں 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع

    قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختون خوا میں 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع

    پشاور: خیبر پختون خوا میں قبائلی اضلاع سمیت 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع ہو گئی ہے، یہ مہم 22 ستمبر تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسپینڈڈ پروگرام آف امونائزیشن (ای پی آئی) کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کے پی کے میں بارہ روزہ حفاظتی ٹیکوں پر مبنی مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کرم اور اورکزئی میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم 14 ستمبر سے شروع ہوگی، مہم میں تمام بچوں کو کور کرنے کی کوشش کریں گے، خصوصاً وہ بچے جو ٹیکوں سے محروم رہے یا جنھوں نے ٹیکوں کا کورس نہ کیا ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم

    ای پی آئی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یونین کونسل کی سطح پر حجروں اور دیگر مقامات میں بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگائے جائیں گے، والدین ویکسی نیشن کر کے بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچائیں۔

    واضح رہے کہ 26 اگست سے خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم بھی چلائی گئی، حکام کا کہنا تھا کے پی کے میں رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حفاظتی ٹیکہ جات، لاہور کی ناقص کارکردگی کا انکشاف

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پولیو ویکسین کے 2 قطرے موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ محکمہ صحت نے جون کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے سلسلے میں لاہور کی کارکردگی ناقص نکل آئی ہے، معلوم ہوا کہ لاہور حفاظتی ٹیکہ جات میں پنجاب کے تمام اضلاع میں سب سے نچلے نمبر پر ہے۔

  • خیبر پختون خوا کا دارالحکومت پشاور اور چین کا شہر زازو جڑواں قرار

    خیبر پختون خوا کا دارالحکومت پشاور اور چین کا شہر زازو جڑواں قرار

    پشاور: خیبر پختون خوا کے دارالحکومت پشاور اور چین کے شہر زازو کو جڑواں شہر قرار دے دیا گیا، دونوں شہر جڑواں قرار دینے سے متعلق مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا حکومت اور چینی حکام کے درمیان مختلف شعبہ جات میں تعاون کے سلسلے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    مفاہمت کی یادداشت پر دستخط زازو شہر کے نائب میئر زو ڈونگائی اور ڈپٹی کمشنر پشاور نے کیے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت میں اس کی تصدیق کی۔

    ڈپٹی کمشنر پشاور کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے کے تحت دونوں شہروں کو جڑواں قرار دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں کےبہترنتائج سامنےآرہے ہیں، چینی نیوزپورٹل

    انھوں نے مزید کہا کہ زازو شہر کے سرمایہ کار پشاور میں سرمایہ کاری کریں گے، پشاور الیکٹرک کار اور زرعی مشینری جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں دارالحکومت معیشت اور تجارت، زراعت، ٹیکنالوجی، ثقافت، تعلیم اور عوامی صحت کے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔

    انھوں نے یہ بھی بتایا کہ کے پی صوبہ زازو شہر کی ٹرانسپورٹ اور اقتصادی زونز کی تعمیر میں مہارتوں سے بھی مستفید ہوگا۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل چینی نیوزپورٹل سینا نیوز کا کہنا تھا کہ پاکستانی معشیت میں بہتری کی بنیاد رکھی جا چکی ہے اور وزیر اعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں کے بہتر نتایج سامنے آ رہے ہیں۔

  • خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا

    خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا

    اسلام آباد: خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا، کے پی کے میں رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا ہے کہ کل سے کے پی کے میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے۔

    بابر بن عطا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ویکسین کے 2 قطرے موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں۔

    ادھر انسداد پولیو پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ خیبر پختون خوا میں پولیو وائرس کی صورت حال خطرناک ہے، کے پی سے پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    پروگرام کے مطابق نئے کیسز بنوں، وزیرستان اور ہنگو سے رپورٹ ہوئے، خیبر پختون خوا سے رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں، رواں برس رپورٹ ہوئے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 58 ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بنوں: انسدادپولیومہم کا بائیکاٹ، تاجر تنظیمیوں‌ میں‌ دھڑے بندی

    انسداد پولیو پروگرام کے مطابق بنوں ڈویژن سے رواں برس 32 پولیو کیسز سامنے آئے، ادھر صوبہ سندھ میں حیدر آباد سے بھی رواں برس 2 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    بابر بن عطا نے ملک سے پولیو کا خاتمہ نہ ہونے کا ذمہ دار والدین کو قرار دیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ پولیو ختم کرنے میں حائل والدین کی سوچ ہے، بے بنیاد پروپیگنڈے کر کے والدین کو شکوک و شبہات میں مبتلا کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ بچوں کی ویکسی نیشن نہیں کراتے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بنوں سے تعلق رکھنے والے چھوٹے تاجروں نے حکومت کی جانب سے عاید ہونے والے ٹیکسز کے خلاف احتجاج کا نیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں حکومتی مداخلت سے احتجاج ختم کیا گیا۔