Tag: خیبر پختونخوا

  • قبائلی اضلاع میں انتخابات جمہوریت کی فتح ہے: اسپیکر قومی اسمبلی

    قبائلی اضلاع میں انتخابات جمہوریت کی فتح ہے: اسپیکر قومی اسمبلی

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی نے خیبر پختون خوا میں نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے کام یاب انعقاد پر کہا ہے کہ یہ جمہوریت کی فتح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے قبائلی اضلاع میں الیکشن کے انعقاد کو جمہوریت کی فتح قرار دیا، کہا خیبر پختون خوا اسمبلی کے لیے پُر امن انتخابات کا انعقاد جمہوریت کی فتح ہے۔

    اسد قیصر نے قبائلی اضلاع کے عوام اور سیکورٹی اداروں کو کام یاب انتخابات کے انعقاد پر مبارک باد بھی دی۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پر امن انتخابات قبائلی عوام کی جمہوریت سے گہری وابستگی کا عکاس ہے، انھوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، قبائلی علاقہ جات میں پر امن انتخابات کا انعقاد ان ہی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع کےانتخابی نتائج: آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا

    انھوں نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد کی بہ دولت قبائلی اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ ہوگا، حکومت نے یہاں کے عوام کو ان کے حقوق دلوانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔

    دریں اثنا، قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بھی قبائلی اضلاع میں کام یاب انتخابات کے انعقاد پر عوام اور اداروں کو مبارک باد پیش کی۔

    واضح رہے کہ خیبرپختون خواہ میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں 12 حلقوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتایج کے مطابق سب سے زیادہ آزاد امیدواروں نے 5 سیٹیں حاصل کی ہیں جب کہ پی ٹی آئی نے چار نشستیں جیتیں۔

  • قبائلی اضلاع کے لیے تاریخی دن ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    قبائلی اضلاع کے لیے تاریخی دن ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    اسلام آباد: برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے قبائلی اضلاع کے اوّلین اور تاریخ ساز انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج قبائلی عوام کے لیے تاریخی دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر برطانوی ہائی کمشنر نے اپنے پیغام میں خیبر پختون خوا میں نئے ضم شدہ اضلاع کے عوام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    تھامس ڈریو نے ٹویٹ کیا کہ سابق فاٹا کے لیے یہ ایک تاریخی دن ہے، کیوں کہ وہ پہلی بار کے پی اسمبلی کے لیے اپنے ممبرز کا انتخاب کر رہے ہیں۔

    برطانوی ہائی کمشنر نے عوام کے لیے نیک خواہشات کے اظہار کے ساتھ ساتھ دعا بھی کی کہ قبائلی عوام الیکشن کے اس عمل کو آزادانہ اور محفوظ طریقے سے پورا کریں۔

    خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ میں ضم کیے گئے قبائلی علاقوں میں منعقدہ تاریخ ساز انتخابات میں گنتی کا عمل جاری ہے، غیر حتمی نتایج کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے، پولنگ کا عمل بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا، یہاں 16 صوبائی نشستوں پر مقابلہ ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری

    اٹھائیس لاکھ سے زاید ووٹرز نے حقِ رائے دہی استعمال کیا، دو خواتین سمیت دو سو پچاسی امیدوار میدان سیاست میں‌ مد مقابل تھے۔

    الیکشن کا عمل پُر امن تھا، عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، بزرگوں کے علاوہ خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر ووٹ ڈالے، 1 ہزار 897 پولنگ اسٹیشنز قایم کیے گئے تھے، جس میں 554 کو انتہائی حساس اور 461 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔

  • قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا: افتخار درانی

    قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کا ہے کہ آج قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا ہے، 3 ماہ قبل وزیر اعظم نے مجھے معاونت کے لیے یہاں بھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں وزیر اعظم عمران خان نے 6 سے 7 اضلاع میں جلسے کیے، یہاں کے لوگ ایمان دار اور بہادر لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اب تک 18 سے 20 فی صد نتایج آئے ہیں، پی ٹی آئی کی اچھی پوزیشن جا رہی ہے، صبح تک مکمل پتا چلے گا، تمام انتظامات کا کریڈٹ گورنر شاہ فرمان کو جاتا ہے، ہم الیکشن کے اعلان کے بعد قبائلی علاقوں میں خاطر خواہ کام نہ کر سکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: گنتی کا عمل جاری، غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقہ جات نے آج پیغام دیا کہ پر امن پاکستان مستقبل ہے، قبائلی عوام کے مسائل سنجیدہ تھے، ان مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم نے دل چسپی لی، وہ قبائلی علاقوں کی محرومیوں کو سمجھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقے وزیر اعظم عمران خان کے دل کے بہت قریب ہیں، ان کے لیے 162 ارب روپے اور ہیلتھ کارڈز رکھے گئے ہیں، ساڑھے 7 ہزار اساتذہ اور ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس بھرتے کیے جا رہے ہیں۔

  • الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے: وزیر اعلیٰ کے پی

    الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے: وزیر اعلیٰ کے پی

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے امید ظاہر کی ہے کہ قبائلی اضلاع کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو 10 سے 12 سیٹیں مل سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ انھیں الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے، کیوں کہ تحریک انصاف نے علاقے میں کافی محنت کی ہے۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر قبائلی اضلاع میں الیکشن پُر امن اور شفاف ہوئے۔

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں کہا کہ پہلی بار 162 ارب روپے کی خطیر رقم قبائلی اضلاع کے لیے رکھی گئی ہے، قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: گنتی کا عمل جاری، غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع

    ادھر وزیر اطلاعات خیبر پختون خوا شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ پُر امن انتخابات کا کریڈٹ پاک فوج کو جاتا ہے، نیت صاف اور کوشش ہو تو سب ممکن ہو سکتا تھا، آج کے پرامن انتخابات نے منفی دعؤوں کو غلط ثابت کیا۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ عوام کی توقعات سے زیادہ مسائل حل ہوں گے، انتخابات سے پیغام ملا ہے کہ پاکستان اور قبائل پُر امن ہیں۔

    خیال رہے کہ صوبۂ خیبر پختون خواہ میں ضم کیے گئے قبائلی اضلاع میں ہونے والے پہلے تاریخ ساز انتخابات میں پولنگ کا وقت اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ گنتی کا عمل اور غیر حتمی نتایج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

  • قبائلی اضلاع میں انتخابی مہم کا وقت ختم، پولنگ کل ہوگی

    قبائلی اضلاع میں انتخابی مہم کا وقت ختم، پولنگ کل ہوگی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے لیے تیاریاں عروج پر رہیں، انتخابی مہم کا وقت کل ختم ہو گیا، پولنگ ہفتے کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ ہفتے کو ہوگی، قبائلی اضلاع کے سولہ انتخابی حلقوں میں انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا ہے۔

    ضلع خیبر سے خاتون امیدوار ناہید آفریدی مخالفین کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پر عزم نظر آئیں۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر انتخابات کے لیے 28 لاکھ بیلٹ پپیرز چھاپے گئے تھے۔

     یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں انتخابات کی تیاریاں

    انتخابات کے لیے قبائلی اضلاع میں ایک ہزار 943 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، قبائلی اضلاع کے 26 لاکھ سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    الیکشن میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر 21 جولائی تک پاک فوج کے جوان تعینات ہوں گے، قبائلی اضلاع میں امن وامان کی صورت حال بہتر رکھنے کے لیے پاک فوج کی اضافی نفری ریزرو رکھی جائے گی۔

    بتایا جا رہا ہے کہ 16 قبائلی نشستوں پر انٹرنیٹ نہ ہونے کے سبب آر ٹی ایس سسٹم استعمال نہیں کیا جائے گا، یاد رہے کہ گزشتہ سال منعقدہ عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ جانے سے تحفظات پیدا ہوئے تھے۔

  • گلیات: گندگی پھیلانے والے سیاحوں کے خلاف کارروائی جاری

    گلیات: گندگی پھیلانے والے سیاحوں کے خلاف کارروائی جاری

    رپورٹ: ظفر اقبال

    گلیات: خیبر پختون خوا حکومت کی طرف سے گندگی نہ پھیلانے کے حوالے سے بھرپور آگاہی مہم جاری ہے، دوسری طرف گندگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے کوشاں ہے، سیاحتی مقامات کو گندگی سے پاک رکھنے کے لیے آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ گندگی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    ترجمان گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گندگی پھیلانے والوں کے خلاف بھاری جرمانوں سمیت صفائی مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے۔

    جی ڈی اے کے ترجمان نے بتایا کہ گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پہلی مرتبہ سیاحوں پر جرمانے لگائے جا رہے ہیں، سیاحوں کو گندگی پھیلانے پر جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پشاور: 69 نان بائیوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ گئی

    ان کا کہنا تھا کہ گندگی پھیلانے کی مد میں 1 لاکھ 35 ہزار روپے جرمانے کیے گئے ہیں، ترجمان نے بتایا کہ سینٹری کیمپ بھی قائم کیا جا چکا ہے اور مختلف مقامات پر کوڑے دان بھی لگا دیے گئے ہیں۔

    ادھر گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو گندگی پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ کے پی دار الحکومت پشاور میں ان دنوں کم وزن روٹی فروخت کرنے والے نان بائیوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے، گزشتہ روز اس سلسلے میں 69 نان بائی گرفتار کر کے 15 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

  • افغانستان سے پاکستان آئس منشیات اسمگلنگ کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑا گیا

    افغانستان سے پاکستان آئس منشیات اسمگلنگ کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑا گیا

    پشاور: خیبر پختون خوا پولیس نے پشاور میں منشیات کا عالمی نیٹ ورک پکڑ لیا ہے جو افغانستان سے پاکستان میں آئس منشیات کا دھندا کرتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی پولیس نے افغانستان سے پاکستان آئس منشیات کا دھندا کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑ لیا ہے۔

    ایس ایس پی پشاور کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے 12 اسمگلرز سے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات بر آمد ہوئی ہے، عالمی اسمگلروں کی گرفتاری حساس اداروں کی مدد سے عمل میں لائی گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار اسمگلر پشاور کو ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال کر رہے تھے، اسمگلرز میں زیادہ تر کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے تعلیمی اداروں میں آئس کا زہر فراہم کرنے والا گروہ پکڑا گیا

    خیال رہے کہ وفاقی دار الحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے شہروں کے تعلیمی اداروں میں آئس نشے کے استعمال میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے جس پر سرکاری رپورٹس بھی آ چکی ہیں اور اے آر وائی نیوز نے بھی اس سے متعلق متعدد رپورٹس دیں۔

    29 مئی کو بھی کراچی کے تعلیمی اداروں میں آئس کا زہر فراہم کرنے والا ایک گروہ پکڑا گیا تھا، پولیس نے گروہ کے 15 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

    رواں ماہ 2 جولائی کو انسدادِ منشیات فورس نے کراچی میں ایک کارروائی کے دوران 18 کلو گرام منشیات پکڑی، یہ منشیات فیصل آباد سے کراچی اسمگل کی گئی تھی۔

  • کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال، پشاور ہائی کورٹ نے 2 ججز بر طرف کر دیے

    کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال، پشاور ہائی کورٹ نے 2 ججز بر طرف کر دیے

    پشاور: ہائی کورٹ نے کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر دو ججز کو برطرف کر دیا ہے، برطرف ہونے والے ججز میں سول اور ایڈیشنل سیشن جج شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر پشاور ہائی کورٹ نے 2 ججز برطرف کر دیے، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ طیب علی سِول جج جب کہ ناصر کمال ایڈیشنل سیشن جج تھے جنھیں برطرف کیا گیا۔

    پشاور ہائی کورٹ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ برطرف کیے جانے والے ججز کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث تھے۔

    اعلامیے کے مطابق دونوں ججز کو انکوائری کمیٹی کی سفارش کی روشنی میں برطرف کیا گیا۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ججز کے خلاف ہائی کورٹ کو شکایات موصول ہونے پر انکوائری کی گئی، انکوائری کمیٹی نے تمام ثبوتوں اور مؤقف جاننے کے بعد بر طرفی کی سفارش کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بچوں کے بھاری اسکول بیگ سے متعلق قانون سازی کی جائے، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

    یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ ماضی میں کچھ اہم فیصلے کر چکی ہے، جن میں اپریل میں اسکول کے بچوں کے بھاری بستوں کے سلسلے میں بھی ایک حکم شامل ہے۔

    عدالت نے کے پی حکومت کو بچوں کے بھاری بستوں سے متعلق قانون سازی کا حکم دیتے ہوئے چار ماہ کی مہلت دی تھی، عدالت کا کہنا تھا کہ بھاری بستوں سے بچوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

    چند ماہ قبل پشاور ہائی کورٹ نے تمام ججز اور عدالتی عملے کو گاڑیوں پر سرکاری نمبر پلیٹ استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، یہ ہدایت جسٹس محمد ایوب خان پر قاتلانہ حملے کے بعد جاری کی گئی تھی۔

  • پشاور: 69 نان بائیوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ گئی

    پشاور: 69 نان بائیوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ گئی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے دار الحکومت پشاور میں کم وزن روٹی فروخت کرنے والے نان بائیوں کے خلاف کریک ڈاؤن عروج پر ہے، پچاس سے زاید نان بائیوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر پشاور کے ترجمان نے کہا ہے کہ آج کم وزن کی روٹی فروخت کرنے والے 69 نان بائی گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ گرفتار کیے جانے والے نان بائیوں کو 15 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈی سی کے احکامات ہیں جو نان بائی 190 گرام سے کم روٹی فروخت کرے گا وہ جیل جائے گا۔

    یاد رہے دو دن قبل پشاور میں ضلعی انتظامیہ نے کم وزن کی روٹی فروخت کرنے والے نان بائیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں مختلف علاقوں سے 22 نان بائی گرفتار کر لیے تھے۔

    ترجمان ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پشاور میں 190 گرام روٹی کی قیمت 15 روپے مقرر کی گئی ہے، نان بائیوں کو اس کی تعمیل کرنی ہوگی ورنہ جیل کی ہوا کھانی پڑے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  تذکرہ پشاور کے قہوہ خانوں کا

    واضح رہے کہ جمعے کے دن ضلعی انتظامیہ اور نانبائی ایسوسی ایشن میں کام یاب مذاکرات کے بعد پشاور شہر میں نان بائیوں نے ہڑتال ختم کر دی تھی اور تمام تندور کھل گئے تھے۔

    اس موقع پر صدر نان بائی ایسوسی ایشن اقبال یوسف زئی نے کہا کہ تندوری پراٹھے کی قیمت 20 روپے مقرر کی گئی ہے، 190 گرام روٹی کی قیمت 15 روپے مقرر کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

    دوسری طرف ضلعی انتظامیہ نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ اب روٹی کا وزن کم کرنے والے نان بائیوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    پشاور کے نان بائیوں کا مطالبہ تھا کہ آٹے کی فی بوری 600 روپے اضافے کے ساتھ فروخت ہو رہی ہے جو انھیں بہت مہنگی پڑ رہی ہے جب کہ بجلی و گیس کی قیمتوں میں پہلے ہی ہوش ربا اضافہ ہو چکا ہے اس لیے حکومت روٹی کی نئی قیمت مقرر کرے۔

  • تخت بھائی میں 8 سال کے طالب علم کی ہلاکت، علاقے کی جیو فینسنگ

    تخت بھائی میں 8 سال کے طالب علم کی ہلاکت، علاقے کی جیو فینسنگ

    مردان: خیبر پختون خوا کے تاریخی علاقے تخت بھائی میں 8 سال کے طالب علم کی ہلاکت کے واقعے پر ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مردان کے علاقے تخت بھائی میں 8 سالہ بچہ مصطفیٰ گھر کے باہر سے لا پتا ہوا تھا، جسے زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

    قتل کی تفتیش اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنا لی گئی ہے۔

    مردان کے ڈی پی او کا کہنا ہے کہ علاقے کی جیو فینسنگ بھی کی جا رہی ہے، مشکوک افراد کے خون کے نمونے اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق آٹھ سالہ بچے کی موت گلا دبانے سے ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کے امکان کو رد نہیں کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی میں چار سال کی بچی اسما کا افسوس ناک کیس بھی سامنے آیا تھا، جسے گھر کے سامنے سے اغوا کیا گیا تھا او زیادتی کے بعد اس کا گلا گھونٹ کر بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔

    بچی کی لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی، میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی گئی، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔