Tag: خیبر پختونخوا

  • وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کی محرم کے دوران بہترین انتظامات کی ہدایت

    وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کی محرم کے دوران بہترین انتظامات کی ہدایت

    پشاور: وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا نے چیف سیکریٹری نوید اور آئی جی کے پی سے ملاقات کے دوران ہدایت کی کہ محرم کے دوران صوبے میں بہترین انتظامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سے چیف سیکریٹری نوید اور آئی جی کے پی نے ملاقات کی، محمود خان نے محرم کے دوران بہترین انتظامات کی ہدایت کی۔

    وزیرِ اعلیٰ کے پی نے کہا کہ پولیس شرپسندوں اور مجرمانہ ذہنیت کے لوگوں پر نظر رکھے، انھوں نے ہدایت کی کہ انتظامی سطح پر بہترین اقدامات کیے جائیں تاکہ سیکورٹی یقینی ہو۔

    محمود خان نے یہ بھی ہدایت کی کہ انتظامیہ اور پولیس سیکورٹی اقدامات پر آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت جان و مال کی حفاظت اور بہتر سیکورٹی کا عزم رکھتی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  محرم الحرام: سرکاری چھٹیوں کا اعلان، نوٹی فکیشن جاری


    وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے چیف سیکریٹری اور آئی جی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اچھی حکمرانی کے ذریعےعوام کو ریلیف دینے کے لیے پُر عزم ہے۔

    واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولوں میں 6 سے 10 محرم تک تعطیلات دینے کا اعلان کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور ڈاکٹر عمران نے اعلان کیا تھا کہ جلوس کی گزر گاہوں والے تمام علاقوں میں سرکاری تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

  • پی کے 23 شانگلہ وَن میں ضمنی انتخاب آج ہوگا

    پی کے 23 شانگلہ وَن میں ضمنی انتخاب آج ہوگا

    شانگلہ: خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے صوبائی حلقے 23 وَن میں آج ضمنی انتخاب ہوگا، الیکشن کمیشن نے خواتین کے 10 فی صد سے کم ووٹنگ پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع شانگلہ میں پی کے تئیس وَن میں خواتین کا ٹرن آؤٹ دس فی صد سے کم ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقے کے انتخابات کالعدم قرار دے دیا تھا۔

    پی کے 23 سے پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار شوکت یوسف زئی 17399 ووٹ لے کر کام یاب ہوئے تھے، حلقے میں خواتین ووٹرز کی تعداد 86728 اور مرد ووٹرز کی تعداد 113827 ہے۔

    پی کے 23 وَن میں ری پولنگ کے سلسلے میں سخت سیکورٹی انتظامات کر لیے گئے، انتخابی حلقے میں کل پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 135 ہے، جن میں 35 حساس، 18حساس ترین پولنگ اسٹیشنز ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  عوام کو جلد تبدیلی نظر آئے گی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر


    خیال رہے کہ پی کے 23 شانگلہ وَن میں کُل ووٹر ز کی تعداد 200555 ہیں، حلقے میں پی ٹی آئی امیدوار شوکت یوسف زئی کو اے این پی اور پی پی کی حمایت حاصل ہے، دوسری طرف ن لیگی امیدوار رشاد خان کو ایم ایم اے کی حمایت حاصل ہے۔

    شوکت یوسف زئی نے شانگلہ میں دوبارہ انتخابات ہونے کی وجہ سے امیدوار بننے کے بعد انتخابات شفاف رکھنے کے لیے ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کے عہدے سے تین دن قبل استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • عوام کو جلد تبدیلی نظر آئے گی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

    عوام کو جلد تبدیلی نظر آئے گی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

    صوابی: قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے ضلع صوابی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو تبدیلی جلد نظر آئے گی، وزیرِ اعظم کے 100 دن پلان پر مکمل عمل در آمد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وہ اپوزیشن کا احترام کرتے ہیں، ان کی ہر بات سنی جائے گی، اپوزیشن کے مطالبے پر ہی وزیرِ اعظم پارلیمانی کمیٹی کا اعلان کریں گے۔

    اسد قیصر نے مختلف منصوبوں کے بارے میں میڈیا کو بتایا کہ رشکئی انٹر چینج کے قریب اکنامک زون 2 سال میں مکمل ہوگا، اس معاشی زون کے قیام سے صوبے کے عوام کو روزگار ملے گا۔

    قومی اسمبلی کے اسپیکر نے بتایا کہ سعودی سفیر سے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی کے سلسلے میں بھی بات کی گئی، خیال رہے کہ سعودی وزیرِ اطلاعات عواد بن صالح العواد تین روزہ دورے پر پاکستان آئے تھے جو آج واپس چلے گئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ اور پی پی کے سابقہ حکمرانوں کو آڑے ہاتھوں لیا جائے، وزیرِ اعظم کی ہدایت


    ڈیم فنڈ کے حوالے سے اسپیکر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی پہلی تنخواہ ڈیم کی تعمیر کے لیے دے چکے ہیں۔ انھوں نے کہا ’ہر پاکستانی ڈیم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالے۔‘

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے تمام وزرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈیم فنڈ کے سلسلے میں اپنی اپنی سطح پر کام کو تیز تر کریں۔

  • خیبر پختونخوا کی 15رکنی کابینہ کے وزراء کو قلمدان سونپ دیے گئے

    خیبر پختونخوا کی 15رکنی کابینہ کے وزراء کو قلمدان سونپ دیے گئے

    اسلام آباد : خیبرپختونخوا کابینہ کیلئے وزراء اور ان کے محکموں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا، محمد عاطف خان کو سینئر وزیر اور سیاحت کا قلمدان دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی 15رکنی کابینہ تشکیل کی تشکیل کا مرحلہ بھی آخر کار مکمل ہوگیا، پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کے پی کے کابینہ کے اراکین کی منظوری دے دی۔

    ابتدائی طور پر پندرہ رکنی کابینہ میں عاطف خان سینئر وزیر ہیں اور سیاحت کاقلمدان بھی ان کے پاس رہے گا۔

    دیگر وزراء میں شہرام تراکئی وزیر بلدیات، تیمور سلیم جھگڑا وزیر خزانہ، اشتیاق اڑمڑ وزیر جنگلات مقرر کیے گئے ہیں اس کے علاوہ حاجی قلندرخان لودھی کو وزیرخوراک، شکیل احمد ریونیو،،محب اللہ خان وزیر زراعت، امجد علی کو معدنیات اور سلطان خان کو وزارت قانون کا قلمدان سونپ دیا گیا۔

    ہاشم خان وزیر صحت ، کامران بنگش وزیر برائے آئی ٹی، ضیاء اللہ بنگش اور عبدالکریم اور شاہ محمد خان وزیر اعلیٰ کےپی کے مشیر مقرر کیے گئے ہیں جبکہ اختر ایوب خان کے محکمے کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

  • خیبر پختونخوا: محمود خان نے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں نہ رہنے کا اعلان کر دیا

    خیبر پختونخوا: محمود خان نے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں نہ رہنے کا اعلان کر دیا

    پشاور: خیبر پختونخوا کی حکومت کے ترجمان شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ محمود خان وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں رہائش اختیار نہیں کریں گے، نہ ہی پروٹوکول لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے پی حکومت کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ محمود خان نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کی نقل و حرکت کے دوران سڑکیں بند نہیں ہوں گی، وہ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں بھی نہیں رہیں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں سادگی اختیار کی جائے گی، اور وزیرِ اعلیٰ کے زیرِ استعمال جتنی گاڑیاں ہیں ان کی تعداد میں کمی لائی جائے گی۔

    ترجمان شوکت یوسف زئی نے وزیرِ اعلیٰ کے شیڈول کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ محمود خان صبح 9 بجے دفتر میں اپنی حاضری یقینی بنائیں گے۔

    ترجمان کے مطابق وزیرِ اعلیٰ محمود خان دوپہر 2 سے سہ پہر 5 بجے تک اسمبلی کے ارکان سے ملاقاتیں کریں گے، اور عید کا پہلا دن پشاور میں گزاریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا


    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے 17 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا، کے پی کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے ان کا مقابلہ متحدہ مجلس عمل کے میاں نثار گل سے تھا۔

    تحریکِ انصاف کے محمود خان نے پولنگ میں میاں نثار گل کے 33 ووٹوں کے مقابلے میں 77 ووٹ حاصل کیے اور کے پی کے وزیرِ اعلیٰ منتخب ہوئے۔

  • خیبر پختونخوا : قیام پاکستان سے اب تک کون کون شخصیات وزیراعلیٰ کے عہدے پر فائز رہیں

    خیبر پختونخوا : قیام پاکستان سے اب تک کون کون شخصیات وزیراعلیٰ کے عہدے پر فائز رہیں

    پشاور : صوبہ خیبر پختونخوا کی وزارت اعلیٰ کے لیے نام کا فیصلہ بالآخر ہو ہی گیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کے پی کے 23ویں  وزیر اعلیٰ کیلئے محمود خان کو نامزد کردیا۔

    قیام پاکستان سے لے کر آج تک کون کون شخصیات اس عہدے پر کتنی مدت کے لیے فائز رہیں؟ قارئین کی معلومات کیلئے پاکستان کی آزادی کے بعد سے خیبر پختونخواہ کے اب تک کے 22تمام وزرائے اعلیٰ کے نام درج ذیل ہیں، جس میں آفتاب خان شیر پاؤ نے یہ منصب دومرتبہ حاصل کیا۔

    عبد القیوم خان:

    عبد القیوم خان 23 اگست1947سے23 اپریل 1953تک خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ رہے، وہ پاکستانی سیاست اورخاص طور پر صوبے میں ایک قدآور شخصیت تصور کیے جاتے تھے، خیبر پختونخواہ میں آپ نائب اسپیکر اور مرکزی حکومت میں وفاقی وزیر داخلہ کے عہدوں پربھی فائز رہے۔

    سردار عبد الرشید خان:

    سردار عبد الرشید خان کا تعلق مسلم لیگ سے تھا، انہوں نے23اپریل 1953سے 18جولائی1955تک صوبے کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

    سردار بہادر خان:

    سردار بہادر خان 1948ءمیں پاکستان کے وزیرمواصلات مقرر ہوئے،1955میں خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ اور1962ءمیں قومی اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے تھے، آپ19جولائی1955سے 14اکتوبر 1955تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔

    مفتی محمود:

    مولانا مفتی محمود یکم مئی 1972سے 12فروری 1973تک خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ رہے، مولانا مفتی محمود ایک بااثرمذہبی رہنما اور سینئر سیاستدان تھے، وہ ماضی میں کانگریس پارٹی کے سابقہ رکن اور جمیعت علمائےاسلام کےبانی رکن تصور کیے جاتے تھے۔

    سردار عنایت اللہ خان گنڈاپور:

    سردار عنایت اللہ خان گنڈاپور نے29اپریل 1973 سے16فروری1975تک خیبر پختونخواہ کی وزارت اعلیٰ کا قلمدان اپنے ہاتھ میں رکھا، وہ پہلی مرتبہ مرحوم گورنر حیات محمد خان شیرپاؤ کے دور میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور بعد میں ان کی کابینہ میں بطور مشیر کام کیا، وہ وزیراعلیٰ مفتی محمود کی کابینہ میں وزیر مال بھی رہے۔

    نصرت اللہ خان خٹک:

    نصرت اللہ خان خٹک کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا، وہ 3 مئی1975سے9اپریل1977تک صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ رہے۔

    محمد اقبال خان جدون:

    نصرت اللہ خان خٹک کے بعد محمد اقبال خان جدون صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے آپ کا تعلق بھی پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا، وہ9اپریل1977سے5جولائی1977تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔

    ارباب جہانگیر خان:

    ارباب جہانگیر خان7اپریل1985سے31 مئی 1988تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے، پچھلے دو وزیر اعلیٰ کی طرح ان کا تعلق بھی پیپلز پارٹی سے تھا۔

    فضل الحق:

    ارباب جہانگیر خان کے بعد فضل الحق نے بحیثیت نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے طور پر عہدے کا حلف اٹھایا، وہ31 مئی1988سے دو دسمبر 1988تک وزیر اعلیٰ رہے۔

    آفتاب احمد شیرخان پاؤ:

    آفتاب شیرپاؤ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ سمیت سابق وفاقی وزیرداخلہ، پیپلزپارٹی شیرپاؤ گروپ کے سربراہ بھی رہے، وہ ضلع چارسدہ میں پیدا ہوئے، بحیثیت وزیر اعلیٰ 2 دسمبر 1988سے7 اگست1990تک عہدے پر فائز رہے۔

    میر افضل خان:

    میرافضل خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سولہویں وزیراعلیٰ رہے ہیں، انہوں نے7 اگست1990تا19جولائی 1993تک یہ قلمدان اپنے ہاتھ میں رکھا۔

    مفتی محمد عباس:

    مفتی محمد عباس20جولائی1993سے20 اکتوبر1993 تک نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا رہے، ان کا انتخاب میر افضل خان کے بعد ہوا تھا۔

    پیر صابر شاہ:

    پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے پیر صابر شاہ20 اکتوبر1993سے 25 فروری1994تک بحیثیت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا رہے۔

    آفتاب احمد شیر پاؤ:

    آفتاب احمد شیر پاؤ دوسری مرتبہ24 اپریل1994سے12نومبر1996تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے، وہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ سمیت سابق وفاقی وزیرداخلہ، پیپلزپارٹی شیرپاؤگروپ کےسربراہ بھی رہے، وہ ضلع چارسدہ میں پیدا ہوئے۔

    راجہ سکندر زمان خان:

    آفتاب احمد شیر پاؤ کے بعد راجہ سکندر زمان خان کو نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ بنایا گیا، وہ 12نومبر1996 سے21 فروری 1997تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔

    مہتاب احمد خان:

    مہتاب احمد خان کا تعلق پاکستان مسلم لیگ نواز سے تھا، وہ21 فروری1997سے12 اکتوبر1999تک وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا رہے۔

    اکرم خان درانی:

    اکرم خان درانی صوبہ خیبر پختونخوا کے اٹھارویں وزیراعلیٰ تھے، ان سیاسی تعلق جمعیت علماء اسلام فضل الرحمن گروپ سے تھا،وہ 30 نومبر2002سے11اکتوبر2007 تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔

    شمس الملک:

    اکرم خان درانی کے بعد شمس الملک بحیثیت نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا فائز رہے، وہ11اکتوبر2007 سے 30مارچ2008تک اس عہدے پر فائز رہے۔

    امیر حیدر خان ہوتی:

    قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے امیر حیدرخان ہوتی سابق وفاقی وزیراعظم خان ہوتی کےصاحبزادے ہیں،امیر حیدرخان ہوتی31مارچ 2008 سے20مارچ2013 تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔

    جسٹس (ر) طارق پرویز خان:

    امیر حیدر خان ہوتی کے بعد جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز خان کو نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ مقرر کیا گیا،وہ 20مارچ 2013 سے31 مئی 2013 تک اس عہدے پر رہے۔

    پرویز خٹک:

    کے پی کے سابق وزیر اعلیٰ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت بھی رہ چکے ہیں، پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے سے پہلے وہ عوامی نیشنل پارٹی کےسینئر رہنما تھے، وہ31مئی2013سے مئی2018تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔

    دوست محمد:

    خیبر پختونخواہ کے نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد ہیں، انہیں گذشتہ ماہ اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کے اتفاق رائے سے منتخب کیا گیا ہے۔

  • خیبر پختونخوا: اسٹیج گلو کارہ ریشم خان کو شوہر نے گولی مار دی

    خیبر پختونخوا: اسٹیج گلو کارہ ریشم خان کو شوہر نے گولی مار دی

    نوشہرہ: خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں پشتو کی اسٹیج اداکارہ اور گلو کارہ ریشم خان کو ان کے شوہر نے گولی مار دی، گلو کارہ نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے ضلع نوشہرہ سے تعلق رکھنے والی اسٹیج گلو کارہ ریشم خان گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئیں، گولی مارنے والا شوہر فرار ہو گیا، مقتولہ اسٹیج پر اداکاری بھی کرتی تھیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 35 سالہ جواں سال گلوکارہ ریشم خان کو ایک گھریلو جھگڑے کے نتیجے میں شوہر فائدہ خان نے پستول نکال کر گولی ماری، پولیس نے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    مقامی تھانے میں مقتولہ کے بھائی عبید اللہ کی رپورٹ پر درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق میاں بیوی کے درمیان ناچاقی تھی، راضی نامہ بھی ہوا تھا، ملزم فائدہ خان حال ہی میں بیرون ملک سے واپس آیا تھا۔

    گلوکارہ کے بھائی نے پولیس کو بتایا کہ رحیم آباد کا رہائشی فائدہ خان بیوی کے ساتھ جھگڑے کی وجہ سے بیرون ملک کام کرنے چلا گیا تھا، حال ہی میں واپس آ کر شوہر نے اپنی بیوی کو بیمار باپ کی عیادت کے لیے جانے پر راضی کیا، جب وہ واپس نہیں آئے تو بھائی نے پولیس میں رپورٹ درج کرادی۔

    ریشم خان مقبول اسٹیج گلو کارہ اور اداکارہ تھیں، ریشم نے نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بیرون ملک بھی اسٹیج پرفارمنس میں نام کمایا۔

    علاقے میں کام کرنے والی ایک این جی او کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق یہ 2018 میں خیبر پختونخوا میں عورتوں کے خلاف ہونے والی بیسویں پُر تشدد کاروائی ہے۔

    مردان: اسٹیج اداکارہ سنبل خان قاتلانہ حملے میں جاں بحق

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں مردان میں بھی ایک گلو کارہ کو ایک نجی تقریب میں شرکت سے انکار کرنے پر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

    یہ نہایت افسوس ناک امر ہے کہ خیبر پختونخوا میں خاتون گلو کاراؤں اور اداکاراؤں پر قاتلانہ حملے تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں اور حالیہ واقعہ بھی انھی میں سے ایک ہے۔

    اسٹیج گلوکارہ کا قتل: اہل خانہ کا لاش سمیت لاڑکانہ پریس کلب پرمظاہرہ

    2009 میں پشاور میں بھی ایک افسوس ناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایمن اداس نامی ابھرتی ہوئی خاتون صدا کار کو اس کے بھائیوں نے گھر میں قتل کر دیا تھا۔

    خیبر پختونخوا میں فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی خواتین کی زندگی ہر وقت خطرے سے دوچار رہتی ہے، تاہم مقامی انتظامیہ نے اس سلسلے کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صوابی میں 15 پوسٹل بیلٹ پُر اسرار طور پر غائب

    صوابی میں 15 پوسٹل بیلٹ پُر اسرار طور پر غائب

    صوابی: انتخابات سے قبل دھاندلی کا سلسلہ زور و شور سے شروع ہو چکا ہے، صوابی میں 15 پوسٹل بیلٹ پُر اسرار طور پر غائب کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پوسٹل بیلٹ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی کے علاقے ادینہ میں حلقہ پی کے 47 میں غائب کیے گئے ہیں۔

    صوابی پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹل بیلٹ غائب کرنے کے الزام میں ادینہ سے ایک پوسٹ مین اور تین اساتذہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    مبینہ طور پر دھاندلی کے لیے غائب کیے جانے والے پوسٹل بیلٹ معاملے پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے ڈی سی اور پوسٹ ماسٹر کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    ڈپٹی ریٹرننگ افسر صوابی عادل خان نے کہا ہے کہ پوسٹل بیلٹ غائب کرنے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    الیکشن سے پہلے دھاندلی کا منصوبہ، اے آر وائی نیوز نے ثبوت حاصل کر لیے

    واضح رہے کہ آج اے آر وائی نیوز کی رپورٹر نے لاہور میں عمران خان کے حلقے میں ووٹر لسٹوں میں الیکشن سے قبل دھاندلی کے منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔

    الیکشن سے قبل بڑی دھاندلی: سیہون میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ٹھپہ مافیا سرگرم، 5 افراد گرفتار

    دوسری طرف سندھ کے شہر سیہون شریف میں بھی سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حلقے میں پی پی کے کارکن کو بیلٹ پیپر پر ٹھپے لگاتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خود کش بم بار کی بھی شناخت ہوگئی

    ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خود کش بم بار کی بھی شناخت ہوگئی

    پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور کو خود کش حملے میں شہید کرنے والے بم بار کی شناخت ہوگئی، حملہ آور ہنگو کا رہائشی تھا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے پولیس حکام نے ہارون بلور پر خود کش حملہ کرنے والے کی شناخت کر لی ہے، بم بار کا تعلق کے پی کے ضلع ہنگو سے تھا۔

    [bs-quote quote=”اسلام آباد پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”آئی جی اسلام آباد کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ”][/bs-quote]

    قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ہارون بلور شہادت کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں کے پی پولیس حکام کو طلب کیا، پولیس حکام نے قائمہ کمیٹی کو کیس میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔

    پولیس حکام نے کہا کہ وہ دہشت گرد کے سہولت کاروں کے بھی قریب پہنچ گئے ہیں، پولیس کے مطابق وہ بم بار کے سہولت کاروں تک جلد پہنچ جائے گی۔

    سانحہ مستونگ: سہولت کار مقامی ہیں، شناخت ہوگئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

    خیال رہے کہ پولیس مستونگ خودکش بم بار کی شناخت بھی کر چکی ہے، آئی جی بلوچستان کے مطابق خود کش حملہ آور حفیظ نواز کا آبائی تعلق ایبٹ آباد سے تھا جس کی فیملی بعد میں سندھ چلی گئی تھی۔

    خطرات کے پیشِ نظر عمران خان کی سیکورٹی بڑھا دی گئی

    نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی (نیکٹا) نے خبر دار کیا ہے کہ الیکشن سے قبل بڑے سیاسی ناموں پر حملوں کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

    حملوں کے خدشات کے پیشِ نظر ملک بھر میں سیکورٹی ادارے الرٹ ہوگئے ہیں، نیکٹا سربراہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ تمام سیاسی قیادت کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے خطرہ لاحق ہے۔

    دریں اثنا آئی جی اسلام آباد نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے۔

    آئی جی اسلام آباد نے کہا ’تھریٹ الرٹ سیاسی لیڈر اور کارکنوں سے متعلق تھے، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی سے متعلق بھی تھریٹ الرٹ ملا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بنوں میں دھماکا، ایم ایم اے امیدوار سمیت سات افراد زخمی

    بنوں میں دھماکا، ایم ایم اے امیدوار سمیت سات افراد زخمی

    بنوں: خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں میں ریموٹ کنٹرول بم حملے میں متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ملک شیریں سمیت سات افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا جانے والا بم حملہ ایم ایم اے کے قافلے کے قریب کیا گیا، دھماکے میں زخمی افراد کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    پولیس کے مطابق بارودی مواد ایک موٹر سائیکل پر نصب کیا گیا تھا، پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر کے حملہ آواروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

    واقعے سے قبل قومی اسمبلی کے حلقے 89 سے ایم ایم اے کے امیدوار ملک شیریں کا قافلہ تختی خیل بکا خیل سے گزر رہا تھا کہ اس دوران موٹر سائیکل پر نصب بم پھٹ گیا۔

    دھماکے کے فوراً بعد مختلف امدادی ادارے موقع پر پہنچ کر امدادی کاروائیوں میں لگ گئے، اہل کاروں نے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی گئی۔

    بلاول کی ریلی پرپتھراؤ، گرفتار ملزم کو عدالت نے رہا کردیا


    دھماکے میں ایک گاڑی بھی تباہ ہوگئی، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں نے تحقیقات شروع کر دی ہے، اس سلسلے میں جائے وقوعہ سے ابتدائی شواہد بھی جمع کر لیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں انتخابات 2018 کے سلسلے میں مختلف جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے، اس دوران یہ پہلا واقعہ ہے کہ کسی سیاسی جماعت کے قافلے پر بم حملہ کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔