Tag: خیبر پختونخوا

  • مسلم لیگ ن خیبر پختون خوا دو حصوں میں تقسیم ہو گئی

    مسلم لیگ ن خیبر پختون خوا دو حصوں میں تقسیم ہو گئی

    پشاور: صوبہ خیبر پختون خوا میں پاکستان مسلم لیگ ن دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نظریاتی گروپ نے معاون خصوصی انجینئر امیر مقام کے خلاف اجلاس بلا لیا ہے، جس کی صدارت آج سابق گورنر خیبر پختون خوا اقبال ظفر جھگڑا کریں گے۔

    نظریاتی گروپ کے تمام کارکنوں کو آج اجلاس میں شرکت کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز کے دورہ ایبٹ آباد سے قبل ن لیگ کے نظریاتی کارکنان نے خیبر پختون خوا کے صدر امیر مقام اور سیکریٹری مرتضیٰ جاوید عباسی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    مریم نواز کے دورہ ایبٹ آباد سے قبل ہی ن لیگ اختلافات کا شکار

    ضلعی عہدہ داران کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے دورے کے حوالے سے نظریاتی ورکرز سے رابطہ تک نہیں کیا گیا تھا، جس پر انھوں نے مؤقف پیش کیا کہ صوبائی لیگی قیادت نے پارٹی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

  • سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد گورنر کے پی کا اہم فیصلہ

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد گورنر کے پی کا اہم فیصلہ

    پشاور: خیبر پختون خوا کے گورنر غلام علی نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے پر کہا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن رابطہ نہیں کرے گا تو میں خود اس سے رابطہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور کے پی انتخابات کے حوالے سے لیے گئے از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے اپنا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، سپریم کورٹ نے تین دو کی اکثریت سے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن 90 دن میں دونوں صوبوں میں انتخابات کرائے۔

    گورنر کے پی غلام علی نے کہا کہ تحریری فیصلے پر من و عن عمل کریں گے، حکم سر آنکھوں پر، الیکشن کی تاریخ کا اعلان تو کرنا ہے، اس کے سوا کوئی چارہ نہیں، حالات جو بھی ہوں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانیں گے۔

    انھوں نے کہا ’’یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ میں نے دو تین بار مشاورت کی، اب ضروری ہے کہ صدر اور میں آپس میں مشاورت کریں۔‘‘

    غلام علی کا کہنا تھا کہ ان کے کسی بھی عمل کو عدالت نے غلط نہیں کہا، ملک کو مزید بحران میں لے جانے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں گے۔

    سپریم کورٹ کا پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 90 دن میں انتخابات کرانے کا حکم

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ گورنر کے پی کا انتخابات کا اعلان نہ کرنا آئین سے انحراف ہے، کے پی اسمبلی گورنر نے توڑی اس لیے تاریخ دینا بھی گورنر کا اختیار ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدر کی کے پی انتخابات کے لیے دی گئی 9 اپریل کی تاریخ کالعدم قرار دی جاتی ہے، اب گورنر کے پی الیکشن کمیشن سے مشاورت کر کے تاریخ دیں۔

  • مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا کے ترجمان نے ن لیگ کے وزرا کو مغرور قرار دیدیا

    مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا کے ترجمان نے ن لیگ کے وزرا کو مغرور قرار دیدیا

    پشاور: مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے ترجمان اختیار ولی خان نے ن لیگ کے وزرا کو مغرور قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا میں اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آگئی ہے، مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا کے ترجمان نے ن لیگ کے وزرا کو مغرور قرار دیا ہے۔

    سابق رکن اسمبلی اختیار ولی نے کہا کہ ن لیگ کے بعض وزراکی گردنوں میں سریا ہے، بعض وزرا مسلم لیگ ن کو تباہی کے دہانے پر پہنچا رہے ہیں۔

    اختیار ولی کا کہنا تھا کہ وفاقی وزرا مسلم لیگ ن کو پنجاب کے چند اضلاع تک محدود کرنا چاہتے ہیں۔

  • 2022: کے پی میں سرکاری محکموں میں کرپشن پر کتنے اہلکار گرفتار ہوئے؟

    پشاور: محکمہ اینٹی کرپشن خیبر پختون خوا نے سال 2022 میں 141 ملازمین کو گرفتار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن خیبر پختون خوا کی سال 2022 کی رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کرپشن میں ملوث سرکاری محکموں کے افسران اور اہل کاروں سمیت 141 ملازمین گرفتار کے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق کرپشن کے الزامات میں گرفتار افراد سے 6 کروڑ روپے ریکور کیے گئے۔

    رواں برس صوبے سے سرکاری محکموں میں کرپشن کی 1561 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 16 کیسز میں اینٹی کرپشن نے ایف آئی آرز درج کرائیں۔

    رپورٹ کے مطابق کیسز میں اینٹی کرپشن کی جانب سے سرکاری محکموں کے سینکڑوں افسروں اور اہل کاروں کو نامزد کیا گیا۔

  • اپوزیشن جماعتوں کا محمود خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ

    اپوزیشن جماعتوں کا محمود خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ

    پشاور:اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ محمود خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کے پی اسمبلی کی ممکنہ تحلیل کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے اپنی مشاورت مکمل کر لی ہے، اور فیصلہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک نہیں لائی جائے گی۔

    اپوزیشن جماعتوں نے آئندہ انتخابات کی تیاری اور صوبے میں‌ گورنر راج سمیت دیگر آئینی آپشنز پر مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، اور اس سلسلے میں عنقریب اپوزیشن جماعتوں کا ایک اجلاس طلب کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر خاموش رہنے پر اتفاق کیا ہے۔

    اپوزیشن جماعتیں اس بات پر بھی متفق ہو گئی ہیں کہ خیبر پختون خوا اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے نہ تو ریکوزیشن جمع کرائی جائے گی، نہ ہی محمود خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی۔

    دوسری طرف ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد تیار ہے اور کسی بھی وقت جمع کرائی جا سکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی ہدایت کا انتظار کیا جا رہا ہے، سگنل ملتے ہی تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی، اس سلسلے میں نواز شریف آصف زرداری اور چوہدری شجاعت سے رابطے میں ہیں، مل کر فیصلہ کیا جائے گا۔

  • کے پی کے بڑے کڈنی انسٹیٹیوٹ میں کسی ماہر سرجن کے نہ ہونے کا انکشاف

    کے پی کے بڑے کڈنی انسٹیٹیوٹ میں کسی ماہر سرجن کے نہ ہونے کا انکشاف

    پشاور: خیبر پختون خوا کے سب بڑے کڈنی انسٹیٹیوٹ میں کسی ماہر سرجن کے نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے سب سے بڑے کڈنی انسٹیٹیوٹ میں سرجری کا کوئی ماہر ڈاکٹر موجود نہیں، انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز حیات آباد میں سرجری کے لیے آنے والوں مریضوں کو اسلام آباد سے ڈاکٹر دیکھتا ہے، اور یہاں کے ڈاکٹرز کو بھی سرجری کی آن لائن ٹریننگ دے رہے ہیں۔

    اس حوالے سے محمد اللہ نامی شہری کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔

    انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز( آئی کے ڈی) کے ڈائریکٹر نے عدالت کو بتایا کہ کئی سال سے آئی کے ڈی میں مریضوں کی سرجری ہو رہی ہے، لیکن کرونا وبا کے دوران سرجری کے عمل کو روکنا پڑا تھا، اور دو سال تک سرجری کا عمل تعطل کا شکار رہا، اس دوران آئی کے ڈی میں سینئر ڈاکٹرز ریٹائرڈ ہو گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اب جب کہ سرجری کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا ہے تو سینئر ڈاکٹرز کی غیر موجودگی میں ہم نے اسلام آباد کے ایک سینئر ڈاکٹر کی خدمات حاصل کر لی ہیں، جو سرجری کے لیے آنے والے مریضوں کا علاج کرتے ہیں، اور آئی کے ڈی کے ڈاکٹرز کو ٹریننگ بھی دے رہے ہیں، ان میں چار سرجن بھی شامل ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہر مریض کی جان بہت قیمتی ہے، انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں کسی ماہر ڈاکٹر کا نہ ہونا بہت سنگین معاملہ ہے، اسپتال میں مریضوں کو مشکلات نہیں ہونی چاہیئں۔

    کیس کی سماعت کے دوران بہت سے لوگ روسٹرم پر کھڑے تھے، ان میں ایک شخص نے عدالت سے بات کرنے کی استدعا کی تو عدالت نے ان کو بولنے کا موقع دیا، اس شخص نے اپنا تعارف کرایا کہ وہ آئی کے ڈی میں سینئر ڈاکٹر ہے، اور انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں پہلی سرجری کرنے والے تین رکنی ٹیم کا وہ حصہ تھے، لیکن اب آئی کے ڈی انتظامیہ نے ان کو برطرف کر دیا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ اپنے معاملات خود ٹھیک کریں، ہم نہیں چاہتے کہ کسی مریض کو کوئی بھی مسئلہ ہو، ڈاکٹرز کی آپس کے معاملات سے کسی مریض کو اسپتال میں کوئی مشکل پیش نہیں آنی چاہیے۔

    ڈائریکٹر آئی کے ڈی نے عدالت کو بتایا کہ سینئر ڈاکٹر نے اسپتال میں کام سے بائیکاٹ کیا، اس وجہ سے ان کو برطرف کیا گیا ہے اور اب ان کے خلاف انکوائری بھی چل رہی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز یا نرسنگ اسٹاف کو اجازت نہیں کہ وہ ہڑتال کریں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کوئی ڈاکٹر اسپتال بند کر کے ہڑتال پر چلا جائے، چیف جسٹس نے آئی کے ڈی کے لیگل ایڈوائزر منصور طارق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ چیئرمین بی او جی کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائیں، اگر معاملات ٹھیک نہیں ہوئے تو پھر چیئرمین بی او جی خود آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری لیے یہ مشکل نہیں کہ ایک کمیشن بنائیں اور ان سب چیزوں کو دیکھیں، جو ڈاکٹر ڈیوٹی ٹھیک طریقے سے ڈیوٹی نہیں کرتے ہم یہاں سے ان کو برخاست کرنے کے احکامات جاری کریں گے، آپ رپورٹ دیں کہ کتنے ڈاکٹرز کو ٹریننگ دی جا رہی ہے، عدالت نے ڈائریکٹر آئی کے ڈی سے سینئر ڈاکٹر کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

    درخواست گزار کے وکیل اجمل خان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز حیات آباد میں کوئی ماہر ڈاکٹر نہیں ہے، یہ مسئلہ کافی عرصے سے ہے، اور مریضوں کو بہت زیادہ مشکلات درپیش ہیں۔

    انھوں ںے بتایا کہ انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں جب سرجری کے لیے مریض آتے ہیں تو انتظامیہ کے کہنے پر اسلام آباد کے ایک سینئر ڈاکٹر جس کا نام سعید اختر ہے، وہ اپنی 14 رکنی ٹیم کے ساتھ آئی کے ڈی وزٹ کرتے ہیں اور مریضوں کا علاج کرتے ہیں۔

    ملک اجمل خان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ حالت یہ ہے کہ کسی مریض کو تکلیف بھی ہو تو اس کو اسلام آباد سے آنے والے ڈاکٹر کا انتظار کرنا پڑے گا، ڈاکٹر مریضوں کو آن لائن چیک کرتے ہیں اور ساتھ ہی ڈاکٹرز کو ٹریننگ بھی آن لائن دیتے ہیں۔

  • دیر میں بارودی ڈیوائس کا دھماکا، 2 جوان شہید

    دیر میں بارودی ڈیوائس کا دھماکا، 2 جوان شہید

    پشاور: خیبر پختون خوا کے شہر دیر میں بارودی ڈیوائس کے دھماکے میں 2 جوان شہید ہو گئے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    آئی ایس پی آر کے مطابق دیر کے علاقے براول میں بارودی ڈیوائس کا دھماکا ہوا ہے، جس میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہو گئے۔

    شہید سپاہی ساجد علی کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے ہے، جب کہ سپاہی عدنان ممتاز کا تعلق پونچھ آزاد کشمیر سے ہے۔

    سوات اور دیر میں ٹی ٹی پی کی موجودگی کی خبروں پر آئی ایس پی آر کا اہم بیان

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاک افواج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں۔

  • خیبر پختون خوا اور سندھ کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی

    خیبر پختون خوا اور سندھ کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، ضلع مہمند میں دیہات کے آپس میں رابطے منقطع ہو گئے، ضلع بشام میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے کوہستان میں کئی مکانات بہہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ضلع مہمند میں صبح پانچ بجے سے شروع ہونے والی شدید بارش نے سیلابی ریلوں کی شکل اختیار کر لی ہے، جس کی وجہ سے راستے بند اور سڑکیں بہہ گئی ہیں۔

    ضلع مہمند کی تحصیل علیم زئی کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلے سڑکیں بہا کر لے گئے ہیں، چندا ڈیم اور گنداو ڈیم سمیت جتنے بھی ڈیمز ہیں وہ سیلابی ریلوں کی وجہ سے بھر چکے ہیں، سیلابی ریلوں کی وجہ سے دیہات کے آپس میں رابطے بھی منقطع ہو گئے، لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش مزید جاری رہے گی۔

    مہمند کی تحصیل پنڈیالی سکندر خیل کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث چھوٹا پل بہہ گیا، تحصیل کے ایک اور علاقے دررہ کا روڈ بھی سیلابی پانی میں بہہ گیا ہے۔

    شانگلہ کے مختلف علاقوں میں بھی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، بشام شہر سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش برس رہی ہے، دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    کوہستان کی وادی کندیا میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، اور کئی مکانات بہہ گئے، گزشتہ رات سے مون سون بارشوں کے سلسلے میں تیزی آ گئی ہے، جس سے ندی نالوں سمیت دریائے سندھ کے پانی کے بہاؤ میں بہت اضافہ ہو چکا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے شانگلہ میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے، علاقے کا لنک روڈ بھی بند ہو چکا ہے، ادھر بونیر میں موسلا دھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ چکی ہے۔

    چترال کے مختلف مقامات پر بارشوں کے نتیجے میں سیلابی ریلوں سے نقصانات کی اطلاعات ہیں، چترال میں گرم چشمہ، گبور اور موشین گول سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، گرم چشمہ روڈ مختلف مقامات پر سیلاب کی نظر ہو چکی ہے، جب کہ سلیم روڈ اوشیاک کے مقام پر سیلابی ریلے کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

    وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان نے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام کو نشیبی علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ جگہوں پر منتقل کرنے کے لیے انتظامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    ادھر سندھ کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، جن میں ٹھٹھہ، مکلی، گھاروگجو، غلام اللہ، جنگشاہی، جھمپیر، اور میرپورساکرو شامل ہیں، جہاں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں اور مختلف دیہات کا شہری آبادی سے زمینی رابطے منقطع ہو چکے ہیں۔

    راجن پور میں بھی موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، اور گلیاں محلے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے ہیں۔ میراں پورسون واہ بکھر کا حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی بستیوں میں داخل ہو گیا ہے، بستی پنجابی اور دیگر علاقے زیر آب آ گئے، لوگوں نے سیلابی پانی میں کھلے آسمان تلے رات گزاری، رہائشی علاقوں کو مزید شدید خطرہ لاحق ہے۔

  • ایمل ولی کی کوششیں، صوابی میں صدیوں پرانے کھیل موخہ کے مقابلوں کا انعقاد

    ایمل ولی کی کوششیں، صوابی میں صدیوں پرانے کھیل موخہ کے مقابلوں کا انعقاد

    پشاور: صوبائی سطح پر موسیقی کے بعد کھیلوں کے فروغ کے لیے بھی ایمل ولی خان نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے مقابلوں کا انعقاد کروایا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے پشتو موسیقی کو زوال سے بچانے کے لیے انگازئی کے نام سے پروڈکشن ہاؤس بنایا تھا، اب انھوں نے صوبے میں کھیلوں کو فروغ اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کا بھی سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

    ایمل ولی کی ہدایت پر بننے والے باچا خان ٹرسٹ اسپورٹس فاؤنڈیشن نے صوبے کی سطح پر باچا خان گولڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے، اس ٹورنامنٹ میں مردان، چارسدہ، پشاور، نوشہرہ اور صوابی کی ٹیمیں شامل ہوں گی، اسی طرح صوبے کے مختلف اضلاع میں ضلعی سطح پر دیگر کھیلوں کے ٹورنامنٹس کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پہلے مرحلے میں صوابی میں صدیوں پرانے کھیل موخہ (مقامی تیر اندازی)، مردان میں قومی کھیل ہاکی، ملاکنڈ میں فٹ بال، سوات میں والی بال اور لوئر دیر میں ٹیپ بال ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جائے گا۔

    ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت مختلف کھیلوں میں غیر معمولی کھلاڑیوں کو تربیت کے لیے بیرون ملک بجھوانے کے لیے وظائف کا بندوبست بھی کرے گی، تاکہ یہ نوجوان اپنا ٹیلنٹ ملک و قوم کے لیے بہتر انداز میں استعمال کر سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا کے کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، بس انھیں صرف نکھارنے کی ضرورت ہے، اور اسی مقصد کے لیے باچا خان ٹرسٹ کے زیر انتظام کھیلوں کی ترقی کے لیے اسپورٹس فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی اگر چہ خیبر پختون خوا اور بلوچستان کی سیاست میں ایک مرکزی جماعت کے طور پر جانی جاتی ہے تاہم ملکی سیاست میں بھی اس سیاسی جماعت نے ہمیشہ ایک اہم کردار ادا کیا ہے، تاہم کچھ عرصہ قبل اس جماعت کے نوجوان صوبائی صدر ایمل ولی خان نے پشتو موسیقی کو زوال سے بچانے کے لیے پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ باچا خان مرکز پشاور میں انگازئی کے نام سے پروڈکشن ہاؤس بناکر معیاری پشتو موسیقی کی ترویج کی ذمہ داری اٹھائی۔

    اس پروڈکشن ہاؤس میں صرف معیاری موسیقی کی شرط پر 7 ہزار روپے کی معمولی فیس کے عوض مقامی گلوکاروں کو جدید ریکارڈنگ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے، جب کہ غریب اور مستحق فن کاروں کو مفت ریکارڈنگ کے ساتھ ساتھ آنے جانے کا کرایہ بھی دیا جاتا ہے۔

    فن کے دل دادہ ایمل ولی خان نے اسی پر بس نہیں کیا، بلکہ موسیقی سے دل چسپی رکھنے والے نوجوانوں کو طبلہ، ڈھول، ہارمونیم اور رباب کی تربیت کے لیے کلاسز کے آغاز کا عندیہ بھی دیا، جس پر مذہبی جماعتوں کی طرف سے اے این پی اور ایمل ولی خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

  • خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس میں ایک ‘فرینڈلی ہاتھا پائی’ کی ویڈیو سامنے آ گئی

    خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس میں ایک ‘فرینڈلی ہاتھا پائی’ کی ویڈیو سامنے آ گئی

    پشاور: خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس میں ایک ‘فرینڈلی ہاتھا پائی’ کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز خیبر پختون خوا اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2022-23 کا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے، دل چسپ امر یہ ہے کہ اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن ارکان کے مابین جھڑپ تو نہیں ہوئی لیکن حکومتی رکن کی اپنے ہی اتحادی کے ساتھ گھمسان کا رن پڑ گیا۔

    کے پی اسمبلی میں جب صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کر رہے تھے، عین اسی وقت ایز لابی جو کہ عموما حکومتی ارکان کے استعمال میں ہوتی ہے، وہاں 2 اراکین اسمبلی آپس میں الجھ پڑے۔

    ویڈیو کے مطابق اراکین ایسے الجھے کہ پھر وہاں موجود دیگر اراکین اسمبلی اور اسمبلی اسٹاف کے لیے انھیں چھڑانا مشکل ہو گیا۔

    خیبر پختونخواہ بجٹ: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اضافے کا اعلان

    ذرائع کے مطابق کے پی اسمبلی میں کوہستان سے تعلق رکھنے والے ق لیگ کے اکلوتے ممبر اور پارلیمانی لیڈر مفتی عبید الرحمٰن اپنے ہی اتحادی پی ٹی آئی کے رکن دیدار خان، جو کہ کولئی پالس سے تعلق رکھتے ہیں، کے ساتھ ضلع میں کلاس فور کی نوکری پر الجھے تھے۔

    بات بڑھتے بڑھتے باقاعدہ لڑائی تک پہنچ گئی تھی، جس میں لاتوں اور گھونسوں کے آزادانہ استعمال کے ساتھ ساتھ غیر پارلیمانی الفاظ کا بھی بھرپور استعمال کیا گیا۔

    لڑائی لابی کے اندر ہونے کی وجہ سے نہ تو ڈپٹی اسپیکر کو پتا چلا اور نہ ہی اس کا علم ایوان میں موجود وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کو ہوا، جب کہ اس وقت لابی میں موجود اسمبلی کے دیگر اراکین اور اسٹاف کوشش بسیار کے بعد دونوں اراکین کو قابو کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔