Tag: خیبر پختونخوا

  • خیبر پختون خوا کی عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش برادریوں کے لیے خوش خبری

    خیبر پختون خوا کی عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش برادریوں کے لیے خوش خبری

    پشاور: خیبر پختون خوا میں بسنے والی اقلیتی برادری کے لیے ایک اچھی خبر ہے کہ صوبائی حکومت ان تمام مذاہب کے تین تین مذہبی تہوار سرکاری سطح پر منائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا ہے کہ صوبے میں بسنے والی اقلیتی برادری جن میں عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش قبیلہ شامل ہیں، کے تین تین مذہبی تہوار سرکاری خرچ پر حکومت منائے گی۔

    دنیا کے منفرد کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے معاون خصوصی وزیر زادہ اس سلسلے میں ایک نجی کمپنی کے ساتھ 300 ملین روپے کا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، معاہدے پر صوبائی حکومت کی جانب سے سیکریٹری محکمہ اوقاف نے دستخط کیے۔

    اقلیتی برادریوں کے جن تہواروں کو حکومتی سطح پر منایا جائے گا، ان میں سکھ مت کے پرکاش اتسو (دیگر آٹھ گروؤں کے یوم پیدائش)، گروگڑی دیوس، جیوتی جوت دیوس (دوسرے سکھ گروؤں کی برسی) شامل ہوں گے۔

    اسی طرح ہندو کمیونٹی کے لیے دیوالی، ہولی اور نوراتری یا دیگر تہوار شامل کیے جائیں گے، عیسائی برادری کے تہوار ایسٹر اور کرسمس جب کہ کیلاش برادری کے تہوار چلم جوش، اوچاو میلہ اور چوموس یا چترموس شامل ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی کے ساتھ 3 سو ملین کا جو معاہدہ ہوا ہے اس میں مذہبی تہواروں کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے کانفرنسز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

    معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کے مطابق خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے اقلیتی نوجوانوں کے لیے یوتھ ایکسپوزر پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے، جس کے تحت اقلیتی نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو نکھارا جائے گا اور انھیں ملک بھر کے دورے کروائے جائیں گے۔

    وزیر زادہ نے ہندوستان میں اقلیتی برادری کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک اور بی جے پی ترجمان کی حالیہ گستاخی کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک کے ساتھ تعلقات رکھنے ہی نہیں چاہیے۔ انھوں نے حکومت سے ہندوستانی سفیر کو واپس بجھوانے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • جنگلات اور جنگلی حیات کو گرمی سے بچانے کے لیے اہم قدم

    جنگلات اور جنگلی حیات کو گرمی سے بچانے کے لیے اہم قدم

    پشاور: محکمہ جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات خیبر پختون خوا نے شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر جنگلات اور جنگلی حیات کو گرمی سے بچانے کے لیے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے اتوار 8 مئی 2022 سے ایک ہفتے کے لیے شدید ہیٹ ویو کے حالات کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے، محکمہ جنگلات نے جانوروں کی حفاظت کے لیے اس عرصے میں خصوصی اقدامات کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق متعلقہ کنزرویٹر، ڈویژنل فارسٹ آفیسر، محکمہ وائلڈ لائف کے افسران جنگلات، نرسریز، نیشنل پارکس، پشاور چڑیا گھر اور دیگر چڑیا گھروں، فیزنٹریز اور وائلڈ لائف پارکس کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے افسران خود ذمہ دار ہوں گے۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں اور خصوصی طور پر خیبر پختون خوا میں اتوار سے ہفتے کے دن تک گرمی کی شدت میں 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔

    ترجمان محکمہ جنگلات لطیف الرحمٰن نے بتایا کہ شدید گرمی کی لہر کی وجہ سے جنگلی حیات کے عملے کو جانوروں اور پرندوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے پہلے سے ہدایات جاری کیے گئے ہیں، متعلقہ افسران کو جانوروں کو تازہ پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر دو بار (صبح اور دوپہر) تالابوں/ ٹبوں/ برتنوں میں پانی کی باقاعدگی سے تبدیلی کو یقینی بنانے کی ہدیت کی گئی ہے۔

    یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ چڑیا گھر میں برڈ ایویری میں فراہم کردہ پانی کے چشمے کو فعال رکھا جائے تاکہ پرندے نہا سکیں اور خود کو گیلا کر سکیں، نیز فوری طور پر جہاں ضرورت ہو، گھاس کے مواد اور سبز چادروں کا استعمال کرتے ہوئے اوپر اور اطراف میں پناہ کے ساتھ پنجرے فراہم کرنے کا انتظام کیا جائے۔

    لطیف الرحمٰن نے بتایا کہ انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ پنجروں میں پانی کے چھڑکاؤ کو یقینی بنایا جائے تاکہ پرندوں اور جانوروں پر ٹھنڈا اثر پڑے، چڑیا گھر میں ٹھنڈک کے لیے جانوروں کے گھروں اور پناہ گاہوں میں پنکھے اور کولر بھی لگائے جائیں گے۔

    یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لیے بیماری کی صورت میں دوائیں پانی میں ملا کر دی جائیں، مخصوص جانوروں کو کھانے اور ان کے جسم کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے رسیلی خوراک جیسے پھل فراہم کیے جائیں۔

    وائلڈ لائف عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ گرمی کی لہر یا شدید موسم کے دوران کسی بھی جانور یا پرندے کو منتقل نہیں کیا جائے گا، عملے کو دھوپ سے بچانےکے لیے ٹوپیاں فراہم کی جائیں گی، مختلف مقامات پر واٹر پوائنٹس کے ذریعے زائرین اور عملہ دونوں کو ٹھنڈے پانی کی سہولت کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

    جنگلات کی حفاظت بھی ضروری ہے

    محکمہ جنگلات کے ترجمان لطیف الرحمٰن نے بتایا کہ شدید گرمی میں جانوروں کے ساتھ جنگلات کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے، اس لیے ہم نے اضلاع کی سطح پر محکمہ جنگلات کے افسران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ پودوں خصوصی طور پر نرسریوں میں لگے چھوٹے پودوں کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔

    انھوں نے کہا چھوٹے پودے جن کی جڑیں کمزرو ہوتی ہیں، انھیں گرمی سے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ موجود رہتا ہے، اس لیے ہم نے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ نرسریوں میں عملے کی موجودگی یقینی بنائے اور پودوں کو بروقت پانی دی جائے تاکہ کوئی پودا گرمی کی وجہ سے متاثر نہ ہو۔

    لطیف الرحمٰن کے مطابق نرسریوں میں ٹیوب شفٹنگ کو فوری طور پر روکنے کا کہا گیا ہے اور جون کے مہینے تک پودوں کے بیچ نہ بونے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    افسران کو کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، فیلڈ اسٹاف، پولیس کے ساتھ کوآرڈینیشن کو مضبوط بنایا جائے، کنزرویٹرز اور ڈویژنل فارسٹ آفیسرز اور محکمہ جنگلی حیات کے افسران ان 7 دنوں کے دوران ہینڈ آن مانیٹرنگ اور منیجمنٹ کے لیے فیلڈ میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔

  • عید سے قبل خیبر پختون خوا میں بیکریوں پر بڑا کریک ڈاؤن

    عید سے قبل خیبر پختون خوا میں بیکریوں پر بڑا کریک ڈاؤن

    پشاور: خیبر پختون خوا میں‌فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے غیر معیاری بیکریوں‌ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، جس میں 20 سے زائد بیکریاں سیل اور متعدد پر جرمانے عائد کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے کہا ہے کہ سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں کپڑوں کا رنگ استعمال کرنے اور ناقص صفائی پر 5 بیکری یونٹس سیل کر دیے گئے، سوات میں دیگر بیکری یونٹس سے سینکڑوں کلو غیر معیاری مٹھائیاں بھی تلف کی گئیں، اور جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

    فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے مطابق ہنگو ٹل میں بیکری یونٹ سے 1300 کلو غیر معیاری مٹھائیاں برآمد ہوئیں، جس پر یونٹ کو سیل کر دیا گیا، بنوں کے مختلف علاقوں میں نان فوڈ گریڈ کلر کے استعمال اور حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر 4 بیکری یونٹ سیل کر دیے گئے۔

    ضلع خیبر میں کارروائی کے دوران 3 بیکری یونٹس سیل کیے گئے، ایبٹ آباد اور پارہ چنار میں غیر معیاری بیکری پراڈکٹس برآمد ہونے پر 2، 2 بیکری یونٹ سیل کیے گئے۔

    فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے مطابق ہری پور میں بھی مضر صحت رنگوں کے استعمال پر بیکری یونٹ سیل کیا گیا، جب کہ 500 کلو سے زائد غیر معیاری مٹھائیاں برآمد کر کے تلف کی گئیں۔

    چارسدہ اور مردان میں ایک ایک بیکری یونٹ سیل کیا گیا، لوئر دیر لال قلعہ میں بیکری سے سینکڑوں کلو مضر صحت مٹھائیاں برآمد ہوئیں جس پر اس یونٹ کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔

  • پی ٹی آئی کا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے امیدواروں کا اعلان

    پی ٹی آئی کا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے امیدواروں کا اعلان

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے پی نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے امیدواروں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی۔

    فہرست کے مطابق 64 تحصیلوں میں سے 54 کے لیے امیدوار فائنل کر لیے گئے ہیں، جب کہ 10 تحصیلوں کے امیدواروں کے نام جلد فائنل کیے جائیں گے۔

    ایبٹ آباد سے 3، بٹگرام سے 2 امیدوار منتخب کیے گئے، اپر اور لوئر چترال سے 2،2 امیدوار منتخب ہوئے، کوہستان سے مکمل 6 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا، مالاکنڈ سے 3 اور مانسہرہ سے 5 امیدوار منتخب کیے گئے۔

    شمالی اور جنوبی وزیرستان سے 3،3 امیدوار حصہ لیں گے، اورکزئی سے 2 اور تور غر سے 3 امیدواروں کو منتخب کیا گیا، سوات سے 7 امیدوار حکومتی جماعت کے ٹکٹ سے مقابلہ کریں گے، جب کہ شانگلہ سے 5 امیدوار منتخب کیے گئے۔

  • پاکستان: 2 ہزار سال قدیم آثار دریافت

    پاکستان: 2 ہزار سال قدیم آثار دریافت

    پشاور: صوبہ خیبر پختون خوا کے شہر صوابی میں قدیم آثار دریافت ہوئے ہیں، جن میں بدھ مت کی یادگار اسٹوپا بھی شامل ہے، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ 18 سے 19 سو سال پرانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ آرکیالوجی اینڈ میوزم خیبر پختون خوا کو آثار قدیمہ کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، 6 ماہ قبل صوابی کے ایک گاؤں باہو ڈھیری میں کھدائی شروع کرنے کے بعد اب محکمے نے تقریباً دو ہزار سال قدیم اسٹوپا دریافت کر لیا ہے۔

    ڈائریکٹر محکمہ آرکیالوجی اینڈ میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ صوابی کے گاؤں باہو ڈھیری میں محکمہ آرکیالوجی کو کچھ عرصہ قبل قدیم آثار ملے تھے، اس جگہ پر 6 مہینے کھدائی کر کے ہمیں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

    ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ محکمہ آرکیالوجی نے سائنٹیفک طریقے سے اس جگہ پر کھدائی کی تاکہ نوادرات کو کوئی نقصان نہ پہنچے، اس وجہ سے کھدائی کو مکمل کرنے میں 6 مہینے لگے۔

    محکمے کے مطابق دریافت شدہ اسٹوپا میں 4 سو سے زائد نواردات ملے ہیں، جو 18 سے 19 سو سال پرانی ہیں، خیبر پختون خوا میں جتنے اسٹوپا ہیں یہ ان سب میں سے بڑا ہے، ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ اتنی پرانی اور بڑے اسٹوپا کی دریافت آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

    اس علاقے کے آس پاس اور بھی آرکیالوجیکل سائٹس موجود ہیں، ڈاکٹر صمد نے بتایا کہ نئے اسٹوپا سے جو نوادرات ملے ہیں ان پر مزید ریسرچ کی جائے گی، اس سے علاقے اور خیبر پختون خوا کے تاریخ کا پتا چلے گا۔

    ڈائریکٹر آرکیالوجی نے بتایا کہ محکمہ آثار قدیمہ اب اس سائٹ کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کر رہا ہے۔

    خیبرپختونخوا: قبرستان سے برآمد ہونے والی شے نے ہوش اڑا دیے

    ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ صوابی کے اس علاقے میں غیر قانونی کھدائی کی جا رہی ہے، جس پر ہم نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کارروائی کی اور غیر قانونی کھدائی پر پابندی لگا کر وہاں پر عالمی معیار کے مطابق کھدائی شروع کر دی تھی۔

  • صوبائی وزیر کے پی شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا

    صوبائی وزیر کے پی شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل قرار، الیکشن کمیشن نے گرفتاری کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: خیبر پختون خوا کے شہر بنوں میں ایک پولنگ اسٹیشن پر حملے کے کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مثالی فیصلہ جاری کرتے ہوئے صوبائی وزیر شاہ محمد کو 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا، اور شاہ محمد سمیت متعدد افراد کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے بنوں کے پولنگ اسٹیشن پر حملے کے جرم میں خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر شاہ محمد کو 5 سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا، اور شاہ محمد سمیت ان کے بیٹے مامون الرشید کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ کارروائی تک مامون الرشید بھی الیکشن نہیں لڑ سکتے، صوبائی الیکشن کمشنر شاہ محمد خان، ان کے بیٹے گلباز خان، محبت خان اور قدرت اللہ کے خلاف کیس دائر کریں۔

    الیکشن کمیشن نے اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر محبت خان، حمید اللہ اور قدرت اللہ کے خلاف محکمانہ کارروائی کا بھی فیصلہ کیا، اور پولیس کو مقدمات درج کر کے تمام افرادکو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ پولیس کیس کی تمام پہلوؤں کی تحقیقات کرے، صوبائی وزیر شاہ محمد خان پولنگ اسٹیشن پر حملے میں ملوث پائے گئے ہیں، وہ پولنگ اسٹاف کے اغوا اور انتخابی مواد چھیننے کے بھی مرتکب قرار پائے۔

    الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ آرٹیکل 218 الیکشن ایکٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں جاری کیا ہے۔

  • مردان میں زیر تعمیر پل ٹوٹنے کا سخت نوٹس، ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے گی

    مردان میں زیر تعمیر پل ٹوٹنے کا سخت نوٹس، ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے گی

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے مردان میں زیر تعمیر پل ٹوٹنے کا سخت نوٹس لے لیا، ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مردان صوابی روڈ منصوبے پر زیر تعمیر پل ٹوٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا، اور پراونشل انسپکشن ٹیم سے معاملے کی تحقیقات کرانے کا حکم دے دیا۔

    معاملے پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے چیف سیکریٹری کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انسپیکشن ٹیم 15 دنوں میں انکوائری رپورٹ پیش کرے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا زیر تعمیر پل ٹوٹنے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر کے رپورٹ دی جائے، پل کی تعمیر میں مبینہ طور پر ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے، تعمیراتی منصوبوں میں کام کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، ناقص مٹیریل کا استعمال ثابت ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ صوابی مردان روڈ زیر تعمیر پل پر ابھی انسان نے پاؤں بھی نہیں رکھا تھا کہ گر گیا، 42 کلو میٹر طویل صوابی مردان ڈبل روڈ 10 ارب روپے سے بن رہا ہے، پرانا پُل تاحال کھڑا ہے جب کہ نیا پُل زمین بوس ہو گیا۔

    خیال رہے کہ ضلع صوابی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا آبائی علاقہ ہے، جہاں مردان صوابی روڈ کو دو رویہ کرنے کے لیے پرانے پل کے ساتھ نئے پل کے بیم ڈالے گئے تھے۔

  • ‘اسمبلی کے نمبر سے میرے حلقے کے لوگوں کو میرے خلاف کالیں کی جا رہی ہیں’

    ‘اسمبلی کے نمبر سے میرے حلقے کے لوگوں کو میرے خلاف کالیں کی جا رہی ہیں’

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے نور عالم خان کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا، نور عالم نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے نمبر سے ان کے حلقے کے لوگوں کے کالیں کر کے ان کے خلاف نکلنے کے لیے اُکسایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی نور عالم خان نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ میرے حلقے کے لوگوں کو خیبر پختون خوا اسمبلی کے نمبر سے کالیں کی جا رہی ہیں، اور انھیں میرے خلاف احتجاج کا کہا جا رہا ہے۔

    نور عالم خان نے اپنے ٹوئٹ میں کے پی اسمبلی کا نمبر بھی شیئر کر دیا ہے، انھوں نے حیرانی کے ساتھ اشارہ بھی کیا کہ فون کرنے والے وہ ہیں جو اپنے چھوٹے حلقوں میں بھی جیت نہیں پاتے۔

    انھوں نے لکھا مجھے حیرانی ہے کہ جو لوگ اپنے دیہات کا الیکشن نہیں جیت سکتے وہ لوگوں کو میرے خلاف احتجاج کے لیے کالیں کر رہے ہیں، اُنھیں شرم آنی چاہیے۔

    چند دن قبل نور عالم خان نے ایک ٹوئٹ میں مطالبہ کیا تھا کہ پارٹی کی سینئر قیادت اور کچھ مشیران کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانے چاہیئں، انھوں نے کہا کہ ان کے نزدیک مہنگائی عوام کا بڑا مسئلہ ہے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں کیا جاتا، وہ اسی طرح آواز اٹھاتے رہیں گے۔

    پی ٹی آئی قیادت کا نور عالم خان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    ایم این اے اگرچہ کچھ عرصے سے آواز اٹھا رہے ہیں تاہم جب سے ان کے سخت ٹوئٹس سامنے آئے ہیں تو پی ٹی آئی قیادت نے بھی اس کا نوٹس لے لیا، اس سلسلے میں گزشتہ روز پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کے صدر کے طور پر پرویز خٹک نے نور عالم کو شو کاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا، آج صدر پی ٹی آئی خیبر پختون خواہ پرویز خٹک نے انھیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، اور ان سے 7 دن کے اندر اپنے بیانات کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔

  • خیبر پختونخوا اسمبلی اراکین کے ترقیاتی فنڈز کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

    خیبر پختونخوا اسمبلی اراکین کے ترقیاتی فنڈز کا معاملہ عدالت پہنچ گیا

    پشاور: خیبر پختون خوا اسمبلی اراکین کے ترقیاتی فنڈز کا معاملہ عدالت پہنچ گیا، آج پشاور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر اہم سماعت ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جمعرات کو پشاور ہائی کورٹ میں پی کے 55 مردان سے پاکستان مسلم لیگ ن کے منتخب رکن صوبائی اسمبلی جمشید مہمند کی جانب سے، حلقے کا ترقیاتی فنڈ منصوبے کی منظوری کے باوجود روکے جانے کے خلاف دائر درخواست پر جسٹس روح الامین اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل اور رکن صوبائی اسمبلی خوشدل خان ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار پی کے 55 مردان سے رکن صوبائی اسمبلی ہیں، اپوزیشن سے تعلق ہونے کی وجہ سے حکومت نے ان کے حلقے کے ترقیاتی فنڈ کو روک دیا ہے۔

    جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے اگر اپوزیشن ارکان کے ساتھ امتیازی سلوک کرنا ہے، تو اپوزیشن ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کر لیتے، حکومت نے اگر اپوزیشن ارکان کو ہر معاملے میں نظر انداز کرنا ہے تو سادہ الفاظ میں کہہ دے کہ آپ کے پاس اکثریت نہیں ہے باہر بیٹھ جائیں۔

    جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ بدقسمتی سے ہر دور میں ایسا ہوتا ہے جب کوئی وزیر اعلیٰ بنتا ہے تو مجموعی سوچ کی بجائے صرف اپنے حلقے کے لوگوں کے لیے سوچتا ہے۔

    جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ ایک منصوبے کی انتظامی سطح پر منظوری کے بعد بھی اسے کس طرح واپس لیا گیا، کیا صرف ایک حلقہ ایسا ہے جس کے لیے فنڈز نہیں ہیں، اگر فنڈز نہیں ہیں تو پھر تمام حلقوں کے لیے نہیں ہوں گے، صرف اپوزیشن ارکان کو کیوں نشانہ بنایا گیا۔

    جسٹس روح الامین نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے فنڈز کی تقسیم کے لیے میکنزم بنانے کا حکم دیا ہے، کیا آپ کو پتا ہے؟ متعلقہ لوگوں نے صرف اپنے حکام بالا کو خوش کرنے کے لیے اس حلقے کا فنڈ روکا، اور منصوبے کو نکال دیا، اس اقدام سے صرف اس حلقے کے عوام ہی متاثر ہوں گے۔

    ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ فنڈز کی کمی ہے، جیسے ہی فنڈز کا مسئلہ حل ہوگا تو اس ٹینڈر کو دوبارہ کھولا جائے گا، اس پر جسٹس روح الامین نے کہا کہ جب اس منصوبے کی منظوری دی جا رہی تھی تو اس وقت یہ معلوم نہیں تھا کہ فنڈ نہیں ہے، اس سے لگتا ہے کہ متعلقہ حکام نے دباؤ میں یا کسی کو خوش کرنے کے لیے اپوزیشن ارکان کے فنڈز کو روکا، لیکن ہم کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرنے دیں گے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جب فنڈ منظور ہو جائے اور ایڈمنسٹریٹیو منظوری دی جائے، تو وہ واپس نہیں ہو سکتا، یہ واحد حکومت ہے جس میں فنڈز نہ ملنے پر ارکان اسمبلی نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا تھا، حکومت کے ایسے اقدامات سے لوگوں میں بے چینی پھیلتی ہے۔

    عدالت نے ایم پی اے جمشید مہمند کی درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس حلقے کے ڈرافٹ شدہ منصوبوں کو واپس ای بڈنگ میں شامل کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے قرار دیا کہ فریقین اگر کوئی جواب جمع کرنا چاہتے ہیں تو وہ اپنا جواب جمع کروا سکتے ہیں۔

  • پشاور ایڈورڈز کالج میں انٹرویو کے بعد مسیحی برادری کے پرنسپل تعینات

    پشاور ایڈورڈز کالج میں انٹرویو کے بعد مسیحی برادری کے پرنسپل تعینات

    پشاور: ایڈورڈز کالج پشاور میں انٹرویو کے بعد مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے پرنسپل کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پشاور ایڈورڈز کالج میں پرنسپل تعیناتی کے معاملے پر بورڈ آف گورنرز کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت گورنر کے پی شاہ فرمان نے کی۔

    انٹرویو کے لیے 5 میں سے صرف 3 امیدوار اجلاس میں پیش ہوئے، ایک امیدوار ڈاکٹر شرون ہانوک طے شدہ اہلیت اور تجربے پر پورا اترے، جس کے بعد ڈاکٹر شرون ہانوک کی پرنسپل ایڈورڈز کالج تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔

    گورنر شاہ فرمان نے اس موقع پر کہا کہ ایڈورڈز کالج کے پرنسپل کی تعیناتی کے سلسلے میں مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، لیکن شروع دن سے میرا مؤقف تھا کہ کالج کا پرنسپل مسیحی برادری سے ہوگا۔

    انھوں نے کہا میری سنجیدہ کوششوں کے باوجود بلاوجہ مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ہم ایڈورڈز کالج کی تاریخی علمی حیثیت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔