Tag: خیرمقدم

  • سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    سعودی عرب نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے قطر، مصر اور امریکی کوششوں کو سراہا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں سعودی عرب کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری، غزہ پٹی میں اسرائیلی بربریت کے فوری طور پر خاتمے پر زور دیا۔

    وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیلی قابض فورسز کی غزہ پٹی اور فلسطین کے علاوہ عرب اراضی سے انخلا پر بھی زور دیا گیا تاکہ پناہ گزیں اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔

    بیان کے مطابق فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ تنازعہ کی بنیاد کو ختم کیا جائے جن میں سرفہرست 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

    مملکت نے امید ظاہر کی کہ جنگ بندی معاہدے سے اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کا مستقل خاتمہ ہوگا جس میں 45 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے بھی غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ معاہدے کے نتیجے میں قیدیوں اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور امداد کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوں گی۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے۔

    حماس رہنما کا جنگ بندی معاہدے کے بعد اہم بیان

    ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بھی شروع کردی گئی ہے، سیکڑوں امدادی ٹرک صلاح الدین اسٹریٹ کے راستے جنوبی غزہ پٹی میں داخل ہوگئے ہیں۔

  • امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    واشنگٹن /ریاض :امریکا کے وزیرِ دفاع نے سعودی عرب میں امریکی فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے، پینٹاگون نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں امریکی فورسز کا استقبال ہماری صلاحیت اور قدرت کو مضبوط بنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سعودی عرب کو لاحق خطرات سے نمنٹنے میں مدد دے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکہ اپنے 500 فوجی سعودی عرب بھیجنا چاہتا ہے، یہ 500 اہلکار اس دستے کا حصہ ہوں گے جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد سے امریکہ گزشتہ دو ماہ میں مشرقِ وسطیٰ بھیج چکا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ فوجی پرنس سلطان ایئربیس پر رکیں گے جو امریکہ اس سے قبل 1991 اور 2003 میں استعمال کر چکا ہے تاہم سعودی اور امریکی حکام نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے، سعودی عرب پہلے بھی کہہ چکا ہے کہ وہ خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے امریکی فوج کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ میں خلیجِ عُمان کے قریب چھ تیل بردار بحری جہازوں پر حملے ہوئے ہیں۔ امریکہ ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتا ہے جب کہ ایران ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ایران نے امریکہ کا ڈرون طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں کا عندیہ بھی دیا تھا، گزشتہ روز امریکہ نے بھی ایران کا ایک ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا جس کی ایران نے تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران سے کشیدہ حالات کے باعث دو ہزار فوجی مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی بھیج چکی ہے جس کا مقصد خطے میں ایران کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے جب کہ مزید فوجی بھیجنے سے مشرقِ وسطیٰ میں پہلے سے موجود فوج کی استعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔

    امریکا مشرقِ وسطیٰ میں اپنے جنگی طیارے اور ہوا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی تنصیب بھی کرچکا ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر انہیں جنگ پر مجبور کیا گیا تو امریکہ ایسا جواب دے گا جو پہلے کسی نے نہیں دیکھا ہوگا۔

    یاد رہے کہ امریکا کے صدر سعودی عرب کو آٹھ ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ بھی کر چکے ہیں، جس کی مخالفت میں امریکہ کے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں تین قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں۔

    امکان یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کی قرار دادوں کو ویٹو کر دیں گے۔

    دوسری جانب سعودی وزارت دفاع نے بتایا کہ خادم حرمین شریفین اور تمام افواج کے سپریم کمانڈر شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے مملکت میں امریکی فورسز کے خیر مقدم کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    سعودی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے گزشتہ روز جاری کیے گئے بیان میں کہاکہ اس اقدام کا مقصد خطے کے دفاع اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ عمل کی سطح کو بڑھانا ہے۔ سعودی عرب اور امریکا خطے کی سلامتی کو مضبوط بنانے کی انتہائی خواہش رکھتے ہیں۔

  • امریکا کا پاکستان کی جانب سےکرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم

    امریکا کا پاکستان کی جانب سےکرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم

    واشنگٹن : امریکہ نے پاکستان کی جانب سے کرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا پاکستان بھارت کے بہتر تعلقات خطے کے لئے ضروری ہیں۔

    امریکا میں متعین اے آروائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی کے مطابق پاکستان کی جانب سے کرتار پور سرحد کھولنے پر امریکی محکمہ خارجہ نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاک بھارت عوام کے رابطے بڑھانے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات اعتمادسازی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، پاکستان بھارت کےبہترتعلقات خطے کے لئے ضروری ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا دیا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،بھارتی وزیروں کا وفد، کئی ملکوں کے سفارتکار، عالمی مبصرین اور سکھ برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خصوصی مہمان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی تقریب میں موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کرتارپوربارڈرکھلناخطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، کوریڈور اورگیٹس پُرامن لوگوں کی قانونی گزرگاہیں ہیں۔

    کرتار پور راہداری ایک سال میں مکمل ہوگی، ساڑھے چار کلو میٹر طویل سڑک دریائے راوی پر آٹھ سومیٹرطویل پل اورپارکنگ ایریابھی بنایا جائے گا، اگلے سال نومبر میں بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن سے پہلے کام مکمل کرلیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزادربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

  • چین کی جانب سےعمران خان کے بیان کا خیرمقدم

    چین کی جانب سےعمران خان کے بیان کا خیرمقدم

    بیجنگ : چین نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے پاک چین تعلقات کے حوالے سے دیے گئے بیان کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان سدا بہارشراکت داری تبدیل نہیں ہوسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے بیجنگ میں بریفنگ کے دوران کہا کہ عمران خان کا بیان چین اور پاکستان کے درمیان سدا بہار اسٹریٹجک شراکت داری کا مظہر ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اس سے قبل بھی کئی مرتبہ کہا ہے کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔

    گینگ شوانگ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی تقریر میں یہ بھی ذکر کیا ہے کہ وہ چین کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے اور پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیرکو آگے بڑھائیں گے اور وہ سمجھتے ہیں کہ یہ راہداری پاکستان کی ترقی میں اہمیت کی حامل ہے۔

    ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے چین اور پاکستان کے تعلقات کے بارے میں بیان کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں ملکوں میں داخلہ صورت حال جیسی بھی ہو پاک چین سدا بہار شراکت داری تبدیل نہیں ہوسکتی۔

    چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ کا مزید کہنا تھا کہ چین پاکستان میں حالیہ انتخابات پرنظررکھے ہوئے ہے اور خلوص دل سے امید کرتا ہے کہ پاکستان میں سیاسی تبدیلی کا عمل خوش اسلوبی سے مکمل ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ کا پاک ،افغان سرحد دوبارہ کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم

    اقوام متحدہ کا پاک ،افغان سرحد دوبارہ کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم

    نیویارک : اقوام متحدہ نےوزیراعظم نوازشریف کے پاک افغان سرحد دوبارہ کھولنےسےمتعلق فیصلےکاخیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کےنائب ترجمان فرحان حق نے نیویارک میں بریفنگ کے دوران پاکستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر کو دوبارہ کھولنے کے فیصلےکا خیرمقدم کیا

    اقوام متحدہ کےترجمان فرحان حق نےکہاکہ کہ اس فیصلے کے بعد دونوں ملکوں کے عوام آزادانہ طورپر سرحد پار کرسکیں گے۔

    خیال رہےکہ پاک افغان سرحد بتیس روز بعد کھول دی گئی،جس پرشہریوں اور تاجروں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

    ایف سی حکام کےمطابق کسٹم ہاؤس کی سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں اور مال بردار ٹرکوں کی بڑی تعداد کلیئرنگ کے بعد روانہ کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: پاک افغان سرحد32 روز کی بندش کے بعد کھول دی گئی

    یاد رہےکہ گذشتہ روز وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے پاکستان اور افغانستان سرحد کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھاکہ دونوں ممالک کے درمیان صدیوں کے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رابطے اور تعلق کے پیش نظر،سرحدوں کا زیادہ دیر تک بند رہنا عوامی اور معاشی مفادات کے منافی ہے۔

    مزید پڑھیں:وزیراعظم کے پاک افغان سرحد فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری

    واضح وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم نےسرحد کھولنے کا فیصلہ افغان اپیلوں اور جذبہ خیر سگالی کے تحت کیاتھا۔