Tag: خیر سگالی

  • قومی فاسٹ بولر حارث رؤف ڈی ایس پی بن گئے

    قومی فاسٹ بولر حارث رؤف ڈی ایس پی بن گئے

    اسلام آباد پولیس نے قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ باؤلر حارث رؤف کو خیر سگالی سفیر مقرر کرتے ہوئے انہیں ڈی ایس پی کے اعزازی رینک بھی دیا گیا۔

    دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز فاسٹ حارث رؤف کو اسلام آباد  پولیس کا خیر سگالی سفیر مقرر کرتے ہوے اعزازی ڈی ایس پی کے عہدے پر فائز کردیا۔

    اسلام آباد پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر حارث رؤف کی ویڈیو شئیر کی ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی حارث رؤف کو اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا خیر سگالی سفیر بنادیا گیا۔

     یاد رہے کہ بلوچستان پولیس کی جانب سے فاسٹ بولر نسیم شاہ کو پولیس کا اعزازی ڈی ایس پی بنایا گیا تھا جبکہ شاہین شاہ آفریدی کو خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے  اعزازی ڈی ایس پی بنایا گیا تھا۔

    فاسٹ بولر نسیم شاہ پولیس افسر بن گئے

    اس سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو خیبر پختونخوا پولیس کا خیر سگالی کا سفیر مقرر کیا گیا تھا۔

  • بھارتی جیل میں تشدد کے شکار ماہی گیر کی میت کراچی پہنچا دی گئی

    بھارتی جیل میں تشدد کے شکار ماہی گیر کی میت کراچی پہنچا دی گئی

    کراچی: بھارتی جیل میں بد ترین تشدد کے شکار ماہی گیر کی میت کراچی پہنچا دی گئی، بد قسمت ماہی گیر کو سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جیل میں بد ترین تشدد کے باعث انتقال کرنے والے کراچی کے ماہی گیر نور الاسلام کی میت کورنگی ابراہیم حیدری میں واقع ان کے گھر پہنچا دی گئی۔

    ماہی گیر نورالاسلام کی میت گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا، اہل علاقہ نے غم و غصے میں پاکستان زندہ باد اور بھارت مردہ باد کے نعرے لگائے۔

    یاد رہے کہ ماہی گیر کو 2 سال قبل سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا، لواحقین کا کہنا ہے کہ نور الاسلام کو مبینہ طور پر گجرات کی جیل میں تشدد کر کے قتل کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی جیل میں ایک اور پاکستانی قیدی شہید

    28 مارچ کی خبر تھی کہ پاکستان کی خیر سگالی کے جواب میں بھارت میں ایک اور پاکستانی قیدی کو بد ترین تشدد کر کے شہید کر دیا گیا، ماہی گیر نورالاسلام 2017 سے بھارتی جیل میں قید تھے۔

    پاکستانی قیدیوں کی بھارتی جیلوں میں شہادت سے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے پھر بے نقاب ہو گیا، کلبھوشن سے لے کر ابھی نندن تک پاکستان کے خیر سگالی اور تحمل کا جواب بھارت نے ایک اور پاکستانی قیدی کی شہادت کی شکل میں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی قید میں ایک اور پاکستانی شہری جاں بحق

    یاد رہے نورالاسلام سے پہلے فروری میں جے پورکی جیل میں اٹھارہ سال سے قید پاکستانی قیدی شاکراللہ کو پتھر مار کر شہید کیا گیا تھا جب کہ ایک اور پاکستانی قیدی محمد اعظم کو سزا پوری ہونے کے باوجود رہا نہ کیا۔

    بھارتی حکام نے محمد اعظم کا شدید بیماری کے باوجود علاج نے نہ کرایا اوروہ جان کی بازی ہار گئے۔

  • پریوں کی گزر گاہ ننھے منے دروازے

    پریوں کی گزر گاہ ننھے منے دروازے

    واشنگٹن: امریکی ریاست مشی گن میں ایک چھوٹا سا قصبہ ایسا ہے جہاں جانے والوں کو ایک حیرت انگیز اور کسی حد تک پراسرار شے نظر آتی ہے۔

    یہ پراسرار شے قصبہ میں جا بجا بکھرے ننھے منے سے دروازے ہیں جنہیں پریوں کا دروازہ یا فیری ڈور کہا جاتا ہے۔

    5

    10

    4

    یہ ننھے منے دروازے دراصل مختلف ریستورانوں، دکانوں یا عمارتوں میں بنائے جاتے ہیں۔ ان کے بنانے کا کوئی خاص مقصد نہیں ہوتا۔ یہ خوبصورتی اور وہاں موجود بچوں کو بہلانے کے لیے بنائے جاتے ہیں اور دیکھنے میں یہ بند دروازے کسی فریم کی طرح لگتے ہیں۔

    7

    9

    بعض دروازوں کے اندر ننھی منی سیڑھیاں بھی بنائی گئی ہیں اور یہ سیڑھیاں ایک اور بند دروازے پر منتج ہوتی ہیں، اور دیکھنے میں یوں لگتا ہے کہ اس دروازے کے پیچھے واقعی کوئی پری چھپی بیٹھی ہے۔ یہ دیکھنے والے کو ایک پراسرار سے سحر میں مبتلا کردیتا ہے۔

    6

    مشی گن کے قصبے این آربر میں بنائے جانے والے یہ دروازے دراصل ایک رہائشی جوناتھن بی رائٹ نامی فنکار نے بنائے ہیں۔

    2

    اسے اپنے گھر میں بھی ایک ایسا ہی ننھا سا دروازہ ملا تھا جو اس گھر کی تعمیر کے وقت بنایا گیا تھا۔ اس نے اس دروازے کو بے حد خوبصورتی سے سجایا اور ساتھ ہی قصبے کے نمایاں مقامات پر بھی یہ دروازے بنانے کا کام شروع کردیا۔

    3

    کچھ عرصے بعد رہائشیوں نے ان دروازوں کو وشنگ ویل یا خواہشات کے دروازے کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا۔

    8

    ان کا عقیدہ ہے کہ یہاں سچ مچ پریاں آتی ہیں۔ وہ خیر سگالی کے طور پر یہاں ان کے لیے سکے، ڈارئنگز اور دیگر اشیا رکھتے ہیں، اس امید پر کہ شاید ان پریوں کو ان کا تحفہ پسند آجائے اور وہ اپنی جادوئی چھڑی گھما کر ان کا بگڑا ہوا کام بنا دیں۔