Tag: خیر سگالی سفیر

  • سیکریٹری جنرل نے ماہرہ خان کا شکریہ کیوں ادا کیا؟

    سیکریٹری جنرل نے ماہرہ خان کا شکریہ کیوں ادا کیا؟

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے معروف اداکارہ اور مہاجرین کی خیر سگالی سفیر ماہرہ خان سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے معروف پاکستانی اداکارہ اور خیر سگالی سفیر برائے مہاجرین ماہرہ خان سے ملاقات کی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہمیں افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی کے 40 سال مکمل ہوگئے ہیں، اس موقع پر مہاجرین کی خیر سگالی سفیر ماہرہ خان سے مل کر خوشی ہوئی۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ میں ماہرہ خان اور تمام پاکستانیوں کے غیر معمولی تعاون پر ان کا شکر گزار ہوں۔

    بعد ازاں ماہرہ خان نے بھی ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا کہ میں اس سلسلے میں مزید کام کرنے کی منتظر ہوں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے ماہرہ خان کو پاکستان میں اپنا خیر سگالی سفیر مقرر کیا تھا۔

    اس موقع پر ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نے افغان مہاجرین کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان 4 دہائیوں سے 40 لاکھ افغان مہاجرین کی مدد کر رہا ہے۔

  • مہوش حیات لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر

    مہوش حیات لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر

    معروف اداکارہ مہوش حیات کو پاکستان میں لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا۔ مہوش حیات پاکستان بھر میں لڑکیوں کے حقوق اور ان کی تعلیم کے لیے کام کریں گی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے مہوش حیات نے بتایا کہ وزارت انسانی حقوق حکومت پاکستان نے انہیں پاکستان میں لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے نہایت فخر کی بات ہے کہ میں لڑکیوں کو ان کے حقوق دلوانے میں ایک اہم کردار ادا کرسکوں۔ میں ایسا پاکستان دیکھنا چاہتی ہوں جہاں لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دیے جائیں۔

    مہوش نے کہا کہ آپ سب بھی اس مشن میں میرا ساتھ دیں کیونکہ میرا ماننا ہے کہ اگر لڑکیوں کو ان کے حقوق دیے جائیں تو وہ دنیا بدل سکتی ہیں۔

    مہوش حیات نے یہ اعلان لڑکیوں کے عالمی دن کے موقع سے ایک روز قبل کیا۔ وہ پہلے ہی ملک بھر میں مختلف اداروں کے ساتھ مل کر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    مہوش گزشتہ کچھ عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف کھل کر بولتی نظر آئیں۔ انہوں نے کئی بین الاقوامی فورمز پر بھی اپنا نقطہ نظر بیان کیا جبکہ کئی مواقعوں پر وہ بالی ووڈ میں مسلمانوں کو غلط انداز میں پیش کیے جانے اور بھارتی اداکاروں کے دوغلے رویوں پر بھی بات کرتی نظر آئیں۔

    انہوں نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو بھی اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا جب وہ اقوام متحدہ میں امن کی خیر سگالی سفیر ہونے کے باوجود کھل کر لائن آف کنٹرول پر بھارتی بربریت کی حمایت کرتی رہیں۔

  • دیا مرزا اقوام متحدہ کی ماحولیاتی سفیر مقرر

    دیا مرزا اقوام متحدہ کی ماحولیاتی سفیر مقرر

    نئی دہلی: بالی ووڈ اداکارہ اور پروڈیوسر دیا مرزا کو اقوام متحدہ کی جانب سے خیر سگالی سفیر برائے ماحولیات مقرر کردیا گیا۔ وہ اب بھارت میں تحفظ ماحولیات کے لیے کام کریں گی۔

    دیا اس سے قبل بھی ماحولیات پر خاصا کام کرچکی ہیں اور ان کی انہی خدمات کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ نے انہیں اپنا سفیر مقرر کیا ہے۔

    اپنی تقرری پر دیا مرزا نے نہایت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ اب میں تحفظ ماحولیات کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کرسکوں گی۔

    مزید پڑھیں: دیا مرزا کا ماحول دوست گھر

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے ملک میں جنگلی حیات کے تحفظ اور موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کو روکنے کے اقدامات پر کام کریں گی اور لوگوں کو اس بات کی طرف راغب کریں گی کہ وہ زیادہ سے زیادہ ماحول دوست بنیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پناہ گزینوں کی جان بچانے والی یسریٰ اقوام متحدہ کی سفیر مقرر

    پناہ گزینوں کی جان بچانے والی یسریٰ اقوام متحدہ کی سفیر مقرر

    جنیوا: شام سے ہجرت کے دوران اپنی جان جوکھم میں ڈال کر دیگر افراد کی جان بچانے والی 19 سالہ یسریٰ ماردینی کو اقوام متحدہ کا خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا۔

    یسریٰ اقوام متحدہ کی کم عمر ترین سفیر ہیں اور انہیں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین یو این ایچ سی آر کی خیر سگالی سفیر مقرر کیا گیا ہے۔

    سنہ 2015 میں جب یسریٰ شام کے جنگ زدہ علاقے سے جان بچا کر اپنے خاندان اور دیگر افراد کے ساتھ یورپ کی طرف نکلیں تو سمندر میں ان کی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی۔

    ان کی کشتی ٹوٹ گئی تھی اور قریب تھا کہ کشتی میں سوار تمام افراد ڈوب جاتے لیکن یسریٰ اور ان کی بہن سارہ سمندر میں کود گئیں اور اس کے بعد کئی گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد کشتی کو کھینچ کر ترکی کے ساحل تک لے آئیں۔

    بعد ازاں یسریٰ نے مہاجرین کی ٹیم میں شامل ہو کر ریو اولمپکس میں تیراکی کے مقابلوں میں بھی حصہ لیا۔

    یسریٰ کے تقرر کے بعد یو این ایچ سی آر کی ڈپٹی ہائی کمشنر کیلی ٹی کلمنٹس کا کہنا تھا، ’آج کا دن اقوام متحدہ اور دنیا بھر کے پناہ گزینوں کے لیے شاندار دن ہے‘۔

    انہوں نے کم عمری میں بہادری کا مظاہرہ کرنے والی یسریٰ کی ہمت اور جرات کو سلام پیش کیا۔

    دوسری جانب یسریٰ بھی اقوام متحدہ کا باقاعدہ حصہ بننے پر بہت خوش ہیں۔ وہ کہتی ہیں، ’میں جہاں سے تعلق رکھتی ہوں وہ ایک زرخیز علاقہ تھا۔ لیکن جنگ نے اس علاقے کو فاقہ زدہ بنا دیا۔ پناہ گزین ہونے کے ناطے میں بھوک اور پیاس سے واقف ہوں، اور چھت، خوراک، پانی اور تحفظ کی قدر و قیمت جانتی ہوں‘۔

    وہ کہتی ہے، ’جسم کو غذا پہنچانے سے زیادہ ضروری ہے، خوابوں کو غذا پہنچائی جائے اور انہیں اتنا طاقت ور بنایا جائے کہ وہ حقیقت کا روپ دھار لیں‘۔

    سفیر مقرر کیے جانے کے بعد یسریٰ نے کہا، ’میں دنیا کی توجہ اس طرف دلانا چاہتی ہوں کہ پناہ گزین بھی انسان اور عام افراد ہیں‘۔

    یسریٰ کو ان کی حوصلہ مندی اور بہادری کے مظاہرے پر گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جانب سےدا گرل ایوارڈسے بھی نوازا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خواتین پر تشدد کے خاتمے کی کوشش اہم ذمہ داری: نکول کڈمین

    خواتین پر تشدد کے خاتمے کی کوشش اہم ذمہ داری: نکول کڈمین

    نیویارک: اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین یو این وومین نے خواتین پر تشدد کے خلاف اقدامات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر ہالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر نکول کڈمین نے بھی شرکت کی۔

    یو این وومین کی جانب سے منعقد کی گئی اس تقریب کا مقصد دراصل خواتین پر تشدد کے خلاف پچھلے 20 سال سے جاری اقدامات کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ تقریب کا شریک میزبان ادارہ یو این ٹرسٹ فنڈ تھا جس نے شرکا پر زور دیا کہ وہ خواتین پر تشدد کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مالی تعاون کریں۔

    تقریب میں فلم ’دا آورز‘ میں بہترین اداکاری پر آسکر ایوارڈ جیتنے والی اداکارہ نکول کڈمین نے بھی شرکت کی۔ نکول اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر بھی ہیں جو دنیا بھر میں صنفی تشدد کے خاتمے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    دائیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی اہلیہ، بائیں ۔ یو این وومین کی سربراہ

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 10 سال قبل اقوام متحدہ کی جانب سے سفیر مقرر ہونے کے بعد انہوں نے پہلا دورہ کوسوو کا کیا تھا۔ ’وہاں میں ایسی لڑکیوں اور خواتین سے ملی جنہوں نے بدترین تشدد کا سامنا کیا تھا لیکن وہ سروائیو کرنے میں کامیاب رہیں‘۔

    انہوں نے بتایا کہ جنگ زدہ علاقوں میں جنسی زیادتی اور تشدد کا شکار ہونے والی خواتین شدید نفسیاتی مسائل کا شکار ہوگئیں تاہم اقوام متحدہ نے ان ذہنی صحت اور سماجی رتبے کی کی بحالی کے لیے بہت کام کیا۔

    نکول کڈمین نے ان خواتین سے ملاقات کو اپنی زندگی بدلنے والا تجربہ قرار دیا۔ ’میں سمجھتی ہوں کے اقوام متحدہ کی سفیر کی حیثیت سے یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں لڑکیوں اور خواتین پر تشدد کے خاتمے کے خلاف اقدامات میں حصہ لوں‘۔

    مزید پڑھیں: عورت کے اندرونی کرب کے عکاس فن پارے

    واضح رہے کہ عالمی اندازوں کے مطابق ہر 3 میں سے ایک عورت زندگی بھر میں کسی نہ کسی قسم کے جسمانی یا جنسی تشدد کا شکار ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خواتین پر تشدد سے زیادہ تشویش ناک بات یہ ہے کہ اس تشدد کو ایک معمولی عمل سمجھا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق ترقی پذیر اور کم تعلیم یافتہ ممالک، شہروں اور معاشروں میں گھریلو تشدد ایک عام بات ہے۔ خود خواتین بھی اس کو اپنی زندگی اور قسمت کا ایک حصہ سمجھ کر قبول کرلیتی ہیں اور اسی کے ساتھ اپنی ساری زندگی بسر کرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں صنفی تفریق خواتین کے طبی مسائل کی بڑی وجہ

    اقوام متحدہ کے مطابق خواتین پر تشدد ان میں جسمانی، دماغی اور نفسیاتی بیماریوں کا سبب بنتا ہے جبکہ ان میں ایڈز کا شکار ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس ضمن میں سب سے زیادہ خطرے کی زد میں وہ خواتین ہیں جو تنازعوں اور جنگ زدہ ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔

    مزید پڑھیں: شامی خواتین کا بدترین استحصال جاری

    ماہرین کے مطابق ان تنازعوں اور جنگوں کے خواتین پر ناقابل تلافی نقصانات پہنچتے ہیں اور وہ مردوں یا بچوں سے کہیں زیادہ جنسی و جسمانی تشدد اور زیادتیوں کا نشانہ بنتی ہیں۔

  • لیونارڈو ڈی کیپریو کی بے گھر افراد کی بحالی کے لیے کوشش

    لیونارڈو ڈی کیپریو کی بے گھر افراد کی بحالی کے لیے کوشش

    ایڈنبرگ: آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو نے بے گھر افراد کی حالت زار اجاگر کرنے کے لیے ایک کیفے کا دورہ کیا اور وہاں ظہرانہ تناول کیا۔

    امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر ایڈنبرگ میں واقع ’ہوم‘ نامی یہ ریستوران جو اپنے اسکاٹش اور فرانسیسی کھانوں کے لیے مشہور ہے، اپنے منافع کو بے گھر افراد کی بحالی کے منصوبوں پر خرچ کرتا ہے۔

    leo-2

    leo-3

    لیو کی وہاں آمد بھی ریستوران کے مقصد کی حمایت کرنا اور دیگر افراد کو بے گھروں کی حالت زار کی طرف توجہ دلانے کی ایک کڑی تھی۔

    لیو کو دیکھتے ہی وہاں ان کے مداحوں کا ہجوم امڈ آیا جو ان سے ملنا اور ان کے ساتھ تصویر کھنچوانا چاہتے تھے۔

    leo-4

    واضح رہے کہ ہالی ووڈ اداکاروں کی ایک بڑی تعداد سماجی خدمات میں مصروف رہتی ہے۔

    اس سے قبل معروف اداکار جارج کلونی بھی ہوم کیفے کے ایک شراکت دار کیفے ’سوشل بائٹس‘ کا دورہ کرچکے ہیں۔ یہ کیفے بھی ہوم کیفے کی طرح اسی مقصد پر اپنا منافع صرف کرتا ہے۔

    leo-5

    دی ریویننٹ فلم میں بہترین اداکاری کے لیے آسکر ایوارڈ حاصل کرنے والے لیونارڈو ڈی کیپریو اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر برائے ماحولیاتی تبدیلی بھی ہیں۔

    اپنے سفیر مقرر ہونے کے بعد سے وہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور موسمیاتی تغیرات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے پر کام کر رہے ہیں اور اس ضمن میں وہ صدر اوباما سمیت متعدد عالمی رہنماؤں سے ملاقات بھی کر چکے ہیں۔

    leo-6

    لیو نے ایک دستاویزی فلم ’بی فور دی فلڈ‘ بھی بنائی ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے خطرات سے آگاہ کرتی ہے۔ اس فلم کے پیغام کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کے لیے اس فلم کو سوشل سائٹس پر دستیاب کردیا گیا ہے تاکہ اسے کوئی بھی باآسانی اور مفت دیکھ سکے۔

  • ایما واٹسن کی مطالعے کی ترغیب

    ایما واٹسن کی مطالعے کی ترغیب

    مشہور فلم سیریز ہیری پوٹر میں ہرمائنی کے کردار سے شہرت پانے والی ہالی ووڈ اداکارہ ایما واٹسن آج کل ایک منفرد مہم پر ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو مطالعہ کی ترغیب دینے کے لیے لندن کے ٹیوب اسٹیشن کے مختلف مقامات پر کتابیں چھپا دیں تاکہ لوگ انہیں ڈھونڈ کر پڑھیں۔

    کتاب ’چھپانے‘ کی یہ انوکھی ترکیب مشہور گیم ’پوکیمون گو‘ کے بعد سامنے آئی جس میں کھیل کھیلنے والوں کو مختلف مقامات پر پوکیمون نامی کارٹون کریکٹر کو ڈھونڈنا ہوتا ہے۔

    اس کھیل کی طرز پر برسلز میں ایک اسکول پرنسپل نے کتاب کی تلاش پر مشتمل ایک کھیل کا آغاز کیا جس میں وہ کسی مقام پر کوئی کتاب چھپا دیتے اور اس کے بعد اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اشارتاً بتاتے کہ وہ کتاب کہاں ہوسکتی ہے۔

    کتاب ڈھونڈنے والے کو اسے پڑھنے کے بعد کہیں اور چھپانا پڑتا ہے جس کے بعد مزید کئی افراد اس کی تلاش میں نکل کھڑے ہوتے ہیں۔

    کچھ اسی کسی قسم کی مہم پر آج کل ایما واٹسن بھی ہیں اور اس کا آغاز انہوں نے لندن کے ٹیوب اسٹیشن سے کیا جہاں مختلف مقامات پر انہوں نے کئی کتابیں رکھیں۔

    @booksontheunderground @oursharedshelf #Mom&Me&Mom

    A video posted by Emma Watson (@emmawatson) on

    رکھی جانے والی کتابیں مشہور امریکی شاعرہ مایا اینجلو کی کتاب ’مام اینڈ می اینڈ مام‘ کے نسخے ہیں جو تقریباً 100 کی تعداد میں کئی جگہوں پر چھوڑے گئے ہیں۔

    @oursharedshelf’s Nov & Dec book is #Mom&Me&Mom by Maya Angelou

    A photo posted by Emma Watson (@emmawatson) on

    ایما واٹسن نے کتاب کے ساتھ ایک نوٹ بھی رکھا جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ کتاب بہت محبت اور توجہ کے ساتھ رکھی گئی ہے۔

    emma-2

    ایما واٹسن رواں سال کے آغاز میں ایک آن لائن ’فیمنسٹ بک کلب‘ بھی قائم کرچکی ہیں۔ وہ اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر بھی ہیں اور دنیا بھر میں خواتین کی خود مختاری کے لیے ’ہی فار شی‘ نامی مہم چلا رہی ہیں۔

    اس مہم کے تحت خواتین کی خود مختاری اور ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے مردوں کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا جارہا ہے۔

    ایما واٹسن نے اپنے قائم کردہ بک کلب میں بھی ایسی ہی کتابیں رکھی ہیں جو صنفی برابری کے حوالے سے شعور دیتی ہیں۔ ان کی کتاب تلاش کرنے کی مہم بھی اسی بک کلب کا حصہ ہے۔

  • ہالی وڈ اداکارہ این ہیتھ وے اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر

    ہالی وڈ اداکارہ این ہیتھ وے اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر مقرر

    مشہور ہالی وڈ اداکارہ این ہیتھ وے کو اقوام متحدہ (خواتین) کی خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا ہے۔ وہ نکول کڈمین اور ایما واٹسن کے بعد تیسری ہالی وڈ اداکارہ بن گئی ہیں جو اقوام متحدہ کے ساتھ خواتین کے حقوق کے لیے کام کریں گی۔

    فلم ’لیس مزر ایبل‘ میں معاون اداکارہ کے طور پر آسکر ایوارڈ جیتنے والی این ہیتھ وے خواتین کے حقوق کے لیے کام کریں گی۔ ہالی وڈ اداکارہ ایما واٹسن اور نکول کڈمین کے علاوہ تھائی لینڈ کی شہزادی بھی اس مشن میں ان کے ساتھ شامل ہیں۔

    این ہیتھ وے کا شعبہ ’کام کے دوران ماؤں کو دی جانے والی سہولیات‘ کا ہوگا۔ اقوام متحدہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فمزلے مالمبو کے مطابق یو این وومن آفسز میں خواتین کے ساتھ صنفی امتیاز کے خلاف کام کر رہی ہے اور این کی تقرری اسی مقصد کی ایک کڑی ہے۔

    اس موقع پر این نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس تقرری پر بہت فخر محسوس کر رہی ہیں اور صنفی امتیاز کے خاتمے پر کام کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ مختلف مقاصد کی تشہیر اور فروغ کے لیے مختلف اداکار و اداکاراؤں اور دیگر شعبوں کی مشہور شخصیات کو اپنا خیر سگالی سفیر مقرر کر چکا ہے۔

    اس سے قبل ایما واٹسن بھی یو این وومن کے ساتھ صنفی برابری کے لیے ’ہی فار شی یا خواتین کے لیے مرد‘ مہم کا آغاز کر چکی ہیں۔ نکول کڈمین یو این وومین کے ساتھ مل کر خواتین پر تشدد کے خلاف کام کر رہی ہیں۔

    جیمز بونڈ کا کردار ادا کرنے والے اداکار ڈینیئل کریگ بارودی سرنگوں کے نقصانات سے بچاؤ، جبکہ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار لیونارڈو ڈی کیپریو کلائمٹ چینج کے خلاف اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر ہیں۔

    مشہور اداکارہ انجلینا جولی بھی جنگ زدہ علاقوں میں جنسی تشدد کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر ہیں۔

    این ہیتھ وے اس سے قبل بھی ایک ادارے کے ساتھ ترقی پذیر ممالک میں لڑکیوں کی خود مختاری پر کام کر چکی ہیں جبکہ انہوں نے جنسی تشدد کے خلاف آگاہی کے لیے کینیا کا سفر بھی کیا تھا۔

    انہوں نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی جانب سے بنائی جانے والی ڈاکومنٹری ’گرل رائزنگ‘ میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا۔