Tag: خیر پور

  • خیرپور : سیشن کورٹ کے دروازے پر 3 افراد کو قتل کر دیا گیا

    خیرپور : سیشن کورٹ کے دروازے پر 3 افراد کو قتل کر دیا گیا

    خیر پور : سیشن کورٹ کے دروازے پر تین افراد کوقتل کردیا گیا، تینوں افراد کوٹ ڈیجی سے پیشی پر آئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق خیر پور سیشن کورٹ کے گیٹ پر فائرنگ کرکے تین افراد کو قتل کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے فائرنگ کا واقعہ دیرینہ دشمنی کی وجہ سے پیش آیا، جاں بحق افراد کا تعلق کوٹ ڈیجی سےہے، جو پیشی پر عدالت آئےتھے۔

    پولیس نے بتایا کہ مقتولین کی شناخت شکیل، حاتم اوربرکت کاندھڑو سے ہوئی ہے تاہم لاشیں مقامی اسپتال منتقل کردی گئی ہیں، معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے عدالت کے باہر 3 افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا انتہائی دکھ ہوا ہے کہ تین انسانوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا ، قاتلوں کو فوری گرفتار اور مقتولین کے خاندان کو قانونی مدد فراہم کی جائے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ انصاف کے لئے آئے ہوئے افراد کو عدالت کے باہر قتل کیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو حکم دیا کہ خیرپور عدالت کے باہر قتل و غارت کی رپورٹ دی جائے، دہشتگردی، انتہاپسندی ،تشدد جیسے واقعات پر بہت تکلیف ہوتی ہے۔

  • زہریلا  دودھ پینے سے 11 افراد کی ہلاکت،   واقعے کی اصل حقیقت سامنے آگئی

    زہریلا دودھ پینے سے 11 افراد کی ہلاکت، واقعے کی اصل حقیقت سامنے آگئی

    خیر پور : زہریلا دودھ پینے سے 11 افراد کی ہلاکت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشاف ہوا اور واقعے کی اصل حقیقت سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیرپور میں زہریلا دودھ پینے سے 11 افراد کی ہلاکت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی ، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نشہ آور چیزاور زہر دینےکاانکشاف سامنے آیا۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ معدہ، ناک اور جسم کے دیگر اعضاسے سیمپل لئے گئے تھے، جس میں نشہ آور اشیااور زہریلی دوائی کی رپورٹ مثبت ہے۔

    خیرپور میں پیرگوٹھ کے کچے میں دودھ پینے سے ایک ہی خاندان کے 11 افراد بے ہوش ہوگئے تھے ، جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ، جن کے بعد تمام افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ کھانے میں کوئی زہریلی چیز تھی جس کے وجہ سے اتنی اموات ہوئی ہیں ٹیسٹ میں پتہ چل جائے گا کون سے چیز تھی جس کے وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے۔

    کمشنر سکھر نے ڈپٹی کمشنر خیرپور واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی ، پولیس کا کہنا تھا کہ جاں بحق افرادکاتعلق ایک ہی خاندان سےہے تاہم تفتیش کی جارہی ہے زہریلا دودھ کہاں سے آیا۔

  • خیرپور: کتوں سے بچنے کے لیے نہر میں چھلانگ لگانے والے بچے کی لاش مل گئی

    خیرپور: کتوں سے بچنے کے لیے نہر میں چھلانگ لگانے والے بچے کی لاش مل گئی

    خیرپور: کتوں سے بچنے کے لیے کینال میں چھلانگ لگانے والے بچے کی لاش مل گئی، گزشتہ روز 3 بچوں نے میر واہ کینال میں چھلانگ لگائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق خیر پور میں پاگل کتوں کی بہتات کے باعث ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، گزشتہ روز پاگل کتوں کے حملے کے خوف سے تین بچوں نے نہر میں چھلانگ لگا دی تھی۔

    گاؤں ارباب سمنگ میں گاڑھی پل کے قریب کھیلتے ہوئے کتوں کے خوف سے نہر میں چھلانگ لگانے والے 3 معصوم بچوں میں سے دو کو بچا لیا گیا تھا۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی تھی، علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نہر میں ڈوبنے والے 2 بچوں 8 سالہ عزیز اور 6 سالہ فرمان کو زندہ نکال لیا تاہم 6 سالہ بچہ عارف نہ مل سکا تھا۔

    خیر پور میں گھر میں شارٹ سرکٹ سے آگ

    خیرپور پولیس کا کہنا ہے کہ نہر میں ڈوبنے والے تیسرے بچے کی لاش آج خاکی شاہ پل کے قریب سے ملی۔

    مکینوں کا کہنا ہے کہ خیرپور میں پاگل کتوں کی بہتات ہو گئی ہے لیکن میونسپل انتظامیہ غائب ہے، واقعے کے بعد بھی پاگل کتوں کے مسئلے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔

    محکمہ صحت سندھ کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں 69 ہزار سے زیادہ کتے کے کاٹے کے کیسز رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ واقعات لاڑکانہ میں رپورٹ ہوئے جہاں کیسز کی تعداد 23 ہزار کے قریب تھی۔

    ادھر خیرپور ہی میں بجلی کے شارٹ سرکٹ نے پورا خاندان اجاڑ دیا ہے، گاؤں کولاب جیل میں شارٹ سرکٹ سے گھر میں آگ لگ گئی، جس کے باعث 8 سال کی بچی سمیت 4 خواتین جاں بحق ہوئیں۔

    پولیس کے مطابق کولاب جیل میں رسول بخش کاندھڑو کے گھر میں بجلی کے شارٹ سرکٹ سے لگنے والی خوف ناک آگ میں جھلس کر 8 سالہ بچی عذرا، 21 سالہ نویدہ، 34 سالہ نسیمہ اور 65 سالہ نازل جاں بحق ہو گئیں۔

  • خیرپور: آوارہ گدھوں کی تعداد میں اضافہ، شہریوں کا گھروں سے نکلنا دشوار ہو گیا

    خیرپور: آوارہ گدھوں کی تعداد میں اضافہ، شہریوں کا گھروں سے نکلنا دشوار ہو گیا

    خیرپور: سندھ کے علاقے پیر گوٹھ شہر میں آوارہ گدھوں کی تعداد بڑھنے لگی، جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع خیر پور کے علاقے پیر گوٹھ میں آوارہ گدھوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے، مقامی لوگوں کو آوارہ گدھوں سے پریشانی لا حق ہو گئی۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر جگہ آوارہ گدھے آزادانہ گھومتے نظر آتے ہیں، یہ گدھے دکانوں پر آٹا، گندم اور سبزیاں کھا جاتے ہیں۔

    مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتظامیہ کو شکایات درج کرا رہے ہیں مگر مسئلہ حل نہیں ہو پا رہا ہے۔

    معلوم ہوا ہے کہ گدھوں کی بڑی تعداد کے باعث شہریوں کا گھروں سے نکلنا بھی دوبھر ہو گیا ہے، وہ گھر سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبرپختونخواہ حکومت کا گدھوں کی افزائش اور ایکسپورٹ کا اعلان

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل پنجاب میں گدھے کا گوشت عوام کو کھلانے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا، معلوم ہوا تھا کہ گدھوں کی کھالوں کی غیر قانونی تجارت کے باعث کاٹے گئے گدھوں کا گوشت تلف کرنے کی بجائے لوگوں کو کھلایا گیا۔

    دو سال قبل کراچی میں گدھوں کی تقریباً 5 ہزار کھالیں پکڑی گئی تھیں، یہ کھالیں لاہور سے کراچی بذریعہ ٹرین بھیجی گئیں، 3 گوداموں میں رکھی گئیں، کراچی اور لاہور کے کئی گروہ اس مکروہ دھندے میں ملوث تھے۔

    خیبر پختون خواہ کی حکومت نے رواں سال کے آغاز پر گدھوں کی برآمد سے قومی خزانے کو فائدہ پہنچانے کی حکمت عملی مرتب کی تھی، جس کے تحت گدھوں کی افزائش کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان اور مانسہرہ میں فارم بنائے جانے کا اعلان کیا گیا۔

  • خیرپور: مکان کے کاغذات مانگنے پر چچا نے بھتیجے کے گھر کو آگ لگا دی

    خیرپور: مکان کے کاغذات مانگنے پر چچا نے بھتیجے کے گھر کو آگ لگا دی

    خیرپور: مکان کے کاغذات مانگنے پر ظالم چچا نے بھتیجے کے گھر کو آگ لگا دی، پولیس نے بھتیجے کے خلاف ہی مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر خیرپور میں مکان کے کاغذات مانگنے پر ظالم چچا نے بھتیجے کے گھر کو آگ لگا دی، متاثرہ شخص ایف آئی آر کاٹنے تھانے گیا تو پولیس نے با اثر سیاسی افراد کے دباﺅ پر اس کے خلاف ہی مقدمہ درج کر لیا۔

    سادات کالونی لقمان کا رہائشی محمد اقبال قریشی انصاف کے لیے دہائی دینے لگا، پریس کلب خیرپور پر احتجاج کرتے ہوئے اس نے بتایا کہ اس نے اپنے چچا صغیر قریشی سے ساڑھے 12 لاکھ روپے میں مکان خریدا تھا۔

    تاہم چچا سے کاغذات مانگے تو اس نے سنگین نوعیت کی دھمکیاں دیں، چچا نے اپنے ساتھیوں سمیت گھر میں داخل ہو کر گھر کو آگ لگا دی جس سے گھر میں رکھا قرآن پاک سمیت دیگر قیمتی سامان جل کر راکھ ہو گیا۔

    محمد اقبال کا کہنا تھا کہ تھانہ بی سیکشن میں پولیس اہل کاروں نے ایف آئی آر کاٹنے سے صاف انکار کیا، پولیس نے چچا صغیر کی مدعیت میں میرے دو بیٹوں محمد عدنان، نعمان اقبال، بھائی محمد اخلاق اور میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرا دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:   بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل ہوگا: وزیر اعظم کا عندیہ

    متاثرہ فریق نے بتایا کہ پولیس نے عدالتی حکم ماننے سے بھی انکار کر دیا ہے، عدالت نے درخواست پر اعلیٰ پولیس حکام کو مقدمہ درج کرانے کا حکم جاری کیا تھا۔

    محمد اقبال قریشی نے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی خیرپور سے مطالبہ کیا کہ ان کا مقدمہ درج کر کے ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔

    متاثرہ فریق نے ایس ایس پی آفس کے سامنے خود سوزی کی دھمکی بھی دے دی ہے، کہا کہ مقدمہ درج نہ ہوا تو وہ خود سوزی کر لے گا اور اس کی ذمہ داری چچا اور پولیس پر عائد ہوگی۔

  • غیرت کے نام پر قتل رمشا کا قاتل ذوالفقار وسان گرفتار

    غیرت کے نام پر قتل رمشا کا قاتل ذوالفقار وسان گرفتار

    خیرپور: صوبہ سندھ کے علاقے خیرپور میں رمشا نامی لڑکی کو کاری قرار دے کر قتل کرنے والے مرکزی ملزم ذوالفقار وسان کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس کی حراست میں ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف جرم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رمشا کو قتل کرنے والے ملزم ذوالفقار وسان نے گزشتہ رات خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔ کیس میں 4 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا جن میں سے 3 اس وقت پولیس کی حراست میں ہیں۔

    13 سالہ رمشا کو دو روز قبل غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا، رمشا کے قتل کی خبریں سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہوئیں جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی واقعے کا نوٹس لیا تھا۔

    واقعے کے بعد رمشا کے اہلخانہ نے پولیس میں ایف آئی آر درج کروائی جس میں ذوالفقار وسان سمیت 4 افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاری دینے والا ذوالفقار وسان اغوا برائے تاوان اور ڈکیتی سمیت دیگر جرائم میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔

    دوسری جانب پولیس کی حراست میں ملزم ذوالفقار وسان نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔ سینئرسپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عمر طفیل کا کہنا ہے کہ ذوالفقار وسان نے ساتھیوں کے ساتھ رمشا کو کارو کاری کا الزام لگا کر قتل کیا۔

    ایس ایس پی کے مطابق ذوالفقار وسان کو نارا کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ ذوالفقار وسان پر 6 افراد کے قتل اور لوٹ مار کے 22 مقدمات درج ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار وسان نے 2012 میں جاوید جسکانی اور بابرہ وسان، شاہ عبد اللطیف یونیورسٹی کے کلرک امیر تمرانی جبکہ سنہ 2013 کے انتخابات میں عبد الوہاب موریجو کو قتل کیا تھا۔

    عمر طفیل کے مطابق عبد الوہاب موریجو کو خیر پور میں پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، ملزم نے 2013 کے انتخابات میں فنکشنل لیگ کی ریلی پر راکٹ لانچر سے حملہ بھی کیا تھا جس میں عبد الستار شنبانی جاں بحق ہوئے تھے۔

  • اسمبلی کورم ٹوٹنے کے ذمہ دار وزیراعظم ہیں، خورشید شاہ

    اسمبلی کورم ٹوٹنے کے ذمہ دار وزیراعظم ہیں، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ سیاسی حا لات اچھے نظر نہیں آرہے۔

    قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نےحکومت پر کڑی تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ قومی اسمبلی میں باربارکورم ٹوٹنے کاذمہ داروزیراعظم ہیں نواز شریف اگر مسلسل ایوان میں آتے تو یہ صورتحال پیدا ہی نہ ہوتی حکومت کے اندرخود سنجیدگی مو جود نہیں ہے ۔

    خورشید شاہ نے اسپیکر کیجانب سے عمران خان کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے پر کہا کہ اسپیکرکاکردارغیر جانبدار ہوناچاہیئے، اگر ریفرنس بھیجنا ہی تھا تو سب ریفرنسزالیکشن کمیشن کوبھجوادیتے، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات اچھے نظر نہیں آرہے۔

    انہوں نے یہ تجویز دی کہ اسمبلی کی مدت چار سال ہونی چاہئیے، پیپلز پارٹی کی رابطہ مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد عوامی رابطہ مہم شروع ہو گی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام جھوٹے وعدے کیے ۔

  • دھرنے سے حکومت جاسکتی ہے، جمہوریت نہیں، خورشید شاہ

    دھرنے سے حکومت جاسکتی ہے، جمہوریت نہیں، خورشید شاہ

    خیر پور : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دھرنوں سے حکومت کوخطرہ ہوسکتا ہے، جمہوریت کونہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ عید کے بعد دکھا دیں گے کہ پنجاب کی عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیر پورمیں میڈیا سےبات کرتےہوئے کیا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ عید کے بعد دکھا دیں گے کہ پنجاب کے لوگ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں اربوں، کھربوں روپے کی کرپشن ہے جس سے ملکی معیشت کو نقصان ہورہا ہے۔طاہرالقادری کے دستاویزات بالکل درست ہیں، ہم نے بھی پاناما لیکس پردستاویزات دیے ہیں اور اگران دستاویزات کو کوئی غلط کہتا ہے تو سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کرے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان جوان تھے تو نوجوان ان کے ساتھ تھے اب پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ جوان ہے اس لیے نوجوان ہمارے ساتھ ہیں اور بہت جلد پنجاب میں اپنی جگہ واپس حاصل کرلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نئے نئے آئے تھے تو ان کے ساتھ نوجوان تھے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ان کی لیڈرشپ ستائیس سالہ جوان ہے جبکہ عمران خان پینسٹھ سال کےہیں۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے دور میں کسان خوشحال تھا ہم نے زراعت پر سیل ٹیکس زیرو کردیا تھااپنی 5سال کی حکومت میں تنخواہیں بڑھائیں۔

    موجودہ دور میں ہمارے دور سے زیادہ بجلی مہنگی کی گئی غریب طبقہ مزید غریب ہورہا ہے جس کی وجہ سے کسان سڑکوں پر آگئے ہیں۔

     

  • خیرپور میں قبضہ مافیا کا راج، انتظامیہ خاموش

    خیرپور میں قبضہ مافیا کا راج، انتظامیہ خاموش

    خیر پور : وزیراعلیٰ سندھ  کے آبائی شہر خیرپور کےسیکشن تھانہ اور قبرستان سمیت اہم عمارتوں پرقبضہ مافیا نے ڈیرے جمالئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے شہرخیرپور میں لینڈ مافیانے اہم عمارتوں پر قبضہ کرلیا اور یہ سب کچھ انتظامیہ کی ناک کے نیچے ہورہا ہے۔

    جس نےکمیشن لیکر سرکاری املاک سستے داموں فروخت کا کاروبار جمالیا۔اب خیر پور میں خیر سے خیر نام کی کوئی چیز نہیں۔

    جس کی مثال اے سیکشن تھانہ ہے۔ جہاں پولیس اسٹیشن کی زمین پر کمرشل پلازہ تعمیر کیا جا رہا ہے ۔ ریوینیو اور ایریگیشن کے پلاٹوں پر بھی شاپنگ پلازہ کھڑے کرلئے گئے۔

    سب کو معلوم ہے کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کیا کر رہے ہیں؟  پر لب کسی کے آزاد ہی نہیں۔ شہرکےبےتاج بادشاہ نے زندوں کے ساتھ مُردوں کو بھی نہیں بخشا۔ قبرستان کو کمرشل پلازہ میں تبدیل کرنے کےلئے کرارے نوٹ پکڑ لئے گئے۔

    سول سوسائٹی اور وکلاء نےہائی کورٹ سے اسٹے آرڈر  لے رکھا ہے اس باوجود  تعمیراتی کام زوروشور سے جاری ہے اور سرکار کی نظر میں خیرپور میں سب خیر ہی خیرہے۔

    کسی نے ٹھیک ہی تو کہا ہے کہ سائیں تو سائیں… سائیں کا شہربھی سائیں۔

  • خیرپورحادثے کا مقدمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیخلاف درج

    خیرپورحادثے کا مقدمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیخلاف درج

    خیر پور: مسافر بس حادثےکامقدمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے خلاف درج کرلیا گیا،ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی، خیرپورٹریفک حادثے نے جہاں پورے ملک کو سوگوارکردیا وہیں ایک اچھی پیش رفت یہ بھی ہوئی کہ افسوس ناک سانحہ کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار روڈ حادثےکامقدمہ درج ہواہے۔

    خیر پورسانحےکامقدمہ سی سیکشن تھانہ کےایس ایچ اوعامر جان پٹھان کی مدعیت میں نیشنل ہائی وےاتھارٹی کیخلاف درج کر لیا گیا ہے،مقدمہ دھوکا دہی اور دوسروں کونقصان پہنچانے کی دفعات تین سو سینتیس اورچارسوستائیس کے تحت درج کیاگیاہے۔،

    اے ایس پی مسعودبنگش کے مطابق این ایچ اےافسران اورانجینئرزکی گرفتاری کےلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جوذمہ داروں کوچوبیس گھنٹے میں گرفتارکرلے گی ۔

    واضح رہے کہ منگل کی صبح سوات سے کراچی جانے والی بس کو خیر پور میں ٹھڑی بائی پاس کے قریب حادثہ پیش آیا تھا،جس میں باسٹھ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ جبکہ زخمیوں میں سےبعض کی حالت تشویشناک ہے۔