Tag: خیموں پر بمباری

  • غزہ میں پناہ گزینوں کے خیموں پر بمباری، مزید 45 فلسطینی شہید

    غزہ میں پناہ گزینوں کے خیموں پر بمباری، مزید 45 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا نہ رکنے والا سلسلہ تاحال جاری ہے، چوبیس گھنٹے کے دوران 45 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز نے پناہ گزینوں کے خیموں پر وحشیانہ بمباری کی، نصیرات کیمپ میں اسرائیلی بمباری میں تین بچوں سمیت 13 افراد شہید ہوئے۔

    شیخ رودان میں بمباری میں چار بچوں سمیت چھ فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جبکہ مغربی کنارے پر قبضہ کرنے کیلئے اسرائیل کی غنڈہ گردی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اسرائیلی فورسز نے تین ماہ سے جنین میں محاصرہ کر رکھا ہے، داخلے کے تمام راستے بند کردیئے ہیں، قابض فورسز نے لوہے کے دروازے لگا دئیے ہیں۔

    دوسری جانب یمن کے حوثی باغیوں نے شمالی اسرائیل کی جانب بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا ہے، جسے اسرائیلی فوج نے ناکام بنانے دعویٰ کیا ہے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ یمن کے حوثیوں نے بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا جسے مار گرایا۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق بیلسٹک میزائل سے علی الصبح 4 بجے کے قریب حملہ کیا گیا جس کے فوراً بعد حیفہ، کریوٹ اور دیگر علاقوں میں فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔

    یہ علاقہ حوثی باغیوں کیلیے ایک غیر معمولی ہدف ہے جہاں وہ امریکا کی شدید فضائی حملے کی مہم کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔

    اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے حوثیوں نے کئی بار اسرائیل پر میزائل اور ڈرون فائر کیے جنہیں وہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی قرار دیتے ہیں۔

    اسرائیل کی غزہ میں شیلٹر اسکولوں پر وحشیانہ بمباری، متعدد فلسطینی شہید

    حوثی باغی یمن کے ایک بڑے علاقے پر قابض ہے اور اسرائیل نے دارالحکومت صنعا سمیت ملک کے اندر کئی بار حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

  • غزہ میں خیمہ بستیوں پر اسرائیلی حملے، 35 فلسطینی شہید

    غزہ میں خیمہ بستیوں پر اسرائیلی حملے، 35 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، اپنے گھروں سے محروم خیموں میں پناہ لئے ہوئے مظلوم فلسطینیوں پر بمباری کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 35 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں امداد کے داخلے پر اسرائیلی بندش ساتویں ہفتے میں داخل ہوگئی جس کے باعث غذا کی انتہائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں مزید 35 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے ہیں، جس میں سے بچوں سمیت 15 افراد خیموں پر بمباری میں شہید ہوئے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی Adam Boehler نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہی ممکن ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ کہ وہ غزہ کی پٹی کے ساتھ ساتھ لبنان اور شام کے علاقوں میں طویل مدتی فوجی موجودگی برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے آج کے اوائل میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ماضی کے برعکس، (اسرائیلی فوج) ان علاقوں کو خالی نہیں کر رہی ہے جنہیں کلیئر اور قبضہ کر لیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں کسی بھی عارضی یا مستقل صورت حال میں دشمن اور(اسرائیلی) کمیونٹیز کے درمیان ایک بفر کے طور پر حفاظتی علاقوں میں رہیں گی جیسا کہ لبنان اور شام میں ہیں۔

    واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں، اسرائیلی فوج نے غزہ کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے جسے بین الاقوامی قوانین کے تحت، اسرائیل کا قبضہ سمجھا جاتا ہے۔

    معصوم فلسطینیوں کی قاتل اسرائیلی فوج بوکھلاہٹ کا شکار، اپنے ہی لوگوں پر بم گرا دیا

    اسرائیل کے زیر کنٹرول ”سیکیورٹی زونز”انکلیو کے جنوب اور شمال کے ساتھ ساتھ رفح اور خان یونس کے جنوبی شہروں کے درمیان موجود ہیں۔